مطالعے کا مضمون نمبر 11
کیا آپ بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہیں؟
”بپتسمہ . . . آپ کو بچا رہا ہے۔“—1-پطر 3:21۔
گیت نمبر 28: یہوواہ کے دوست کون ہیں؟
مضمون پر ایک نظرa
1. ایک شخص کو گھر کی تعمیر شروع کرنے سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟
تصور کریں کہ ایک شخص گھر بنانے کا فیصلہ کرتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ وہ کس طرح کا گھر بنانا چاہتا ہے۔ کیا وہ فوراً دُکان پر جائے گا، گھر تعمیر کرنے کا کچھ سامان وغیرہ خریدے گا اور گھر بنانا شروع کر دے گا؟ بالکل نہیں۔ اُسے چاہیے کہ وہ پہلے بیٹھ کر یہ حساب کتاب لگائے کہ گھر کی تعمیر پر کُل کتنا خرچہ آئے گا۔ ایسا کرنے سے وہ یہ جان پائے گا کہ آیا اُس کے پاس گھر کی تعمیر مکمل کرنے کے لیے کافی پیسے ہیں یا نہیں۔ اگر وہ گھر بنانے سے پہلے سوچ سمجھ کر اخراجات کا حساب لگائے گا تو اِس بات کا زیادہ اِمکان ہوگا کہ وہ گھر کی تعمیر مکمل کرنے میں کامیاب ہو جائے۔
2. لُوقا 14:27-30 کے مطابق آپ کو بپتسمہ لینے سے پہلے کس بات پر خوب سوچ بچار کرنی چاہیے؟
2 شاید یہوواہ کے لیے محبت اور اُس کی نعمتوں کے لیے شکرگزاری کی وجہ سے آپ بپتسمہ لینے کا سوچ رہے ہوں۔ اگر ایسا ہے تو آپ کو بھی کچھ ویسا ہی کرنے کی ضرورت ہے جیسا گھر تعمیر کرنے والے شخص نے کِیا تھا۔ ہم ایسا کیوں کہہ سکتے ہیں؟ ذرا لُوقا 14:27-30 میں درج یسوع مسیح کے الفاظ پر غور کریں۔ (اِن آیتوں کو پڑھیں۔) اِن آیتوں میں یسوع مسیح یہ بتا رہے تھے کہ اُن کا شاگرد بننے کا کیا مطلب ہے۔ جس طرح مینار تعمیر کرنے والے شخص کو کچھ خرچے اُٹھانے کے لیے تیار ہونا چاہیے اُسی طرح ہمیں بھی یسوع کا شاگرد بننے کے لیے کچھ مشکلات سہنے اور قربانیاں دینے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ (لُو 9:23-26؛ 12:51-53) لہٰذا بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو خوب سوچ بچار کرنی چاہیے کہ مسیح کا شاگرد بننے میں کیا کچھ شامل ہے۔ پھر ہی آپ ایک بپتسمہیافتہ مسیحی کے طور پر وفاداری سے یہوواہ کی خدمت کرتے رہنے کے لیے تیار ہوں گے۔
3. اِس مضمون میں کن باتوں پر غور کِیا جائے گا؟
3 یہ سچ ہے کہ مسیح کا بپتسمہیافتہ شاگرد بننے کے لیے آپ کو کچھ مشکلات سہنی پڑیں گی اور کچھ قربانیاں دینی ہوں گی۔ لیکن یہ مشکلات اور قربانیاں اُن برکتوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہوں گی جو یہ قدم اُٹھانے سے آپ کو ملیں گی۔ بپتسمہ لینے سے آپ کو نہ صرف اب بلکہ مستقبل میں بھی بےشمار برکتیں ملیں گی۔آئیں، بپتسمے کے حوالے سے کچھ اہم سوالوں پر غور کریں۔ اِن سوالوں کے جواب حاصل کرنے سے آپ اِس اہم سوال کا جواب دے پائیں گے: ”کیا مَیں بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہوں؟“
یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کے متعلق اہم سوال
4. (الف) ہم یہوواہ کے لیے اپنی زندگی کیسے وقف کرتے ہیں؟ (ب) متی 16:24 میں درج یسوع کی اِس بات کا کیا مطلب ہے کہ ”اپنے لیے جینا چھوڑ دے“؟
4 ہم خود کو یہوواہ کے لیے وقف کیسے کرتے ہیں؟ بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنی چاہیے۔ ایسا کرتے وقت آپ دل کی گہرائی سے اُس سے دُعا کرتے ہیں اور اُسے بتاتے ہیں کہ آپ ہمیشہ تک اُس کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ جب آپ یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرتے ہیں تو آپ ”اپنے لیے جینا چھوڑ“ دیتے ہیں۔ (متی 16:24 کو پڑھیں۔) پھر آپ یہوواہ کے ہو جاتے ہیں جو ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ (روم 14:8) یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرتے وقت آپ اُسے بتاتے ہیں کہ اب سے آپ کی پوری توجہ اُس کی خدمت کرنے پر ہوگی نہ کہ اپنی ذات کو خوش کرنے پر۔ یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنا ایک بہت ہی سنجیدہ وعدہ ہے۔ یہوواہ ہمیں یہ وعدہ کرنے پر مجبور نہیں کرتا لیکن وہ ہم سے یہ توقع ضرور کرتا ہے کہ ہم اپنے اِس وعدے کو نبھائیں۔—زبور 116:12، 14۔
5. یہوواہ کے لیے زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کا آپس میں کیا تعلق ہے؟
5 یہوواہ کے لیے زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کا آپس میں کیا تعلق ہے؟ جب آپ دُعا میں یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرتے ہیں تو یہ بات صرف آپ کے اور یہوواہ کے بیچ میں ہوتی ہے۔ لیکن بپتسمہ دوسروں کے سامنے لیا جاتا ہے اور ایسا عموماً کسی حلقے کے اِجتماع یا علاقائی اِجتماع پر کِیا جاتا ہے۔ بپتسمہ لینے سے آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کر چُکے ہیں۔b لہٰذا جب آپ بپتسمہ لیتے ہیں تو اِس سے دوسرے لوگ جان جاتے ہیں کہ آپ یہوواہ سے اپنے سارے دل، اپنی ساری جان، اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبت رکھتے ہیں اور آپ نے ہمیشہ تک اُس کی خدمت کرنے کا عزم کر لیا ہے۔—مر 12:30۔
6، 7. پہلا پطرس 3:18-22 کے مطابق کن دو وجوہات کی بِنا پر بپتسمہ لینا ضروری ہے؟
6 کیا بپتسمہ لینا واقعی ضروری ہے؟ ذرا 1-پطرس 3:18-22 میں درج الفاظ پر غور کریں۔ (اِن آیتوں کو پڑھیں۔) جس طرح کشتی بنانے سے نوح نے یہ ظاہر کِیا کہ وہ یہوواہ پر پکا ایمان رکھتے ہیں اُسی طرح بپتسمہ لینے سے آپ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ نے یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی ہے۔ لیکن کیا بپتسمہ لینا واقعی ضروری ہے؟ بالکل۔ پطرس نے اِس کی دو وجوہات بتائیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ بپتسمہ ”آپ کو بچا رہا ہے۔“ بپتسمہ ہمیں اُس صورت میں بچاتا ہے اگر ہمارے کاموں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم یسوع پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمیں پورا یقین ہونا چاہیے کہ یسوع نے ہمارے لیے اپنی جان دی، یہوواہ نے اُنہیں زندہ کر دیا اور ”اب وہ خدا کی دائیں طرف ہیں۔“
7 دوسری وجہ یہ ہے کہ بپتسمہ لینے سے ہم ’اچھا ضمیر‘ رکھ سکتے ہیں۔ جب ہم یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرتے ہیں اور بپتسمہ لیتے ہیں تو یہوواہ کے ساتھ ہمارا رشتہ بڑا خاص ہو جاتا ہے۔ خدا ہمارے گُناہوں کو معاف کر دیتا ہے کیونکہ ہم دل سے اپنے گُناہوں سے توبہ کر لیتے ہیں اور فدیے پر ایمان لے آتے ہیں۔ یوں ہم اُس کے سامنے ایک ’اچھا ضمیر‘ رکھنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
8. آپ کے بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ کیا ہونی چاہیے؟
8 آپ کے بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ کیا ہونی چاہیے؟ بائبل کا گہرائی سے مطالعہ کرنے سے آپ نے یہوواہ کی ذات اور اُس کے کاموں کے بارے میں بہت کچھ سیکھ لیا ہے۔ بےشک اِن باتوں نے آپ کے دل کو چُھو لیا ہے اور یہوواہ کے لیے آپ کی محبت اَور بڑھ گئی ہے۔یہی محبت آپ کے بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ ہونی چاہیے۔
9. جب یسوع مسیح نے متی 28:19، 20 میں یہ واضح کِیا کہ ہمیں ”باپ اور بیٹے اور پاک روح کے نام سے بپتسمہ“ لینا چاہیے تو اِس کا کیا مطلب تھا؟
9 آپ کے بپتسمہ لینے کی ایک اَور وجہ یہ ہونی چاہیے کہ آپ نے بائبل کی تعلیمات کو سیکھ کر اِنہیں قبول کر لیا ہے۔ ذرا غور کریں کہ یسوع نے شاگرد بنانے کا حکم دیتے وقت کیا کہا۔ (متی 28:19، 20 کو پڑھیں۔) اُنہوں نے واضح کِیا کہ جو لوگ بپتسمہ لیتے ہیں، اُنہیں ”باپ اور بیٹے اور پاک روح کے نام سے بپتسمہ“ لینا چاہیے۔ اِس بات کا کیا مطلب ہے؟ اِس کا مطلب ہے کہ آپ کو پورے دل سے یہوواہ خدا، اُس کے بیٹے اور پاک روح کے متعلق بائبل میں درج سچائیوں کو ماننا چاہیے۔ یہ سچائیاں آپ کے دل پر گہرا اثر کر سکتی ہیں۔ (عبر 4:12) آئیں، اِن میں سے کچھ سچائیوں پر غور کریں۔
10، 11. آپ نے اپنے آسمانی باپ کے متعلق کون سی سچائیاں سیکھی اور قبول کی ہیں؟
10 ذرا اُس وقت کو یاد کریں جب آپ نے اپنے آسمانی باپ کے متعلق یہ سچائیاں سیکھی تھیں: اُس کا نام یہوواہ ہے، وہ ”تمام زمین پر بلندوبالا ہے“ اور وہی ”سچا خدا“ ہے۔ (زبور 83:18؛ یرم 10:10) وہ ہمارا خالق ہے اور ”نجات[یہوواہ] کی طرف سے ہے۔“ (زبور 3:8؛ 36:9) اُس نے ہمیں گُناہ اور موت سے بچانے کا بندوبست کِیا ہے اور ہمیں ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کا موقع دیا ہے۔ (یوح 17:3) یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے سے آپ ظاہر کریں گے کہ آپ اُس کے گواہ ہیں۔ (یسع 43:10-12) یوں آپ اُس عالمگیر برادری میں شامل ہو جائیں گے جو یہوواہ کی عبادت کرتی ہے،اُس کے نام سے کہلانے پر فخر محسوس کرتی ہے اور دوسروں کو اُس کے بارے میں بتاتی ہے۔—زبور 86:12۔
11 اپنے آسمانی باپ کے متعلق بائبل میں درج سچائیوں کو سمجھنا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔ جب آپ اِن سچائیوں کو قبول کر لیتے ہیں تو آپ کو یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کی ترغیب ملتی ہے۔
12، 13. آپ نے بیٹے کے متعلق کون سی سچائیاں سیکھی اور قبول کی ہیں؟
12 اب اُس وقت کے بارے میں سوچیں جب آپ نے بیٹے کے متعلق یہ سچائیاں سیکھی تھیں: یسوع اِس کائنات کی دوسری بڑی ہستی ہیں۔ اُنہوں نے خوشی سے ہماری خاطر اپنی جان فدیے کے طور پر قربان کر دی۔ جب ہم اپنے کاموں سے فدیے پر ایمان ظاہر کرتے ہیں تو ہمارے گُناہ معاف ہو سکتے ہیں اور ہم خدا کی قُربت اور ہمیشہ کی زندگی حاصل کر سکتے ہیں۔ (یوح 3:16) یسوع ہمارے کاہنِاعظم ہیں۔ وہ ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں کہ ہم فدیے کے بندوبست سے فائدہ اُٹھائیں اور خدا کے ساتھ قریبی دوستی قائم کریں۔ (عبر 4:15؛ 7:24، 25) یسوع مسیح خدا کی بادشاہت کے بادشاہ ہیں۔ یہوواہ خدا اُن کے ذریعے اپنے نام کی بڑائی کرے گا، بُرائی کا نامونشان مٹا دے گا اور آنے والے فردوس میں لوگوں کو ابدی برکات دے گا۔ (متی 6:9، 10؛ مکا 11:15) ہمیں یسوع کے نقشِقدم پر چلنا چاہیے۔ (1-پطر 2:21) اُنہوں نے اپنی زندگی میں یہوواہ کی مرضی کو پہلا درجہ دیا اور یوں ہمارے لیے بڑی عمدہ مثال قائم کی۔—یوح 4:34۔
13 جب آپ یسوع کے متعلق بائبل میں درج سچائیوں پر ایمان لے آتے ہیں تو آپ کے دل میں خدا کے عزیز بیٹے کے لیے محبت پیدا ہوتی ہے۔ اِس محبت کی وجہ سے آپ میں یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ آپ بھی یسوع کی طرح اپنی زندگی یہوواہ کی خدمت کرنے میں گزاریں۔ یوں آپ کو یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کی ترغیب ملتی ہے۔
14، 15. آپ نے پاک روح کے متعلق کون سی سچائیاں سیکھی اور قبول کی ہیں؟
14 آپ نے باپ اور بیٹے کے علاوہ پاک روح کے بارے میں بھی کچھ سچائیاں سیکھی تھیں جیسے کہ یہ سچائیاں: پاک روح کوئی ہستی نہیں بلکہ خدا کی قوت ہے۔ اِس کے ذریعے یہوواہ نے لوگوں کو بائبل لکھنے کی ترغیب دی۔ پاک روح ہماری مدد کرتی ہے تاکہ ہم بائبل میں درج باتوں کو سمجھ سکیں اور اِن پر عمل کر سکیں۔ (یوح 14:26؛ 2-پطر 1:21) یہوواہ اپنی پاک روح کے ذریعے ہمیں وہ قوت دیتا ہے جو”اِنسانی قوت سے بڑھ کر ہے۔“ (2-کُر 4:7) یہ پاک روح خوشخبری کی مُنادی کر نے، آزمائشوں کا مقابلہ کر نے، مایوسی کے احساسات پر قابو پا نے اور مشکلات میں ثابتقدم رہنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ اِس کے علاوہ یہ اُن خوبصورت خوبیوں کو بھی پیدا کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے جو ’روح کے پھل‘ کا حصہ ہیں۔ (گل 5:22) خدا فیاضی سے اُن لوگوں کو پاک روح دیتا ہے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اور دل سے اِس کی درخواست کرتے ہیں۔—لُو 11:13۔
15 یہ جان کر ہمیں بڑی تسلی ملتی ہے کہ یہوواہ کی پاک روح اُس کی خدمت کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ جب آپ پاک روح کے متعلق سچائیوں کو قبول کر لیتے ہیں تو آپ کو خدا کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کی ترغیب ملتی ہے۔
16. اب تک ہم نے کن باتوں پر غور کر لیا ہے؟
16 جب آپ یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کا فیصلہ کرتے ہیں تو آپ اپنی زندگی کا سب سے اہم فیصلہ کر رہے ہوتے ہیں۔ جیسے کہ ہم نے سیکھا کہ یہ قدم اُٹھاتے وقت آپ کو مشکلات سہنے اور قربانیاں دینے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ لیکن یہ مشکلات اور قربانیاں اُن برکات کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہوں گی جو آپ کو بپتسمہ لینے سے ملیں گی۔ بپتسمہ آپ کو بچا سکتا ہے اور اِس کے ذریعے آپ خدا کے سامنے اچھا ضمیر رکھ سکتے ہیں۔ آپ کے بپتسمہ لینے کی بنیادی وجہ یہوواہ کے لیے محبت ہونی چاہیے۔ اِس کے علاوہ آپ کو پورے دل سے یہوواہ خدا، اُس کے بیٹے اور پاک روح کے متعلق بائبل میں درج سچائیوں کو ماننا چاہیے۔ اِن سب باتوں پر غور کرنے کے بعد آپ اِس سوال کا کیا جواب دیں گے: ”کیا مَیں بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہوں؟“
بپتسمے سے پہلے کچھ ضروری اِقدام
17. بپتسمے کے لائق ٹھہرنے کے لیے کچھ ضروری اِقدام کون سے ہیں؟
17 اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہیں تو بےشک آپ نے یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط کرنے کے لیے کئی اِقدام اُٹھائے ہوں گے۔c مثال کے طور پر باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنے سے آپ نے یہوواہ اور یسوع کے بارے میں بہت کچھ سیکھ لیا ہے۔ آپ نے اپنے اندر ایمان کی خوبی پیدا کر لی ہے۔ (عبر 11:6) اِس وجہ سے آپ کو بائبل میں درج یہوواہ کے وعدوں پر پورا بھروسا ہے۔ اور آ پ کو یقین ہے کہ یسوع کی قربانی آپ کو گُناہ اور موت سے نجات دِلا سکتی ہے۔ آپ نے اپنے گُناہوں سے توبہ کر لی ہے یعنی آپ دل سے اپنے گُناہوں پر شرمندہ ہیں اور آپ نے یہوواہ سے معافی مانگ لی ہے۔ آپ نے اپنی روِش کو بدل لیا ہے یعنی آپ نے اپنے پُرانے طرزِزندگی کو چھوڑ دیا ہے اور یہوواہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے لگے ہیں۔ (اعما 3:19) آپ میں دوسروں کو اپنے ایمان کے بارے میں بتانے کی خواہش پیدا ہوئی ہے۔ آپ غیربپتسمہیافتہ مبشر بن گئے ہیں اور کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ساتھ مل کر مُنادی کرنے لگے ہیں۔ (متی 24:14) یہوواہ کو آپ پر فخر ہے کہ آپ نے یہ ضروری اِقدام اُٹھائے ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ نے اُس کے دل کو بڑا خوش کِیا ہے۔—امثا 27:11۔
18. بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو اَور کون سے اِقدام اُٹھانے کی ضرورت ہے؟
18 اِس سے پہلے کہ آپ بپتسمہ لینے کے لائق ٹھہریں، آپ کو کچھ اَور بھی اِقدام اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ جیسے کہ ہم نے پہلے سیکھا، آپ کو یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنی چاہیے۔ اِس کے لیے آپ کو اپنی ذاتی دُعا میں یہوواہ سے یہ وعدہ کرنا چاہیے کہ آپ اپنی زندگی اُس کی مرضی کے مطابق گزاریں گے۔ (1-پطر 4:2) پھر آپ کو بزرگوں کی جماعت کے منتظم کو بتانا چاہیے کہ آپ بپتسمہ لینا چاہتے ہیں۔ وہ کچھ بزرگوں کو آپ سے بات کرنے کے لیے کہے گا۔ اِن بزرگوں سے ملنے سے نہ گھبرائیں۔ یاد رکھیں کہ یہ بھائی آپ کو پہلے سے جانتے ہیں اور آپ سے پیار کرتے ہیں۔ وہ آپ کے ساتھ بائبل کی کچھ بنیادی تعلیمات پر بات کریں گے جو آپ سیکھ چُکے ہیں۔ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا آپ بائبل کی اِن تعلیمات کو سمجھتے ہیں اور کیا آپ یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے اور بپتسمہ لینے کی اہمیت سے واقف ہیں۔ اگر اُنہیں لگے گا کہ آپ بپتسمہ لینے کے لائق ہیں تو وہ آپ کو بتائیں گے کہ آپ اگلے حلقے کے اِجتماع یا علاقائی اِجتماع پر بپتسمہ لے سکتے ہیں۔
بپتسمہ لینے کے بعد آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
19، 20. بپتسمہ لینے کے بعد آپ کو کیا کرنے کی ضرورت ہے اور آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟
19 بپتسمہ لینے کے بعد آپ کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟d یاد رکھیں کہ یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنا ایک وعدہ ہے اور یہوواہ یہ توقع کرتا ہے کہ آپ اِس وعدے کو نبھائیں۔ لہٰذا بپتسمے کے بعد آپ کو اپنے اِس وعدے پر قائم رہنا چاہیے۔ آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟
20 کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ساتھ مضبوط بندھن قائم کریں۔ بپتسمہیافتہ مسیحی کے طور پر اب آپ ہماری ”برادری“ کا حصہ بن گئے ہیں۔ (1-پطر 2:17، فٹنوٹ) کلیسیا کے بہن بھائی آپ کے لیے ایک خاندان کی طرح ہیں۔ باقاعدگی سے اِجلاسوں میں جانے سے اُن کے ساتھ آپ کی دوستی مضبوط ہوتی ہے۔ پاک کلام کو ہر روز پڑھیں اور اِس پر سوچ بچار کریں۔ (زبور 1:1، 2) بائبل سے کچھ آیتیں پڑھنے کے بعد تھوڑی دیر کے لیے غور کریں کہ آپ اِن سے کیا سیکھتے ہیں۔ پھر پاک کلام کی باتیں آپ کے دل پر اثر کریں گی۔ ”دُعا کرتے رہیں۔“ (متی 26:41) جب آپ دل کی گہرائیوں سے خدا سے دُعا کریں گے تو اُس کے ساتھ آپ کی دوستی اَور مضبوط ہو جائے گی۔ ”خدا کی بادشاہت . . . کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے رہیں۔“ (متی 6:33) اِس کے لیے آپ کو چاہیے کہ آپ مُنادی کے کام کو اپنی زندگی میں اہم خیال کریں۔ مُنادی کے کام میں باقاعدگی سے حصہ لینے سے آپ کا ایمان مضبوط رہے گا اور آپ ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے میں دوسروں کی مدد کر پائیں گے۔—1-تیم 4:16۔
21. بپتسمہ لینے سے آپ کو کون سی برکتیں ملیں گی؟
21 یہوواہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنا اور بپتسمہ لینا آپ کی زندگی کا سب سے اہم فیصلہ ہے۔ یہ سچ ہے کہ اِس کے لیے آپ کو مشکلات سہنی اور قربانیاں دینی پڑ سکتی ہیں۔ لیکن یاد رکھیں کہ اِس دُنیا میں آپ کو جن مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، وہ ”تھوڑی دیر کے لیے ہیں اور سخت نہیں ہیں۔“ (2-کُر 4:17) لیکن جب آپ اِن مشکلات اور قربانیوں کا موازنہ اُن برکات سے کریں گے جو آپ کو بپتسمہ لینے سے ملیں گی تو یہ آپ کو کبھی گھاٹے کا سودا نہیں لگے گا۔ یہ اہم قدم اُٹھانے سے نہ صرف اب آپ کی زندگی خوشگوار ہو جائے گی بلکہ مستقبل میں آپ کو ”حقیقی زندگی“ بھی ملے گی۔ (1-تیم 6:19) لہٰذا یہوواہ سے دُعا کریں اور اِس سوال پر خوب سوچ بچار کریں: ”کیا مَیں بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہوں؟“
گیت نمبر 50: مَیں تیری خاطر جیتا ہوں
a کیا آپ بپتسمہ لینے کا سوچ رہے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو یہ مضمون خاص طور پر آپ کے لیے تیار کِیا گیا ہے۔ اِس مضمون میں بپتسمہ لینے کے حوالے سے کچھ اہم سوالوں پر بات کی جائے گی۔ اِن سوالوں کا جواب جاننے سے آپ یہ اندازہ لگا پائیں گے کہ آیا آپ بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔
b بکس ”بپتسمے والے دن آپ کو اِن دو سوالوں کے جواب دینے ہوں گے“ کو دیکھیں۔
c کتاب ”پاک کلام کی تعلیم حاصل کریں“ کے باب نمبر 18 کو دیکھیں۔
d اگر آپ نے ابھی تک کتاب ”پاک کلام کی تعلیم حاصل کریں“ اور کتاب ”ہم خدا کی محبت میں کیسے قائم رہ سکتے ہیں؟“ سے بائبل کورس مکمل نہیں کِیا تو آپ کو تب تک بائبل کورس جاری رکھنا چاہیے جب تک آپ اِن دونوں کتابوں کو ختم نہیں کر لیتے۔