-
یہوواہ—معاف کرنے کی بہترین مثالمینارِنگہبانی (مطالعے کا ایڈیشن)—2022ء | جون
-
-
یہوواہ—معاف کرنے کی بہترین مثال
”تُو یا رب [یہوواہ]! نیک اور معاف کرنے کو تیار ہے اور اپنے سب دُعا کرنے والوں پر شفقت میں غنی ہے۔“—زبور 86:5۔
-
-
یہوواہ—معاف کرنے کی بہترین مثالمینارِنگہبانی (مطالعے کا ایڈیشن)—2022ء | جون
-
-
یہوواہ ہمیں معاف کرنے کو تیار ہے
4. ہم اِس بات کا یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ ہمیں معاف کرنے کو تیار ہے؟
4 خدا کے کلام میں ہمیں اِس بات کا یقین دِلایا گیا ہے کہ یہوواہ ہمیں معاف کرنے کو تیار ہے۔ کوہِسینا پر یہوواہ نے اپنے ایک فرشتے کے ذریعے موسیٰ نبی سے یہ بات کہی: ”[یہوواہ، یہوواہ] خدایِرحیم اور مہربان قہر کرنے میں دھیما اور شفقت اور وفا میں غنی۔ ہزاروں پر فضل کرنے والا۔ گُناہ اور تقصیر اور خطا کا بخشنے والا۔“ (خر 34:6، 7) یہوواہ بہت شفیق اور رحمدل ہے اور وہ ہمیشہ اُن لوگوں کو معاف کرنے کو تیار رہتا ہے جو اپنے گُناہوں سے دل سے توبہ کرتے ہیں۔—نحم 9:17؛ زبور 86:15۔
5. چونکہ یہوواہ اِنسانوں کو بہت اچھی طرح سے جانتا ہے اِس لیے زبور 103:13، 14 کے مطابق وہ کیا کرتا ہے؟
5 یہوواہ نے ہمیں بنایا ہے۔ اِس لیے وہ ہمارے بارے میں ہر بات جانتا ہے۔ ذرا سوچیں کہ یہوواہ زمین پر موجود ہر اِنسان کے بارے میں ہر بات پوری طرح سے جانتا ہے! (زبور 139:15-17) اِس لیے وہ دیکھ سکتا ہے کہ ہمیں اپنے ماں باپ کی طرف سے کون کون سے عیب ملے ہیں۔ وہ تو یہ بھی جانتا ہے کہ ہماری زندگی میں ایسا کیا کچھ ہوا ہے جس نے ہماری شخصیت کو ڈھالا ہے۔ اِنسانوں کو اِتنی اچھی طرح سے جاننے کی وجہ سے یہوواہ کیا کرتا ہے؟ وہ اُن پر رحم کرتا ہے۔—زبور 78:39؛ زبور 103:13، 14 کو پڑھیں۔
6. یہوواہ نے کیسے ثابت کِیا ہے کہ وہ ہمیں معاف کرنا چاہتا ہے؟
6 یہوواہ نے ثابت کِیا ہے کہ وہ ہمیں معاف کرنا چاہتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ پہلے اِنسان آدم کے کاموں کی وجہ سے ہم سب گُناہگار بن گئے اور ہم مرتے ہیں۔ (روم 5:12) نہ تو ہم اور نہ ہی کوئی اَور شخص کچھ ایسا کر سکتا تھا جس کی وجہ سے ہم گُناہ اور موت کی لعنت سے آزاد ہو سکتے۔ (زبور 49:7-9) لیکن ہمارے شفیق خدا نے ہم پر رحم فرمایا اور ہمیں اِس لعنت سے چھڑانے کا بندوبست کِیا۔ اُس نے یہ کیسے کِیا؟ یوحنا 3:16 میں بتایا گیا ہے کہ اُس نے اپنے اِکلوتے بیٹے کو زمین پر بھیجا تاکہ وہ ہمارے لیے اپنی جان قربان کر دے۔ (متی 20:28؛ روم 5:19) یسوع نے اُس موت کی سزا کو اپنے سر لے لیا جو ہمیں ملنی چاہیے تھی تاکہ جو لوگ اُن پر ایمان ظاہر کریں، وہ گُناہ اور موت سے آزاد ہو جائیں۔ (عبر 2:9) ذرا سوچیں کہ جب یہوواہ نے اپنے پیارے بیٹے کو اِتنی دردناک اور ذِلت بھری موت مرتے دیکھا ہوگا تو اُسے کتنی تکلیف ہوئی ہوگی! یقیناً اگر یہوواہ ہمیں معاف نہ کرنا چاہتا تو وہ کبھی بھی اپنے بیٹے کو مرنے نہ دیتا۔
7. بائبل سے کچھ ایسے لوگوں کے بارے میں بتائیں جنہیں یہوواہ نے دل سے معاف کر دیا۔
7 بائبل میں ایسے بہت سے لوگوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جنہیں یہوواہ نے دل سے معاف کر دیا۔ (اِفس 4:32) آپ کے ذہن میں کس کا نام آتا ہے؟ شاید آپ کے ذہن میں بادشاہ منسّی کا نام آیا ہو۔ اِس بُرے بادشاہ نے بہت بڑے بڑے گُناہ کیے۔ اُنہوں نے بُتوں کی پوجا کی اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کو کہا۔ اُنہوں نے تو جھوٹے دیوتاؤں کے آگے اپنے بچوں تک کو قربان کِیا۔ اُنہوں نے تو یہوواہ کی پاک ہیکل میں ایک بُت بھی بنوایا۔ اُن کے بارے میں بائبل میں لکھا ہے: ”اُس نے [یہوواہ] کی نظر میں بہت بدکاری کی جس سے اُسے غصہ دِلایا۔“ (2-توا 33:2-7) لیکن جب منسّی نے اپنے گُناہوں سے دل سے توبہ کی تو یہوواہ نے اُنہیں معاف کر دیا، یہاں تک کہ اُس نے اُنہیں دوبارہ سے بادشاہ بنا دیا۔ (2-توا 33:12، 13) ہو سکتا ہے کہ آپ کے ذہن میں بادشاہ داؤد بھی آئے ہوں جنہوں نے حرامکاری اور قتل جیسے بڑے گُناہ کیے۔ لیکن جب اُنہوں نے دل سے اپنے گُناہوں سے توبہ کی اور اپنی غلطی کو تسلیم کِیا تو یہوواہ نے اُنہیں بھی معاف کر دیا۔ (2-سمو 12:9، 10، 13، 14) اِن مثالوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ اِنسانوں کو معاف کرنا چاہتا ہے۔ اور جیسا کہ ہم آگے دیکھیں گے، یہوواہ جس طرح سے معاف کرتا ہے، وہ اِنسانوں کے معاف کرنے سے فرق ہوتا ہے۔
-