محنت اور فراغت میں توازن رکھنا
”فراغت ایک خوبصورت لباس ہے مگر اسے ہر وقت پہنا نہیں جا سکتا۔“ اِن الفاظ کیساتھ ایک نامعلوم مصنف موزوں طور پر فراغت کی اہمیت کو اُجاگر کرتا ہے۔ تاہم، وہ واضح کرتا ہے کہ اسے سودمند کام کے ساتھ متوازن رکھنا چاہئے۔
مُلہَم بائبل نویس سلیمان نے بھی اِس معاملے پر توجہ دلائی۔ اِس دانشمند بادشاہ نے دو انتہاپسند رُجحانات کی نشاندہی کی جن سے بچنا چاہئے۔ پہلے وہ بیان کرتا ہے: ”بےدانش اپنے ہاتھ سمیٹتا ہے اور آپ ہی اپنا گوشت کھاتا ہے۔“ (واعظ ۴:۵) جی ہاں، کاہلی کسی شخص کو مفلس بنا سکتی ہے۔ نتیجتاً یہ کاہل شخص کی صحت اور زندگی کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ دوسری جانب، ایسے لوگ ہیں جو محنتومشقت کی خاطر سب کچھ قربان کر دیتے ہیں۔ سلیمان اُن کی اَنتھک محنت کے بارے میں کہتا ہے کہ وہ ”بطلان اور ہوا کی چران“ ہے۔—واعظ ۴:۴۔
سلیمان معقول طور پر توازن کی سفارش کرتا ہے: ”ایک مٹھیبھر جو چین کے ساتھ ہو اُن دو مٹھیوں سے بہتر ہے جن کے ساتھ محنت اور ہوا کی چران ہو۔“ (واعظ ۴:۶) یہ بہتر ہو گا کہ ایک شخص ”اپنی ساری محنت کے درمیان خوش ہو کر اپنا جی بہلائے“—مطلب یہ کہ اُسے وقتاًفوقتاً اپنی کمائی ہوئی دولت سے لطف اٹھانا چاہئے۔ (واعظ ۲:۲۴) لہٰذا زندگی میں دُنیاوی کام کے علاوہ بھی کچھ ہونا چاہئے۔ ہمارا خاندان بھی کچھ وقت کا مستحق ہے۔ سلیمان نے زور دیا کہ ہمارا پہلا فرض دُنیاوی کام کی بجائے یہوواہ کی خدمت کرنا ہے۔ (واعظ ۱۲:۱۳) کیا آپ کام کی بابت متوازن نظریہ رکھنے والے لوگوں میں شامل ہیں؟