-
عقلمندی سے کام لیں اور دُور کی سوچیںیسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی
-
-
یسوع یہ نہیں کہہ رہے تھے کہ خادم نے جو کچھ کِیا، وہ ٹھیک تھا اور نہ ہی وہ کاروباری معاملوں میں چالاکی سے کام لینے کی صلاح دے رہے تھے۔ تو پھر وہ اِس مثال سے کون سا سبق دینا چاہتے تھے؟ اُنہوں نے شاگردوں سے کہا: ”اِس بددیانت دُنیا کی دولت سے دوست بنائیں تاکہ جب یہ دولت ختم ہو جائے تو وہ آپ کو ابدی گھروں میں ٹھہرائیں۔“ (لُوقا 16:9) لہٰذا وہ شاگردوں کو عقلمندی اور دُوراندیشی سے کام لینے کا مشورہ دے رہے تھے۔ ”روشنی کے بیٹوں“ یعنی خدا کے خادموں کو اپنا مالواسباب عقلمندی سے اِستعمال کرنا چاہیے تاکہ اُنہیں مستقبل میں ہمیشہ کی زندگی ملے۔
صرف یہوواہ خدا اور اُس کا بیٹا ہی بادشاہت میں کسی کو یا تو آسمان پر یا پھر زمین پر ہمیشہ کی زندگی عطا کر سکتے ہیں۔ اِس لیے ہمیں اپنی دُنیاوی دولت کو خدا کی عبادت کو فروغ دینے کے لیے اِستعمال کرنا چاہیے تاکہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے ساتھ ہماری دوستی مضبوط ہو جائے۔ پھر جب دُنیاوی دولت ختم ہو جائے گی تو ہمارا ابدی مستقبل محفوظ ہوگا۔
-
-
عقلمندی سے کام لیں اور دُور کی سوچیںیسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی
-
-
اِس کے بعد یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو بتایا کہ ’ابدی گھروں میں ٹھہرائے‘ جانے کے لیے اُنہیں بہت سی قربانیاں دینی پڑیں گی۔ اُن کے پیروکار خدا کے سچے خادم ہونے کے ساتھ ساتھ دُنیا کی دولت کے غلام نہیں ہو سکتے کیونکہ ”کوئی خادم دو مالکوں کی غلامی نہیں کر سکتا۔ یا تو وہ ایک سے محبت رکھے گا اور دوسرے سے نفرت یا پھر وہ ایک سے لپٹا رہے گا اور دوسرے کو حقیر جانے گا۔ آپ خدا اور دولت دونوں کے غلام نہیں بن سکتے۔“—لُوقا 16:9، 13۔
-