سوالات از قارئین
یسعیاہ ۳۰:۲۱ ”تیرے پیچھے سے“ یہوواہ کی آواز کے سنائی دینے کا ذکر کیوں کرتی ہے جبکہ اس سے پہلی آیت یہ بیان کرتے ہوئے یہوواہ کو سامنے ظاہر کرتی ہے کہ ”تیری آنکھیں اُسکو دیکھینگی“؟
یسعیاہ ۳۰:۲۰، ۲۱ بیان کرتی ہے، ”تیرا مُعلم پھر تجھ سے روپوش نہ ہوگا بلکہ تیری آنکھیں اُسکو دیکھینگی۔ اور جب تو دہنی یا بائیں طرف مڑے تو تیرے کان تیرے پیچھے سے یہ آواز سنیں گے کہ راہ یہی ہے اس پر چل۔“
اس اقتباس کے لفظی مفہوم پر غور کرنے سے قاری عظیم مُعلم یہوواہ کو اپنے سامنے دیکھتا ہے لیکن اُسکی آواز اُسے پیچھے سے سنائی دیتی ہے۔ تاہم یہ الفاظ علامتی ہیں اور انہیں اسی مفہوم میں سمجھا جانا چاہئے۔
آیت ۲۰ کے الفاظ میں ایک خادم کے اپنے مالک کی ہدایات پر فوری عمل کرتے ہوئے اُسکی خدمت کیلئے تیار رہنے کی تصویرکشی کی گئی ہے۔ جس طرح ایک خادم توجہ کیساتھ اپنے مالک کے ہاتھ کے اشاروں پر نظر رکھتا ہے تاکہ اُسکی مرضی جان سکے اُسی طرح یہوواہ کے لوگ احتیاط کیساتھ اپنی توجہ اُسکی زمینی تنظیم کے ذریعے دی جانے والی بائبل پر مبنی ہدایات پر مُرتکز رکھتے ہیں۔ (زبور ۱۲۳:۱، ۲) جیہاں، وہ یہوواہ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ کے ذریعے اُسکی طرف سے آشکارا باتوں کے سلسلے میں چوکس رہتے ہیں۔—متی ۲۴:۴۵-۴۷۔
تاہم اُس آواز کی بابت کیا ہے جو اُس کے خادموں کو پیچھے سے سنائی دیتی ہے؟ یہ نتیجہ اخذ کرنا معقول ہے کہ پیچھے سے سنائی دینے والی آواز خدا کی ہے جس میں وہ ماضی میں اپنے تحریری کلام کے ذریعے مخاطب ہوا تھا اور جسکی وضاحت ”عقلمند داروغہ“ کرتا ہے۔ (لوقا ۱۲:۴۲) خدا کے زمانۂجدید کے خادم مستعدی سے بائبل کا مطالعہ کرنے اور ”دیانتدار اور عقلمند نوکر،“ ”عقلمند داروغہ“ کی تیارکردہ مطبوعات کی مدد سے اپنی زندگی پر اسکے اصولوں کا اطلاق کرنے سے اُسکی آواز سنتے ہیں۔ عظیم مُعلم کی فراہمکردہ موزوں ہدایت پر دھیان دینے، اس کے سلسلے میں چوکس رہنے کے علاوہ صدیوں پہلے لکھے گئے خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے سے اُسکے خادم علامتی طور پر اُسے اپنے سامنے دیکھتے ہیں اور اپنے پیچھے سے اُسکی آواز سنتے ہیں۔—رومیوں ۱۵:۴۔