-
یسوع کی پیروی کرنے کے لیے کسی بھی چیز کو اپنی راہ میں رُکاوٹ نہ بننے دیںمینارِنگہبانی (مطالعے کا ایڈیشن)—2021ء | مئی
-
-
3 یسوع مسیح جانتے تھے کہ زیادہتر لوگ اُنہیں مسیح کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔ (یوح 5:39-44) ایک موقعے پر جب یوحنا بپتسمہ دینے والے کے کچھ شاگرد اُن کے پاس آئے تو اُنہوں نے اُن سے کہا: ”وہ شخص خوش رہتا ہے جو میرے بارے میں شک نہیں کرتا۔“ (متی 11:2، 3، 6) لیکن زیادہتر لوگ یسوع مسیح پر ایمان کیوں نہیں لائے؟
-
-
یسوع کی پیروی کرنے کے لیے کسی بھی چیز کو اپنی راہ میں رُکاوٹ نہ بننے دیںمینارِنگہبانی (مطالعے کا ایڈیشن)—2021ء | مئی
-
-
(1) یسوع مسیح کا پسمنظر
5. بعض لوگوں نے یہ کیوں سوچا ہوگا کہ یسوع، مسیح نہیں ہو سکتے؟
5 یسوع نے جس گھرانے اور جس شہر میں پرورش پائی، اُس کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے اُنہیں رد کر دیا۔ وہ لوگ یہ مانتے تھے کہ یسوع بڑے ہی زبردست اُستاد ہیں اور معجزے کرتے ہیں۔ لیکن اُن کی نظر میں یسوع بس ایک غریب بڑھئی کے بیٹے تھے۔ اور وہ ایک ایسے شہر سے تھے جسے شاید لوگ کمتر خیال کرتے تھے۔ اِسی لیے نتنایل نے جو کہ بعد میں یسوع کے شاگرد بن گئے، شروع شروع میں کہا: ”بھلا ناصرت سے بھی کوئی اچھی چیز آ سکتی ہے؟“ (یوح 1:46) شاید نتنایل اُس شہر کو معمولی خیال کرتے تھے جہاں یسوع رہ رہے تھے۔ یا پھر ہو سکتا ہے کہ اُن کے ذہن میں میکاہ 5:2 میں درج پیشگوئی تھی جہاں مسیح کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ بیتلحم میں پیدا ہوگا نہ کہ ناصرت میں۔
6. یسوع کے زمانے کے لوگوں کو کیا کرنا چاہیے تھا تاکہ وہ اُنہیں مسیح کے طور پر پہچان پاتے؟
6 پاک کلام میں کیا لکھا ہے؟ یسعیاہ نبی نے پیشگوئی کی تھی کہ ”[مسیح] کے زمانہ کے لوگوں میں کس نے خیال کِیا؟“ اور واقعی یسوع کے دُشمنوں نے مسیح کے بارے میں دی گئی معلومات پر دھیان نہیں دیا۔ (یسع 53:8) اگر اِن لوگوں نے وقت نکال کر اُن تمام حقائق پر غور کِیا ہوتا تو وہ یہ جان جاتے کہ یسوع بیتلحم میں پیدا ہوئے تھے اور بادشاہ داؤد کی اولاد سے تھے۔ (لُو 2:4-7) یسوع مسیح اُسی جگہ پیدا ہوئے جس کی پیشگوئی میکاہ 5:2 میں کی گئی تھی۔ تو پھر لوگوں نے اُنہیں قبول کیوں نہیں کِیا؟ اِس لیے کیونکہ لوگوں نے تمام حقائق جانے بغیر ہی یسوع کے بارے میں رائے قائم کر لی۔ اِسی وجہ سے اُنہوں نے یسوع کو رد کر دیا۔
-
-
یسوع کی پیروی کرنے کے لیے کسی بھی چیز کو اپنی راہ میں رُکاوٹ نہ بننے دیںمینارِنگہبانی (مطالعے کا ایڈیشن)—2021ء | مئی
-
-
(2) یسوع نے خود کو مسیح ثابت کرنے کے لیے کوئی نشانی دِکھانے سے اِنکار کر دیا
9. جب یسوع نے لوگوں کو آسمان سے نشانی دِکھانے سے اِنکار کر دیا تو لوگوں نے کیا کِیا؟
9 یسوع مسیح نے اپنے زمانے کے لوگوں کو بڑی ہی زبردست تعلیم دی۔ لیکن کچھ لوگوں کے لیے یہ کافی نہیں تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ یسوع خود کو مسیح ثابت کرنے کے لیے اُنہیں ”آسمان سے کوئی نشانی“ دِکھائیں۔ (متی 16:1) شاید وہ اِس بات کی مانگ اِس لیے کر رہے تھے کیونکہ وہ دانیایل 7:13، 14 میں درج پیشگوئی کو غلط طرح سے سمجھتے تھے۔ البتہ ابھی اِس پیشگوئی کے پورا ہونے کے لیے یہوواہ کا وقت نہیں آیا تھا۔ یسوع نے جن باتوں کی تعلیم دی، اُسی سے لوگوں کو اِس بات پر یقین ہو جانا چاہیے تھا کہ وہ مسیح ہیں۔ لیکن جب اُن کے کہنے پر یسوع نے اُنہیں آسمان سے نشانی نہیں دِکھائی تو اُنہوں نے یسوع کو رد کر دیا۔—متی 16:4۔
10. یسعیاہ نبی نے مسیح کے بارے میں جو پیشگوئی کی، وہ یسوع پر کیسے پوری ہوئی؟
10 پاک کلام میں کیا لکھا ہے؟ مسیح کے بارے میں یسعیاہ نبی نے لکھا: ”وہ نہ چلّائے گا اور نہ شور کرے گا اور نہ بازاروں میں اُس کی آواز سنائی دے گی۔“ (یسع 42:1، 2) یسوع مسیح نے اِس طرح سے مُنادی نہیں کی کہ جگہ جگہ اُن کی دُھوم ہوتی۔ اُنہوں نے نہ تو عالیشان ہیکلیں تعمیر کیں، نہ ہی کوئی خاص مذہبی لباس پہنا اور نہ ہی لوگوں سے یہ اِصرار کِیا کہ وہ اُنہیں کسی مذہبی لقب سے پکاریں۔ حالانکہ یسوع پر مُقدمہ چل رہا تھا اور اُن کی جان خطرے میں تھی مگر پھر بھی اُنہوں نے بادشاہ ہیرودیس کے سامنے معجزہ کرنے سے اِنکار کر دیا۔ (لُو 23:8-11) یہ سچ ہے کہ یسوع مسیح نے کچھ معجزے کیے لیکن اُن کا اہم مقصد خوشخبری کی مُنادی کرنا تھا۔ اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”مَیں اِسی لیے آیا ہوں۔“—مر 1:38۔
-