باب 41
یسوع مسیح نے کس کی طاقت سے معجزے کیے؟
متی 12:22-32 مرقس 3:19-30 لُوقا 8:1-3
گلیل کے علاقے میں یسوع مسیح کا دوسرا دورہ
اُنہوں نے لوگوں میں سے بُرے فرشتے نکالے
گُناہ جو معاف نہیں کِیا جائے گا
شمعون نامی فریسی کے گھر دعوت پر جانے کے تھوڑے عرصے بعد یسوع مسیح نے گلیل کے علاقے کا دوسرا دورہ شروع کِیا۔ اب اُن کے دورِخدمت کا دوسرا سال چل رہا تھا۔ اِس دورے پر اُن کے ساتھ 12 رسولوں کے علاوہ کچھ عورتیں بھی تھیں جن میں سے یسوع نے ”بُرے فرشتوں کو نکالا تھا اور اُن کی بیماریاں ٹھیک کی تھیں۔“ (لُوقا 8:2) اِن عورتوں میں مریم مگدلینی اور سُوسنّاہ کے علاوہ یوانہ بھی شامل تھیں جن کا شوہر ہیرودیس انتپاس کے گھر کا نگران تھا۔
جوںجوں یسوع مسیح کے کاموں کا چرچا بڑھ رہا تھا، اُن کے بارے میں بحث بھی طول پکڑتی جا رہی تھی۔ یہ بات اُس وقت ظاہر ہوئی جب یسوع نے ایک ایسے آدمی سے بُرا فرشتہ نکالا جو اندھا اور گونگا تھا۔ جونہی اُس سے بُرا فرشتہ نکل آیا، وہ دیکھنے اور بولنے لگا۔ اِس پر وہاں موجود لوگ حیرت میں پڑ گئے اور یسوع کے بارے میں کہنے لگے: ”شاید یہی داؤد کا بیٹا ہے!“—متی 12:23۔
جس گھر میں یسوع مسیح ٹھہرے ہوئے تھے، اُس کے اندر باہر اِتنے لوگ جمع ہو گئے کہ یسوع اور اُن کے شاگردوں کو کھانا کھانے کا موقع بھی نہیں ملا۔ مگر وہاں موجود سب لوگ نہیں مانتے تھے کہ یسوع، ’داؤد کے بیٹے‘ یعنی مسیح تھے۔ اُس موقعے پر کچھ شریعت کے عالم اور فریسی بھی موجود تھے جو یسوع مسیح کی وجہ سے یروشلیم سے آئے تھے۔ لیکن وہ اُن سے تعلیم پانے یا اُن کی حمایت کرنے کے لیے نہیں آئے تھے بلکہ وہ لوگوں کو بتا رہے تھے کہ ”اِس آدمی پر بعلزبُول کا قبضہ ہے“ اور یہ ”بُرے فرشتوں کے حاکم“ کا حمایتی ہے۔ (مرقس 3:22) جب یسوع مسیح کے رشتےداروں نے اُس ہنگامے کے بارے میں سنا جو یسوع کو لے کر ہو رہا تھا تو وہ اُنہیں پکڑنے کے لیے آئے۔ اِس کی کیا وجہ تھی؟
دراصل یسوع کے بھائی ابھی تک اُن پر ایمان نہیں لائے تھے۔ (یوحنا 7:5) وہ یسوع کے ساتھ پلے بڑھے تھے اور جانتے تھے کہ وہ دنگافساد کرنے والے آدمی نہیں ہیں۔ لیکن یسوع کی وجہ سے ہونے والے اِس ہنگامے کو دیکھ کر اُنہیں لگا کہ یسوع اپنا ہوشوحواس کھو بیٹھے ہیں۔ اُنہوں نے ایک دوسرے سے کہا: ”اُس کا دماغ خراب ہو گیا ہے۔“—مرقس 3:21۔
لیکن سچ تو یہ تھا کہ یسوع مسیح نے ابھی ابھی ایک آدمی سے بُرا فرشتہ نکالا تھا۔ وہ آدمی ٹھیک ہو گیا تھا اور اُس کی دیکھنے اور بولنے کی صلاحیت بحال ہو گئی تھی۔ وہاں موجود تمام لوگوں نے اپنی آنکھوں سے یہ سب کچھ دیکھا تھا۔ اِس لیے فریسیوں اور شریعت کے عالموں نے لوگوں کے دل میں شک ڈالنے کی کوشش کی کہ یسوع نے یہ معجزہ خدا کی مدد سے کِیا تھا۔ وہ یسوع پر اِلزام لگا رہے تھے کہ ”یہ آدمی بُرے فرشتوں کے حاکم، بعلزبُول کی مدد سے بُرے فرشتوں کو نکالتا ہے۔“—متی 12:24۔
یسوع کو پتہ تھا کہ فریسی اور شریعت کے عالم کیا سوچ رہے ہیں اِس لیے اُنہوں نے اُن سے کہا: ”جس بادشاہت میں پھوٹ پڑ جاتی ہے، وہ برباد ہو جاتی ہے۔ اور جس شہر یا گھر میں پھوٹ پڑتی ہے، وہ قائم نہیں رہتا۔ اِسی طرح اگر شیطان، شیطان کو نکال رہا ہے تو اُس کی بادشاہت میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔ پھر اُس کی بادشاہت کیسے قائم رہے گی؟“—متی 12:25، 26۔
یہ واقعی بڑی ٹھوس دلیل تھی! فریسیوں کو معلوم تھا کہ کچھ اَور یہودی بھی بُرے فرشتے نکالتے تھے۔ (اعمال 19:13) اِس لیے یسوع مسیح نے اُن سے پوچھا: ”اگر مَیں بعلزبُول کی مدد سے بُرے فرشتوں کو نکالتا ہوں تو پھر آپ کے بیٹے اُن کو کس کی مدد سے نکالتے ہیں؟“ یسوع یہ کہہ رہے تھے کہ جو اِلزام اُن پر لگایا جا رہا تھا، وہی اِلزام اُن یہودیوں پر بھی لگایا جانا چاہیے جو بُرے فرشتے نکالتے تھے۔ پھر یسوع نے کہا: ”لیکن اگر مَیں خدا کی روح کی مدد سے بُرے فرشتوں کو نکالتا ہوں تو جان لیں کہ خدا کی بادشاہت آپ کے سر پر آ پہنچی ہے!“—متی 12:27، 28۔
یسوع مسیح اِس لیے لوگوں میں سے بُرے فرشتوں کو نکال سکتے تھے کیونکہ وہ شیطان سے زیادہ طاقتور تھے۔ اِس بات کو واضح کرنے کے لیے اُنہوں نے یہ مثال دی: ”اگر ایک شخص کسی طاقتور آدمی کے گھر میں گھس کر اُس کا مال لُوٹنا چاہتا ہے تو وہ کیا کرے گا؟ ظاہر ہے کہ وہ پہلے اُسے باندھے گا اور پھر اُس کا گھر لُوٹے گا۔ جو شخص میری طرف نہیں، وہ میرے خلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا، وہ بکھیرتا ہے۔“ (متی 12:29، 30) شریعت کے عالم اور فریسی یسوع کے خلاف تھے جس سے ظاہر ہو گیا کہ اصل میں وہ خود شیطان کے حامی تھے۔ وہ لوگوں کو یسوع کے ساتھ جمع کرنے کی بجائے اُنہیں خدا کے بیٹے سے دُور کر رہے تھے۔
یسوع مسیح نے شیطان کے اِن حامیوں کو یوں خبردار کِیا: ”اِنسان کے بیٹوں کو سب کچھ معاف کِیا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی گُناہ ہو یا کوئی بھی کفر ہو۔ لیکن جو شخص پاک روح کے خلاف کفر بکتا ہے، اُسے کبھی معاف نہیں کِیا جائے گا بلکہ یہ گُناہ ہمیشہ اُس کے سر پر رہے گا۔“ (مرقس 3:28، 29) اُن لوگوں کا کیا ہی بُرا انجام ہونا تھا جو کہہ رہے تھے کہ یسوع مسیح، شیطان کی مدد سے معجزے کر رہے ہیں جبکہ صاف ظاہر تھا کہ وہ یہ معجزے خدا کی روح کی مدد سے کر رہے ہیں!