-
تسلی کیلئے یہوواہ پر آس لگائیںمینارِنگہبانی—1996ء | 1 دسمبر
-
-
۵ اس طرح سے، گنہگار جوڑا مرنے لگا۔ موت کی سزا سناتے وقت، خدا نے آدم سے یہ بھی کہا: ”زمین تیرے سبب سے لعنتی ہوئی۔ مشقت کے ساتھ تُو اپنی عمربھر اُسکی پیداوار کھائیگا۔ اور وہ تیرے لئے کانٹے اور اُونٹکٹارے اُگائیگی اور تُو کھیت کی سبزی کھائیگا۔“ (پیدایش ۳:۱۷، ۱۸) یوں آدم اور حوا نے غیرمزروعہ زمین کو فردوس بنانے کا امکان کھو دیا۔ عدن سے نکال دئیے جانے کے بعد، اُنہیں اپنی توانائیوں کو ایسی زمین سے محنت کیساتھ خوراک حاصل کرنے پر صرف کرنا تھا جس پر لعنت کی گئی تھی۔ اُنکی اولاد، اس گنہگار، موت کے تابع حالت کو ورثے میں پانے کے باعث، تسلی کی اشد ضرورت میں مبتلا ہو گئی۔—رومیوں ۵:۱۲۔
-
-
تسلی کیلئے یہوواہ پر آس لگائیںمینارِنگہبانی—1996ء | 1 دسمبر
-
-
۸ یہوواہ نے ایک عالمگیر سیلاب کے ذریعے اُس بدکار دُنیا کو تباہوبرباد کرنے کا قصد کِیا لیکن زندگی کو محفوظ رکھنے کیلئے پہلے نوح سے کشی بنوائی۔ یوں، انسانی نسل اور جانوروں کی انواع کو بچا لیا گیا تھا۔ طوفان کے بعد جب وہ ایک صافکردہ زمین پر کشتی سے باہر آئے ہونگے تو نوح اور اُسکے خاندان نے کسقدر تسکین محسوس کی ہوگی! یہ جاننا کتنا تسلیبخش تھا کہ زرعی کام کو نہایت سہل بناتے ہوئے زمین پر سے لعنت کو اُٹھا لیا گیا تھا! بیشک، لمک کی پیشینگوئی سچ ثابت ہوئی اور نوح اپنے نام کے معنی پر پورا اُترا۔ (پیدایش ۸:۲۱) خدا کے وفادار خادم کے طور پر، نوح نسلِانسانی کیلئے کسی حد تک ”تسلی“ دینے میں آلۂکار ثابت ہوا تھا۔ تاہم، شیطان اور اُسکے شیاطینی فرشتوں کا بُرا اثر سیلاب کیساتھ ختم نہ ہوا اور نوعِانسان گناہ، بیماری اور موت کے بوجھ تلے مسلسل کراہتے ہیں۔
-