تصور کرنے کی صلاحیت کو سمجھداری سے اِستعمال کریں
وہ کون سی چیز ہے جس کا وزن صرف 4.1 کلو گرام (تقریباً 3 پونڈ) ہے لیکن پھر بھی اُسے ”کائنات کی سب سے پیچیدہ چیز“ کہا گیا ہے؟ یہ اِنسان کا دماغ ہے جو نہایت حیرانکُن ہے۔ جب ہم اِس کے بارے میں سیکھتے ہیں تو ہم یہوواہ خدا کے ”حیرتانگیز“ کاموں کی اَور زیادہ قدر کرنے لگتے ہیں۔ (زبور 139:14) اِنسانی دماغ میں بہت سی صلاحیتیں ہیں۔ اِس مضمون میں ہم دماغ کی ایک صلاحیت پر غور کریں گے اور وہ ہے تصور کرنے کی صلاحیت۔
تصور کرنے کا مطلب کیا ہے؟ ایک لغت میں بتایا گیا ہے کہ ”یہ ایک ایسی صلاحیت ہے جس کے ذریعے آپ نئی اور دلچسپ چیزوں اور ایسی باتوں کی ذہنی تصویر بنا سکتے ہیں جو ابھی تک نہیں ہوئیں۔“ یقیناً آپ اِس بات سے اِتفاق کریں گے کہ ہم اکثر اِس صلاحیت کا اِستعمال کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے کسی ایسی جگہ کے بارے میں پڑھا یا سنا ہے جہاں آپ کبھی نہیں گئے تو بھی آپ اُس جگہ کو تصور کی آنکھ سے دیکھ سکتے ہیں۔ بِلاشُبہ جب بھی ہم ایسی چیزوں کے بارے میں سوچتے ہیں جنہیں ہم دیکھ نہیں سکتے، سُن نہیں سکتے، محسوس نہیں کر سکتے، سُونگھ نہیں سکتے، چکھ نہیں سکتے تو ہم تصور کرنے کی صلاحیت کو اِستعمال کر رہے ہوتے ہیں۔
بائبل میں بتایا گیا ہے کہ خدا نے اِنسانوں کو اپنی صورت پر بنایا ہے۔ (پید 1:26، 27) کیا اِس سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ ایک لحاظ سے یہوواہ خدا بھی تصور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ چونکہ یہوواہ خدا نے ہمیں اِس صلاحیت سے نوازا ہے اِس لیے وہ ہم سے توقع کرتا ہے کہ ہم اِس صلاحیت کو اِستعمال کر کے اُس کی مرضی کو سمجھیں۔ (واعظ 3:11) آئیں، دیکھیں کہ ہم اِس صلاحیت کا غلط اِستعمال کرنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ اور اِسے سمجھداری سے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟
تصور کرنے کی صلاحیت کا غلط اِستعمال
(1) غلط وقت پر یا غلط چیزوں کے خیالوں میں کھو جانا
خیالوں میں کھونا غلط نہیں ہے بلکہ کبھی کبھار تو یہ فائدہمند بھی ہوتا ہے۔ واعظ 3:1 میں بتایا گیا ہے کہ ”ہر کام کا . . . ایک وقت ہے۔“ لیکن ہو سکتا ہے کہ ہم کچھ کاموں کو غلط وقت پر کرنے لگیں۔ مثال کے طور پر اگر ہم اِجلاسوں کے دوران یا بائبل کا مطالعہ کرتے وقت دوسری چیزوں کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں تو کیا تصور کرنے کی صلاحیت ہمارے لیے فائدہمند ہوگی؟ یسوع مسیح نے خبردار کِیا کہ اگر ہم گندی باتوں کا تصور کرتے ہیں تو یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ (متی 5:28) گندی باتوں کا تصور کرنے کی وجہ سے ہم گندے کام کرنے کے خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ کچھ باتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں سوچتے رہنے سے ہم یہوواہ خدا کو سخت ناراض کر سکتے ہیں اور اُس سے دُور جا سکتے ہیں۔ لہٰذا عزم کریں کہ آپ کبھی بھی تصور کرنے کی صلاحیت کا غلط اِستعمال نہیں کریں گے۔
(2) پیسے کو تحفظ کی ضمانت سمجھنا
پیسہ ایک حد تک ضروری اور فائدہمند ہے۔ لیکن اگر ہم یہ سوچنے لگتے ہیں کہ حقیقی خوشی اور تحفظ پیسے سے ملتا ہے تو یہ غلط ہوگا۔ سلیمان بادشاہ نے لکھا: ”دولتمند آدمی کا مال اُس کا محکم شہر اور اُس کے تصور میں اُونچی دیوار کی مانند ہے۔“ (امثا 18:11) ستمبر 2009ء میں طوفانی بارشوں سے فلپائن کے دارالحکومت منیلا کا 80 فیصد حصہ پانی میں ڈوب گیا۔ کیا وہ لوگ اِس تباہی سے بچ گئے جن کے پاس بہت زیادہ مالودولت تھا؟ جی نہیں۔ اِن بارشوں سے ایک امیر آدمی کا بہت زیادہ مالی نقصان ہوا۔ اُس نے کہا: ”اِس سیلاب نے امیر و غریب کا فرق مٹا دیا ہے۔ امیروں اور غریبوں دونوں کو ایک ہی طرح کی مشکلات سہنی پڑ رہی ہیں۔“ بےشک یہ تصور کرنا تو آسان ہے کہ پیسہ تحفظ دے سکتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔
(3) مستقبل کے بارے میں بِلاوجہ پریشان ہونا
یسوع مسیح نے ہدایت دی کہ حد سے زیادہ ”فکر نہ کریں۔“ (متی 6:34) اگر ہم ہر وقت فکر کرتے ہیں تو ہمارا دماغ مسلسل سوچتا رہتا ہے۔ ہم ایسے مسائل کے بارے میں پریشان رہتے ہیں جو ابھی تک کھڑے نہیں ہوئے اور نہ ہی کبھی ہوں گے۔ اِس وجہ سے ہماری بہت سی توانائی ضائع ہو جاتی ہے۔ بائبل سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ حد سے زیادہ پریشان ہونے کی وجہ سے ہم بےدل، یہاں تک کہ مایوسی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔ (امثا 12:25) لہٰذا یہ بہت ضروری ہے کہ ہم یسوع مسیح کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے حد سے زیادہ فکرمند نہ ہوں اور کل کے بارے میں پریشان ہونے کی بجائے آج کے مسئلوں کے بارے میں سوچیں۔
تصور کرنے کی صلاحیت کا صحیح اِستعمال
(1) مشکل صورتحال کو بھانپ لینا اور اِس سے بچنا
بائبل میں ہماری حوصلہافزائی کی گئی ہے کہ ہم سمجھداری سے کام لیں اور پہلے سے سوچیں۔ (امثا 22:3) تصور کرنے کی صلاحیت کی بدولت ہم پہلے سے دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارے فیصلوں کے کیا نتیجے نکلیں گے۔ فرض کریں کہ آپ کو کسی تقریب میں بلایا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں آپ یہ فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں کہ آپ کو اِس تقریب پر جانا چاہیے یا نہیں؟ شاید آپ اِن باتوں پر غور کر سکتے ہیں: ”تقریب میں کس کس کو بلایا گیا ہے؟ اِس میں کتنے لوگ آئیں گے؟ یہ کب اور کہاں ہوگی؟ اِس میں کیا کچھ ہوگا؟ کیا مَیں تصور کی آنکھ سے ایک ایسی تقریب دیکھ سکتا ہوں جس کا اِنتظام بائبل کے اصولوں کے مطابق کِیا گیا ہو؟“ اِس طرح آپ اُس تقریب کی ذہنی تصویر بنا سکیں گے۔ تصور کرنے کی صلاحیت کو اِستعمال کرنے سے آپ صحیح فیصلے کر سکتے ہیں اور کسی ایسی صورتحال میں پڑنے سے بچ سکتے ہیں جو یہوواہ خدا کے ساتھ آپ کی دوستی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
(2) کسی مسئلے کو حل کرنے کی ذہنی مشق کرنا
ایک لغت کے مطابق تصور کا مطلب ”مسئلے سے نمٹنے کی صلاحیت“ بھی ہے۔ فرض کریں کہ کلیسیا میں کسی بہن یا بھائی کے ساتھ آپ کی اَنبن ہو گئی ہے۔ آپ صلح کرنے کے لیے اُس بہن یا بھائی کے ساتھ کیسے بات کریں گے؟ اِس سلسلے میں آپ اِن سوالوں پر غور کر سکتے ہیں: ”اُس بہن یا بھائی کے بات کرنے کا انداز کیسا ہے؟ اُس سے بات کرنے کے لیے کون سا وقت اچھا رہے گا؟ اُس سے بات کرتے ہوئے کیسے الفاظ اور لہجہ اِستعمال کرنا مناسب ہوگا؟“ تصور کرنے کی صلاحیت کو اِستعمال کرتے ہوئے آپ ذہنی طور پر مشق کر سکتے ہیں کہ آپ کن طریقوں سے اِس مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔ پھر آپ کسی ایسے طریقے کا اِنتخاب کر سکتے ہیں جس کے بارے میں آپ کو لگتا ہے کہ وہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ (امثا 15:28) یوں آپ کلیسیا میں اِتحاد کو فروغ دینے کے قابل ہوں گے اور تصور کرنے کی صلاحیت کو صحیح طور پر اِستعمال کر پائیں گے۔
(3) بائبل کے مطالعے سے زیادہ فائدہ اُٹھانا
ہر روز بائبل پڑھنا بہت اہم ہے۔ لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم روزانہ بائبل کے ڈھیروں ڈھیر صفحے پڑھ ڈالیں۔ ہمیں اِس بات پر غور کرنا چاہیے کہ جو بیان ہم پڑھ رہے ہیں، اُس میں ہمارے لیے کیا سبق ہے اور ہم اِس پر عمل کیسے کر سکتے ہیں۔ جب آپ بائبل پڑھتے ہیں تو واقعات کو تصور کی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کریں تاکہ یہوواہ کی راہوں کے لیے آپ کی قدر بڑھے۔ ذرا مینارِنگہبانی کے عوامی ایڈیشن میں شائع ہونے والے مضمون ”اِن جیسا ایمان پیدا کریں“ پر غور کریں۔ اِن مضامین کے ذریعے ہم خدا کے اُن بندوں کے پسمنظر اور حالات کی ذہنی تصویر بنا سکتے ہیں جن کا بائبل میں ذکر ہوا ہے۔ ہم مناظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں، آوازوں کو سُن سکتے ہیں، خوشبؤوں کو سُونگھ سکتے ہیں اور خدا کے بندوں کے احساسات کو محسوس کر سکتے ہیں۔ یوں ہم بائبل سے بہت شاندار سبق سیکھ سکتے ہیں اور اُن واقعات کے بارے میں بھی نئی نئی معلومات حاصل کر سکتے ہیں جن کے متعلق ہم سوچتے تھے کہ ہم اُن سے اچھی طرح واقف ہیں۔ جب ہم بائبل پڑھتے وقت تصور کرنے کی صلاحیت کو اِستعمال کرتے ہیں تو یہ ہمارے لیے بہت فائدہمند ثابت ہوتی ہے۔
(4) دوسروں کے لیے ہمدردی ظاہر کرنا
ہمدردی کا مطلب ہے: دوسروں کے درد کو اپنے دل میں محسوس کرنا۔ چونکہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح ہمدردی کی خوبی ظاہر کرتے ہیں اِس لیے ہمیں بھی ہمدرد ہونا چاہیے۔ (خر 3:7؛ زبور 72:13) ہم اِس خوبی کو اپنے اندر کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟ اِس سلسلے میں تصور کرنے کی صلاحیت ہمارے بہت کام آ سکتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ہماری کلیسیا میں کوئی بہن یا بھائی کسی مشکل سے گزر رہا ہو لیکن ہمیں کبھی اِس مشکل کا تجربہ نہیں ہوا۔ ایسی صورت میں آپ خود سے پوچھ سکتے ہیں: ”اگر مَیں اُس کی جگہ ہوتا تو مَیں کیسا محسوس کرتا؟ مجھے کس چیز کی ضرورت ہوتی؟“ اگر ہم خود کو اُن کی جگہ پر رکھ کر اِن سوالوں کے جواب دیں گے تو ہم اُن کے درد کو زیادہ اچھی طرح محسوس کر سکیں گے۔ جب ہم مُنادی کے کام میں اور دوسرے مسیحیوں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آتے ہیں تو یہ بہت فائدہمند ثابت ہوتا ہے۔
(5) نئی دُنیا کی ذہنی تصویر بنانا
بائبل کی بہت سی آیتوں میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ خدا نے جس نئی دُنیا کا وعدہ کِیا ہے، اُس میں زندگی کیسی ہوگی۔ (یسع 35:5-7؛ 65:21-25؛ مکا 21:3، 4) اِس زندگی کی جھلک اکثر ہماری کتابوں اور رسالوں میں تصویروں کے ذریعے دِکھائی جاتی ہے۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ تصویروں کے ذریعے کسی چیز کا تصور کرنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔ اِس لیے نئی دُنیا کی تصویریں دیکھ کر ہم تصور کر سکتے ہیں کہ ہم نئی دُنیا میں ہیں اور اُن برکتوں سے لطف اُٹھا رہے ہیں جن کا خدا نے وعدہ کِیا ہے۔ یہوواہ خدا جس نے ہمیں تصور کرنے کی صلاحیت بخشی ہے، جانتا ہے کہ یہ صلاحیت بہت فائدہمند ہے۔ جب ہم اِس صلاحیت کو اِستعمال کرتے ہوئے خدا کے وعدوں پر غور کرتے ہیں تو اِن کی تکمیل پر ہمارا ایمان بڑھ جاتا ہے اور ہم مشکلات کے باوجود ثابتقدم رہتے ہیں۔
یہوواہ خدا نے ہمیں تصور کرنے کی صلاحیت دے کر بڑی محبت کا ثبوت دیا ہے۔ اِس صلاحیت کی بدولت ہم زیادہ اچھی طرح اُس کی خدمت کر سکتے ہیں۔ لہٰذا آئیں، اِس شاندار نعمت کو سمجھداری سے اِستعمال کرتے رہیں اور یوں خدا کے لیے شکرگزاری ظاہر کریں جس نے ہمیں اِس نعمت سے نوازا ہے۔