-
آپ کس کے فرمانبردار رہیں گے؟مینارِنگہبانی—2005ء | 15 دسمبر
-
-
۷. سردارکاہنوں کو رسولوں پر غصہ کیوں آیا؟
۷ رسولوں نے اپنے دل میں ٹھان لیا تھا کہ وہ تبلیغ کرنا جاری رکھیں گے۔ یہ دیکھ کر سردارکاہنوں کو بہت غصہ آیا۔ سردارکاہن کائفا کے علاوہ کچھ اَور کاہن بھی صدوقی تھے جو مُردوں کے جی اُٹھنے پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔ (اعمال ۴:۱، ۲؛ ۵:۱۷) اِسکے برعکس رسول یقین کیساتھ لوگوں کو بتا رہے تھے کہ یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے۔ کئی سردارکاہن رومی حکومت میں مقبول ہونا چاہتے تھے۔ اسلئے جب یسوع کے مقدمے کے دوران رومی عدالت نے یہودیوں کو اُسے اپنے بادشاہ کے طور پر ماننے کا موقع دیا تو سردارکاہن چلانے لگے: ”قیصر کے سوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔“ (یوحنا ۱۹:۱۵) a لیکن اب رسول لوگوں کو نہ صرف یہ سکھا رہے تھے کہ یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے بلکہ وہ یہ بھی سکھا رہے تھے کہ ”آسمان کے تلے آدمیوں کو کوئی دوسرا نام نہیں بخشا گیا جسکے وسیلہ سے ہم نجات پا سکیں۔“ (اعمال ۲:۳۶؛ ۴:۱۲) کاہنوں کو یہ ڈر تھا کہ اگر لوگ یسوع مسیح کو اپنے رہنما کے طور پر قبول کرنے لگیں تو رومی آ کر اُنکی ’جگہ اور قوم دونوں پر قبضہ کر لیں گے۔‘—یوحنا ۱۱:۴۸۔
-
-
آپ کس کے فرمانبردار رہیں گے؟مینارِنگہبانی—2005ء | 15 دسمبر
-
-
a سردارکاہنوں نے جس ”قیصر“ کو اپنے بادشاہ کے طور پر قبول کِیا تھا وہ رومی شہنشاہ تبریس تھا۔ وہ دھوکاباز اور قاتل تھا اور اپنی بیہودہ جنسی حرکتوں کیلئے مشہور تھا۔—دانیایل ۱۱:۱۵، ۲۱۔
-