-
ہم خدا کی نظر میں پاک صاف کیسے بن سکتے ہیں؟اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!—ایک فائدہمند بائبل کورس
-
-
2. پاک صاف رہنے کے لیے ہمیں کن عادتوں سے دُور رہنا چاہیے؟
بائبل میں ہمیں نصیحت کی گئی ہے کہ ہم ”اپنے جسم اور اپنی سوچ کو ہر طرح کی ناپاکی سے پاک کریں۔“ (2-کُرنتھیوں 7:1) اِس لیے ہم ہر ایسی چیز سے دُور رہنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے ہمارے جسم یا ہماری سوچ کو نقصان ہو سکتا ہے۔ ہمارے خیالات یہوواہ خدا کو پسند آنے چاہئیں اِس لیے ہم گندے خیالات سے دُور رہنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ (زبور 104:34) ہم یہ کوشش بھی کرتے ہیں کہ ہماری باتچیت پاک صاف ہو۔—کُلسّیوں 3:8 کو پڑھیں۔
اِس کے علاوہ کون سی چیزیں ہمیں جسمانی یا اخلاقی لحاظ سے ناپاک کر سکتی ہیں؟ کچھ چیزوں سے ہمارے جسم کو نقصان ہو سکتا ہے جیسے کہ تمباکو، پان، چھالیا، گٹکاُ یا منشیات سے۔ اِس لیے ہم ایسی چیزیں بالکل اِستعمال نہیں کرتے۔ ایسا کرنے سے ہماری صحت اچھی رہتی ہے اور ہم زندگی کی نعمت کے لیے قدر ظاہر کرتے ہیں۔ ہم اخلاقی لحاظ سے پاک صاف رہنے کی بھی پوری کوشش کرتے ہیں۔ اِس لیے ہم خودلذتی کرنے اور فحش مواد دیکھنے جیسی عادتوں سے بھی دُور رہتے ہیں۔ (زبور 119:37؛ اِفسیوں 5:5) اِن عادتوں پر قابو پانا مشکل ہو سکتا ہے لیکن یہوواہ خدا ایسا کرنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔—یسعیاہ 41:13 کو پڑھیں۔
-
-
ہم خدا کی نظر میں پاک صاف کیسے بن سکتے ہیں؟اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!—ایک فائدہمند بائبل کورس
-
-
5. ناپاک کاموں اور خیالات کا مقابلہ کریں
کُلسّیوں 3:5 کو پڑھیں اور پھر اِن سوالوں پر باتچیت کریں:
ہم کیسے جانتے ہیں کہ فحش مواد دیکھنا، فون پر گندے میسج، تصویریں یا ویڈیوز وغیرہ بھیجنا اور خودلذتی کرنا یہوواہ کی نظر میں ناپاک کام ہیں؟
آپ کے خیال میں یہوواہ خدا نے ہمیں اخلاقی لحاظ سے پاک صاف رہنے کے لیے کیوں کہا ہے؟
دیکھیں کہ آپ ناپاک خیالات کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں۔ ویڈیو چلائیں۔
یسوع مسیح نے ایک مثال کے ذریعے سمجھایا کہ اخلاقی لحاظ سے پاک صاف رہنے کے لیے ہمیں ٹھوس قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ متی 5:29، 30 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
یسوع مسیح یہ نہیں کہہ رہے تھے کہ ہمیں اپنے جسم کو نقصان پہنچانا چاہیے بلکہ وہ یہ سمجھا رہے تھے کہ ہمیں ٹھوس قدم اُٹھانے چاہئیں۔ ایک شخص ناپاک خیالات پر قابو پانے کے لیے کون سے قدم اُٹھا سکتا ہے؟
اگر آپ ناپاک خیالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں تو یہوواہ خدا آپ کی کوششوں کی قدر کرتا ہے۔ زبور 103:13، 14 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
اگر آپ کسی ناپاک عادت سے لڑ رہے ہیں تو اِن آیتوں کے ذریعے آپ کو لڑتے رہنے کا حوصلہ کیسے ملتا ہے؟
ہمت نہ ہاریں!
ہو سکتا ہے کہ کسی بُری عادت کو چھوڑنے کے دوران آپ وہ کام دوبارہ کر بیٹھیں۔ ایسی صورت میں ہمت ہارنے کی بجائے اِس مثال کو یاد رکھیں: جب دوڑ میں حصہ لینے والا ایک شخص لڑکھڑا کر گِر جاتا ہے تو اِس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ ہار گیا ہے اور نہ ہی یہ مطلب ہوتا ہے کہ اُسے دوڑ شروع سے شروع کرنی پڑے گی۔ اِسی طرح اگر کسی بُری عادت کو چھوڑنے کے بعد آپ وہ کام دوبارہ کر بیٹھتے ہیں تو اِس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ ہار گئے ہیں۔ اور نہ ہی اِس کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ آپ نے اب تک جو کوشش کی ہے، وہ ضائع ہو گئی ہے۔ کسی بُری عادت کو چھوڑتے وقت اکثر ایسا ہو جاتا ہے کہ ہم وہ کام دوبارہ کر بیٹھتے ہیں۔ لیکن ہمت نہ ہاریں۔ یہوواہ کی مدد سے آپ کامیاب ہو سکتے ہیں۔
-