-
لوقابادشاہتی خدمتگزاری—۲۰۰۷ | دسمبر
-
-
۱. لوقا کی انجیل کی خصوصیت کیا ہے؟
۱ لوقا کی انجیل ایک ذہین اور رحمدل شخص نے تحریر کی تھی۔ خدا کی روح کی راہنمائی میں یہ عمدہ خوبیاں ایک ایسی سرگزشت پر منتج ہوئیں جو درست ہونے کے ساتھ ساتھ جوشوجذبے سے بھی معمور ہے۔ ابتدائی آیات میں لوقا بیان کرتا ہے: ”مَیں نے بھی مناسب جانا کہ سب باتوں کا سلسلہ شروع سے ٹھیک ٹھیک دریافت کرکے اُن کو تیرے لئے ترتیب سے لکھوں۔“ اُس کی مفصل اور محتاط تحریر نے اُس کے اِس دعوے کو ثابت کر دیا ہے۔—لو ۱:۳۔
-
-
لوقابادشاہتی خدمتگزاری—۲۰۰۷ | دسمبر
-
-
۴. لوقا کی انجیل غالباً کب لکھی گئی، اور کونسے حالات اِس بات کی تائید کرتے ہیں؟
۴ لوقا نے اپنی انجیل کب تحریر کی تھی؟ اعمال ۱:۱ ظاہر کرتی ہے کہ اعمال کا مصنف (جو لوقا ہی تھا) اُس نے ”پہلا رسالہ“ یعنی انجیل بھی تحریر کی تھی۔ اعمال کی کتاب تقریباً ۶۱ عیسوی میں مکمل ہوئی جب لوقا پولس رسول کے ساتھ روم میں تھا۔ پولس وہاں قیصر سے اپنی اپیل کے جواب کا منتظر تھا۔ لہٰذا، لوقا نے اپنا یہ انجیلی بیان غالباً قیصریہ میں تقریباً ۵۶-۵۸ عیسوی میں لکھا۔ یہ لوقا کے پولس کے ساتھ اُس کے تیسرے مشنری دورے کے اختتام پر فلپی سے واپس لوٹنے کے بعد کا واقعہ ہے۔ کیونکہ اُس وقت پولس اپنی اپیل کی وجہ سے روم جانے سے پہلے قیصریہ میں دو سال تک قید میں رہا تھا۔ چونکہ اُس دوران لوقا فلستین میں تھا اِس لئے وہ یسوع کی زندگی اور اُس کی خدمتگزاری کی بابت ”سب باتوں کا سلسلہ شروع سے ٹھیک ٹھیک دریافت“ کرنے کے لئے بہترین جگہ پر تھا۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوقا کی انجیل مرقس کی انجیل سے پہلے لکھی گئی تھی۔
۵. لوقا کن ذرائع سے یسوع کی زندگی کے واقعات ”ٹھیک ٹھیک دریافت“ کر سکتا تھا؟
۵ سچ ہے کہ لوقا نے اپنی انجیل میں جو واقعات قلمبند کئے وہ اُن تمام کا عینی شاہد نہیں تھا۔ کیونکہ لوقا ۱۲ رسولوں میں شامل نہیں تھا اور شاید وہ یسوع کی موت کے بعد اُس پر ایمان لایا تھا۔ تاہم، وہ مشنری خدمت میں پولس کے ساتھ ساتھ رہا تھا۔ (۲-تیم ۴:۱۱؛ فلیمون ۲۴) لہٰذا، یہ کہا جا سکتا ہے کہ اُس کی تحریر سے پولس کا اثرورسوخ جھلکتا ہے۔ اِس کا اندازہ خداوند کے عشائیے کی بابت لوقا ۲۲:۱۹، ۲۰ اور ۱-کرنتھیوں ۱۱:۲۳-۲۵ میں درج بیانات کے موازنے سے لگایا جا سکتا ہے۔ لوقا مزید معلومات کے لئے متی کی انجیل سے مدد حاصل کر سکتا تھا۔ وہ یسوع مسیح کی زندگی کے واقعات کو اُن شاگردوں کے ذریعے جان سکتا تھا جو اُس وقت تک زندہ تھے۔ اِس کے علاوہ، وہ ممکنہ طور پر یسوع کی ماں مریم سے ذاتی طور پر باتچیت کرکے ’سب باتوں کو ٹھیک ٹھیک دریافت‘ کر سکتا تھا۔ ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ اُس نے قابلِبھروسا تفصیلات جمع کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہوگی۔
-