باب 10
یروشلیم کا سفر
ہیکل میں 12 سالہ یسوع اور مذہبی اُستادوں کی باتچیت
یسوع نے یہوواہ خدا کو ’اپنا باپ‘ کہا
بہار کا موسم تھا۔ یوسف اپنے بیوی بچوں، رشتےداروں اور دوستوں کے ساتھ یروشلیم کے سفر کی تیاری کر رہے تھے۔ وہ شریعت کے حکم کے مطابق ہر سال وہاں عیدِفسح منانے کے لیے جاتے تھے۔ (اِستثنا 16:16) یروشلیم، ناصرت سے تقریباً 120 کلومیٹر (75 میل) دُور تھا۔ سب لوگوں کے دل خوشی سے بھرے ہوئے تھے اور وہ تیاریوں میں مصروف تھے۔ 12 سالہ یسوع بھی بہت خوش تھے کیونکہ اُنہیں خدا کے گھر سے بڑا لگاؤ تھا۔
یسوع اور اُن کے گھر والے صرف ایک دن کی عید منانے کے لیے یروشلیم نہیں جاتے تھے کیونکہ عیدِفسح کے اگلے ہی دن بےخمیری روٹی کی عید شروع ہو جاتی تھی جو کہ سات دن تک منائی جاتی تھی۔ (مرقس 14:1) اِس عید کو عیدِفسح کا حصہ سمجھا جاتا تھا۔ ناصرت سے یروشلیم کا سفر کرنے، یروشلیم میں عید منانے اور واپس ناصرت پہنچنے میں یسوع اور اُن کے گھر والوں کو تقریباً دو ہفتے لگ جاتے تھے۔ لیکن اِس بار اُنہیں گھر پہنچنے میں زیادہ دن لگے۔ اِس کی کیا وجہ تھی؟
جب یوسف اور مریم نے واپسی کا سفر شروع کِیا تو اُنہیں لگا کہ یسوع اُن کے رشتےداروں اور دوستوں کے ساتھ سفر کر رہے ہیں۔ لیکن جب رات ہوئی تو یسوع اُنہیں کہیں دِکھائی نہیں دیے۔ وہ اُن کو اپنے رشتےداروں اور جاننے والوں میں ڈھونڈنے لگے لیکن یسوع کہیں نہیں تھے۔ اِس لیے یوسف اور مریم یسوع کو ڈھونڈنے کے لیے واپس یروشلیم گئے۔
یوسف اور مریم نے یسوع کو تلاش کرنے میں پورا دن لگایا لیکن وہ اُنہیں کہیں نہیں ملے۔ وہ دوسرے دن بھی اُنہیں ڈھونڈتے رہے۔ آخرکار تیسرے دن اُن کو یسوع ہیکل کے ایک بڑے کمرے میں مل گئے۔ یسوع مذہبی اُستادوں کے بیچ بیٹھے اُن کی باتیں سُن رہے تھے اور اُن سے سوال پوچھ رہے تھے۔ وہاں موجود سب لوگ یسوع کی عقلمندی پر دنگ تھے۔
مریم نے یسوع سے کہا: ”بیٹا، تُم نے ہمارے ساتھ ایسا کیوں کِیا؟ دیکھو، مَیں اور تمہارے ابو تمہیں ڈھونڈتے پھر رہے تھے اور اِتنے پریشان تھے۔“—لُوقا 2:48۔
یسوع کو تعجب ہوا کہ اُن کے ماں باپ کو نہیں پتہ تھا کہ وہ کہاں تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”آپ مجھے کیوں ڈھونڈ رہے تھے؟ کیا آپ کو پتہ نہیں تھا کہ مَیں اپنے باپ کے گھر میں ہوں گا؟“—لُوقا 2:49۔
اِس کے بعد یسوع اپنے ماں باپ کے ساتھ ناصرت چلے گئے اور اُن کے فرمانبردار رہے۔ وہ بڑے ہوتے گئے اور اُن کی دانشمندی میں اِضافہ ہوتا گیا۔ اُنہیں خدا کی خوشنودی حاصل تھی اور سب لوگ بھی اُن کو پسند کرتے تھے۔ یسوع نے بچپن ہی سے بہت اچھی مثال قائم کی کیونکہ اُنہیں خدا کے بارے میں سیکھنے کا شوق تھا اور وہ اپنے والدین کی عزت بھی کرتے تھے۔