-
تُو نہیں جانتا کہ کونسا بارور ہوگا!مینارِنگہبانی—2008ء | 15 جولائی
-
-
جال کی تمثیل
۱۵، ۱۶. (ا) جال کی تمثیل کو مختصراً بیان کریں۔ (ب) جال کس کام کی علامت ہے؟ (ج) جال کی تمثیل مُنادی کے کام کی ترقی کے کس پہلو پر زور دیتی ہے؟
۱۵ یسوع کے شاگرد ہونے کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم، اُن کی تعداد میں اضافے سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ وہ کس قسم کے شاگرد ثابت ہوتے ہیں۔ یسوع مسیح نے مُنادی کے کام کی ترقی کے اِس پہلو پر زور دینے کے لئے ایک دوسری تمثیل پیش کی۔ یہ تمثیل جال کی بابت ہے۔ یسوع نے کہا: ”آسمان کی بادشاہی اُس بڑے جال کی مانند ہے جو دریا میں ڈالا گیا اور اُس نے ہر قسم کی مچھلیاں سمیٹ لیں۔“—متی ۱۳:۴۷۔
۱۶ جال جو بادشاہت کی مُنادی کے کام کی علامت ہے اُس میں ہر قسم کی مچھلیاں جمع ہو جاتی ہیں۔ یسوع مسیح مزید بیان کرتا ہے: ”جب [جال] بھر گیا تو اُسے کنارے پر کھینچ لائے اور بیٹھ کر اچھی اچھی تو برتنوں میں جمع کر لیں اور جو خراب تھیں پھینک دیں۔ دُنیا کے آخر میں اَیسا ہی ہوگا۔ فرشتے نکلیں گے اور شریروں کو راستبازوں سے جُدا کریں گے اور اُن کو آگ کی بھٹی میں ڈال دیں گے۔ وہاں رونا اور دانت پیسنا ہوگا۔“—متی ۱۳:۴۸-۵۰۔
۱۷. جال کی تمثیل میں جس جُدا کئے جانے کا ذکر کِیا گیا ہے وہ کس وقت کے دوران کِیا جاتا ہے؟
۱۷ کیا جُدا کرنے کا یہ کام بھیڑوں اور بکریوں کی آخری عدالت کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کے بارے میں یسوع مسیح نے کہا تھا کہ یہ اُس وقت ہوگی جب وہ اپنے جلال میں آئے گا؟ (متی ۲۵:۳۱-۳۳) جینہیں۔ یہ آخری عدالت یسوع مسیح کے بڑی مصیبت کے دوران آنے پر ہوگی۔ جبکہ جال کی تمثیل میں جُدا کرنے کے جس کام کا ذکر کِیا گیا وہ ”دُنیا کے آخر“ کے دوران ہوگا۔a یہ وہ وقت ہے جس میں ہم آج رہ رہے ہیں یعنی وہ دَور جو بڑی مصیبت کی طرف لے جا رہا ہے۔ پس آجکل جُدا کرنے کا کام کیسے کِیا جا رہا ہے؟
۱۸، ۱۹. (ا) آجکل جُدا کئے جانے کا کام کیسے کِیا جا رہا ہے؟ (ب) خلوصدل لوگوں کو کونسا قدم اُٹھانا چاہئے؟ (صفحہ ۲۱ پر فٹنوٹ کو بھی دیکھیں۔)
۱۸ آجکل انسانوں کے سمندر میں سے بہت سی علامتی مچھلیاں یعنی لوگ مسیحی کلیسیا کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اِن میں سے بعض یسوع مسیح کی موت کی یادگاری پر حاضر ہوتے ہیں، دیگر اجلاسوں پر حاضر ہوتے ہیں اور کچھ ابھی بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ لیکن کیا یہ سب حقیقی مسیحی ثابت ہوتے ہیں؟ شاید وہ ’کنارے پر تو کھینچ‘ لئے گئے ہیں لیکن جیسے یسوع مسیح بیان کرتا ہے کہ صرف ”اچھی“ مچھلیاں ہی برتنوں میں جمع کی جاتی ہیں۔ یہ برتن مسیحی کلیسیاؤں کی علامت ہیں۔ خراب مچھلیاں پھینک دی جاتی ہیں جنہیں آخرکار آگ میں ڈال دیا جاتا ہے جوکہ ابدی ہلاکت کو ظاہر کرتا ہے۔
۱۹ جہاں تک خراب مچھلیوں کا تعلق ہے تو یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے یہوواہ کے لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنا بند کر دیا ہے۔ مسیحی خاندانوں میں پیدا ہونے والے بعض لوگ بھی حقیقت میں یسوع کے پیروکار نہیں بننا چاہتے۔ وہ یا تو یہوواہ کی خدمت کرنے کا فیصلہ ہی نہیں کرنا چاہتے یاپھر ایسا کرنے کے بعد پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔b (حز ۳۳:۳۲، ۳۳) تاہم، یہ بہت ضروری ہے کہ عدالت کے دن کے آنے سے پہلے تمام خلوصدل لوگ کلیسیاؤں میں جمع ہو جائیں اور پھر اِس محفوظ جگہ میں رہیں۔
-
-
تُو نہیں جانتا کہ کونسا بارور ہوگا!مینارِنگہبانی—2008ء | 15 جولائی
-
-
۲۰، ۲۱. (ا) یسوع کی تمثیلوں پر غور کرنے سے ہم نے ترقی کے حوالے سے کیا سیکھا ہے؟ (ب) آپ نے کیا کرنے کا عزم کِیا ہے؟
۲۰ پس ہم نے یسوع کی تمثیلوں کے مختصر جائزے سے مُنادی کے کام کے ترقی کرنے کے بارے میں کیا سیکھا ہے؟ پہلی بات تو یہ ہے کہ جس طرح رائی کے دانے کی نشوونما ہوتی ہے اُسی طرح زمین پر بادشاہت کا پیغام سننے والے لوگوں میں شاندار اضافہ ہوا ہے۔ یہوواہ خدا کے اِس کام کو ترقی کرنے سے کوئی بھی چیز نہیں روک سکتی! (یسع ۵۴:۱۷) علاوہازیں، اِس کی ”شاخوں میں بسیرا“ کرنے والے لوگوں کو شیطان اور اُس کی شریر دُنیا سے تحفظ فراہم کِیا گیا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ خدا ہی بڑھانے والا ہے۔ جیسے تھوڑے سے خمیر سے سارے آٹے کے خمیر ہونے کے عمل کو سمجھنا آسان نہیں ہے ویسے ہی ترقی کے اِس عمل کو سمجھنا آسان نہیں ہے۔ لیکن اِس میں کوئی شک نہیں کہ ترقی کا یہ عمل جاری ہے! تیسری بات یہ ہے کہ بادشاہی کے پیغام کے لئے جوابیعمل دکھانے والے تمام لوگ اچھے ثابت نہیں ہوئے۔ اُن میں سے بعض یسوع کی تمثیل کی خراب مچھلیاں بن گئے ہیں۔
-
-
تُو نہیں جانتا کہ کونسا بارور ہوگا!مینارِنگہبانی—2008ء | 15 جولائی
-
-
a اگرچہ متی ۱۳:۳۹-۴۳ مُنادی کے کام کے ایک مختلف پہلو کی طرف اشارہ کرتی ہیں توبھی اِس تمثیل اور جال کی تمثیل کی تکمیل کا وقت جسے ”دُنیا کا آخر“ کہا گیا، تقریباً ایک ہی ہے۔ جس طرح بونے اور کاٹنے کا کام آج تک جاری ہے اُسی طرح علامتی مچھلیوں کو جُدا کرنے کا کام بھی ایک جاری رہنے والا عمل ہے۔—مینارِنگہبانی اکتوبر ۱۵، ۲۰۰۰، صفحہ ۲۵، ۲۶؛ سچے خدا کی عبادت کریں، صفحہ ۱۷۸-۱۸۰ پیراگراف ۸-۱۱۔
b کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ فرشتے ہر اُس شخص کو پھینک دیں گے جس نے بائبل کا مطالعہ کرنا یا یہوواہ کے لوگوں کے ساتھ رفاقت رکھنا بند کر دیا ہے؟ جینہیں۔ اگر کوئی شخص خلوصدلی سے یہوواہ خدا کی طرف رجوع کرتا ہے تو وہ اُسے قبول کرتا ہے۔—ملا ۳:۷۔
-