سیلاس حوصلہ افزائی کا ذریعہ
مسیحی تاریخ کے شروع ہی سے، خدا کے لوگوں کی کلیسیاؤں کی حوصلہافزائی اور زمین کی انتہا تک خوشخبری پھیلانے کے سلسلے میں وفادار سفری نگہبانوں کی کارگزاری اہم رہی ہے۔ ابتدا میں مقرر ہونے والے نگہبانوں میں سے ایک سیلاس تھا جو ایک نبی اور یروشلیم کی کلیسیا کا سرکردہ رکن تھا۔ اُس نے منادی کے کام میں اہم پیشرفت کے لئے کلیدی کردار ادا کِیا اور وہ یورپ میں انجیل کا پیغام سنانے والے ابتدائی مشنریوں میں سے ایک تھا۔ کس چیز نے سیلاس کو یہ سب کچھ کرنے کے لائق ٹھہرایا تھا؟ نیز ہم اُس کی شخصیت کے کن پہلوؤں کی نقل کر سکتے ہیں؟
ختنے کا مسئلہ
جب ۴۹ س.ع. میں ختنے کی بابت اختلافِرائے کا مسئلہ پیدا ہوا تو یروشلیم میں موجود گورننگ باڈی کو اس کے حل کے سلسلے میں مسیحیوں کو واضح ہدایات بھیجنے کی ضرورت تھی۔ ایسے حالات میں بائبل سیلاس کا ذکر کرتی ہے جو سلوانس بھی کہلاتا تھا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ فیصلہ کرنے والے اُن چند اشخاص میں سے ایک ہو جنہیں بعدازاں ”رسولوں اور بزرگوں“ کے نمائندے کے طور پر ”اؔنطاکیہ اور سوؔریہ اور کِلکیہؔ کے . . . بھائیوں“ کے پاس فیصلے سے آگاہ کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔ بدیہی طور پر انطاکیہ میں برنباس اور پولس کے ساتھ ساتھ سیلاس اور یہوداہ (برسبا) نے تمام حالات سے آگاہ کِیا، یروشلیم میں اجلاس کی روئیداد، نتائج اور خط کے نفسِمضمون کو بیان کِیا۔ اُنہوں نے اس بارے میں ”بھائیوں کو بہت سی نصیحت کر کے مضبوط کر دیا۔“ اس کا خوشکُن نتیجہ انطاکیہ میں مسیحیوں کا ”خوش“ ہونا تھا۔—اعمال ۱۵:۱-۳۲۔
پس سیلاس نے اس بنیادی مسئلے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کِیا۔ تاہم اُس کی تفویض آسان نہ تھی۔ یہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہ تھا کہ انطاکیہ کی کلیسیا اس فیصلے کے لئے کیسا ردِعمل ظاہر کرے گی۔ پس ایک مبصر بیان کرتا ہے، ”کسی ایسے فہیم شخص کی ضرورت تھی جو موقعشناسی سے وہ سب بیان کرے جو رسولوں نے اپنے خط میں لکھا تھا۔“ اس حساس معاملے کے لئے سیلاس کا انتخاب واضح کرتا ہے کہ وہ کس قسم کا شخص ہوگا۔ گورننگ باڈی کی ہدایات کی نمائندگی کے لئے اُس پر پورا بھروسہ کِیا گیا تھا۔ وہ یقیناً ایک دانشمند نگہبان بھی تھا جو ایسی صورت میں بھی موافق اثر رکھتا تھا جب کلیسیا تنازعے کے خطرے میں تھی۔
پولس کیساتھ سفر
اس دَورے کے بعد سیلاس کے یروشلیم واپس جانے کی بابت یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ بحرحال برنباس اور پولس کے مابین یوحنا مرقس کے بارے میں اختلاف کے بعد پولس نے نئے سفر کیلئے سیلاس کو چنا جو اُس وقت انطاکیہ میں تھا، اس دَورے کا مقصد اُن شہروں میں دوبارہ جانا تھا جہاں پولس نے اپنے پہلے مشنری دَورے کے دوران پیغام سنایا تھا۔—اعمال ۱۵:۳۶-۴۱۔
غیراقوام کے لئے سیلاس کے مثبت رویے نیز سوریہ، کِلکیہ میں ایمانداروں کو گورننگ باڈی کے فیصلوں کی بابت آگاہ کرنے والا نمائندہ اور نبی ہونے کی بدولت اُسے منتخب کِیا جا سکتا ہے۔ نتائج بڑے شاندار تھے۔ اس سلسلے میں اعمال کی کتاب بیان کرتی ہے: ”وہ جن جن شہروں میں سے گزرتے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لئے پہنچاتے جاتے تھے جو یرؔوشلیم کے رسولوں اور بزرگوں نے جاری کئے تھے۔ پس کلیسیائیں ایمان میں مضبوط اور شمار میں روزبروز زیادہ ہوتی گئیں۔“—اعمال ۱۶:۴، ۵۔
جب یہ مشنری سفر کر رہے تھے تو روحالقدس نے دو مرتبہ اُنہیں اُن کے مجوزہ راستے سے دوسری راہ پر ڈال دیا۔ (اعمال ۱۶:۶، ۷) سفر کے دوران لسترہ میں اُنہوں نے تیمتھیس کو بھی اپنے ساتھ شامل کر لیا جس کی بابت غیرمعین ”پیشینگوئیاں“ کی گئی تھیں۔ (۱-تیمتھیس ۱:۱۸؛ ۴:۱۴، اینڈبلیو) پولس جسے نبوّت کی بخشش حاصل تھی، ایک رویا کے ذریعے اُسے اور اُس کے ساتھیوں کو مکدنیہ، یورپ کی طرف جانے کی ہدایت ملی۔—اعمال ۱۶:۹، ۱۰۔
تشدد کا نشانہ بنے اور قید میں پڑے
فلپی میں جو ”ضلع کا اہم شہر“ تھا، سیلاس کو ایک ناقابلِفراموش آزمائش کا سامنا کرنا پڑا۔ جب پولس نے ایک لونڈی میں سے غیبدان روح کو نکال دیا تو اُس کے مالک یہ دیکھ کر کہ اُن کی کمائی کا ذریعہ جاتا رہا پولس اور سیلاس کو کھینچ کر شہر کے حاکموں کے پاس لے گئے۔ نتیجتاً ان دونوں کو سب کے سامنے خطاکاروں کے طور پر پیش کئے جانے کی تذلیل برداشت کرنی پڑی، اس کے علاوہ اُن کے کپڑے پھاڑ دئے گئے اور اُنہیں بازار میں بینت لگائے گئے۔—اعمال ۱۶:۱۲، ۱۶-۲۲۔
بینت لگانے کی سزا نہ صرف انتہائی دردناک تھی جس کی وجہ سے انسان کی برداشت کا پیمانہ لبریز ہو جاتا تھا بلکہ پولس اور سیلاس کے معاملے میں یہ ناروا بھی تھی۔ کیوں؟ رومی قانون کے مطابق کسی رومی شہری کو ماراپیٹا نہیں جا سکتا تھا۔ پولس اور غالباً سیلاس بھی رومی شہری تھے۔ اُن پر ”بہت سے بینت“ برسانے کے بعد اُنہیں قیدخانہ میں ڈال دیا گیا جہاں اُن کے پاؤں کاٹھ میں ٹھونک دئے گئے۔ یہ بہت ”تکلیفدہ آلہ“ تھا، گستاف سٹالن وضاحت کرتا ہے، ”اس میں قیدیوں کی ٹانگوں کو حسبِمنشا اس طرح پھیلا دیا جاتا تھا کہ وہ سو نہ سکیں۔“ تاہم آدھی رات کے قریب اپنی کمر پر تکلیفدہ زخموں کے باوجود ”پولسؔ اور سیلاؔس دُعا کر رہے اور خدا کی حمد کے گیت گا رہے تھے۔“—اعمال ۱۶:۲۳-۲۵۔
یہ سیلاس کی شخصیت کی بابت کچھ اور بھی آشکارا کرتا ہے۔ وہ خوش تھا کیونکہ وہ مسیح کے نام کی خاطر تکلیف اُٹھا رہے تھے۔ (متی ۵:۱۱، ۱۲؛ ۲۴:۹) بدیہی طور پر یہ وہی جذبہ تھا جس نے انطاکیہ میں گزشتہ مشن کے دوران سیلاس اور اُسکے ساتھیوں کی کلیسیاؤں کو حوصلہافزائی اور تقویت فراہم کرنے کیلئے مؤثر بننے میں مدد دی تھی جس کی بدولت ساتھی مسیحی خوش ہوئے۔ پولس اور سیلاس کی خوشی اُس وقت بڑھ گئی ہو گی جب ایک زلزلے کی بدولت اُنہیں قیدخانے سے معجزانہ طور پر رہائی ملی اور وہ قیدخانے کے اُس داروغہ اور اُس کے خاندان کی خدا پر ایمان لانے میں مدد کرنے کے قابل ہوئے جو خودکشی کرنے والا تھا۔—اعمال ۱۶:۲۶-۳۴۔
پولس اور سیلاس دونوں ہی بینت اور قید سے خوفزدہ نہیں ہوئے تھے۔ جب یہ پیغام بھیجا گیا کہ اُنہیں چھوڑ دیا جائے تو اُنہوں نے حاکموں کی توقع کے برعکس شرمندگی کے سبب خاموشی سے فلپی سے چلے جانے سے انکار کر دیا۔ وہ اپنے مؤقف پر قائم رہے اور اُن متکبر اور استبدادی حاکموں کو نیچا دکھایا۔ ”اُنہوں نے ہمکو جو رومی ہیں قصور ثابت کئے بغیر علانیہ پٹوا کر قید میں ڈالا اور اب ہمکو چپکے سے نکالتے ہیں؟“ پولس نے پوچھا۔ ”یہ نہیں ہو سکتا بلکہ وہ آپ آ کر ہمیں باہر لے جائیں۔“ نتائج سے خوفزدہ حاکموں نے اُن سے شہر سے چلے جانے کی درخواست کرنا مناسب سمجھا۔—اعمال ۱۶:۳۵-۳۹۔
رومی شہریوں کے طور پر اپنے حقوق کی بابت حاکموں کو جتا دینے کے بعد پولس اور سیلاس نے حاکموں کی درخواست پر عمل کِیا—تاہم پہلے وہ اپنے دوستوں سے ملاقات کیلئے گئے۔ اپنے مشنری دَورے کے نمایاں پہلو کی مطابقت میں، سیلاس اور اُسکا ساتھی ایک مرتبہ پھر بھائیوں کو ”مضبوط“ کر کے رخصت ہوئے۔—اعمال ۱۶:۴۰۔
مکدنیہ سے بابل
اس حوصلہشکن تجربے سے متاثر ہوئے بغیر، پولس، سیلاس اور اُن کے ساتھیوں نے نئے مشنری علاقوں کی جانب پیشقدمی جاری رکھی۔ تھسلنیکے میں بھی اُنہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ تین سبتوں میں پولس کی کامیاب منادی کے سبب، حاسد مخالفین نے ہجوم کو اکسایا، پس مشنری بھائیوں نے رات کے وقت شہر سے چلے جانے کو دانشمندی خیال کِیا۔ پس وہ بیریہ چلے گئے۔ اس شہر میں پولس اور اُس کے ساتھیوں کی کامرانیوں کی بابت سن کر، مخالفت کرنے والے تھسلنیکے سے وہاں بھی آ موجود ہوئے۔ پس پولس اکیلا روانہ ہو گیا جبکہ سیلاس اور تیمتھیس دلچسپی رکھنے والے نئے اشخاص کی دیکھبھال کرنے کے لئے بیریہ میں ہی رہے۔ (اعمال ۱۷:۱-۱۵) سیلاس اور تیمتھیس اچھی خبر اور شاید مکدنیہ میں وفادار دوستوں کی طرف سے تحفے کے ساتھ کرنتھس میں پولس سے دوبارہ جا ملے۔ اس سے رسول کی حاجت رفع ہو گئی اور وہ اُس دُنیاوی کام کو ترک کرنے کے قابل ہوا جو اُس نے اس دوران شروع کر لیا تھا اور جوشوجذبے کے ساتھ کُلوقتی منادی کے کام کو دوبارہ کرنے لگا۔ (اعمال ۱۸:۱-۵؛ ۲-کرنتھیوں ۱۱:۹) کرنتھس میں سیلاس اور تیمتھیس کا ذکر بھی مبشروں اور پولس کے ساتھیوں کے طور پر کِیا گیا ہے۔ پس اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس شہر میں بھی اُن کی کارگزاریاں ماند نہیں پڑی تھیں۔—۲-کرنتھیوں ۱:۱۹۔
تھسلنیکیوں کے نام خطوط میں—دونوں خط اس عرصے کے دوران کرنتھس سے لکھے گئے—اسمضمیر ”ہم“ کے مسلسل استعمال سے یہی نتیجہ اخذ کِیا جاتا ہے کہ سیلاس اور تیمتھیس بھی اس میں شامل تھے۔ سیلاس کے تحریری کام میں مشغول ہونے کا خیال اُس بات پر مبنی ہے جو پطرس اپنے ایک خط میں لکھتا ہے۔ پطرس بیان کرتا ہے کہ اُس نے بابل سے اپنا پہلا خط ”سلوؔانس کی معرفت“ لکھا ”جو . . . دیانتدار بھائی ہے۔“ (۱-پطرس ۵:۱۲، ۱۳) اس کا یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ سلوانس محض خط لے جانے والا تھا، پطرس کے دونوں خطوط کے درمیان طرزِتحریر کا فرق واضح کرتا ہے کہ اُس نے سیلاس کو صرف پہلا خط لکھنے کے لئے استعمال کِیا۔ پس سیلاس کی گوناںگوں خوبیوں اور تھیوکریٹک استحقاقات کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ وہ کاتب بھی تھا۔
ایک قابلِتقلید مثال
جب ہم کچھ دیر کے لئے اُن کاموں پر غور کرتے ہیں جو سیلاس نے انجام دئے تو یہ متاثرکُن نظر آتے ہیں۔ وہ زمانہجدید کے مشنری بہنبھائیوں اور سفری نگہبانوں کے لئے ایک عمدہ نمونہ ہے۔ اُس نے بےغرضی سے کسی مادی فائدے یا شہرت سے قطعنظر، دوسروں کی مدد کرنے کے لئے طویل سفر کئے جس کے لئے اُسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑی تھی۔ اُس کا مقصد پُرحکمت اور موقعشناس مشورت، پُرتپاک اور خوشتقریری اور میدانی خدمتگزاری میں اپنے جذبے کے ذریعے اُن کی حوصلہافزائی کرنا تھا۔ یہوواہ کے منظم لوگوں کے درمیان آپ کا جو بھی کردار ہے، اگر آپ بھی اسی طرح مثبت بننے کے لئے جدوجہد کریں—مصیبت کے وقت میں بھی—تو آپ بھی ساتھی ایمانداروں کے لئے حوصلہافزائی کا ذریعہ بن جائیں گے۔
[صفحہ 29 پر نقشے]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
پولس کا دوسرا مشنری دَورہ
بڑا سمندر
انطاکیہ
دربے
لسترہ
اِکنیم
ترآوس
فلپی
امفپلس
تھسلنیکے
بیریہ
اتھینے
کرنتھس
افسس
یروشلیم
قیصریہ
[تصویر کا حوالہ]
.Mountain High Maps® Copyright © 1997 Digital Wisdom, Inc