-
یہوواہ خدا کا مقصد پورا ہوگاسچے خدا کی عبادت کریں
-
-
گُناہ کی گرفت سے آزاد
۱۱. بڑی مصیبت میں سے بچ نکلنے والے لوگ کن مشکلات سے آزاد ہوں گے؟
۱۱ جب بڑی مصیبت کے اختتام پر ہرمجدون کی جنگ لڑی جائے گی تو زمین پر بُرائی کا نامونشان مٹا دیا جائے گا۔ شیطان ’اِس جہان کا خدا‘ نہیں رہے گا۔ اس لئے وہ یہوواہ خدا کے خادموں کو ستا نہیں سکے گا۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۴؛ مکاشفہ ۲۰:۱، ۲) اُس وقت جھوٹے مذاہب نہیں ہوں گے جو یہوواہ خدا کے بارے میں جھوٹ پھیلاتے ہیں اور جو معاشرے میں پھوٹ ڈالتے ہیں۔ اور نہ ہی کوئی انسانی حکومتیں ہوں گی جو سچے خدا کے خادموں کے ساتھ ناانصافی کرتی ہیں۔ خدا کے بندے ان تمام مشکلات سے بالکل آزاد ہوں گے۔
۱۲. انسان کس طرح گُناہ اور اس کے اثرات سے آزاد ہو جائیں گے؟
۱۲ یسوع مسیح ”خدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔“ (یوحنا ۱:۲۹) وہ اپنی جان کی قربانی کی بِنا پر انسانوں کے گُناہ کو بخش دے گا۔ جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے کئی لوگوں کے گُناہ معاف کئے۔ اور اس کا ثبوت پیش کرنے کے لئے اُس نے ان لوگوں کو اُن کی بیماریوں سے شفا بخشی۔ (متی ۹:۱-۷؛ ۱۵:۳۰، ۳۱) اسی طرح وہ مستقبل میں بھی خدا کی بادشاہت کے حکمران کے طور پر اندھوں، گونگوں، بہروں اور لنگڑوں کو تندرست کر دے گا اور نفسیاتی بیماریوں سمیت ہر طرح کی بیماریوں کو دُور کر دے گا۔ (مکاشفہ ۲۱:۳، ۴) فرمانبردار انسان ”گُناہ کی شریعت“ کی گرفت سے آزاد ہو جائیں گے، یہاں تک کہ وہ اپنے تمام کام اور خیالات کے ذریعے خدا کو خوش کریں گے۔ (رومیوں ۷:۲۱-۲۳) مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر وہ بےعیب اور بےگُناہ ہوں گے۔ وہ واقعی ’خدا کی صورت اور اس کی شبِیہ کی مانند‘ بن جائیں گے۔—پیدایش ۱:۲۶۔
۱۳. (ا) ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر یسوع مسیح کیا کرے گا؟ (ب) وہ ایسا کیوں کرے گا؟
۱۳ خدا نے یسوع مسیح کو بہت بڑا اختیار دیا ہے۔ اس اختیار کو استعمال کرتے ہوئے یسوع انسانوں سے گُناہ کا داغ مٹا دے گا۔ لیکن اس کے بعد وہ اپنا یہ اختیار یہوواہ خدا کو واپس کر دے گا۔ ”اُس وقت وہ ساری حکومت اور سارا اختیار اور قدرت نیست کرکے بادشاہی کو خدا یعنی باپ کے حوالہ کر دے گا۔ کیونکہ جب تک وہ سب دشمنوں کو اپنے پاؤں تلے نہ لے آئے اُس کو بادشاہی کرنا ضرور ہے۔“ (۱-کرنتھیوں ۱۵:۲۴، ۲۵) یسوع ایسا کیوں کرے گا؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ خدا کی بادشاہت کی ہزار سالہ حکمرانی کا مقصد انجام تک پہنچ چکا ہوگا۔ اس وقت خدا اور انسانوں کے بیچ میں ایک درمیانی حکومت کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی۔ اس کے علاوہ گُناہ اور موت کا نامونشان نہیں رہے گا اور انسان نجات پا چکے ہوں گے۔ لہٰذا اُنہیں نجات حاصل کرنے کے سلسلے میں بھی یسوع کی مدد کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اُس وقت کے بارے میں بائبل میں یوں بتایا جاتا ہے: ”بیٹا خود [خدا] کے تابع ہو جائے گا جس نے سب چیزیں [بیٹے] کے تابع کر دیں تاکہ سب میں خدا ہی سب کچھ ہو۔“—۱-کرنتھیوں ۱۵:۲۸۔
۱۴. (ا) مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر بےعیب انسانوں کے ساتھ کیا واقع ہوگا؟ (ب) اس کی کیا وجہ ہے؟
۱۴ اس کے بعد بےعیب انسانوں کا امتحان لیا جائے گا تاکہ وہ یہ بات ثابت کر سکیں کہ وہ واقعی ہمیشہ تک یہوواہ خدا کی عبادت کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اس لئے شیطان اور اُس کا ساتھ دینے والے فرشتوں کو اتھاہ گڑھے میں سے چھوڑ دیا جائے گا۔ وہ لوگ جو واقعی یہوواہ خدا سے محبت رکھتے ہیں شیطان ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ لیکن ایسے لوگ جو خدا کی نافرمانی کرکے بےوفا ثابت ہوں گے ان کو ہمیشہ کے لئے تباہ کر دیا جائے گا۔ اور شیطان اور اُس کے بُرے فرشتوں کا انجام بھی یہی ہوگا۔—مکاشفہ ۲۰:۷-۱۰۔
۱۵. مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے بعد تمام فرشتے اور انسان کیا کریں گے؟
۱۵ اس کے بعد یہوواہ خدا ان تمام انسانوں کو اپنے فرزندوں کے طور پر قبول کر لے گا جنہوں نے اس آخری امتحان میں اپنی وفاداری کا ثبوت دیا ہوگا۔ اس طرح یہ لوگ خدا کے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخل ہوں گے اور خدا کے گھرانے میں شامل ہو جائیں گے۔ تمام فرشتے اور انسان سچے خدا کی عبادت میں متحد ہوں گے۔ تب کائنات کے لئے خدا کا مقصد انجام تک پہنچ جائے گا۔ کیا آپ بھی ہمیشہ تک خدا کے اس خوشگوار گھرانے میں شامل ہونے کی آرزو رکھتے ہیں؟ پھر ۱-یوحنا ۲:۱۷ کے ان الفاظ کو یاد رکھیں: ”دُنیا اور اُس کی خواہش دونوں مٹتی جاتی ہیں لیکن جو خدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائم رہے گا۔“
-
-
یہوواہ خدا کا مقصد پورا ہوگاسچے خدا کی عبادت کریں
-
-
گُناہ کی گرفت سے آزاد
۱۱. بڑی مصیبت میں سے بچ نکلنے والے لوگ کن مشکلات سے آزاد ہوں گے؟
۱۱ جب بڑی مصیبت کے اختتام پر ہرمجدون کی جنگ لڑی جائے گی تو زمین پر بُرائی کا نامونشان مٹا دیا جائے گا۔ شیطان ’اِس جہان کا خدا‘ نہیں رہے گا۔ اس لئے وہ یہوواہ خدا کے خادموں کو ستا نہیں سکے گا۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۴؛ مکاشفہ ۲۰:۱، ۲) اُس وقت جھوٹے مذاہب نہیں ہوں گے جو یہوواہ خدا کے بارے میں جھوٹ پھیلاتے ہیں اور جو معاشرے میں پھوٹ ڈالتے ہیں۔ اور نہ ہی کوئی انسانی حکومتیں ہوں گی جو سچے خدا کے خادموں کے ساتھ ناانصافی کرتی ہیں۔ خدا کے بندے ان تمام مشکلات سے بالکل آزاد ہوں گے۔
۱۲. انسان کس طرح گُناہ اور اس کے اثرات سے آزاد ہو جائیں گے؟
۱۲ یسوع مسیح ”خدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔“ (یوحنا ۱:۲۹) وہ اپنی جان کی قربانی کی بِنا پر انسانوں کے گُناہ کو بخش دے گا۔ جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے کئی لوگوں کے گُناہ معاف کئے۔ اور اس کا ثبوت پیش کرنے کے لئے اُس نے ان لوگوں کو اُن کی بیماریوں سے شفا بخشی۔ (متی ۹:۱-۷؛ ۱۵:۳۰، ۳۱) اسی طرح وہ مستقبل میں بھی خدا کی بادشاہت کے حکمران کے طور پر اندھوں، گونگوں، بہروں اور لنگڑوں کو تندرست کر دے گا اور نفسیاتی بیماریوں سمیت ہر طرح کی بیماریوں کو دُور کر دے گا۔ (مکاشفہ ۲۱:۳، ۴) فرمانبردار انسان ”گُناہ کی شریعت“ کی گرفت سے آزاد ہو جائیں گے، یہاں تک کہ وہ اپنے تمام کام اور خیالات کے ذریعے خدا کو خوش کریں گے۔ (رومیوں ۷:۲۱-۲۳) مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر وہ بےعیب اور بےگُناہ ہوں گے۔ وہ واقعی ’خدا کی صورت اور اس کی شبِیہ کی مانند‘ بن جائیں گے۔—پیدایش ۱:۲۶۔
۱۳. (ا) ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر یسوع مسیح کیا کرے گا؟ (ب) وہ ایسا کیوں کرے گا؟
۱۳ خدا نے یسوع مسیح کو بہت بڑا اختیار دیا ہے۔ اس اختیار کو استعمال کرتے ہوئے یسوع انسانوں سے گُناہ کا داغ مٹا دے گا۔ لیکن اس کے بعد وہ اپنا یہ اختیار یہوواہ خدا کو واپس کر دے گا۔ ”اُس وقت وہ ساری حکومت اور سارا اختیار اور قدرت نیست کرکے بادشاہی کو خدا یعنی باپ کے حوالہ کر دے گا۔ کیونکہ جب تک وہ سب دشمنوں کو اپنے پاؤں تلے نہ لے آئے اُس کو بادشاہی کرنا ضرور ہے۔“ (۱-کرنتھیوں ۱۵:۲۴، ۲۵) یسوع ایسا کیوں کرے گا؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ خدا کی بادشاہت کی ہزار سالہ حکمرانی کا مقصد انجام تک پہنچ چکا ہوگا۔ اس وقت خدا اور انسانوں کے بیچ میں ایک درمیانی حکومت کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی۔ اس کے علاوہ گُناہ اور موت کا نامونشان نہیں رہے گا اور انسان نجات پا چکے ہوں گے۔ لہٰذا اُنہیں نجات حاصل کرنے کے سلسلے میں بھی یسوع کی مدد کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اُس وقت کے بارے میں بائبل میں یوں بتایا جاتا ہے: ”بیٹا خود [خدا] کے تابع ہو جائے گا جس نے سب چیزیں [بیٹے] کے تابع کر دیں تاکہ سب میں خدا ہی سب کچھ ہو۔“—۱-کرنتھیوں ۱۵:۲۸۔
۱۴. (ا) مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر بےعیب انسانوں کے ساتھ کیا واقع ہوگا؟ (ب) اس کی کیا وجہ ہے؟
۱۴ اس کے بعد بےعیب انسانوں کا امتحان لیا جائے گا تاکہ وہ یہ بات ثابت کر سکیں کہ وہ واقعی ہمیشہ تک یہوواہ خدا کی عبادت کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اس لئے شیطان اور اُس کا ساتھ دینے والے فرشتوں کو اتھاہ گڑھے میں سے چھوڑ دیا جائے گا۔ وہ لوگ جو واقعی یہوواہ خدا سے محبت رکھتے ہیں شیطان ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ لیکن ایسے لوگ جو خدا کی نافرمانی کرکے بےوفا ثابت ہوں گے ان کو ہمیشہ کے لئے تباہ کر دیا جائے گا۔ اور شیطان اور اُس کے بُرے فرشتوں کا انجام بھی یہی ہوگا۔—مکاشفہ ۲۰:۷-۱۰۔
۱۵. مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے بعد تمام فرشتے اور انسان کیا کریں گے؟
۱۵ اس کے بعد یہوواہ خدا ان تمام انسانوں کو اپنے فرزندوں کے طور پر قبول کر لے گا جنہوں نے اس آخری امتحان میں اپنی وفاداری کا ثبوت دیا ہوگا۔ اس طرح یہ لوگ خدا کے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخل ہوں گے اور خدا کے گھرانے میں شامل ہو جائیں گے۔ تمام فرشتے اور انسان سچے خدا کی عبادت میں متحد ہوں گے۔ تب کائنات کے لئے خدا کا مقصد انجام تک پہنچ جائے گا۔ کیا آپ بھی ہمیشہ تک خدا کے اس خوشگوار گھرانے میں شامل ہونے کی آرزو رکھتے ہیں؟ پھر ۱-یوحنا ۲:۱۷ کے ان الفاظ کو یاد رکھیں: ”دُنیا اور اُس کی خواہش دونوں مٹتی جاتی ہیں لیکن جو خدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائم رہے گا۔“
-