باب 93
اِنسان کا بیٹا ظاہر ہوگا
خدا کی بادشاہت اُن کے درمیان تھی
جب یسوع مسیح ظاہر ہوں گے تو کیا ہوگا؟
یسوع سامریہ یا گلیل میں ہی تھے جب فریسیوں نے اُن سے پوچھا کہ ”خدا کی بادشاہت کب آئے گی؟“ اِن لوگوں کا خیال تھا کہ خدا کی بادشاہت بڑی شان اور دُھوم سے آئے گی۔ مگر یسوع نے جواب دیا: ”خدا کی بادشاہت اِس طرح نہیں آئے گی کہ اِسے واضح طور پر دیکھا جا سکے۔ لوگ یہ نہیں کہیں گے کہ ”دیکھو! وہ یہاں ہے“ یا ”دیکھو! وہ وہاں ہے“ کیونکہ خدا کی بادشاہت آپ کے درمیان میں ہے۔“—لُوقا 17:20، 21۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یسوع مسیح یہ کہہ رہے تھے کہ بادشاہت خدا کے خادموں کے دلوں میں ہے۔ لیکن یسوع تو فریسیوں سے بات کر رہے تھے جو اُن کے دُشمن تھے۔ تو پھر بادشاہت اُن لوگوں کے دلوں میں کیسے ہو سکتی تھی؟ خدا کی بادشاہت اِس لحاظ سے اُن کے درمیان میں تھی کہ اِس کے مقررہ بادشاہ یسوع مسیح اُن کے درمیان تھے۔—متی 21:5۔
اِس کے بعد یسوع نے اپنے شاگردوں کو بادشاہت کے آنے کے بارے میں مزید معلومات دیں۔ ہو سکتا ہے کہ اُس وقت تک فریسی وہاں سے چلے گئے تھے۔ بادشاہ کے طور پر اپنی موجودگی کے موضوع پر بات کرنے سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو یہ آگاہی دی: ”وہ وقت آئے گا جب آپ اِنسان کے بیٹے کے زمانے کا صرف ایک دن دیکھنا چاہیں گے لیکن دیکھ نہیں پائیں گے۔“ (لُوقا 17:22) یوں یسوع نے ظاہر کِیا کہ اِنسان کے بیٹے کی حکمرانی فوراً شروع نہیں ہوگی بلکہ ایسا مستقبل میں ہوگا۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ شاگرد وہ وقت دیکھنا چاہتے تھے لیکن اِنسان کے بیٹے کو خدا کے مقررشُدہ وقت پر ہی آنا تھا۔
یسوع مسیح نے آگے کہا: ”لوگ آپ سے کہیں گے کہ ”دیکھو! وہ یہاں ہے“ یا ”دیکھو! وہ وہاں ہے“ مگر اُن کے ساتھ نہ جائیں اور نہ ہی اُن کے پیچھے چل پڑیں کیونکہ جس طرح بجلی آسمان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک چمکتی ہے اُسی طرح اِنسان کے بیٹے کے زمانے میں ہوگا۔“ (لُوقا 17:23، 24) یسوع کے شاگرد کسی جھوٹے مسیح کے پیچھے چل پڑنے سے کیسے بچ سکتے تھے؟ یسوع نے کہا کہ حقیقی مسیح کا آنا اِتنا واضح ہوگا جتنا آسمان پر بجلی کا چمکنا جو کہ دُور دُور تک دِکھائی دیتا ہے۔ لہٰذا جو لوگ اِنسان کے بیٹے کی موجودگی کے منتظر ہوں گے، وہ فوراً جان جائیں گے کہ اُس نے آسمان پر بادشاہت شروع کر دی ہے۔
اُس وقت باقی لوگوں کا رویہ کیسا ہوگا؟ اِس بات کو سمجھانے کے لیے یسوع مسیح نے دو ایسے واقعات کا ذکر کِیا جو ماضی میں ہوئے تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”اِنسان کے بیٹے کا زمانہ نوح کے زمانے کی طرح ہوگا۔ . . . وہ زمانہ لُوط کے زمانے کی طرح بھی ہوگا۔ اُس وقت بھی لوگ کھا رہے تھے، پی رہے تھے، چیزیں خرید رہے تھے، چیزیں بیچ رہے تھے، فصلیں بو رہے تھے اور گھر بنا رہے تھے۔ لیکن جس دن لُوط سدوم سے نکلے، آسمان سے آگ اور گندھک کی بارش ہوئی اور وہ سب مر گئے۔ جس دن اِنسان کا بیٹا ظاہر ہوگا، ایسا ہی ہوگا۔“—لُوقا 17:26-30۔
یسوع مسیح یہ نہیں کہہ رہے تھے کہ نوح اور لُوط کے زمانے کے لوگ اِس لیے ہلاک ہوئے کیونکہ وہ کھانے پینے، خریدوفروخت کرنے، کھیتیباڑی کرنے اور تعمیراتی کاموں میں مصروف تھے۔ بِلاشُبہ نوح اور لُوط نے بھی ایسے روزمرہ کے کام کیے ہوں گے۔ فرق بس یہ تھا کہ باقی لوگ اِن کاموں میں اِتنے مگن تھے کہ وہ خدا کی مرضی کو نظرانداز کر رہے تھے اور اِس حقیقت سے نظریں چُرا رہے تھے کہ وہ ایک نازک دَور میں رہ رہے ہیں۔ لہٰذا یسوع مسیح اپنے شاگردوں کو تاکید کر رہے تھے کہ اُن کا دھیان خدا کی مرضی کو جاننے اور اِسے بجا لانے پر لگا رہنا چاہیے۔ اُنہوں نے ظاہر کِیا کہ ایسا کرنے سے شاگرد اُس وقت اپنی جان بچا سکیں گے جب خدا بُرے لوگوں کو تباہ کرے گا۔
یسوع مسیح کے پیروکاروں کو خبردار رہنا چاہیے کہ اُن کا دھیان دُنیاوی چیزوں کی وجہ سے بٹ نہ جائے۔ اِس سلسلے میں یسوع نے کہا: ”اُس دن جو شخص چھت پر ہو اور جس کی چیزیں گھر میں ہوں، وہ اپنی چیزیں لینے کے لیے نیچے نہ آئے۔ اِسی طرح جو شخص کھیت میں ہو، وہ ہرگز واپس نہ لوٹے۔ یاد رکھیں کہ لُوط کی بیوی کے ساتھ کیا ہوا تھا۔“ (لُوقا 17:31، 32) وہ نمک کا ستون بن گئی تھی۔
جب اِنسان کا بیٹا بادشاہ کے طور پر حکمرانی کرے گا تو اَور کیا کچھ ہوگا؟ یسوع مسیح نے کہا: ”اُس رات دو لوگ چارپائی پر لیٹے ہوں گے؛ ایک کو ساتھ لیا جائے گا لیکن دوسرے کو چھوڑ دیا جائے گا۔“ (لُوقا 17:34) اِس کا مطلب ہے کہ کچھ لوگ نجات حاصل کریں گے جبکہ دوسروں کو چھوڑ دیا جائے گا یعنی وہ ہلاک ہو جائیں گے۔
اِس پر شاگردوں نے یسوع سے پوچھا: ”مالک، یہ کہاں ہوگا؟“ اُنہوں نے جواب دیا: ”جہاں لاش ہے وہاں عقاب بھی جمع ہوں گے۔“ (لُوقا 17:37) جس طرح عقاب دُور تک دیکھ سکتے ہیں اِسی طرح کچھ لوگ دُوراندیش ہوں گے۔ یہ لوگ حقیقی مسیح یعنی اِنسان کے بیٹے کو پہچان لیں گے اور اُس کے پاس جمع ہو جائیں گے۔ اُس وقت یسوع مسیح اپنے وفادار پیروکاروں کو روحانی خوراک مہیا کریں گے تاکہ اُن کی زندگی بچ سکے۔