-
یسوع مسیح کی شان کی ایک جھلکیسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی
-
-
یسوع مسیح قیصریہ فِلپّی کے علاقے میں تعلیم دے رہے تھے جو کہ کوہِحرمون سے تقریباً 25 کلومیٹر (15 میل) دُور تھا۔ اِس دوران اُنہوں نے ایک ایسی بات کہی جسے سُن کر رسول بہت حیران ہوئے۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ یہاں کچھ ایسے لوگ ہیں جو موت کا مزہ چکھنے سے پہلے اِنسان کے بیٹے کو اُس کی بادشاہت میں ضرور دیکھیں گے۔“—متی 16:28۔
شاگردوں نے یقیناً سوچا ہوگا کہ یسوع کی اِس بات کا کیا مطلب ہے؟ اِس واقعے کے تقریباً ایک ہفتے بعد یسوع مسیح اپنے تین رسولوں پطرس، یعقوب اور یوحنا کے ساتھ ایک اُونچے پہاڑ پر گئے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ رات کا وقت تھا کیونکہ رسولوں کو نیند آ رہی تھی۔ جب یسوع مسیح دُعا کرنے لگے تو رسولوں کے دیکھتے دیکھتے اُن کی صورت بدل گئی۔ اُن کا چہرہ سورج کی طرح روشن ہو گیا اور اُن کے کپڑے روشنی کی طرح سفید ہو گئے اور چمکنے لگے۔
-
-
یسوع مسیح کی شان کی ایک جھلکیسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی
-
-
یسوع مسیح اور رسولوں کو اِس رُویا سے کتنا حوصلہ ملا ہوگا! اِس رُویا سے اُنہوں نے اُس شان کی ایک جھلک دیکھی جو یسوع مسیح کو بادشاہت میں ملنی تھی۔ اِس طرح رسولوں نے ”اِنسان کے بیٹے کو اُس کی بادشاہت“ میں دیکھا، بالکل جیسا کہ یسوع نے وعدہ کِیا تھا۔ (متی 16:28) پہاڑ پر اُن لوگوں نے مسیح کی شان ”اپنی آنکھوں سے دیکھی تھی۔“ ذرا سوچیں، جب فریسیوں نے یسوع مسیح سے یہ ثابت کرنے کے لیے ایک نشانی مانگی کہ وہ خدا کے مقررہ بادشاہ ہیں تو یسوع نے اُنہیں کوئی نشانی نہیں دِکھائی۔ لیکن یسوع کے قریبی شاگردوں کو ایک ایسی رُویا دیکھنے کا اعزاز ملا جس کے ذریعے اُن تمام پیشگوئیوں کی تصدیق ہوئی جو بادشاہت کے سلسلے میں کی گئی تھیں۔ اِس لیے پطرس نے بعد میں لکھا: ”خدا کی پیشگوئیوں پر ہمارا ایمان اَور زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔“—2-پطرس 1:16-19۔
-