بھائیو! رُوح کے لئے بونے سے کلیسیا میں ترقی کریں
”جو رُوح کے لئے بوتا ہے وہ . . . ہمیشہ کی زندگی کی فصل کاٹے گا۔“—گل ۶:۸۔
۱، ۲. (ا) یہوواہ خدا متی ۹:۳۷، ۳۸ میں درج دُعا کا جواب کیسے دے رہا ہے؟ (ب) اِس سے کلیسیاؤں میں کونسی ضرورت بڑھ گئی ہے؟
پوری دُنیا میں ایک ایسا کام ہو رہا ہے جو کبھی بھلایا نہیں جائے گا۔ اِس کام کی پیشینگوئی یسوع مسیح نے کی تھی۔ اُس نے اِس کام کے متعلق اپنے شاگردوں سے کہا تھا: ”فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں۔ پس فصل کے مالک کی مِنت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیج دے۔“ (متی ۹:۳۷، ۳۸) واقعی یہوواہ خدا اِس دُعا کا جواب دے رہا ہے۔ پوری دُنیا میں ۲۰۰۸-۲۰۰۹ کے خدمتی سال کے دوران یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں میں ۲۰۳۱ کا اضافہ ہوا ہے اور اب اُن کی کُل تعداد ۱ لاکھ ۵ ہزار ۲۹۸ ہو گئی ہے۔ اِسی سال میں ہر روز اوسطاً ۷۵۷ لوگوں نے بپتسمہ لیا۔
۲ اِس ترقی کی وجہ سے کلیسیاؤں میں تعلیم دینے اور بہنبھائیوں کی دیکھبھال کرنے کے لئے لائق بھائیوں کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ (افس ۴:۱۱) ہمارے زمانے میں یہوواہ خدا لائق اشخاص کے ذریعے اپنی بھیڑوں کی دیکھبھال کر رہا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہ آئندہ بھی ایسا کرتا رہے گا۔ اِس سلسلے میں میکاہ ۵:۵ کی پیشینگوئی بتاتی ہے کہ آخری دنوں میں یہوواہ کے لوگوں میں ”سات چرواہے اور آٹھ سرگروہ“ ہوں گے۔ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ کے لوگوں کی پیشوائی کے لئے بڑی تعداد میں لائق اشخاص ہوں گے۔
۳. ’رُوح کے لئے بونے‘ کا کیا مطلب ہے؟
۳ اگر آپ بپتسمہیافتہ بھائی ہیں توپھر آپ اپنے اندر یہ خواہش کیسے پیدا کر سکتے ہیں کہ آپ کلیسیا میں ذمہداریاں اُٹھانے کے لائق ٹھہریں؟ اِس کے لئے ضروری ہے کہ آپ ’رُوح کے لئے بوئیں۔‘ (گل ۶:۸) اِس کا مطلب ہے کہ آپ اِس طرح زندگی گزاریں کہ پاک رُوح آپ کی سوچ اور ہر کام پر اثرانداز ہو۔ کبھی بھی ’جسم کے لئے نہ بوئیں۔‘ عیشوعشرت اور تفریح میں اتنے مگن نہ ہو جائیں کہ یہوواہ خدا کی خدمت کے لئے آپ کا جوش ٹھنڈا پڑ جائے۔ ویسے تو تمام مسیحیوں کو ’رُوح کے لئے بونا‘ چاہئے۔ لیکن جب مسیحی مرد ایسا کرتے ہیں تو وہ کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کے لائق ٹھہر سکتے ہیں۔ آجکل بزرگوں اور خادموں کی بہت ضرورت ہے۔ اِس لئے یہ مضمون خاص طور پر مسیحی مردوں کے لئے لکھا گیا ہے۔ لہٰذا، بھائیوں کو سنجیدگی سے اِس مضمون پر غور کرنا چاہئے۔
اچھا کام کرنے کے لائق ٹھہریں
۴، ۵. (ا) بپتسمہیافتہ بھائیوں کو کلیسیا میں کونسی ذمہداریاں سنبھالنے کی ہدایت کی گئی ہے؟ (ب) ایک بپتسمہیافتہ بھائی کلیسیا میں ذمہداریاں اُٹھانے کے لائق کیسے ٹھہرتا ہے؟
۴ بائبل بیان کرتی ہے کہ جو شخص نگہبان کا عہدہ چاہتا ہے وہ اچھے کام کی خواہش کرتا ہے۔ (۱-تیم ۳:۱) لیکن ایک مسیحی مرد اِس ”اچھے کام“ کے لائق کیسے ٹھہر سکتا ہے؟ اِس کے لئے اُسے محنت اور کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اِس میں مسیحی بہنبھائیوں کی خدمت کرنا اور اُن کی ضروریات کا خیال رکھنا شامل ہے۔ (یسعیاہ ۳۲:۱، ۲ کو پڑھیں۔) جب کوئی شخص کلیسیا میں خدمت کے لائق ٹھہرنے کی کوشش کرتا ہے تو اُس کی نیت دوسروں سے افضل بننا نہیں ہونی چاہئے۔ اِس کے برعکس اُسے دوسروں کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھنا چاہئے۔
۵ خادم یا بزرگ بننے کی خواہش رکھنے والے بھائیوں کے لئے بائبل میں درج کچھ اُصولوں پر پورا اُترنا لازمی ہے۔ (۱-تیم ۳:۱-۱۰، ۱۲، ۱۳؛ طط ۱:۵-۹) اگر آپ بپتسمہیافتہ بھائی ہیں توپھر اپنا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ ’کیا مَیں مُنادی کے کام میں بھرپور حصہ لیتا ہوں؟ کیا مَیں اِس کام میں حصہ لینے کے لئے دوسروں کی بھی مدد کرتا ہوں؟ کیا مَیں اپنے مسیحی بہنبھائیوں کی بھلائی میں دلچسپی لیتا ہوں اور اُن کی حوصلہافزائی کرتا ہوں؟ کیا مَیں ہر روز بائبل پڑھتا ہوں اور اِسے مہارت سے استعمال کرتا ہوں؟ کیا اجلاسوں پر میرے جوابات سے بہنبھائیوں کو فائدہ ہوتا ہے؟ کیا مَیں بزرگوں کی طرف سے ملنے والی ذمہداریوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہوں؟‘ (۲-تیم ۴:۵) ایسے سوالوں پر بڑی سنجیدگی سے غور کِیا جانا چاہئے۔
۶. کلیسیا میں ذمہداریاں اُٹھانے کے لائق ٹھہرنے کے لئے کیا کرنا ضروری ہے؟
۶ کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کے لائق ٹھہرنے میں یہ بھی شامل ہے کہ بپتسمہیافتہ بھائی ”[خدا] کے رُوح سے اپنی باطنی انسانیت میں بہت ہی زور آور“ بنیں۔ (افس ۳:۱۶) مسیحی کلیسیا میں کسی کو بھی ووٹوں سے خادم یا بزرگ نہیں بنایا جاتا۔ یہ شرف صرف روحانی ترقی کرنے والوں کو ہی ملتا ہے۔ لیکن کوئی شخص روحانی ترقی کیسے کر سکتا ہے؟ اِس کا ایک طریقہ ’رُوح کے موافق چلنا‘ اور رُوح کا پھل پیدا کرنا ہے۔ (گل ۵:۱۶، ۲۲، ۲۳) جب آپ یہ ثابت کرتے ہیں کہ آپ کے اندر ذمہداریاں اُٹھانے کے لئے ضروری خوبیاں ہیں اور آپ خود میں بہتری لانے کے لئے مشورت قبول کرتے ہیں تو آپ کی ”ترقی سب پر ظاہر“ ہو گی۔—۱-تیم ۴:۱۵۔
قربانی دینے کا جذبہ رکھیں
۷. دوسروں کی خدمت کرنے کے لئے کیا ضروری ہے؟
۷ دوسروں کی خدمت کرنے کے لئے محنت کرنا اور قربانی دینے کا جذبہ رکھنا ضروری ہے۔ بائبل میں مسیحی بزرگوں کو چرواہے سے تشبِیہ دی گئی ہے۔ جس طرح ایک چرواہا اپنے گلّے کی فکر رکھتا ہے اُسی طرح مسیحی بزرگ بھی کلیسیا کے بہنبھائیوں کی فکر رکھتے ہیں۔ اِس سلسلے میں غور کریں کہ پولس رسول کو مسیحی بہنبھائیوں کی کتنی فکر تھی۔ اُس نے کرنتھس کے مسیحیوں سے کہا: ”مَیں نے بڑی مصیبت اور دلگیری کی حالت میں بہت سے آنسو بہابہا کر تُم کو لکھا تھا لیکن اِس واسطے نہیں کہ تُم کو غم ہو بلکہ اِس واسطے کہ تُم اُس بڑی محبت کو معلوم کرو جو مجھے تُم سے ہے۔“ (۲-کر ۲:۴) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولس رسول دلوجان سے بہنبھائیوں کی خدمت کرتا تھا۔
۸، ۹. بائبل سے مثالیں دیں کہ پیشوائی کرنے والوں نے خدا کے لوگوں کی خدمت کیسے کی؟
۸ یہوواہ کے لوگوں کی پیشوائی کرنے والے آدمیوں نے ہمیشہ محنت اور قربانی کے جذبے سے کام کِیا۔ مثال کے طور پر، نوح نے کبھی اپنے بیوی بچوں سے یہ نہیں کہا تھا کہ ’جب کشتی تیار ہو جائے گی تو مجھے بتا دینا مَیں بھی آ جاؤں گا۔‘ موسیٰ نے کبھی بھی مصر میں اسرائیلیوں سے یہ نہیں کہا تھا کہ ’تم بحرِقلزم پر پہنچ جانا مَیں تمہیں وہیں ملوں گا۔‘ یشوع نے بھی ایسا نہیں کہا تھا کہ ’جب یریحو کی دیواریں گِر جائیں گی تو مجھے خبر کر دینا۔‘ یسعیاہ نے کسی اَور کی طرف اشارہ کرکے یہ نہیں کہا تھا کہ ’وہ حاضر ہے اُسے بھیج۔‘—یسع ۶:۸۔
۹ اِس سلسلے میں سب سے عمدہ مثال یسوع مسیح کی ہے۔ روحُالقدس نے اُس کے اندر دوسروں کی خدمت کرنے کا ایسا جذبہ پیدا کِیا کہ وہ خوشی سے انسانوں کی نجات کے لئے خود کو قربان کرنے پر راضی ہوگیا۔ (یوح ۳:۱۶) جب ہم یسوع مسیح کی قربانی پر غور کرتے ہیں تو ہمارے اندر بھی دوسروں کی خدمت کے لئے قربانیاں دینے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ کافی سالوں سے خدمت کرنے والے ایک بزرگ نے بہنبھائیوں کے لئے اپنے احساسات کو بیان کرتے ہوئے یہ کہا: ”یسوع مسیح نے پطرس سے کہا تھا کہ میری بھیڑیں چرا۔ یسوع مسیح کے اِن الفاظ نے مجھ پر بہت گہرا اثر کِیا ہے۔ اِس لئے بہنبھائیوں سے ملنے اور اُن کی حوصلہافزائی کرنے سے مجھے بہت خوشی حاصل ہوتی ہے۔ مَیں نے سیکھ لیا ہے کہ جب مَیں اُن کے ساتھ پیار سے بات کرتا ہوں اور مہربانی سے پیش آتا ہوں تو اُنہیں بڑی تسلی ملتی ہے۔“—یوح ۲۱:۱۶۔
۱۰. مسیحی مرد کس وجہ سے دوسروں کی خدمت کے سلسلے میں یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں؟
۱۰ خدا کے گلّے کی دیکھبھال کے سلسلے میں کلیسیا کے بپتسمہیافتہ بھائیوں کو یسوع مسیح جیسی سوچ رکھنی چاہئے۔ یسوع مسیح نے کہا: ”مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔“ (متی ۱۱:۲۸) خدا پر ایمان اور کلیسیا سے محبت مسیحی مردوں میں اِس اچھے کام کے لائق ٹھہرنے کی خواہش پیدا کرتی ہے۔ اگرچہ وہ یہ جانتے ہیں کہ اِس کام کے لئے بہت وقت اور محنت درکار ہے توبھی وہ اِس کام کو بوجھ خیال نہیں کرتے۔ لیکن اگر کوئی کلیسیا میں خدمت کرنے کی خواہش نہیں رکھتا تو وہ یہ خواہش پیدا کرنے کے لئے کیا کر سکتا ہے؟
خدمت کرنے کی خواہش پیدا کریں
۱۱. ایک مسیحی مرد دوسروں کی خدمت کرنے کی خواہش کیسے پیدا کر سکتا ہے؟
۱۱ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کے لائق نہیں تو آپ کو روحُالقدس کے لئے دُعا کرنی چاہئے۔ (لو ۱۱:۱۳) یہوواہ کی پاک رُوح ایسی سوچ پر قابو پانے میں آپ کی مدد کرے گی۔ یہوواہ خدا اپنی رُوح سے آپ کے اندر یہ خواہش پیدا کر سکتا ہے کہ آپ کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کے لائق بنیں۔ پھر وہ آپ کو خدمت کرنے کی طاقت بھی بخشتا ہے۔ (فل ۲:۱۳؛ ۴:۱۳) لہٰذا، یہوواہ خدا سے دُعا کریں کہ وہ کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کی خواہش پیدا کرنے میں آپ کی مدد کرے۔—زبور ۲۵:۴، ۵ کو پڑھیں۔
۱۲. ایک مسیحی مرد کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کے لئے حکمت کیسے حاصل کر سکتا ہے؟
۱۲ ایک مسیحی مرد شاید یہ سمجھے کہ گلّے کی دیکھبھال کرنے کے لئے بہت زیادہ وقت اور محنت کی ضرورت ہے یا شاید وہ یہ سوچے کہ ابھی اُس میں اتنی سمجھ نہیں کہ وہ کلیسیا کی ذمہداریاں سنبھال سکے۔ اِس لئے وہ ایسی ذمہداریاں اُٹھانے کے لائق بننے کی کوشش نہیں کرتا۔ ایسی صورت میں اُسے خدا کا کلام اور اِس پر مبنی کتابیں پڑھنے سے حکمت حاصل کرنی چاہئے۔ وہ خود سے پوچھ سکتا ہے: ’کیا مَیں خدا کا کلام پڑھنے کے لئے وقت نکالتا ہوں؟ کیا مَیں دُعا میں یہوواہ خدا سے حکمت مانگتا ہوں؟‘ اِس سلسلے میں یعقوب رسول نے لکھا: ”اگر تُم میں سے کسی میں حکمت کی کمی ہو تو خدا سے مانگے جو بغیر ملامت کئے سب کو فیاضی کے ساتھ دیتا ہے۔ اُس کو دی جائے گی۔“ (یعقو ۱:۵) کیا آپ اِن الفاظ پر ایمان رکھتے ہیں؟ جب سلیمان نے یہوواہ خدا سے حکمت مانگی تو اُس نے اُسے ”سمجھنے والا دل عنایت“ کِیا۔ اِس سے سلیمان لوگوں کا انصاف کرتے وقت صحیح اور غلط میں امتیاز کرنے کے قابل ہوا۔ (۱-سلا ۳:۷-۱۴) یہ سچ ہے کہ یہوواہ خدا نے سلیمان کو بےمثال حکمت بخشی تھی۔ مگر ہم بھی یہ اعتماد رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا کلیسیا کی ذمہداریاں اُٹھانے والے بھائیوں کو حکمت بخشتا ہے تاکہ وہ اُس کی بھیڑوں کی اچھی طرح دیکھبھال کر سکیں۔—امثا ۲:۶۔
۱۳، ۱۴. (ا) پولس رسول پر ”مسیح کی محبت“ کا کیا اثر ہوا تھا؟ (ب) ”مسیح کی محبت“ کا ہم پر کیا اثر ہونا چاہئے؟
۱۳ دوسروں کی خدمت کرنے کی خواہش پیدا کرنے کے لئے اِس بات پر غور کرنا اچھا ہوگا کہ یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے نے ہمارے لئے کیا کچھ کِیا ہے۔ اِس سلسلے میں دوسرا کرنتھیوں ۵:۱۴، ۱۵ کو پڑھیں۔ ”مسیح کی محبت“ ہم کو کیسے ”مجبور“ کرتی ہے؟ یسوع مسیح نے خدا کی مرضی کے مطابق ہمارے لئے اپنی جان قربان کرکے بےمثال محبت ظاہر کی۔ جب اِس محبت کے لئے ہماری شکرگزاری بڑھتی ہے تو ہمارے دل میں بھی دوسروں کی خدمت کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ پولس رسول نے اپنے ہر کام سے مسیح کی محبت کے لئے شکرگزاری ظاہر کی۔ اِسی شکرگزاری کی بِنا پر اُس نے دُنیا میں ترقی کرنے کی بجائے خدا کی خدمت کو پہلا درجہ دیا۔ وہ کلیسیا کے بہنبھائیوں اور دیگر لوگوں کی خدمت کرنے میں مشغول رہا۔
۱۴ مسیح کی محبت پر غور کرنے سے ہمارا دل شکرگزاری سے معمور ہو جاتا ہے۔ ہم سمجھ جاتے ہیں کہ ’جسم کے لئے بونا‘ یعنی اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے جینا بالکل غلط ہوگا۔ اِس لئے ہم اپنی زندگی میں تبدیلیاں کرتے ہیں تاکہ یہوواہ کی خدمت کو پہلا درجہ دے سکیں۔ ہم محبت کی بِنا پر اپنے بہنبھائیوں کی ”خدمت“ کرتے ہیں۔ (گلتیوں ۵:۱۳ کو پڑھیں۔) اگر ہم خود کو یہوواہ کے لوگوں کی خدمت کرنے والا خیال کرتے ہیں تو ہم اُن کے ساتھ عزت سے پیش آئیں گے۔ یقیناً ہم اپنے بہنبھائیوں پر نکتہچینی نہیں کریں گے کیونکہ دوسروں پر نکتہچینی کرنا شیطان کی خصلت ہے۔—مکا ۱۲:۱۰۔
پورا خاندان تعاون کرے
۱۵، ۱۶. کسی بھائی کے خادم یا بزرگ بننے کے لائق ٹھہرنے میں اُس کا خاندان کیا کر سکتا ہے؟
۱۵ اگر کوئی بھائی شادیشُدہ ہے اور اُس کے بچے بھی ہیں توپھر اُسے خادم یا بزرگ مقرر کرنے سے پہلے اُس کے خاندان کی صورتحال کو دیکھا جاتا ہے۔ کلیسیا کے نگہبان اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ اُس بھائی کا خاندان روحانی طور پر مضبوط ہے یا نہیں اور کلیسیا میں اُس کا خاندان کیسے جانا جاتا ہے۔ لہٰذا، جب ایک شوہر اور باپ کلیسیا میں خادم یا بزرگ کے طور پر خدمت کرنے کے لائق بننے کی کوشش کرتا ہے تو اُس کے خاندان کو اُس کی پوری حمایت کرنی چاہئے۔—۱-تیمتھیس ۳:۴، ۵، ۱۲ کو پڑھیں۔
۱۶ جب خاندان کے سبھی افراد ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں تو یہوواہ بہت خوش ہوتا ہے۔ (افس ۳:۱۴، ۱۵) خاندان کے سربراہ کو نہ صرف اپنی کلیسیا کی ذمہداریاں پوری کرنی چاہئیں بلکہ اپنے گھر کا بھی ”بخوبی“ بندوبست کرنا چاہئے۔ لہٰذا، بزرگ یا خادم کو ہر ہفتے اپنے خاندان کے ساتھ ملکر بائبل کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ اُسے اپنے خاندان کے ساتھ باقاعدگی سے مُنادی کرنی چاہئے۔ خاندان کو بھی اِن کاموں میں اُس کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہئے۔
کیا آپ دوبارہ کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالیں گے؟
۱۷، ۱۸. (ا) اگر کوئی بھائی کلیسیا میں اپنا شرف کھو بیٹھتا ہے تو اُسے کیا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے؟ (ب) اگر کوئی بھائی دوبارہ بزرگ یا خادم بننے کے لائق ٹھہرنے کی کوشش کر رہا ہے تو اُسے کن باتوں کو مدِنظر رکھنا چاہئے؟
۱۷ شاید آپ پہلے ایک خادم یا بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے تھے مگر اب کسی وجہ سے آپ خادم یا بزرگ نہیں ہیں۔ بِلاشُبہ آپ یہوواہ سے محبت رکھتے ہیں اور یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ وہ اب بھی آپ کی فکر کرتا ہے۔ (۱-پطر ۵:۶، ۷) کیا آپ کو کچھ تبدیلیاں کرنے کی صلاح دی گئی تھی؟ اگر ایسا معاملہ ہے تو اپنی غلطی مانیں اور خدا کی مدد سے اُسے سدھاریں۔ غصے میں آنے کی بجائے عقلمندی سے کام لیں اور مثبت سوچ رکھیں۔ کئی سال تک خدمت کرنے والا ایک بزرگ جب اپنا یہ شرف کھو بیٹھا تو اُس نے بیان کِیا: ”مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں باقاعدگی سے اجلاسوں پر حاضر ہوتا رہوں گا۔ مَیں مُنادی میں حصہ لینا اور بائبل پڑھنا کبھی نہیں چھوڑوں گا۔ مَیں اپنے اِس فیصلے پر قائم رہا۔ مَیں سمجھتا تھا کہ مَیں ایک یا دو سال میں بزرگ بن جاؤں گا۔ مگر ایسا نہ ہوا بلکہ مجھے دوبارہ بزرگ بننے میں سات سال لگ گئے۔ اِس سے مَیں نے صبر کرنا سیکھا۔ اِس عرصے کے دوران مجھے حوصلہافزائی ملی کہ مَیں ہمت نہ ہاروں بلکہ دوبارہ بزرگ بننے کے لائق ٹھہرنے کی کوشش کرتا رہوں۔“
۱۸ اگر آپ ایسی ہی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں تو بےحوصلہ نہ ہوں۔ آپ کو اِس بات سے خوش ہونا چاہئے کہ یہوواہ آپ کی خدمت اور خاندان کو ابھی بھی برکت دے رہا ہے۔ اپنے خاندان کی روحانی ضروریات کو پورا کریں، بیماروں سے ملاقات کریں اور کمزوروں کو دلاسا دیں۔ سب سے بڑھ کر یہوواہ کی تمجید کرنے اور یہوواہ کے گواہ کے طور پر بادشاہت کی خوشخبری سنانے کے شرف کی قدر کریں۔—زبور ۱۴۵:۱، ۲؛ یسع ۴۳:۱۰-۱۲۔
اپنے حالات کا پھر سے جائزہ لیں
۱۹، ۲۰. (ا) تمام بپتسمہیافتہ بھائیوں کی کیا کرنے کے لئے حوصلہافزائی کی جاتی ہے؟ (ب) اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟
۱۹ آجکل کلیسیا میں بزرگوں اور خادموں کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ لہٰذا، تمام بپتسمہیافتہ بھائیوں کی حوصلہافزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنے حالات کا پھر سے جائزہ لیں اور خود سے پوچھیں، ’اگر مَیں خادم یا بزرگ نہیں تو اِس کی کیا وجہ ہے؟‘ خدا کی پاک رُوح کی مدد سے اِس اہم معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں۔
۲۰ جب مسیحی مرد قربانی کے جذبے سے خدمت کرتے ہیں تو سب بہنبھائیوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ دوسروں کی خدمت کرنے اور رُوح کے لئے بونے سے ہم خوشی حاصل کرتے ہیں۔ تاہم، اگلا مضمون واضح کرے گا کہ ہمیں خدا کی پاک رُوح کو رنجیدہ نہیں کرنا چاہئے۔ ہم ایسا کرنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟
آپ کیا جواب دیں گے؟
• میکاہ ۵:۵ میں درج پیشینگوئی کیسے پوری ہو رہی ہے؟
• قربانی کے جذبے سے خدمت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟
• ایک مسیحی مرد دوسروں کی خدمت کرنے کی خواہش کیسے پیدا کر سکتا ہے؟
• کسی بھائی کے خادم یا بزرگ بننے کے لائق ٹھہرنے میں اُس کا خاندان کیا کر سکتا ہے؟
[صفحہ ۲۳ پر تصویر]
کلیسیا میں ذمہداریاں سنبھالنے کے لائق ٹھہرنے کے لئے آپ کیا کر سکتے ہیں؟