باب 117
مالک کی یادگاری تقریب
متی 26:21-29 مرقس 14:18-25 لُوقا 22:19-23 یوحنا 13:18-30
یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ یہوداہ اِسکریوتی اُنہیں پکڑوائے گا
یسوع مسیح نے اپنی موت کی یادگاری تقریب رائج کی
یسوع مسیح نے ابھی کچھ دیر پہلے رسولوں کے پاؤں دھو کر اُنہیں خاکساری کا سبق دیا تھا۔ جب اُن سب نے کھانا کھا لیا تو یسوع نے داؤد کی اِس پیشگوئی کا حوالہ دیا: ”میرے دلی دوست نے جس پر مجھے بھروسا تھا اور جو میری روٹی کھاتا تھا مجھ پر لات اُٹھائی ہے۔“ اِس کے بعد اُنہوں نے کہا: ”آپ میں سے ایک مجھے پکڑوائے گا۔“—زبور 41:9؛ یوحنا 13:18، 21۔
یہ سُن کر رسول ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے اور اُن میں سے ہر ایک نے یسوع سے پوچھا: ”مالک، کیا وہ شخص مَیں ہوں؟“ یہاں تک کہ یہوداہ اِسکریوتی نے بھی یہ پوچھا۔ یوحنا، یسوع کے پہلو میں بیٹھے تھے۔ اِس لیے پطرس نے اُن سے کہا کہ وہ یسوع سے پوچھیں کہ وہ کس کی بات کر رہے ہیں۔ اِس پر یوحنا نے یسوع مسیح سے پوچھا: ”مالک، وہ شخص کون ہے؟“—متی 26:22؛ یوحنا 13:25۔
یسوع مسیح نے جواب دیا: ”یہ وہ شخص ہے جسے مَیں نوالہ ڈبو کر دوں گا۔“ پھر اُنہوں نے روٹی کا نوالہ ڈبو کر یہوداہ اِسکریوتی کو دیا اور کہا: ”بِلاشُبہ اِنسان کا بیٹا آپ سے دُور چلا جائے گا جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے۔ لیکن اُس شخص پر افسوس جو اِنسان کے بیٹے کو پکڑوائے گا! بہتر ہوتا کہ وہ پیدا ہی نہ ہوتا!“ (یوحنا 13:26؛ متی 26:24) اُسی لمحے شیطان، یہوداہ کے دل پر حاوی ہو گیا۔ ویسے تو اِس آدمی کا دل پہلے سے ہی بگڑ چُکا تھا۔ لیکن اب وہ شیطان کی کٹھپتلی بن گیا تھا اور ایک ایسا کام کرنے والا تھا جس کی وجہ سے وہ ”ہلاکت کا بیٹا“ بن گیا۔—یوحنا 6:64، 70؛ 12:4؛ 17:12۔
یسوع مسیح نے یہوداہ سے کہا: ”آپ جو کام کر رہے ہیں، جلدی سے کر لیں۔“ باقی رسولوں کو لگا کہ یسوع نے یہ اِس لیے کہا کیونکہ یہوداہ کے پاس پیسوں کا ڈبہ تھا اور یسوع چاہتے تھے کہ یہوداہ جا کر عید کے لیے چیزیں خریدے یا غریبوں کو کچھ دے۔ (یوحنا 13:27-30) یسوع کی بات سُن کر یہوداہ اُن کے دُشمنوں سے ملنے چلا گیا۔
اُسی شام عیدِفسح کا کھانا کھانے کے بعد یسوع مسیح نے ایک نئی تقریب رائج کی۔ اُنہوں نے ایک روٹی لی، اِس پر دُعا کی، اِسے توڑ کر رسولوں کو دیا اور کہا: ”یہ میرے جسم کی طرف اِشارہ کرتی ہے جسے آپ کی خاطر قربان کِیا جائے گا۔ میری یاد میں ایسا کِیا کریں۔“ (لُوقا 22:19) رسولوں نے باری باری یہ روٹی کھائی۔
پھر یسوع نے ایک پیالہ لیا، اِس پر دُعا کی اور اِسے اپنے رسولوں کو دیا۔ رسولوں نے باری باری اِس پیالے میں سے پیا۔ یسوع مسیح نے اُنہیں بتایا: ”یہ پیالہ نئے عہد کی طرف اِشارہ کرتا ہے جسے میرے خون کے ذریعے قائم کِیا جائے گا جو آپ کی خاطر بہایا جائے گا۔“—لُوقا 22:20۔
یوں یسوع مسیح نے اپنی موت کی یادگاری تقریب رائج کی۔ وہ چاہتے تھے کہ اُن کے پیروکار یہ تقریب ہر سال 14 نیسان کو منائیں۔ یہ تقریب اُنہیں اِس بات کی یاد دِلاتی ہے کہ یسوع مسیح اور اُن کے آسمانی باپ نے اِنسانوں کو گُناہ اور موت کی غلامی سے آزاد کرنے کے لیے کتنی بڑی قربانی دی۔ یہ تقریب یہودیوں کی عیدِفسح سے زیادہ اہم تھی کیونکہ اِس سے اِس بات پر توجہ دِلائی جاتی ہے کہ یسوع مسیح کی قربانی کے ذریعے اِنسانوں کو ابدی نجات ملے گی۔
یسوع مسیح نے کہا کہ اُن کا خون ”بہت سے لوگوں کے لیے بہایا جائے گا تاکہ اُن کے گُناہ معاف ہو جائیں۔“ اِن لوگوں میں اُن کے وفادار رسول اور ایسے شاگرد شامل ہیں جو یسوع مسیح کے ساتھ اُن کے آسمانی باپ کی بادشاہت میں حکمرانی کریں گے۔—متی 26:28، 29۔