وہ ”برّہ کے پیچھےپیچھے چلتے ہیں“
”یہ وہ ہیں جو برّہ کے پیچھےپیچھے چلتے ہیں۔ جہاں کہیں وہ جاتا ہے۔“—مکا ۱۴:۴۔
۱. یسوع کے وفادار شاگردوں نے اُس کی پیروی کرنے کو کیسا خیال کِیا؟
یسوع مسیح اپنی خدمتگزاری شروع کرنے کے تقریباً ڈھائی سال بعد ”کفرؔنحوم کے ایک عبادتخانہ میں تعلیم“ دے رہا تھا۔ اِس موقع پر اُس کے کلام کو ناگوار خیال کرتے ہوئے ”اُس کے شاگردوں میں سے بہتیرے اُلٹے پھر گئے اور اِس کے بعد اُس کے ساتھ نہ رہے۔“ جب یسوع نے اپنے ۱۲ رسولوں سے پوچھا کہ کیا تُم بھی چلے جانا چاہتے ہیں تو شمعون پطرس نے جواب دیا: ”اَے خداوند! ہم کس کے پاس جائیں؟ ہمیشہ کی زندگی کی باتیں تو تیرے ہی پاس ہیں۔ اور ہم ایمان لائے اور جان گئے ہیں کہ خدا کا قدوس تُو ہی ہے۔“ (یوح ۶:۴۸، ۵۹، ۶۰، ۶۶-۶۹) پس یسوع کے وفادار شاگردوں نے اُس کے پیچھےپیچھے چلنا بند نہ کِیا۔ روحُالقدس سے مسح ہونے کے بعد بھی اُنہوں نے یسوع کی ہدایت کی پیروی کرنا جاری رکھا۔—اعما ۱۶:۷-۱۰۔
۲. (ا) ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ یا ”دیانتدار اور عقلمند داروغہ“ کون ہے؟ (ب) نوکر جماعت نے برّہ کے پیچھےپیچھے چلنے کے سلسلے میں ایک عمدہ مثال کیسے قائم کی ہے؟
۲ کیا آجکل بھی ممسوح مسیحی یسوع کے پیچھےپیچھے چلتے ہیں؟ اپنے آنے اور دُنیا کے آخر ہونے کا نشان دیتے وقت یسوع مسیح نے زمین پر اپنے ممسوح پیروکاروں کی جماعت کا حوالہ ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ یا ”دیانتدار اور عقلمند داروغہ“ کے طور پر دیا۔ (متی ۲۴:۳، ۴۵؛ لو ۱۲:۴۲) نوکر جماعت ایک گروہ کے طور ’برّہ کے پیچھے پیچھے چلتی ہے جہاں کہیں وہ جاتا ہے۔‘ یوں اُس نے ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔ (مکاشفہ ۱۴:۴، ۵ کو پڑھیں۔) اِس جماعت کے ارکان روحانی مفہوم میں کنوارے رہتے ہیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ وہ ’بڑے بابل‘ یعنی دُنیا کے تمام جھوٹے مذاہب کے عقائد اور کاموں سے خود کو آلودہ نہیں کرتے۔ (مکا ۱۷:۵) ”اُن کے مُنہ سے“ کبھی کوئی جھوٹا عقیدہ نہیں نکلا اور وہ شیطان کی دُنیا سے ”بےعیب“ رہتے ہیں۔ (یوح ۱۵:۱۹) زمین پر ممسوح مسیحیوں کا بقیہ مستقبل میں برّہ کے ”پیچھے“ آسمان پر جائے گا۔—یوح ۱۳:۳۶۔
۳. ہمیں کیوں نوکر جماعت پر بھروسا رکھنا چاہئے؟
۳ یسوع مسیح نے دیانتدار اور عقلمند نوکر کو ”اپنے نوکر چاکروں پر مقرر کِیا تاکہ وقت پر اُن کو کھانا دے۔“ لفظ نوکر چاکروں دراصل نوکر جماعت کے ہر رُکن کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اِس کے علاوہ، یسوع مسیح نے نوکر جماعت کو ”اپنے سارے مال کا مختار“ بھی کر دیا ہے۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷) اِس مال میں ’دوسری بھیڑوں‘ کی ”بڑی بِھیڑ“ شامل ہے جس کی تعداد میں دنبدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ (مکا ۷:۹؛ یوح ۱۰:۱۶) پس ممسوح بقیہ کے ہر رُکن اور ’دوسری بھیڑوں‘ کو اُس نوکر پر بھروسا کرنا چاہئے جسے اُن پر مقرر کِیا گیا ہے۔ ایسا کرنے کے لئے ہمارے پاس بہت سی وجوہات ہیں۔ اِن میں دو اہم وجوہات یہ ہیں: پہلی، یہوواہ خدا نوکر جماعت پر بھروسا کرتا ہے۔ دوسری، یسوع مسیح نوکر جماعت پر بھروسا کرتا ہے۔ آئیں دیکھیں کہ اِس بات کی کیا شہادت ہے کہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح دیانتدار اور عقلمند نوکر پر پورا بھروسا رکھتے ہیں۔
یہوواہ خدا نوکر جماعت پر بھروسا کرتا ہے
۴. ہم دیانتدار اور عقلمند نوکر جماعت کی طرف سے فراہمکردہ روحانی خوراک پر بھروسا کیوں رکھ سکتے ہیں؟
۴ غور کریں کہ دیانتدار اور عقلمند نوکر جماعت ہمیں وقت پر روحانی خوراک فراہم کرنے کے قابل کیسے ہوتی ہے۔ یہوواہ خدا فرماتا ہے: ”مَیں تجھے تعلیم دوں گا اور جس راہ پر تجھے چلنا ہوگا تجھے بتاؤں گا۔ مَیں تجھے صلاح دوں گا۔ میری نظر تجھ پر ہوگی۔“ (زبور ۳۲:۸) جی ہاں، یہوواہ خدا نوکر جماعت کو ہدایت دیتا ہے۔ اِس لئے جب نوکر جماعت ہمیں خدا کے کلام سے بصیرت، فہم اور راہنمائی فراہم کرتی ہے تو ہمیں اِس پر پورا بھروسا رکھنا چاہئے۔
۵. اِس بات کی کیا شہادت ہے کہ خدا کی رُوح نوکر جماعت کو قوت بخشتی ہے؟
۵ یہوواہ خدا نوکر جماعت کو اپنی پاک رُوح سے بھی نوازتا ہے۔ اگرچہ ہم یہوواہ کی رُوح کو دیکھ نہیں سکتے توبھی اِس کے زیرِاثر ہونے والے کام سب کو نظر آتے ہیں۔ ذرا سوچیں کہ دیانتدار اور عقلمند نوکر کے یہوواہ خدا، اُس کے بیٹے اور اُس کی بادشاہت کے بارے میں گواہی دینے سے کیا کچھ انجام پایا ہے۔ یہوواہ کے پرستار بڑی مستعدی سے ۲۳۰ سے زائد ممالک اور جزیروں میں بادشاہت کا پیغام دے رہے ہیں۔ کیا اِس سے ہمیں اِس بات کی شہادت نہیں ملتی کہ خدا کی رُوح نوکر جماعت کو قوت بخش رہی ہے۔ (اعمال ۱:۸ کو پڑھیں۔) پوری دُنیا میں یہوواہ کے خادموں کو وقت پر روحانی خوراک فراہم کرنے کے لئے نوکر جماعت کو یقیناً بہت سے اہم فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ایسے فیصلے کرنے اور اُن پر عمل کرنے کے لئے نوکر جماعت محبت، حلم اور رُوح کے پھل کے دیگر پہلوؤں کو ظاہر کرتی ہے۔—گل ۵:۲۲، ۲۳۔
۶، ۷. یہوواہ خدا دیانتدار نوکر پر کس حد تک بھروسا کرتا ہے؟
۶ اِس بات کو سمجھنے کے لئے کہ یہوواہ خدا دیانتدار نوکر پر کس حد تک بھروسا کرتا ہے ذرا اُس وعدے پر غور کریں جو یہوواہ خدا نے اِس جماعت کے ارکان سے کِیا ہے۔ پولس رسول نے لکھا: ”نرسنگا پھونکا جائے گا اور مُردے غیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔ کیونکہ ضرور ہے کہ یہ فانی جسم بقا کا جامہ پہنے اور یہ مرنے والا جسم حیاتِابدی کا جامہ پہنے۔“ (۱-کر ۱۵:۵۲، ۵۳) وفاداری سے خدا کی خدمت کرنے والے مسیح کے ممسوح پیروکار فانی جسم کے ساتھ مرتے ہیں۔ لیکن فرشتوں سے بڑھ کر وہ نہ صرف ابدی زندگی کے لئے جی اُٹھتے ہیں بلکہ اُنہیں آسمان پر غیرفانی یعنی کبھی بھی ختم نہ ہونے والی زندگی عطا کی جاتی ہے۔ اِس کے علاوہ، اُنہیں ایسے جسم بھی عطا کئے جاتے ہیں جو کبھی فنا نہیں ہو سکتے اور ہمیشہ زندہ رہنے کی قوت رکھتے ہیں۔ مکاشفہ ۴:۴ میں اِن جی اُٹھنے والوں کو تختوں پر بیٹھے اور سروں پر سونے کے تاج پہنے دکھایا گیا ہے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اِن ممسوح مسیحیوں کو یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے کا شرف حاصل ہوتا ہے۔ تاہم، اِس بات کی اَور بھی شہادتیں ہیں کہ خدا ممسوح مسیحیوں پر بھروسا کرتا ہے۔
۷ مکاشفہ ۱۹:۷، ۸ بیان کرتی ہے: ”برّہ کی شادی آ پہنچی اور اُس کی بیوی نے اپنےآپ کو تیار کر لیا۔ اور اُس کو چمکدار اور صاف مہین کتانی کپڑا پہننے کا اختیار دیا گیا کیونکہ مہین کتانی کپڑے سے مُقدس لوگوں کی راستبازی کے کام مراد ہیں۔“ یہوواہ خدا نے ممسوح مسیحیوں کو اپنے بیٹے کی ہونے والی دلہن کے طور پر چنا ہے۔ واقعی غیرفانیت، بادشاہی اور ’برّہ سے شادی‘ بہت ہی شاندار نعمتیں ہیں! یہ سب ممسوح مسیحیوں پر خدا کے بھروسے کی شہادت ہیں جو ”برّہ کے پیچھےپیچھے چلتے ہیں۔ جہاں کہیں وہ جاتا ہے۔“
یسوع مسیح نوکر جماعت پر بھروسا کرتا ہے
۸. یسوع مسیح یہ کیسے ظاہر کرتا ہے کہ اُسے اپنے ممسوح پیروکاروں پر بھروسا ہے؟
۸ اِس بات کی کیا شہادت ہے کہ یسوع مسیح اپنے ممسوح پیروکاروں پر مکمل بھروسا رکھتا ہے؟ زمین پر اپنی زندگی کی آخری رات یسوع مسیح نے اپنے گیارہ وفادار رسولوں کے ساتھ ایک عہد باندھا۔ اُس نے اُن سے کہا: ”تُم وہ ہو جو میری آزمایشوں میں برابر میرے ساتھ رہے۔ اور جیسے میرے باپ نے میرے لئے ایک بادشاہی مقرر کی ہے مَیں بھی تمہارے لئے مقرر کرتا ہوں۔ تاکہ میری بادشاہی میں میری میز پر کھاؤ پیو بلکہ تُم تخت پر بیٹھ کر اسرائیل کے بارہ قبیلوں کا انصاف کرو گے۔“ (لو ۲۲:۲۸-۳۰) اُس موقع پر، یسوع مسیح نے گیارہ رسولوں کے ساتھ یہ عہد باندھا لیکن وقت آنے پر تمام ۱،۴۴،۰۰۰ ممسوح مسیحی اِس عہد میں شامل ہو جائیں گے۔ (لو ۱۲:۳۲؛ مکا ۵:۹، ۱۰؛ ۱۴:۱) اگر یسوع مسیح کو اُن پر بھروسا نہ ہوتا تو کیا وہ اُن کے ساتھ یہ عہد باندھتا کہ وہ اُس کے ساتھ بادشاہی کریں گے؟
۹. مسیح کے ”سارے مال“ میں کیا کچھ شامل ہے؟
۹ یسوع مسیح نے دیانتدار اور عقلمند نوکر کو ”اپنے سارے مال کا مختار“ بھی مقرر کِیا ہے یعنی اُنہیں زمین پر بادشاہت سے تعلق رکھنے والے تمام کاموں کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے۔ (متی ۲۴:۴۷) اِس مال میں پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کے دفاتر، اسمبلی ہال اور کنگڈم ہال شامل ہیں۔ اِس کے علاوہ، اِس میں بادشاہت کی مُنادی اور شاگرد بنانے کا کام بھی شامل ہے۔ یقیناً کوئی بھی کسی ایسے شخص کو اپنی چیزیں رکھنے اور استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا جس پر اُسے بھروسا نہیں ہے۔
۱۰. اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ یسوع مسیح اپنے ممسوح پیروکاروں کے ساتھ ہے؟
۱۰ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد آسمان پر جانے سے تھوڑی دیر پہلے، یسوع مسیح اپنے وفادار شاگردوں پر ظاہر ہوا اور اُن سے وعدہ کِیا: ”دیکھو مَیں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔“ (متی ۲۸:۲۰) کیا یسوع مسیح نے اپنے اِس وعدے کو پورا کِیا ہے؟ جیہاں۔ گزشتہ ۱۵ سال کے دوران پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں کی تعداد ۷۰ ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ ہو گئی ہے جو کہ تقریباً ۴۰ فیصد اضافہ ہے۔ اِس عرصے میں شاگردوں کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا ہے؟ اِن سالوں کے دوران تقریباً ۴۵ لاکھ شاگردوں نے بپتسمہ لیا ہے جو روزانہ تقریباً ۸۰۰ کی اوسط ہے۔ یہ شاندار ترقی اِس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یسوع مسیح کلیسیائی اجلاسوں کے دوران اپنے ممسوح پیروکاروں کی راہنمائی کرتا ہے اور شاگرد بنانے کے کام میں اُن کی حمایت کر رہا ہے۔
نوکر دیانتدار اور عقلمند ہے
۱۱، ۱۲. نوکر جماعت نے خود کو دیانتدار اور عقلمند کیسے ثابت کِیا ہے؟
۱۱ اگر یہوواہ خدا اور یسوع مسیح دیانتدار اور عقلمند نوکر پر پورا بھروسا رکھتے ہیں تو کیا ہمیں بھی ایسا نہیں کرنا چاہئے؟ نوکر جماعت نے اُس کام کو دیانتداری سے انجام دیا ہے جو اُسے سونپا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، مینارِنگہبانی رسالہ تقریباً ۱۳۰ سال سے شائع ہو رہا ہے۔ اِس کے علاوہ، نوکر جماعت ہمارے ایمان کو مضبوط کرنے کے لئے اجلاسوں، اسمبلیوں اور کنونشنوں کا بندوبست بھی کرتی ہے۔
۱۲ دیانتدار نوکر عقلمند بھی ہے۔ وہ اپنی سمجھ پر بھروسا کرنے کی بجائے یہوواہ خدا کی ہدایت پر چلتا ہے۔ مثال کے طور پر، جھوٹے مذہبی پیشوا دُنیا کے لوگوں کے بُرے کاموں کو نظرانداز کر دیتے اور اُن کے گناہوں کو معمولی خیال کرتے ہیں جبکہ نوکر جماعت شیطان کی دُنیا کے پوشیدہ خطرات سے بھی آگاہ کر دیتی ہے۔ نوکر جماعت دانشمندانہ اور بروقت آگاہیاں فراہم کرنے کے قابل اِس لئے ہے کیونکہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح اُس کی راہنمائی کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں نوکر جماعت پر پورا بھروسا رکھنا چاہئے۔ مگر ہم دیانتدار اور عقلمند نوکر پر بھروسا کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
ممسوح مسیحیوں کے ”ساتھ“ چلیں جب وہ برّہ کے پیچھےپیچھے چلتے ہیں
۱۳. زکریاہ کی پیشینگوئی کے مطابق، ہم دیانتدار اور عقلمند نوکر پر بھروسا کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
۱۳ بائبل میں زکریاہ کی کتاب ’دس آدمیوں‘ کا ذکر کرتی ہے جو ”ایک یہودی“ سے کہتے ہیں: ”ہم تمہارے [”تُم لوگوں کے،“ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن] ساتھ جائیں گے۔“ (زکریاہ ۸:۲۳ کو پڑھیں۔) غور کریں کہ وہ ”ایک یہودی“ سے کہتے ہیں ہم ”تُم لوگوں“ کے ساتھ جائیں گے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ”یہودی“ دراصل لوگوں کے ایک گروہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ ہمارے زمانے میں یہ یہودی رُوح سے مسحشُدہ مسیحیوں کے بقیہ کی طرف اشارہ کرتا ہے جو کہ ”خدا کے اؔسرائیل“ کا حصہ ہے۔ (گل ۶:۱۶) ”مختلف اہلِلغت میں سے دس آدمی“ دوسری بھیڑوں کی بڑی بھیڑ کی عکاسی کرتے ہیں۔ جیسے ممسوح مسیحی یسوع مسیح کے پیچھے چلتے ہیں جہاں کہیں وہ جاتا ہے ویسے ہی بڑی بِھیڑ بھی دیانتدار اور عقلمند نوکر کے ”ساتھ“ چلتی ہے۔ عبرانیوں ۲:۱۱ بیان کرتی ہے کہ یسوع ممسوح مسیحیوں کو ”بھائی“ کہنے سے نہیں شرماتا۔ لہٰذا، بڑی بِھیڑ کے ارکان کو بھی ”آسمانی بلاوے میں شریک“ لوگوں کے ساتھیوں کے طور پر اپنی شناخت کرانے سے شرمانا نہیں چاہئے۔—عبر ۳:۱۔
۱۴. ہم کس طرح مسیح کے بھائیوں کی حمایت کر سکتے ہیں؟
۱۴ یسوع نے کہا کہ جب ہم اُس کے بھائیوں کی مدد کرتے ہیں تو گویا ہم اُس کی حمایت کرتے ہیں۔ (متی ۲۵:۴۰ کو پڑھیں۔) لیکن زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھنے والے لوگ کس طرح یسوع کے ممسوح بھائیوں کی حمایت کر سکتے ہیں؟ سب سے اہم طریقہ مُنادی کے کام میں اُن کی مدد کرنا ہے۔ (متی ۲۴:۱۴؛ یوح ۱۴:۱۲) گزشتہ سالوں میں زمین پر ممسوح مسیحیوں کی تعداد کم ہوئی ہے جبکہ دوسری بھیڑوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ زمینی اُمید رکھنے والے لوگ گواہی دینے کے کام میں حصہ لیتے اور اگر ممکن ہو تو کُلوقتی مُنادوں کے طور پر خدمت کرتے ہیں۔ یوں وہ شاگرد بنانے کی ذمہداری کو پورا کرنے میں ممسوح مسیحیوں کی مدد کرتے ہیں۔ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰) اِس کے علاوہ، وہ عطیات دینے سے بھی مُنادی کے کام کی حمایت کرتے ہیں۔
۱۵. انفرادی طور پر مسیحیوں کو نوکر جماعت کی طرف سے ملنے والی بروقت خوراک اور اُس کے فیصلوں کے لئے کیسا جوابیعمل دکھانا چاہئے؟
۱۵ ہم انفرادی طور پر مسیحی اجلاسوں، اسمبلیوں اور بائبل پر مبنی کتابوں اور رسالوں کے ذریعے دیانتدار نوکر کی طرف سے ملنے والی بروقت روحانی خوراک کو کیسا خیال کرتے ہیں؟ کیا ہم اِسے خوشی سے قبول کرتے اور سیکھی ہوئی باتوں پر عمل کرتے ہیں؟ نیز، ہم نوکر جماعت کے فیصلوں کے لئے کیسا جوابیعمل دکھاتے ہیں؟ دیانتدار نوکر کی طرف سے فراہمکردہ ہدایات پر عمل کرنے سے ہم اُس بندوبست کے لئے قدر ظاہر کرتے ہیں جس کے ذریعے یہوواہ خدا ہماری راہنمائی کرتا ہے۔—یعقو ۳:۱۷۔
۱۶. تمام مسیحیوں کو مسیح کے بھائیوں کی آواز کیوں سننی چاہئے؟
۱۶ یسوع مسیح نے کہا: ”میری بھیڑیں میری آواز سنتی ہیں اور مَیں اُنہیں جانتا ہوں اور وہ میرے پیچھےپیچھے چلتی ہیں۔“ (یوح ۱۰:۲۷) یہ بات ممسوح مسیحیوں کے سلسلے میں سچ ہے۔ تاہم، اُن کے ”ساتھ“ جانے والی دوسری بھیڑوں کو بھی یسوع کی آواز سننی چاہئے۔ اِس کے علاوہ، اُنہیں یسوع کے بھائیوں یعنی ممسوح مسیحیوں کی آواز بھی سننی چاہئے۔ اِس لئے کہ ممسوح مسیحیوں کو خدا کے لوگوں کی راہنمائی کرنے کی ذمہداری سونپی گئی ہے۔ مسیح کے بھائیوں کی آواز سننے میں کیا کچھ شامل ہے؟
۱۷. نوکر جماعت کی بات سننے میں کیا کچھ شامل ہے؟
۱۷ آجکل گورننگ باڈی دیانتدار اور عقلمند نوکر کی نمائندگی کرتی ہے۔ گورننگ باڈی پوری دُنیا میں ہونے والے مُنادی کے کام کی پیشوائی اور نگرانی کرتی ہے۔ اِس کے ارکان رُوح سے مسحشُدہ تجربہ کار بزرگ ہوتے ہیں۔ یہ ممسوح نگہبان دُنیا بھر میں ایک لاکھ سے زائد کلیسیاؤں میں بادشاہت کی مُنادی کرنے والے تقریباً ۷۰ لاکھ سے زائد گواہوں کی دیکھبھال کرنے سے ”خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے“ ہیں۔ (۱-کر ۱۵:۵۸) لہٰذا، بنیادی طور پر اُن کے بارے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ ہمارے ”پیشوا“ ہیں۔ (عبر ۱۳:۷) پس نوکر جماعت کی بات سننے میں گورننگ باڈی کی ہدایت پر عمل کرنا بھی شامل ہے۔
نوکر جماعت کی سننے والوں کے لئے اَجر
۱۸، ۱۹. (ا) دیانتدار اور عقلمند نوکر کی بات سننے والوں کو کیا اَجر ملے گا؟ (ب) ہمارا کیا عزم ہونا چاہئے؟
۱۸ جب سے نوکر جماعت کو مقرر کِیا گیا ہے اِس نے ’بہتیروں کو صادق‘ بننے میں مدد دی ہے۔ (دان ۱۲:۳) اِن میں وہ لوگ شامل ہیں جو اِس شریر دُنیا کے خاتمے سے بچ نکلنے کی اُمید رکھتے ہیں۔ واقعی، خدا کے حضور صادق ہونا کس قدر شاندار شرف ہے!
۱۹ مستقبل میں ’شہرِمُقدس نیا یروشلیم [جو ۱،۴۴،۰۰۰ اشخاص پر مشتمل ہے] آسمان پر سے خدا کے پاس سے اُترے گا اور اُس دلہن کی مانند آراستہ ہوگا جس نے اپنے شوہر کے لئے سنگار کِیا ہو۔‘ اُس وقت نوکر جماعت کی آواز سننے والے لوگوں کو کیا اَجر ملے گا؟ بائبل بیان کرتی ہے: ”خدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا . . . اور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا۔ اِس کے بعد نہ موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہونالہ نہ درد۔ پہلی چیزیں جاتی رہیں۔“ (مکا ۲۱:۲-۴) پس آئیں یسوع مسیح اور اُس کے ممسوح بھائیوں کی آواز سننے کا عزم کریں۔
آپ نے کیا سیکھا ہے؟
• اِس بات کی کیا شہادت ہے کہ یہوواہ خدا دیانتدار اور عقلمند نوکر پر بھروسا کرتا ہے؟
• اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ یسوع مسیح نوکر جماعت پر پورا بھروسا رکھتا ہے؟
• ہمیں دیانتدار درواغہ پر بھروسا کیوں رکھنا چاہئے؟
• ہم دیانتدار نوکر پر بھروسا کس طرح ظاہر کرتے ہیں؟
[صفحہ ۲۹ پر تصویر]
کیا آپ جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے کس کو اپنے بیٹے کی دلہن کے طور پر چنا ہے؟
[صفحہ ۳۱ پر تصویریں]
یسوع مسیح نے دیانتدار اور عقلمند نوکر کو اپنے ”مال“ کی دیکھبھال کی ذمہداری سونپی ہے
[صفحہ ۳۲ پر تصویر]
مُنادی کے کام میں حصہ لینے سے ہم ممسوح مسیحیوں کی حمایت کرتے ہیں