قارئین کے سوال
ہیکل کی پولیس میں کون شامل تھے اور اُن کی کیا ذمےداریاں تھیں؟
لاوی کے قبیلے کے جو مرد کاہنوں کے طور پر خدمت انجام نہیں دیتے تھے، وہ دیگر کام کرتے تھے۔ اِن میں سے ایک کام اُس کام کے جیسا تھا جو آج پولیس کرتی ہے۔ ہیکل کی پولیس میں کام کرنے والے سپاہی ہیکل کے نگران کے ماتحت ہوتے تھے۔ ایک یہودی مصنف فِلو نے اِن سپاہیوں کی ذمےداریوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا: ”اِن میں سے کچھ [لاوی] ہیکل کے اُن دروازوں پر دربانوں کے طور پر کام کرتے تھے جہاں سے لوگ داخل ہوتے تھے؛ کچھ کو [ہیکل کے] اندر مُقدس مقام کے سامنے تعینات کِیا جاتا تھا تاکہ کوئی غیرمتعلقہ شخص غلطی سے بھی وہاں نہ جائے۔ اور کچھ سپاہی باری باری ہیکل میں گشت کرتے تھے اور یہ گشت 24 گھنٹے ہوتی تھی۔“
ہیکل کی پولیس عدالتِعظمیٰ کے حکم کی پابند ہوتی تھی۔ اور رومی حکومت نے صرف اِنہی کو ہتھیار رکھنے کی اِجازت دی ہوئی تھی۔
جب یسوع کو گِرفتار کِیا گیا تو اُنہوں نے لوگوں سے کہا کہ ”مَیں ہر دن ہیکل میں بیٹھ کر تعلیم دیتا تھا لیکن وہاں تو آپ نے مجھے گِرفتار نہیں کِیا۔“ (متی 26:55) عالم یوآخیم یریمیاس نے یسوع کی اِس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہیکل کی کوئی پولیس نہ ہوتی تو یسوع یہ بات نہ کہتے۔ اِسی عالم کا خیال ہے کہ اِس سے پہلے بھی جو لوگ یسوع کو گِرفتار کرنے آئے تھے، وہ ہیکل کی پولیس ہی تھی۔ (یوح 7:32، 45، 46) بعد میں عدالتِعظمیٰ نے ہیکل کے نگران اور اُس کے سپاہیوں کو بھیجا تاکہ وہ یسوع کے شاگردوں کو عدالتِعظمیٰ کے سامنے پیش کریں۔ غالباً ہیکل کی پولیس نے ہی پولُس رسول کو بھی گھسیٹ کر ہیکل سے باہر نکالا تھا۔—اعما 4:1-3؛ 5:17-27؛ 21:27-30۔