قارئین کے سوال
یسوع مسیح کے دُشمنوں کے خیال میں ہاتھ دھوئے بغیر کھانا کھانا اِتنا بڑا مسئلہ کیوں تھا؟
یسوع مسیح کے دُشمن تو اُن پر اور اُن کے شاگردوں پر اُنگلی اُٹھانے کے موقعے ڈھونڈتے رہتے تھے۔ موسیٰ کی شریعت میں مختلف قسم کی ناپاکیوں کا ذکر ہے جیسا کہ طرح طرح کی نجاستوں، کوڑھ کی بیماری اور لاشوں کو چُھونے سے ہونے والی ناپاکیاں۔ اِس میں اِن ناپاکیوں کو دُور کرنے کے سلسلے میں حکم بھی دیے گئے تھے۔ مثال کے طور پر اِسرائیلیوں کو قربانیاں پیش کرنے، غسل کرنے، کپڑے دھونے اور پانی یا خون چھڑکنے کو کہا گیا۔—احبا 11-15 ابواب؛ گن 19 باب۔
یہودی مذہبی رہنماؤں نے طہارت کے اِن حکموں کے سلسلے میں تفصیلی قوانین بنائے۔ یہودی تاریخ کے متعلق ایک کتاب میں لکھا ہے کہ ”وہ ہر اُس صورتحال کے بارے میں فرق فرق قوانین بناتے تھے جس میں ایک شخص یا چیز ناپاک ہو سکتی تھی۔ وہ طے کرتے تھے کہ ایک ناپاک شخص کب اور کس حد تک دوسروں کو ناپاک کر سکتا ہے، کون سی چیزیں ناپاک بن سکتی ہیں اور کون سی نہیں اور ناپاکی کو دُور کرنے کے لیے کون سی رسمیں ادا کی جانی چاہئیں۔“
یسوع مسیح کے دُشمنوں نے اُن سے پوچھا کہ ”تمہارے شاگرد ہمارے باپدادا کی روایتوں پر عمل کیوں نہیں کرتے؟ وہ ناپاک ہاتھوں سے کھانا کیوں کھاتے ہیں؟“ (مر 7:5) اِن مذہبی رہنماؤں کو اِس بات کی فکر نہیں تھی کہ اِنسان ہاتھ دھوئے بغیر کھانا کھانے سے بیمار پڑ سکتا ہے بلکہ اُنہیں اپنی روایت کی فکر تھی۔ دراصل وہ کھانا کھانے سے پہلے ایک خاص رسم ادا کرتے تھے۔ اِس رسم کے مطابق ایک شخص اُن کے ہاتھ پر پانی اُنڈیلتا تھا۔ پچھلے پیراگراف میں بتائی گئی کتاب میں لکھا ہے کہ ”وہ اِس بات پر بحث کرتے تھے کہ پانی اُنڈیلنے کے لیے کس طرح کے برتن اور کس طرح کا پانی اِستعمال کِیا جائے، پانی کون اُنڈیل سکتا ہے اور ہاتھوں کا کتنا حصہ بھیگنا چاہیے۔“
یسوع مسیح اِس طرح کی روایتوں کو کیسا خیال کرتے تھے؟ اُنہوں نے مذہبی رہنماؤں کو یہ دو ٹوک جواب دیا: ”یسعیاہ نبی نے تُم جیسے ریاکاروں کے بارے میں بالکل صحیح پیشگوئی کی تھی کہ ”یہ لوگ مُنہ سے تو میری عزت کرتے ہیں لیکن اِن کے دل مجھ سے بہت دُور ہیں۔ یہ فضول میں میری عبادت کرتے ہیں کیونکہ اِنہوں نے اپنی مذہبی تعلیمات کی بنیاد اِنسانوں کے حکموں پر رکھی ہے۔“ تُم خدا کے حکموں کو رد کر دیتے ہو لیکن اِنسانوں کی روایتوں سے چپکے رہتے ہو۔“—مر 7:6-8۔