یہوؔواہ کی عظیم روحانی ہیکل
”ہمارا ایسا سردار کاہن ہے جو . . . مقدِس اور اُس حقیقی خیمہ کا خادم ہے جسے خداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ انسان نے۔“—عبرانیوں ۸:۱، ۲۔
۱. خدا نے گنہگار نوعِانسان کیلئے کونسی پُرمحبت فراہمی پیش کی تھی؟
یہوؔواہ خدا نے، نوعِانسان کیلئے اپنی عظیم محبت سے تحریک پاکر، دُنیا کے گناہوں کو اُٹھا لے جانے کیلئے ایک قربانی فراہم کی۔ (یوحنا ۱:۲۹؛ ۳:۱۶) اس چیز نے تقاضا کِیا کہ آسمان سے اُسکے پہلوٹھے بیٹے کی زندگی کو مریمؔ نام کی ایک کنواری یہودن کے رحم میں منتقل کِیا جائے۔ یہوؔواہ کے فرشتے نے صاف طور پر مریمؔ کے سامنے وضاحت کر دی کہ جس بچے کو وہ جنم دیگی وہ ”مولودِمُقدس خدا کا بیٹا کہلائیگا۔“ (لوقا ۱:۳۴، ۳۵) مریمؔ کے منگیتر یوؔسف کو، یسوؔع کے رحم میں پڑنے کی معجزانہ نوعیت کے متعلق بتایا گیا تھا اور اُس نے جان لیا کہ یہ ”اپنے لوگوں کو اُنکے گناہوں سے نجات دیگا۔“—متی ۱:۲۰، ۲۱۔
۲. جب یسوؔع ۳۰ برس کے لگبھگ تھا تو اُس نے کیا کِیا، اور کیوں؟
۲ جب یسوؔع بڑا ہوا، تو اُس نے اپنی معجزانہ پیدائش کی بابت اِن حقائق میں سے بعض کو ضرور سمجھ لیا ہوگا۔ وہ جانتا تھا کہ اُس کیلئے اُسکے آسمانی باپ کے پاس زمین پر سرانجام دینے کیلئے ایک زندگی بچانے والا کام تھا۔ لہٰذا، تقریباً ۳۰ سال کی عمر کے ایک مکمل جوان شخص کے طور پر، یسوؔع خدا کے نبی یوؔحنا کے پاس دریائے یرؔدن میں بپتسمہ لینے کیلئے آیا۔—مرقس ۱:۹؛ لوقا ۳:۲۳۔
۳. (ا) یسوؔع کی ان الفاظ سے کیا مُراد تھی کہ ”تُو نے قربانی اور نذر کو پسند نہ کِیا“؟ (ب) یسوؔع نے اُن سب کیلئے کونسی نمایاں مثال قائم کی جو اُسکے شاگرد بننا چاہتے ہیں؟
۳ یسوؔع اپنے بپتسمے کے وقت دُعا کر رہا تھا۔ (لوقا ۳:۲۱) بدیہی طور پر، اپنی زندگی کے اس مرحلے سے لیکر، اُس نے زبور ۴۰:۶-۸ کے الفاظ کی تکمیل کی، جیسےکہ بعدازاں پولسؔ رسول نے ظاہر کِیا: ”تُو نے قربانی اور نذر کو پسند نہ کِیا۔ بلکہ میرے لئے ایک بدن تیار کِیا۔“ (عبرانیوں ۱۰:۵) پس یسوؔع نے اس بات سے اپنی واقفیت کو ظاہر کِیا کہ خدا نے یرؔوشلیم کی ہیکل میں جانوروں کی قربانیوں کو مسلسل پیش کرتے رہنے کو ”پسند نہ کِیا۔“ بلکہ، اُس نے سمجھ لیا کہ قربانی کے طور پر پیش کرنے کیلئے خدا نے اُسکے یعنی یسوؔع کے واسطے ایک کامل بدن تیار کِیا تھا۔ یہ جانوروں کی قربانیوں کی مزید کسی بھی ضرورت کو ختم کر دیگا۔ خدا کی مرضی بجا لانے کیلئے اپنی دلی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے، یسوؔع دُعا کرتا رہا: ”دیکھ! مَیں آیا ہوں۔ (کتاب کے ورقوں میں میری نسبت لکھا ہوا ہے) تاکہ اَے خدا! تیری مرضی پوری کروں۔“ (عبرانیوں ۱۰:۷) اُس دن یسوؔع نے اُن سب کیلئے جرأت اور بےلوث عقیدت کی کیا ہی شاندار مثال قائم کی جو بعد میں اُسکے شاگرد بنیں گے!—مرقس ۸:۳۴۔
۴. یسوؔع کے خود کو پیش کرنے کے سلسلے میں خدا نے اپنی پسندیدگی کو کیسے ظاہر کِیا؟
۴ کیا خدا نے یسوؔع کی بپتسمے کی دُعا کے لئے پسندیدگی کا اظہار کِیا تھا؟ آئیے یسوؔع کے منتخب رسولوں میں سے ایک کو ہمیں جواب فراہم کرنے دیں: ”یسوؔع بپتسمہ لے کر فیالفور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُسکے لئے آسمان کُھل گیا اور اُس نے خدا کے روح کو کبوتر کی مانند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا۔ اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جس سے مَیں خوش ہوں۔“—متی ۳:۱۶، ۱۷؛ لوقا ۳:۲۱، ۲۲۔
۵. حقیقی ہیکل کی قربانگاہ نے کس چیز کی تصویرکشی کی تھی؟
۵ خدا کا قربانی کیلئے یسوؔع کے بدن کی پیشکش کو قبول کرنے کا مطلب یہ تھا کہ، روحانی مفہوم میں، یرؔوشلیم کی ہیکل میں واقع قربانگاہ سے بھی بڑی قربانگاہ منظرِعام پر آ چکی تھی۔ حقیقی قربانگاہ نے جہاں جانوروں کو قربانی کیلئے پیش کِیا جاتا تھا اُس روحانی قربانگاہ کا عکس پیش کِیا جو عملاً قربانی کے طور پر یسوؔع کی انسانی زندگی قبول کرنے کیلئے خدا کی ”مرضی“ یا بندوبست تھا۔ (عبرانیوں ۱۰:۱۰) اسی لئے پولسؔ رسول ساتھی مسیحیوں کو لکھ سکتا تھا: ”ہماری ایک ایسی قربانگاہ ہے جس میں سے خیمہ [یا، ہیکل] کی خدمت کرنے والوں کو کھانے کا اختیار نہیں۔“ (عبرانیوں ۱۳:۱۰) باالفاظِدیگر، سچے مسیحی گناہوں کا کفارہ دینے والی ایک افضل قربانی سے مستفید ہوتے ہیں جسے زیادہتر یہودی کاہنوں نے ٹھکرا دیا تھا۔
۶. (ا) یسوؔع کے بپتسمہ کے وقت کیا چیز منظرِعام پر آئی؟ (ب) القاب مسیحا، یا مسیح کا کیا مطلب ہے؟
۶ روح سے یسوؔع کے مسح کئے جانے کا مطلب یہ تھا کہ خدا یسوؔع کے بطور سردار کاہن خدمت سرانجام دینے کیساتھ، اب اپنے تمامتر روحانی ہیکل کے بندوبست کو وجود میں لا چکا تھا۔ (اعمال ۱۰:۳۸؛ عبرانیوں ۵:۵) لوؔقا شاگرد کو اس اہمترین واقعہ کے سال کی ”تبریسؔ قیصر کی حکومت کے پندرھویں برس“ کے طور پر نشاندہی کرنے کا الہام بخشا گیا۔ (لوقا ۳:۱-۳) یہ ۲۹ س.ع. سے مطابقت رکھتا ہے—برسوں کے ٹھیک ۶۹ ہفتے، یا ۴۸۳ سال، اُس وقت سے جب ارتخششتاؔ بادشاہ نے یرؔوشلیم کی فصیلوں کو ازسرِنو تعمیر کرنے کا حکم صادر کِیا تھا۔ (نحمیاہ ۲:۱، ۵-۸) پیشینگوئی کے مطابق، ”ممسوح فرمانروا“ بیانکردہ اُسی سال میں ظاہر ہونا تھا۔ (دانیایل ۹:۲۵) بدیہی طور پر بہتیرے یہودی اس سے واقف تھے۔ لوؔقا بیان کرتا ہے کہ ”لوگ“ مسیحا یا مسیح کے ظہور کے ”منتظر تھے،“ یہ القاب عبرانی اور یونانی الفاظ سے مشتق ہیں جنکا ایک ہی مطلب ہے یعنی ”ممسوح فرمانروا۔“—لوقا ۳:۱۵۔
۷. (ا) خدا نے ”پاکترین مقام“ کو کب مسح کِیا، اور اسکا کیا مطلب تھا؟ (ب) یسوؔع کے بپتسمے کے وقت اُس کیساتھ اَور کیا واقع ہوا؟
۷ یسوؔع کے بپتسمے کے وقت، خدا کا آسمانی مسکن عظیم روحانی ہیکل کے بندوبست میں ”پاکترین مقام“ کے طور پر مسح، یا مخصوص کر دیا گیا تھا۔ (دانیایل ۹:۲۴) ”حقیقی خیمہ [یا، ہیکل]“ کام شروع کر چکا تھا ”جسے خداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ انسان نے۔“ (عبرانیوں ۸:۲) نیز، پانی اور روحالقدس کیساتھ اپنے بپتسمے کے ذریعے، انسان یسوؔع مسیح نے خدا کے روحانی بیٹے کے طور پر دوبارہ جنم لیا تھا۔ (مقابلہ کریں یوحنا ۳:۳۔) اس کا مطلب یہ تھا کہ خدا مناسب وقت پر اپنے بیٹے کو آسمانی زندگی کیلئے واپس بلائے گا، جہاں وہ بطور بادشاہ اور سردار کاہن ”ملکِصدق . . . بن کر“ اپنے باپ کے داہنے ہاتھ خدمت سرانجام دیگا۔—عبرانیوں ۶:۲۰؛ زبور ۱۱۰:۱، ۴۔
آسمانی پاکترین مقام
۸. آسمان میں خدا کا تحت اب کونسی نئی خصوصیات اختیار کر چکا ہے؟
۸ یسوؔع کے بپتسمے کے دن، خدا کے آسمانی تخت نے نئی خصوصیات اختیار کر لی تھیں۔ دُنیا کے گناہوں کا کفارہ دینے کیلئے ایک کامل انسانی قربانی کی نشاندہی نے انسان کی گنہگارانہ حالت کے مقابلے میں خدا کی پاکیزگی پر زور دیا۔ خدا کا رحم اس سے بھی نمایاں ہوا کہ اب اُس نے راضی ہونے، یا صلح کرنے کیلئے اپنی آمادگی کا اظہار کر دیا۔ یوں آسمان میں خدا کا تخت ہیکل کے بالکل اندرونی حصے کی مانند بن گیا جس میں سردار کاہن ایک علامتی طریقے سے گناہ کا کفارہ پیش کرنے کیلئے جانور کا خون لیکر سال میں ایک مرتبہ داخل ہوتا تھا۔
۹. (ا) پاک مقام اور پاکترین مقام کے درمیان پردے نے کس چیز کی تصویرکشی کی؟ (ب) یسوؔع خدا کی روحانی ہیکل کے پردے کے پار کیسے داخل ہوا تھا؟
۹ پردہ جو پاک مقام کو پاکترین مقام سے جُدا کرتا تھا اُس نے یسوؔع کے گوشتین بدن کی تصویرکشی کی۔ (عبرانیوں ۱۰:۱۹، ۲۰) یہ ایک رُکاوٹ تھی جس نے یسوؔع کو اُسوقت تک اپنے باپ کے حضور داخل ہونے سے روکے رکھا جبتک وہ بحیثیتِانسان زمین پر تھا۔ (۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۰) یسوؔع کی موت کے وقت، ”مقدِس کا پردہ اُوپر سے نیچے تک پھٹ کر دو ٹکڑے ہو گیا۔“ (متی ۲۷:۵۱) اس نے ڈرامائی طور پر واضح کر دیا کہ یسوؔع کو آسمان میں داخل ہونے سے روکنے والی رُکاوٹ اب ختم کر دی گئی تھی۔ تین دن کے بعد، یہوؔواہ خدا نے ایک غیرمعمولی معجزہ انجام دیا۔ اُس نے یسوؔع کو، گوشت اور خون کے ایک فانی انسان کے طور پر نہیں، بلکہ ”ابد تک قائم رہنے“ والی جلالی روحانی مخلوق کے طور پر مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔ (عبرانیوں ۷:۲۴) چالیس دن کے بعد، یسوؔع آسمان پر چڑھ گیا اور حقیقی ”پاکترین مقام“ میں داخل ہوا تاکہ ”خدا کے رُوبرو ہماری خاطر حاضر ہو۔“—عبرانیوں ۹:۲۴۔
۱۰. (ا) اپنے آسمانی باپ کے حضور یسوؔع کے اپنی قربانی کی قیمت پیش کرنے کے بعد کیا واقع ہوا؟ (ب) مسیح کے شاگردوں کیلئے روحالقدس سے مسح کِیا جانا کیا مطلب رکھتا تھا؟
۱۰ کیا خدا نے دُنیا کے گناہوں کے کفارہ کے طور پر یسوؔع کے بہائے ہوئے خون کی قیمت کو قبول کِیا؟ بیشک اُس نے کِیا۔ اس بات کا ثبوت یسوؔع کی قیامت کے ٹھیک ۵۰ دن بعد، عیدِپنتِکُست پر مِل گیا۔ خدا کی روحالقدس یرؔوشلیم میں باہم جمع یسوؔع کے ۱۲۰ شاگردوں پر نازل کی گئی تھی۔ (اعمال ۲:۱، ۴، ۳۳) اپنے سردار کاہن، یسوؔع مسیح کی طرح، اب وہ خدا کی عظیم روحانی ہیکل کے بندوبست کے تحت ”روحانی قربانیاں چڑھانے“ کیلئے ”کاہنوں [کے] مُقدس فرقے“ کے طور پر خدمت انجام دینے کیلئے مسح کئے گئے تھے۔ (۱-پطرس ۲:۵) مزیدبرآں، ان ممسوح اشخاص نے روحانی اسرائیل کی ایک نئی اُمت، خدا کی ”مُقدس قوم“ کو تشکیل دیا۔ اُس وقت سے، اسرائیل کی بابت تمام اچھی چیزوں کی پیشینگوئیوں، جیسےکہ یرمیاہ ۳۱:۳۱ میں درج ”نئے عہد“ کے وعدے کا اطلاق ممسوح مسیحی کلیسیا، حقیقی ”خدا کے اسرائیل“ پر ہونے لگا۔—۱-پطرس ۲:۹؛ گلتیوں ۶:۱۶۔
خدا کی روحانی ہیکل کی دیگر خصوصیات
۱۱، ۱۲. (ا) یسوؔع کے معاملے میں کہانتی صحن کے ذریعے کس کی تصویرکشی کی گئی تھی، اور ممسوح پیروکاروں کے سلسلے میں یہ کیا ہے؟ (ب) پانی کا حوض کس چیز کی تصویرکشی کرتا ہے، اور اسے کیسے استعمال کِیا جا رہا ہے؟
۱۱ پاکترین مقام کے علاوہ جس نے ”آسمان ہی“ کی تصویرکشی کی، جہاں خدا تختنشین ہے، خدا کی روحانی ہیکل کی دوسری تمام خصوصیات کا تعلق زمین کی چیزوں سے ہے۔ (عبرانیوں ۹:۲۴) یرؔوشلیم میں ہیکل کے اندر، ایک اندرونی کہانتی صحن ہوا کرتا تھا جس میں قربانی کیلئے ایک مذبح اور پانی کا ایک بڑا حوض ہوتا تھا، جسے کاہن پاک خدمت سرانجام دینے سے پہلے خود کو پاکصاف کرنے کیلئے استعمال کرتے تھے۔ خدا کی روحانی ہیکل کے بندوبست میں یہ چیزیں کس کی عکاسی کرتی ہیں؟
۱۲ یسوؔع مسیح کے معاملے میں، اندرونی کہانتی صحن نے خدا کے کامل انسانی بیٹے کے طور پر اُسکی بےگناہ حالت کی تصویرکشی کی۔ یسوؔع کی قربانی پر ایمان ظاہر کرنے سے، مسیح کے ممسوح پیروکاروں کو راستبازی کا اعزاز بخشا جاتا ہے۔ یوں، خدا واجب طور پر اُنہیں بےگناہ خیال کرتے ہوئے اُن کیساتھ برتاؤ کرتا ہے۔ (رومیوں ۵:۱؛ ۸:۱، ۳۳) لہٰذا، یہ صحن عطاکردہ راست انسانی حالت کی تصویرکشی بھی کرتا ہے جس سے کاہنوں کے مُقدس فرقے کے انفرادی ارکان خدا کے حضور استفادہ کرتے ہیں۔ تاہم، ممسوح مسیحی ابھی تک ناکامل اور گناہ کرنے کا امکان رکھتے ہیں۔ صحن میں پانی کا حوض خدا کے کلام کی عکاسی کرتا ہے، جسے سردار کاہن بتدریج کاہنوں کے مُقدس فرقے کو پاکصاف کرنے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ پاکصاف کرنے کے اس عمل کی اطاعت کرنے سے، اُنہوں نے ایسی باوقار وضعقطع حاصل کر لی ہے جو خدا کی تعظیم کرتی اور باہر والوں کو اُسکی سچی پرستش کی طرف راغب کرتی ہے۔—افسیوں ۵:۲۵، ۲۶؛ مقابلہ کریں ملاکی ۳:۱-۳۔
پاک مقام
۱۳، ۱۴. (ا) یسوؔع اور اُسکے ممسوح پیروکاروں کے سلسلے میں ہیکل کا پاک مقام کس کی عکاسی کرتا ہے؟ (ب) سونے کا شمعدان کس چیز کی تصویرکشی کرتا ہے؟
۱۳ ہیکل کا پہلا حصہ صحن کی حالت سے افضل حالت کی عکاسی کرتا ہے۔ کامل انسان یسوؔع مسیح کے معاملے میں، یہ خدا کے روحانی بیٹے کے طور پر اُسکی دوبارہ پیدائش، یعنی آسمانی زندگی کیلئے پھر مقرر کئے جانے کی عکاسی کرتا ہے۔ مسیح کے بہائے ہوئے خون پر اپنے ایمان کی بِنا پر راستباز ٹھہرائے جانے کے بعد، یہ ممسوح پیروکار بھی روحالقدس کے اس خاص عمل کا تجربہ کرتے ہیں۔ (رومیوں ۸:۱۴-۱۷) ”پانی [یعنی، اُنکا بپتسمہ] اور روح“ کے وسیلے سے وہ خدا کے روحانی بیٹوں کے طور پر ”نئے سرے سے پیدا“ ہوتے ہیں۔ اسطرح، اُن کے پاس خدا کے روحانی بیٹوں کے طور پر آسمانی زندگی کیلئے قیامت پانے کی اُمید ہے، بشرطیکہ وہ موت تک وفادار رہیں۔—یوحنا ۳:۵، ۷؛ مکاشفہ ۲:۱۰۔
۱۴ زمینی ہیکل کے پاک مقام میں خدمت انجام دینے والے کاہن باہر موجود پرستاروں کی نظروں سے اُوجھل ہوتے تھے۔ اسی طرح، ممسوح مسیحی ایک ایسی روحانی حالت کا تجربہ کرتے ہیں جس میں خدا کے اُن پرستاروں کی اکثریت جنکی اُمید زمینی فردوس پر ابد تک زندہ رہنے کی ہے شریک نہیں ہوتی یا اسے پوری طرح نہیں سمجھتی۔ خیمۂاجتماع کا سونے کا شمعدان ممسوح مسیحیوں کی روشنخیال حالت کی نمائندگی کرتا ہے۔ چراغوں میں تیل کی طرح، خدا کی روحالقدس کا عمل بائبل پر روشنی ڈالتا ہے۔ نتیجتاً مسیحی جو سمجھ حاصل کرتے ہیں، اُسے خود تک محدود نہیں رکھتے۔ بلکہ، وہ یسوؔع کی فرمانبرداری کرتے ہیں، جس نے کہا تھا: ”تم دُنیا کے نور ہو۔ . . . تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھکر تمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں۔“—متی ۵:۱۴، ۱۶۔
۱۵. نذر کی روٹی کی میز پر رکھی روٹی سے کس چیز کی تصویرکشی کی گئی ہے؟
۱۵ اس روشنخیال حالت میں قائم رہنے کیلئے، ممسوح مسیحیوں کو نذر کی روٹی کی میز پر پڑی ہوئی روٹی سے جس چیز کی عکاسی ہوتی ہے اُس سے باقاعدگی کیساتھ خوراک حاصل کرنی چاہئے۔ اُنکا روحانی غذا کا بنیادی ماخذ خدا کا کلام ہے، جسے وہ روزانہ پڑھنے اور غوروخوض کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یسوؔع نے اُنہیں اپنے ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ کے ذریعے ”وقت پر . . . کھانا“ فراہم کرنے کا وعدہ بھی کِیا تھا۔ (متی ۲۴:۴۵) یہ ”نوکر“ کسی خاص وقت پر زمین پر موجود ممسوح مسیحیوں کی تمام جماعت ہے۔ مسیح نے بائبل پیشینگوئیوں کی تکمیل پر معلومات شائع کرنے کیلئے اور موجودہ روزمرّہ زندگی میں بائبل اصولوں کے اطلاق پر بروقت ہدایت فراہم کرنے کیلئے اس ممسوح جماعت کو استعمال کِیا ہے۔ لہٰذا، ممسوح مسیحی ایسی تمام فراہمیوں سے قدردانی کیساتھ خوراک حاصل کرتے ہیں۔ لیکن اُنکی روحانی زندگیوں کی بقا اپنے دلوں اور دماغوں کو خدا کے علم سے معمور کرنے سے زیادہ پر منحصر ہے۔ یسوؔع نے بیان کِیا: ”میرا کھانا یہ ہے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی پوری کروں اور اُسکا کام پورا کروں۔“ (یوحنا ۴:۳۴) اسی طرح، ممسوح مسیحی خدا کی آشکارا مرضی کو بجا لانے سے اطمینان کا تجربہ کرتے ہیں۔
۱۶. بخور کی قربانگاہ پر کی جانے والی خدمت سے کس چیز کی عکاسی ہوتی ہے؟
۱۶ صبح اور شام، ایک کاہن پاک مقام میں بخور کی قربانگاہ پر بخور جلایا کرتا تھا۔ اسی اثنا میں، غیرکہانتی پرستار اُسکی ہیکل کے بیرونی صحنوں میں کھڑے ہوکر خدا سے دُعا کِیا کرتے تھے۔ (لوقا ۱:۸-۱۰) ”بخور“ بائبل بیان کرتی ہے کہ ”مُقدسوں کی دُعائیں ہیں۔“ (مکاشفہ ۵:۸) ”میری دُعا تیرے حضور بخور کی مانند ہو،“ زبورنویس داؔؤد نے لکھا۔ (زبور ۱۴۱:۲) ممسوح مسیحی یسوؔع مسیح کے وسیلے سے دُعا میں یہوؔواہ تک رسائی حاصل کرنے کے اپنے شرف کو بھی عزیز رکھتے ہیں۔ پُرجوش دُعائیں جو دل سے نکلتی ہیں خوشبودار بخور کی مانند ہیں۔ ممسوح مسیحی دوسروں کو تعلیم دینے کیلئے اپنے ہونٹوں کو استعمال کرتے ہوئے، دیگر طریقوں سے بھی خدا کی حمد کرتے ہیں۔ مشکلات کے رُوبرو اُنکا صبر اور آزمائش کے تحت اُنکی راستی بالخصوص خدا کو خوش کرتے ہیں۔—۱-پطرس ۲:۲۰، ۲۱۔
۱۷. یومِکفارہ پر پاکترین مقام میں سردار کاہن کے پہلی مرتبہ داخل ہونے سے فراہمکردہ نبوّتی تصویر کی تکمیل میں کیا کچھ شامل تھا؟
۱۷ یومِکفارہ پر، اسرائیل کے سردار کاہن کو پاکترین مقام میں داخل ہونا اور دھکتے ہوئے کوئلوں والے سنہری بخوردان میں بخور جلانا ہوتا تھا۔ اس کام کو اُسکے گناہ کی قربانیوں کا خون اندر لانے سے پہلے کرنا ہوتا تھا۔ اس نبوّتی تصویر کی تکمیل میں، ہمارے گناہوں کیلئے ایک دائمی قربانی کے طور پر اپنی زندگی پیش کرنے سے قبل انسان یسوؔع نے یہوؔواہ خدا کے حضور مکمل راستی کو برقرار رکھا۔ یوں اُس نے اس بات کا مظاہرہ کِیا کہ خواہ شیطان اُس پر کیسا ہی دباؤ کیوں نہ ڈالے ایک کامل انسان خدا کیلئے اپنی راستی کو برقرار رکھ سکتا ہے۔ (امثال ۲۷:۱۱) جب آزمائش آن پڑی تو یسوؔع نے ”زور زور سے پکار کر اور آنسو بہابہا کر“ دُعا کی ”اور خداترسی کے سبب سے اُسکی سنی گئی۔“ (عبرانیوں ۵:۷) اس طرح اُس نے کائنات کے راست اور جائز حاکم کے طور پر یہوؔواہ کی ستائش کی۔ خدا نے غیرفانی آسمانی زندگی کیلئے اُسے مُردوں میں سے زندہ کرنے سے یسوؔع کو اجر بخشا۔ اس بلند مرتبے پر، یسوؔع زمین پر آنے کی اپنی دوسری وجہ یعنی تائب گنہگار انسانوں کا خدا سے ملاپ کرانے پر توجہ دیتا ہے۔—عبرانیوں ۴:۱۴-۱۶۔
خدا کی روحانی ہیکل کا زیادہ جلال
۱۸. یہوؔواہ نے اپنی روحانی ہیکل کو غیرمعمولی جلال کیسے بخشا ہے؟
۱۸ ”اِس پچھلے گھر کی رونق پہلے گھر سے زیادہ ہوگی،“ یہوؔواہ نے پیشینگوئی کی۔ (حجی ۲:۹) یسوؔع کو ایک غیرفانی بادشاہ اور سردار کاہن کے طور پر قیامت بخشنے سے، یہوؔواہ نے اپنی روحانی ہیکل کو غیرمعمولی جلال بخشا۔ یسوؔع اب ”اپنے سب فرمانبرداروں کیلئے ابدی نجات“ کا باعث بننے کی حالت میں ہے۔ (عبرانیوں ۵:۹) ایسی فرمانبرداری دکھانے والے پہلے لوگ ۱۲۰ شاگرد تھے جنہوں نے ۳۳ س.ع. میں پنتِکُست پر روحالقدس حاصل کی۔ مکاشفہ کی کتاب نے پہلے سے بتا دیا کہ اسرائیل کے ان روحانی بیٹوں کی تعداد بالآخر ۱۴۴،۰۰۰ تک پہنچ جائیگی۔ (مکاشفہ ۷:۴) مرنے کے بعد، اُن میں سے بہتیروں کو شاہی اختیار میں یسوؔع کی موجودگی کے وقت کے انتظار میں نوعِانسان کی عام قبر میں بےخبر پڑے رہنا تھا۔ دانیایل ۴:۱۰-۱۷، ۲۰-۲۷ میں درج نبوّتی تواریخ یسوؔع کیلئے اپنے دشمنوں کے درمیان حکمرانی کرنے کے وقت کے طور پر ۱۹۱۴ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ (زبور ۱۱۰:۲) عشروں پیشتر، ممسوح مسیحی بڑے اشتیاق کیساتھ اس سال کے منتظر تھے۔ پہلی عالمی جنگ اور اس سے منسلک نوعِانسان پر آنے والی افسوسناک حالتوں نے ثبوت فراہم کر دیا کہ یسوؔع واقعی ۱۹۱۴ میں بادشاہ کے طور پر تختنشین ہو چکا تھا۔ (متی ۲۴:۳، ۷، ۸) اسکے کچھ ہی عرصہ بعد، ”خدا کے گھر سے عدالت شروع“ ہونے کا وقت آ پہنچنے پر، یسوؔع اپنے اُن ممسوح شاگردوں کیساتھ کئے گئے اس وعدے کو پورا کریگا جو موت میں سو چکے تھے: ”مَیں . . . پھر آکر تمہیں اپنے ساتھ لے لونگا۔“—۱-پطرس ۴:۱۷؛ یوحنا ۱۴:۳۔
۱۹. ۱۴۴،۰۰۰ کا بقیہ آسمانی پاکترین مقام تک کیسے رسائی حاصل کریگا؟
۱۹ کاہنوں کے مُقدس فرقے کے تمام ۱۴۴،۰۰۰ ارکان پر نہ تو حتمی مہر لگائی گئی ہے اور نہ ہی اپنے آسمانی گھر کیلئے جمع کئے گئے ہیں۔ اُنکا بقیہ ابھی تک زمین پر اُس روحانی حالت میں رہتا ہے جسکی تصویرکشی پاک مقام کے اُنکے گوشتین ابدان کے ”پردے،“ یا رُکاوٹ کے ذریعے خدا کی پاک حضوری سے جُدا ہونے سے کی گئی ہے۔ جونہی یہ لوگ وفاداری کی حالت میں مرتے ہیں، انہیں آسمان میں پہلے سے موجود ۱۴۴،۰۰۰ میں شامل ہو جانے کے لئے غیرفانی روحانی مخلوق کے طور پر فوراً زندہ کر دیا جاتا ہے۔—۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۱-۵۳۔
۲۰. کاہنوں کے مُقدس فرقے کے باقیماندہ اشخاص اس وقت کونسا نہایت اہم کام سرانجام دے رہے ہیں، اور کن نتائج کے ساتھ؟
۲۰ آسمان میں عظیم سردار کاہن کے ہمراہ اتنے زیادہ کاہنوں کے خدمت سرانجام دینے کیساتھ، خدا کی روحانی ہیکل کو اضافی جلال حاصل ہوا ہے۔ اسی اثنا میں، کاہنوں کے مُقدس فرقے کے باقیماندہ اشخاص زمین پر ایک بیشقیمت کام سرانجام دے رہے ہیں۔ اُن کی مُنادی کے ذریعے، خدا اپنی عدالت کے اظہارات سے ’تمام قوموں کو ہلا رہا ہے،‘ جیسےکہ حجی ۲:۷ میں پیشینگوئی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ، ”سب قوموں کی مرغوب چیزوں“ کے طور پر بیانکردہ لاکھوں پرستار یہوؔواہ کی ہیکل کے زمینی صحنوں میں جمع ہو رہے ہیں۔ یہ لوگ پرستش کے لئے خدا کے بندوبست میں کسطرح موزوں مقام رکھتے ہیں، اور ہم اُس کی عظیم روحانی ہیکل کے لئے آئندہ کس جلال کی توقع کر سکتے ہیں؟ اگلے مضمون میں ان سوالات کا جائزہ لیا جائے گا۔ (۱۴ ۰۷/۰۱ w۹۶)
اعادے کیلئے سوالات
▫ یسوؔع نے ۲۹ س.ع. میں کونسی نمایاں مثال قائم کی؟
▫ ۲۹ س.ع. میں کونسا بندوبست شروع ہو گیا؟
▫ پاک مقام اور پاکترین مقام سے کس چیز کی عکاسی ہوتی ہے؟
▫ عظیم روحانی ہیکل کو کس طرح جلال بخشا گیا ہے؟
[تصویر]
جب ۲۹ س.ع. میں یسوؔع کو روحالقدس سے مسح کِیا گیا تو خدا کی عظیم روحانی ہیکل نے کام کرنا شروع کر دیا