مسیحی خدمت کرنے سے خوشی حاصل کرتے ہیں
”دینا لینے سے مبارک ہے۔“—اعمال ۲۰:۳۵۔
۱. آجکل کونسا غلط رُجحان پایا جاتا ہے اور یہ کیوں مضر ہے؟
بیسویں صدی کے آخری عشروں کے دوران ”پہلے مَیں“ کا رُجحان غالب رہا ہے۔ درحقیقت، ”پہلے مَیں“ کی اصطلاح دوسروں کیلئے فکر کی کمی کیساتھ خودغرضانہ اور حریصانہ رُجحان کا مفہوم بھی پیش کرتی ہے۔ ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ پہلے مَیں والا رُجحان، سن ۲۰۰۰ میں کسی بھی طرح سے ختم نہیں ہوا ہے۔ آپ نے کتنی مرتبہ یہ سوال سنے ہونگے، ”اس میں میرے لئے کیا رکھا ہے؟“ یا ”مجھے اس سے کیا ملیگا؟“ ایسا خودغرضانہ رُجحان خوشی کا باعث نہیں ہے۔ یہ یسوع کے بیانکردہ اصول کے بالکل برعکس ہے: ”دینا لینے سے مبارک ہے۔“—اعمال ۲۰:۳۵۔
۲. یہ بات کیسے دیکھی گئی ہے کہ دینا خوشی کا باعث بنتا ہے؟
۲ کیا واقعی دینے سے لینے کی نسبت زیادہ خوشی ملتی ہے؟ جیہاں۔ ذرا یہوواہ خدا کی بابت سوچیں۔ وہی ”زندگی کا چشمہ“ ہے۔ (زبور ۳۶:۹) وہ ہماری خوشی کیلئے ہمیں ہر ضروری چیز فراہم کرتا ہے۔ واقعی، وہ ”ہر اچھی بخشش اور ہر کامل انعام“ کا ماخذ ہے۔ (یعقوب ۱:۱۷) ”خدایِمبارک“ یہوواہ ہر وقت دیتا رہتا ہے۔ (۱-تیمتھیس ۱:۱۱) وہ اپنی انسانی مخلوق سے محبت رکھتا ہے جسے وہ بہت کچھ عطا کرتا ہے۔ (یوحنا ۳:۱۶) ذرا انسانی خاندان کی بابت بھی سوچیں۔ اگر آپ ماں یا باپ ہیں تو آپ جانتے ہیں کہ ایک بچے کی پرورش کرنے میں کتنی قربانیاں اور کتنا کچھ دینا پڑتا ہے۔ نیز کئی سالوں تک بچہ آپکی دی ہوئی قربانیوں سے بےخبر رہتا ہے۔ وہ اس سب کو معمولی خیال کرتا ہے۔ پھربھی، اپنی بےلوث قربانی کے نتیجے میں، اپنے بچے کو پھلتاپھولتا دیکھ کر آپ کو خوشی ہوتی ہے۔ کیوں؟ اس لئے کہ آپ اُس سے محبت کرتے ہیں۔
۳. یہوواہ اور اپنے ساتھی ایمانداروں کی خدمت کرنا خوشی کی بات کیوں ہے؟
۳ اسی طرح، سچی پرستش کی تصویرکشی محبت کی بِنا پر دینے سے ہوتی ہے۔ یہوواہ اور اپنے ساتھی پرستاروں سے محبت کرنے کی وجہ سے ہم خوشی سے اُنکی خدمت کرتے، خود کو اُن کیلئے دے ڈالتے ہیں۔ (متی ۲۲:۳۷-۳۹) نیز جو کوئی خودغرضانہ محرکات کیساتھ پرستش کرتا ہے اُسے کچھ خوشی حاصل نہیں ہوتی۔ لیکن جو لوگ کچھ لینے کی اُمید کرنے کی بجائے کچھ دینے کی بابت فکر رکھتے ہوئے بےغرضی سے خدمت کرتے ہیں وہ واقعی خوش ہوتے ہیں۔ اِس سچائی کو ہماری پرستش سے تعلق رکھنے والے بعض الفاظ کے صحیفائی استعمال سے دیکھا گیا ہے۔ ہم اُن میں سے تین الفاظ پر اس مضمون میں اور اگلے مضمون میں بحث کریں گے۔
یسوع کی عوامی خدمت
۴. دُنیائےمسیحیت میں ”عوامی خدمت“ کی خصوصیت کیا ہے؟
۴ اصلی یونانی زبان میں، پرستش سے تعلق رکھنے والا ایک لفظ لیتورگیا ہے جس کا ترجمہ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن میں ”عوامی خدمت“ کِیا گیا ہے۔ دُنیائےمسیحیت میں لیتورگیا (عوامی خدمت) سے انگریزی لفظ ”لٹرجی“ بمعنی عبادت نکلا ہے۔a تاہم، دُنیائےمسیحیت کی رسمی عبادات درحقیقت مفید عوامی خدمت نہیں ہیں۔
۵، ۶. (ا) اسرائیل میں کونسی عوامی خدمت انجام دی جاتی تھی اور اُسکے کیا فوائد تھے؟ (ب) اسرائیل میں انجام دی جانے والی عوامی خدمت کی جگہ کس شاندار خدمت نے لے لی تھی اور کیوں؟
۵ پولس رسول نے اسرائیلی کاہنوں کے حوالے سے لیتورگیا سے متعلق یونانی لفظ استعمال کِیا۔ اس نے کہا: ”ہر ایک کاہن تو کھڑا ہو کر ہر روز عبادت [لیتورگیا کی ایک قسم] کرتا ہے اور ایک ہی طرح کی قربانیاں باربار گذرانتا ہے۔“ (عبرانیوں ۱۰:۱۱) لاوی کاہن اسرائیل میں نہایت قابلِقدر عوامی خدمت انجام دیا کرتے تھے۔ وہ خدا کی شریعت کی تعلیم دیتے اور لوگوں کے گناہوں کو ڈھانپنے کیلئے قربانیاں گذرانتے تھے۔ (۲-تواریخ ۱۵:۳؛ ملاکی ۲:۷) جب کاہن اور لوگ یہوواہ کی شریعت پر عمل کرتے تو قوم کے پاس خوش ہونے کی وجوہات تھیں۔—استثنا ۱۶:۱۵۔
۶ شریعت کے تحت عوامی خدمات انجام دینا اسرائیلی کاہنوں کیلئے حقیقی شرف تھا لیکن جب اسرائیل کی بےوفائی کی وجہ سے اُسے رد کر دیا گیا تو اُنکی خدمت کی کوئی وقعت نہ رہی۔ (متی ۲۱:۴۳) یہوواہ نے اس سے بڑھکر شاندار انتظام کِیا اور وہ عظیم سردار کاہن، یسوع کے ذریعے انجام دی جانے والی عوامی خدمت تھی۔ اس کی بابت ہم پڑھتے ہیں: ”یہ ابد تک قائم رہنے والا ہے اسلئے اسکی کہانت لازوال ہے۔ اسی لئے جو اُسکے وسیلہ سے خدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پوری پوری نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُنکی شفاعت کے لئے ہمیشہ زندہ ہے۔“—عبرانیوں ۷:۲۴، ۲۵۔
۷. یسوع کی عوامی خدمت لاثانی فوائد کا باعث کیوں بنتی ہے؟
۷ یسوع بغیر کسی جانشین کے ابد تک کہانت کا کام انجام دیتا ہے۔ لہٰذا، صرف وہی لوگوں کو پوری پوری نجات دے سکتا ہے۔ وہ اس لاثانی خدمت کو انسانساختہ ہیکل میں انجام نہیں دیتا بلکہ اصلی ہیکل یعنی ۲۹ س.ع. میں پرستش کیلئے عمل میں آنے والے یہوواہ کے عظیم انتظام میں انجام دیتا ہے۔ یسوع اس وقت اس ہیکل کے پاکترین مقام، آسمان میں خدمت کرتا ہے۔ وہ ”مقدِس اور اُس حقیقی خیمہ کا خادم [لیتورگوس] ہے جسے [یہوواہ] نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ انسان نے۔“ (عبرانیوں ۸:۲؛ ۹:۱۱، ۱۲) یسوع سربلند حیثیت رکھنے کے باوجود ”خادم“ ہے۔ وہ اپنے اعلیٰ اختیار کو لینے کی بجائے دینے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ چنانچہ دینا اسے خوشی بخشتا ہے۔ یہ ”اُس خوشی“ کا حصہ ہے ”جو اُسکی نظروں کے سامنے تھی“ اور اس نے اُسے تقویت دی کہ اپنی زمینی زندگی کے دوران برداشت کرے۔—عبرانیوں ۱۲:۲۔
۸. یسوع نے شریعتی عہد کی جگہ لینے والی کونسی عوامی خدمت انجام دی تھی؟
۸ یسوع کی عوامی خدمت کا ایک اَور پہلو بھی ہے۔ پولس نے لکھا: ”[یسوع] نے اس قدر بہتر خدمت پائی جس قدر اُس بہتر عہد کا درمیانی ٹھہرا جو بہتر وعدوں کی بنیاد پر قائم کِیا گیا ہے۔“ (عبرانیوں ۸:۶) موسیٰ اُس عہد کا درمیانی تھا جو یہوواہ کیساتھ اسرائیل کے رشتے کی بنیاد تھا۔ (خروج ۱۹:۴، ۵) یسوع نئے عہد کا درمیانی ٹھہرا جس نے ایک نئی قوم، ”خدا کے اؔسرائیل“ کی پیدائش کو ممکن بنایا جو بہت سی قوموں سے لئے گئے رُوح سے مسحشُدہ مسیحیوں پر مشتمل ہے۔ (گلتیوں ۶:۱۶؛ عبرانیوں ۸:۸، ۱۳؛ مکاشفہ ۵:۱۰،۹) یہ عوامی خدمت کتنی شاندار تھی! ہم ایک عوامی خادم، یسوع سے واقف ہو کر کتنے خوش ہیں جس کے ذریعے ہم یہوواہ کے حضور قابلِقبول خدمت انجام دے سکتے ہیں!—یوحنا ۱۴:۶۔
مسیحی بھی عوامی خدمت انجام دیتے ہیں
۹، ۱۰. مسیحی کس قسم کی عوامی خدمت انجام دیتے ہیں؟
۹ کوئی انسان یسوع جیسی رفیعالشان عوامی خدمت انجام نہیں دیتا۔ چنانچہ، جب ممسوح مسیحی اپنا آسمانی انعام حاصل کر لیتے ہیں تو وہ یسوع کیساتھ اپنا مقام حاصل کر کے آسمانی بادشاہوں اور کاہنوں کے طور پر اسکی عوامی خدمت میں شریک ہوتے ہیں۔ (مکاشفہ ۲۰:۶؛ ۲۲:۱-۵) تاہم، مسیحی زمین پر عوامی خدمت انجام دینے سے بڑی خوشی حاصل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جب فلسطین میں خوراک کی کمی تھی تو پولس رسول نے یہودیہ کے یہودی مسیحیوں کی پریشانی کو کم کرنے میں مدد دینے کیلئے یورپ کے بھائیوں سے عطیات اکٹھے کئے۔ یہ عوامی خدمت تھی۔ (رومیوں ۱۵:۲۷؛ ۲-کرنتھیوں ۹:۱۲) آجکل، جب انکے بھائی مصیبت، قدرتی آفات یا دیگر مشکلات کا تجربہ کرتے ہیں تو مسیحی فوری مدد بہم پہنچا کر ایسی ہی خدمت انجام دیکر خوش ہوتے ہیں۔—امثال ۱۴:۲۱۔
۱۰ پولس نے یہ بات لکھتے وقت ایک اَور طرح کی عوامی خدمت کا حوالہ دیا: ”اگر مجھے تمہارے ایمان کی قربانی اور خدمت کے ساتھ اپنا خون بھی بہانا پڑے توبھی خوش ہوں اور تم سب کے ساتھ خوشی کرتا ہوں۔“ (فلپیوں ۲:۱۷) فلپیوں کے سلسلے میں پولس کی سخت محنت محبت اور مستعدی کیساتھ دی جانے والی عوامی خدمت تھی۔ آجکل بھی ایک ایسی ہی خدمت بالخصوص ممسوح مسیحیوں کے ذریعے انجام دی جا رہی ہے جو ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ کے طور پر خدمت کرتے ہوئے بروقت روحانی خوراک فراہم کرتے ہیں۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷) اِس کے علاوہ، ایک گروپ کے طور پر، یہ ”کاہنوں کا مُقدس فرقہ“ ہیں جنہیں ’یسوع مسیح کے وسیلہ سے خدا کے نزدیک مقبول روحانی قربانیاں پیش کرنے اور اُسکی خوبیاں ظاہر کرنے کا حکم دیا گیا ہے جس نے انہیں تاریکی سے اپنی عجیب روشنی میں بلایا ہے۔‘ (۱-پطرس ۲:۵، ۹) وہ پولس کی طرح ’خود کو دے ڈالنے‘ کی حد تک اپنی ذمہداریاں پوری کرنے کے ایسے استحقاقات سے خوش ہوتے ہیں۔ نیز اُنکی ساتھی ’دوسری بھیڑیں‘ یہوواہ اور اسکے مقاصد کی بابت نسلِانسانی کو بتانے کے کام میں انکا ہاتھ بٹاتی ہیں۔b (یوحنا ۱۰:۱۶؛ متی ۲۴:۱۴) یہ کیا ہی شاندار اور پُرمسرت عوامی خدمت ہے!—زبور ۱۰۷:۲۱، ۲۲۔
پاک خدمت بجا لائیں
۱۱. حنّاہ نبِیّہ نے تمام مسیحیوں کیلئے کیسے ایک شاندار نمونہ فراہم کِیا؟
۱۱ ایک اَور یونانی لفظ جو ہماری پرستش سے تعلق رکھتا ہے وہ لیتریا ہے جس کا ترجمہ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن میں ”پاک خدمت“ کِیا گیا ہے۔ پاک خدمت کا تعلق پرستش کے کاموں سے ہے۔ مثال کے طور پر، ۸۴ سالہ بیوہ اور نبِیّہ حنّاہ کے سلسلے میں بیان کِیا گیا ہے کہ وہ ”ہیکل سے جُدا نہ ہوتی تھی بلکہ رات دن روزوں اور دُعاؤں کے ساتھ عبادت [لیتریا سے متعلق یونانی لفظ] کِیا کرتی تھی۔“ (لوقا ۲:۳۶، ۳۷) حنّاہ نے وفاداری سے یہوواہ کی پرستش کی۔ وہ ہم سب پیروجواں، مردوزن کیلئے شاندار نمونہ ہے۔ جیسے حنّاہ اشتیاق کیساتھ یہوواہ سے دُعا اور ہیکل میں باقاعدگی سے پرستش کرتی تھی اسی طرح ہماری پاک خدمت میں بھی دُعا اور اجلاسوں پر حاضری شامل ہونی چاہئے۔—رومیوں ۱۲:۱۲؛ عبرانیوں ۱۰:۲۴، ۲۵۔
۱۲. ہماری پاک خدمت کا ایک نمایاں پہلو کیا ہے اور یہ کیسے عوامی خدمت بھی ہے؟
۱۲ پولس رسول نے یہ لکھتے وقت ہماری پاک خدمت کے ایک اہم پہلو کا ذکر کِیا: ”خدا جسکی عبادت مَیں اپنی رُوح سے اُسکے بیٹے کی خوشخبری دینے میں کرتا ہوں وہی میرا گواہ ہے کہ مَیں بلاناغہ تمہیں یاد کرتا ہوں۔“ (رومیوں ۱:۹) جیہاں، خوشخبری کی منادی محض سننے والوں کیلئے ایک عوامی خدمت نہیں ہے بلکہ یہ یہوواہ خدا کی پرستش بھی ہے۔ خواہ ہمیں کوئی سننے والا ملتا ہے یا نہیں منادی کا کام یہوواہ کیلئے پاک خدمت ہے۔ اپنے پیارے آسمانی باپ کے شاندار اوصاف اور مفید مقاصد کی بابت دوسروں کو بتانے کی کوشش کرنا یقیناً ہمارے لئے بڑی خوشی کا باعث ہے۔—زبور ۷۱:۲۳۔
ہم پاک خدمت کہاں بجا لاتے ہیں؟
۱۳. یہوواہ کی روحانی ہیکل کے اندرونی صحن میں پاک خدمت بجا لانے والوں کی کیا اُمید ہے اور کون اُن کیساتھ خوش ہوتے ہیں؟
۱۳ ممسوح مسیحیوں کے نام، پولس نے تحریر کِیا: ”پس ہم وہ بادشاہی پا کر جو ہلنے کی نہیں اُس فضل کو ہاتھ سے نہ دیں جسکے سبب سے پسندیدہ طور پر خدا کی عبادت خداترسی اور خوف کے ساتھ کریں۔“ (عبرانیوں ۱۲:۲۸) بادشاہت کے وارث ہونے کی پُراعتماد توقع کیساتھ، ممسوح اشخاص حقتعالیٰ کی پرستش کرتے وقت ایمان میں غیرمتزلزل ہیں۔ صرف وہی یہوواہ کی روحانی ہیکل کے پاک مقام اور اندرونی صحن میں پاک خدمت بجا لا سکتے ہیں اور پاکترین مقام، آسمان میں یسوع کیساتھ خدمت کرنے کیلئے بڑے پُراُمید ہیں۔ اُنکے ساتھی، دوسری بھیڑوں کی جماعت، انکی شاندار اُمید میں انکے ساتھ خوش ہوتے ہیں۔—عبرانیوں ۶:۱۹، ۲۰؛ ۱۰:۱۹-۲۲۔
۱۴. بڑی بِھیڑ یسوع کی عوامی خدمت سے کیسے فائدہ اُٹھاتی ہے؟
۱۴ تاہم، دوسری بھیڑوں کی بابت کیا ہے؟ یوحنا رسول کی رویا کے مطابق ان آخری ایّام میں ایک بڑی بِھیڑ ظاہر ہوئی ہے اور ”اُنہوں نے اپنے جامے بّرہ کے خون سے دھو کر سفید کئے ہیں۔“ (مکاشفہ ۷:۱۴) اس کا مطلب یہ ہے کہ اپنے ممسوح ساتھی پرستاروں کی طرح وہ بھی یسوع کی عوامی خدمت، نسلِانسانی کی خاطر دی جانے والی اسکی کامل انسانی زندگی پر ایمان لاتے ہیں۔ دوسری بھیڑیں بھی ”[یہوواہ کے] عہد پر قائم“ رہنے کے سلسلے میں یسوع کی عوامی خدمت سے فائدہ اُٹھاتی ہیں۔ (یسعیاہ ۵۶:۶) تاہم، وہ نئے عہد کے فریق نہیں ہیں بلکہ وہ اس طرح سے اس پر قائم رہتے ہیں کہ وہ اس سے منسلک قوانین کی تعمیل کرتے ہیں اور اس کے ذریعے سے بنائے گئے بندوبست کیساتھ تعاون کرتے ہیں۔ وہ خدا کے اسرائیل کیساتھ رفاقت رکھتے ہیں اور اسی روحانی دسترخوان سے کھاتے اور اس کے ارکان کیساتھ کام کرتے ہوئے خدا کی علانیہ ستائش اور خدا کو خوش کرنے والی قربانیاں گذرانتے ہیں۔—عبرانیوں ۱۳:۱۵۔
۱۵. بڑی بِھیڑ کس جگہ پرستش کرتی ہے اور یہ برکت ان پر کیسے اثرانداز ہوتی ہے؟
۱۵ لہٰذا، بڑی بِھیڑ کو ”تخت اور بّرہ کے آگے کھڑی“ دیکھا گیا ہے۔ مزیدبرآں، ”یہ خدا کے تخت کے سامنے ہیں اور اُسکے مقدِس میں رات دن اُسکی عبادت کرتے ہیں اور جو تخت پر بیٹھا ہے وہ اپنا خیمہ اُنکے اُوپر تانیگا۔“ (مکاشفہ ۷:۹، ۱۵) اسرائیل میں، سلیمان کی ہیکل کے بیرونی صحن میں نومرید پرستش کِیا کرتے تھے۔ اسی طرح سے، بڑی بِھیڑ یہوواہ کی روحانی ہیکل کے بیرونی صحن میں اسکی پرستش کرتی ہے۔ وہاں خدمت کرنے سے انہیں خوشی حاصل ہوتی ہے۔ (زبور ۱۲۲:۱) اُنکے آخری ممسوح رفیق کے اپنی آسمانی میراث حاصل کر لینے کے بعد بھی، وہ یہوواہ کی اُمت کے طور پر اُس کی پاک خدمت کرتے رہینگے۔—مکاشفہ ۲۱:۳۔
نامقبول پاک خدمت
۱۶. پاک خدمت سے متعلق کونسی آگاہیاں دی گئی ہیں؟
۱۶ قدیم اسرائیل میں، پاک خدمت کو یہوواہ کے قوانین کی مطابقت میں ہونا تھا۔ (خروج ۳۰:۹؛ احبار ۱۰:۱، ۲) اسی طرح آجکل، اگر ہماری پاک خدمت کو یہوواہ کے حضور مقبول ہونا ہے تو اس سلسلے میں کچھ تعمیلطلب تقاضے پائے جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے پولس رسول نے کلسیوں کو لکھا تھا: ”ہم بھی تمہارے واسطے یہ دُعا کرنے اور درخواست کرنے سے باز نہیں آتے کہ تم کمال روحانی حکمت اور سمجھ کے ساتھ اُسکی مرضی کے علم سے معمور ہو جاؤ۔ تاکہ تمہارا چالچلن [یہوواہ] کے لائق ہو اور اُسکو ہر طرح سے پسند آئے اور تم میں ہر طرح کے نیک کام کا پھل لگے اور خدا کی پہچان میں بڑھتے جاؤ۔“ (کلسیوں ۱:۹، ۱۰) خدا کی پرستش کرنے کے موزوں طریقے کا تعیّن کرنا ہمارا کام نہیں ہے۔ درست صحیفائی علم، روحانی سمجھ اور خدائی حکمت لازمی چیزیں ہیں۔ ورنہ حالتیں یکسر خراب ہو سکتی ہیں۔
۱۷. (ا) موسیٰ کے زمانے میں پاک خدمت کیسے آلودہ ہو گئی تھی؟ (ب) آجکل پاک خدمت کیسے آلودہ ہو سکتی ہے؟
۱۷ موسیٰ کے زمانے کے اسرائیلیوں کو یاد رکھیں۔ ہم پڑھتے ہیں: ”خدا نے مُنہ موڑ کر اُنہیں چھوڑ دیا کہ آسمانی فوج کو پوجیں۔“ (اعمال ۷:۴۲) اُن اسرائیلیوں نے اپنے حق میں یہوواہ کے معجزات دیکھے تھے۔ تاہم، وہ اپنے فائدے کی خاطر دوسرے معبودوں کی طرف متوجہ ہو گئے۔ وہ وفادار نہیں تھے اور پاک خدمت کو خدا کے لئے مقبول ٹھہرانے کے لئے وفاداری لازمی تھی۔ (زبور ۱۸:۲۵) سچ ہے کہ آجکل بہت تھوڑے لوگ ہی یہوواہ کو چھوڑ کر ستاروں یا سونے کے بچھڑوں کی پرستش کریں گے، لیکن بُتپرستی کی دیگر اقسام بھی پائی جاتی ہیں۔ یسوع نے ”دولت“ کی خدمت کرنے کے خلاف متنبہ کِیا تھا اور پولس نے لالچ کو بُتپرستی کے برابر قرار دیا۔ (متی ۶:۲۴؛ کلسیوں ۳:۵) شیطان خود کو ایک معبود کے طور پر پیش کرتا ہے۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۴) اس قسم کی بُتپرستی ایک عام پھندا ہے۔ مثال کے طور پر، کسی ایسے شخص کی بابت سوچیں جو یسوع کی پیروی کرنے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن جس کا زندگی میں حقیقی نصباُلعین دولتمند بننا ہے اور اس کا حقیقی اعتماد اپنی ذات اور اپنے نظریات پر ہے۔ وہ درحقیقت کس کی خدمت کرتا ہے؟ وہ یسعیاہ کے زمانے کے یہودیوں سے کتنا فرق ہے جو یہوواہ کا نام لینے کے ساتھ ساتھ اُس کے عظیم کاموں کیلئے عزتوتکریم ناپاک بُتوں کو دیتے تھے؟—یسعیاہ ۴۸:۱، ۵۔
۱۸. ماضی اور حال میں پاک خدمت کس غلط طریقے سے انجام دی جاتی ہے؟
۱۸ یسوع نے بھی خبردار کِیا: ”وہ وقت آتا ہے کہ جو کوئی تمکو قتل کریگا وہ گمان کریگا کہ مَیں خدا کی خدمت کرتا ہوں۔“ (یوحنا ۱۶:۲) پولس رسول بن جانے والے ساؤل نے ’ستفنسؔ کے قتل پر راضی ہونے‘ اور ’خداوند کے شاگردوں کو دھمکانے اور قتل کرنے کی دھن میں‘ ضرور سوچا ہو گا کہ وہ خدا کی خدمت کر رہا ہے۔ (اعمال ۸:۱؛ ۹:۱) آجکل، نسلی صفائی اور نسلکُشی میں ملوث بعض اشخاص خدا کی پرستش کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ خدا کی پرستش کرنے کے بہتیرے دعویداروں کی پرستش درحقیقت قومپرستی، قبائلپرستی، دولت، اپنی ذات یا دیگر معبودوں تک محدود ہے۔
۱۹. (ا) ہم اپنی پاک خدمت کو کیسا خیال کرتے ہیں؟ (ب) کس قسم کی پاک خدمت ہماری خوشی کا باعث بنے گی؟
۱۹ یسوع نے کہا: ”تُو [یہوواہ] اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر۔“ (متی ۴:۱۰) وہ اس وقت شیطان سے ہمکلام تھا لیکن ان الفاظ پر دھیان دینا ہم سب کے لئے کتنا اہم ہے! کائنات کے حاکمِاعلیٰ کی پاک خدمت بجا لانا ایک اعلیٰوبالا اور مہیب شرف ہے۔ نیز ہماری پرستش سے منسلک عوامی خدمت کی بابت کیا کہا جا سکتا ہے؟ اپنے ساتھی انسانوں کی خاطر اسے بجا لانا ایک پُرمسرت اور پُرلطف کام ہے۔ (زبور ۴۱:۱، ۲؛ ۵۹:۱۶) پھربھی، ایسی خدمت صرف اُسی وقت حقیقی خوشی لاتی ہے اگر اسے سارے دل اور درست طریقے سے انجام دیا جاتا ہے۔ درحقیقت کون خدا کی پرستش موزوں طریقے سے کر رہے ہیں؟ خدا کن کی پاک خدمت کو قبول کرتا ہے؟ ہم ایسے سوالات کا جواب دے سکتے ہیں بشرطیکہ ہم اپنی پرستش سے تعلق رکھنے والے تیسرے بائبل لفظ پر غور کریں۔ ہم اگلے مضمون میں اُس پر غور کریں گے۔
[فٹنوٹ]
a دُنیائےمسیحیت کی عبادات عام طور پر مخصوص عبادتی رسومات پر مشتمل ہوتی ہیں جیسے کہ رومن کیتھولک چرچ میں عشائےربانی کی مذہبی رسومات ہوتی ہیں۔
b اعمال ۱۳:۲ کے مطابق، انطاکیہ میں انبیا اور اُستاد یہوواہ کی ”عبادت“ (لیتورگیا سے متعلق ایک یونانی لفظ کا ترجمہ)کر رہے تھے۔ غالباً اس عبادت یا عوامی خدمت میں لوگوں کو منادی کرنا شامل تھا۔
آپ کیسے جواب دینگے؟
• یسوع نے کونسی شاندار عوامی خدمت انجام دی تھی؟
• مسیحی کونسی عوامی خدمت انجام دیتے ہیں؟
• مسیحی پاک خدمت کیا ہے اور یہ کہاں انجام دی جاتی ہے؟
• خدا کے حضور قابلِقبول طریقے سے پاک خدمت بجا لانے کیلئے ہمیں کیا حاصل کرنا لازمی ہے؟
[صفحہ ۱۰ پر تصویر]
والدین دینے سے زیادہ خوشی حاصل کرتے ہیں
[صفحہ ۱۲ پر تصویریں]
مسیحی دوسروں کی مدد کرنے اور خوشخبری کا اعلان کرنے سے عوامی خدمت بجا لاتے ہیں
[صفحہ ۱۴ پر تصویر]
ہمیں یہ یقین کرنے کیلئے علموفہم کی ضرورت ہے کہ ہماری پاک خدمت خدا کے حضور قابلِقبول ہے