-
خوشخبری کی برکاتمینارِنگہبانی—2002ء | 1 جنوری
-
-
خوشخبری کی برکات
”[یہوواہ] نے مجھے مسح کِیا تاکہ حلیموں کو خوشخبری سناؤں۔ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ شکستہدلوں کو تسلی دوں . . . اور سب غمگینوں کو دلاسا دوں۔“—یسعیاہ ۶۱:۱، ۲۔
۱، ۲. (ا) یسوع نے اپنی بابت کیا آشکارا کِیا اور کیسے؟ (ب) یسوع نے جس خوشخبری کا اعلان کِیا وہ کن برکات پر منتج ہوئی؟
یسوع اپنی خدمتگزاری کے اوائل میں ایک سبت کے روز ناصرۃ کے عبادتخانہ میں گیا۔ ریکارڈ کے مطابق، ”یسعیاؔہ نبی کی کتاب اُسکو دی گئی اور کتاب کھول کر اُس نے وہ مقام نکالا جہاں یہ لکھا تھا کہ۔ [یہوواہ] کا رُوح مجھ پر ہے۔ اِسلئے کہ اُس نے مجھے . . . خوشخبری دینے کے لئے مسح کِیا۔“ یسوع نے اِس نبوّتی اقتباس کو پڑھنا جاری رکھا اور بعد میں بیٹھ کر کہا: ”آج یہ نوشتہ تمہارے سامنے پورا ہوا۔“—لوقا ۴:۱۶-۲۱۔
۲ اس طرح، یسوع نے اپنی شناخت اُس مبشر، خوشخبری سنانے اور تسلی دینے والے کے طور پر کرائی جس کی پیشینگوئی کی گئی تھی۔ (متی ۴:۲۳) یسوع نے کیا ہی شاندار خوشخبری سنائی! اس نے اپنے سامعین کو آگاہ کِیا: ”دُنیا کا نُور مَیں ہوں۔ جو میری پیروی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گا بلکہ زندگی کا نُور پائے گا۔“ (یوحنا ۸:۱۲) اس نے یہ بھی کہا: ”اگر تم میرے کلام پر قائم رہو گے تو حقیقت میں میرے شاگرد ٹھہرو گے۔“ (یوحنا ۸:۳۱، ۳۲) جیہاں، یسوع کے پاس ”ہمیشہ کی زندگی کی باتیں“ تھیں۔ (یوحنا ۶:۶۸، ۶۹) نُور، زندگی، آزادی—یقیناً یہ نہایت قابلِقدر برکات ہیں!
۳. یسوع کے شاگردوں نے کس خوشخبری کی منادی کی تھی؟
۳ پنتِکُست ۳۳ س.ع. کے بعد، شاگردوں نے یسوع کے بشارتی کام کو جاری رکھا۔ انہوں نے اسرائیلیوں اور غیرقوموں میں ”بادشاہی کی . . . خوشخبری“ کی منادی کی۔ (متی ۲۴:۱۴؛ اعمال ۱۵:۷؛ رومیوں ۱:۱۶) اسے قبول کرنے والے اشخاص یہوواہ خدا سے واقف ہو گئے۔ وہ مذہبی غلامی سے آزاد ہو کر نئی روحانی قوم ”خدا کے اؔسرائیل“ کا حصہ بن گئے جس کے ارکان آسمان میں خداوند یسوع مسیح کے ساتھ ابد تک حکمرانی کرنے کی اُمید رکھتے ہیں۔ (گلتیوں ۵:۱؛ ۶:۱۶؛ افسیوں ۳:۵-۷؛ کلسیوں ۱:۴، ۵؛ مکاشفہ ۲۲:۵) یہ واقعی بیشقیمت برکات تھیں!
موجودہ بشارتی کام
۴. آجکل خوشخبری کی منادی کی تفویض کیسے پوری کی جا رہی ہے؟
۴ آجکل، ممسوح مسیحی ’دوسری بھیڑوں‘ کی بڑھتی ہوئی ”بڑی بِھیڑ“ کی مدد سے وہ نبوّتی تفویض پوری کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں جو شروع میں یسوع کو سونپی گئی تھی۔ (مکاشفہ ۷:۹؛ یوحنا ۱۰:۱۶) نتیجتاً، خوشخبری کی منادی پہلے سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے۔ یہوواہ کے گواہ ۲۳۵ ممالک اور علاقہجات میں ’حلیموں کے لئے خوشخبری، شکستہدلوں کے لئے تسلی، قیدیوں کے لئے رہائی اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کرنے کے علاوہ یہوواہ کے سالِمقبول اور اپنے خدا کے انتقام کے روز کا اشتہار اور سب غمگینوں کو دلاسا دے رہے ہیں۔‘ (یسعیاہ ۶۱:۱، ۲) لہٰذا، مسیحی بشارتی کام بیشتر اشخاص کے لئے برکات اور ”جو کسی طرح کی مصیبت میں ہیں“ ان کے لئے حقیقی تسلی کا باعث بنتا ہے۔—۲-کرنتھیوں ۱:۳، ۴۔
-
-
خوشخبری کی برکاتمینارِنگہبانی—2002ء | 1 جنوری
-
-
ابدی برکات دینے والی خوشخبری
۶. آجکل کس خوشخبری کی منادی ہو رہی ہے؟
۶ یہوواہ کے گواہ بہترین خوشخبری کا اعلان کرتے ہیں۔ وہ اپنی بائبلیں کھول کر خلوصدل لوگوں پر ظاہر کرتے ہیں کہ یسوع نے نسلِانسانی کے لئے خدا تک رسائی کی راہ کھولنے، گناہوں کی معافی اور ہمیشہ کی زندگی کی اُمید دینے کی خاطر اپنی زندگی قربان کر دی تھی۔ (یوحنا ۳:۱۶؛ ۲-کرنتھیوں ۵:۱۸، ۱۹) وہ اعلان کرتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت ممسوح بادشاہ یسوع مسیح کے تحت قائم ہو چکی ہے اور یہ جلد ہی زمین پر سے بدکاری کو ختم کرکے فردوس کو بحال کرے گی۔ (مکاشفہ ۱۱:۱۵؛ ۲۱:۳، ۴) یسعیاہ کی پیشینگوئی کی تکمیل میں، وہ اپنے پڑوسیوں کو آگاہ کرتے ہیں کہ یہ ”[یہوواہ] کے سالِمقبول“ کا وقت ہے جبکہ انسان ابھی بھی خوشخبری قبول کر سکتے ہیں۔ وہ اس بات سے بھی خبردار کرتے ہیں کہ عنقریب ”خدا کے انتقام کے روز“ غیرتائب بدکاروں کو ختم کر دیا جائے گا۔—زبور ۳۷:۹-۱۱۔
-