سبق نمبر 51
آپ اپنی باتچیت سے یہوواہ خدا کو خوش کیسے کر سکتے ہیں؟
جب یہوواہ خدا نے ہمیں بنایا تو اُس نے ہمیں ایک خوبصورت تحفہ دیا۔ یہ تحفہ بولنے کی صلاحیت ہے۔ کیا یہوواہ خدا کو اِس بات سے کوئی فرق پڑتا ہے کہ ہم اِس تحفے کو کیسے اِستعمال کرتے ہیں؟ جی بالکل۔ (یعقوب 1:26 کو پڑھیں۔) اِس لیے ہمیں بولنے کی صلاحیت کو ایسے اِستعمال کرنا چاہیے کہ یہوواہ خدا خوش ہو۔ آئیں، دیکھیں کہ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔
1. ہمیں بولنے کی صلاحیت کو کیسے اِستعمال کرنا چاہیے؟
بائبل میں ہمیں نصیحت کی گئی ہے کہ ”ایک دوسرے کو تسلی دیتے رہیں اور ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھاتے رہیں۔“ (1-تھسلُنیکیوں 5:11) کیا آپ کے ذہن میں کوئی ایسا شخص ہے جسے تسلی کی ضرورت ہے؟ آپ اُس شخص کو تسلی کیسے دے سکتے ہیں؟ آپ اُسے اِس بات کا یقین دِلا سکتے ہیں کہ آپ کو اُس کی فکر ہے۔ شاید آپ اُسے بتا سکتے ہیں کہ آپ کو اُس کی کون سی بات اچھی لگتی ہے۔ کیا آپ کو کوئی ایسی آیت یاد ہے جس سے اُسے حوصلہ مل سکتا ہے؟ بائبل میں ایسی بہت سی آیتیں ہیں اور آپ اِن میں سے کوئی آیت چُن سکتے ہیں۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ دوسروں پر جتنا اثر آپ کی باتوں کا ہو سکتا ہے اُتنا ہی اثر آپ کے بات کرنے کے انداز کا بھی ہو سکتا ہے۔ اِس لیے ہمیشہ دوسروں سے نرمی اور شفقت سے بات کرنے کی کوشش کریں۔—امثال 15:1۔
2. ہمیں کس طرح کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں؟
بائبل میں لکھا ہے: ”آپ کے مُنہ سے کوئی بُری بات نہ نکلے۔“ (اِفسیوں 4:29 کو پڑھیں۔) اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں گندی زبان اِستعمال نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی ہمیں دوسروں کو تکلیف پہنچانے کے لیے سخت یا کڑوی باتیں کہنی چاہئیں۔ اِس کے علاوہ ہمیں نہ تو دوسروں کی بُرائیاں کرنی چاہئیں اور نہ ہی اُن کے بارے میں جھوٹی باتیں پھیلانی چاہئیں۔—امثال 16:28 کو پڑھیں۔
3. ہم دوسروں کا حوصلہ بڑھانے والی باتیں کیسے کر سکتے ہیں؟
اکثر ہماری باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے دلودماغ میں کیا چل رہا ہے۔ (لُوقا 6:45) اِس لیے ہمیں اپنی تربیت کرنی چاہیے تاکہ ہمارا دھیان اچھی باتوں پر رہے یعنی ایسی باتوں پر جو نیک ہیں، جو پاک ہیں، جو محبت کی ترغیب دیتی ہے اور جو قابلِتعریف ہیں۔ (فِلپّیوں 4:8) اِس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اِس بات پر دھیان دیں کہ ہم کس طرح کی تفریح کرتے ہیں اور ہمارے دوست کون ہیں۔ (امثال 13:20) اِس کے علاوہ ہمیں پہلے سوچنا چاہیے اور پھر بولنا چاہیے۔ ذرا بائبل میں لکھی اِس بات پر غور کریں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری باتوں کا دوسروں پر کتنا گہرا اثر ہو سکتا ہے: ”بےتامل [یعنی بغیر سوچے سمجھے] بولنے والے کی باتیں تلوار کی طرح چھیدتی ہیں لیکن دانشمند کی زبان صحتبخش ہے۔“—امثال 12:18۔
موضوع کی گہرائی میں جائیں
جانیں کہ آپ ایسی باتیں کیسے کر سکتے ہیں جن سے یہوواہ خوش ہو اور دوسروں کا حوصلہ بڑھے۔
4. سوچ سمجھ کر بولیں
ہم سب اکثر ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں جن پر ہمیں بعد میں پچھتاوا ہوتا ہے۔ (یعقوب 3:2) گلتیوں 5:22، 23 کو پڑھیں اور پھر اِن سوالوں پر باتچیت کریں:
آپ اِن میں سے کن خوبیوں کو پیدا کرنے کے لیے دُعا کر سکتے ہیں تاکہ یہ سوچ سمجھ کر بات کرنے میں آپ کے کام آئیں؟ اِن خوبیوں کو پیدا کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
پہلا کُرنتھیوں 15:33 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
آپ جس طرح کے لوگوں کے ساتھ دوستی کرتے ہیں اور جس قسم کی تفریح کرتے ہیں، اُس کا آپ کی زبان پر کیا اثر ہو سکتا ہے؟
واعظ 3:1، 7 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
کن صورتحال میں چپ رہنا اور مناسب موقعے کا اِنتظار کرنا بہتر ہو سکتا ہے؟
5. دوسروں کے بارے میں اچھی باتیں کریں
ہم دوسروں کو ٹھیس پہنچانے اور کڑوی باتیں کہنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ ویڈیو چلائیں اور پھر اِن سوالوں پر باتچیت کریں:
اِس ویڈیو میں جس بھائی کو دِکھایا گیا ہے، وہ اپنی باتچیت میں تبدیلی کیوں کرنا چاہتا تھا؟
اُس نے یہ تبدیلی کرنے کے لیے کیا کِیا؟
واعظ 7:16 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
جب ہم دوسروں کے بارے میں غلط باتیں کہنے کی آزمائش میں ہوتے ہیں تو ہمیں کیا یاد رکھنا چاہیے؟
واعظ 7:21، 22 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
جب کوئی ہمارے بارے میں غلط باتیں کہتا ہے تو اِن آیتوں میں لکھی نصیحت اپنے جذبات پر قابو رکھنے میں ہماری مدد کیسے کر سکتی ہے؟
6. اپنے گھر والوں کے ساتھ پیار سے بات کریں
یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے گھر والوں کے ساتھ پیار اور نرمی سے بات کریں۔ ویڈیو چلائیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ اپنے گھر والوں کے ساتھ پیار سے بات کر سکیں؟
اِفسیوں 4:31، 32 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
کس طرح کی باتوں سے گھرانہ مضبوط ہوتا ہے؟
یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے یسوع کے لیے اپنے احساسات کا اِظہار کِیا۔ متی 17:5 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
آپ اپنے گھر والوں سے بات کرتے وقت یہوواہ خدا کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
کچھ لوگ کہتے ہیں: ”میرے جو مُنہ میں آتا ہے، مَیں بول دیتا ہوں۔ مجھے اِس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دوسروں کو اچھا لگتا ہے یا بُرا۔“
آپ کے خیال میں کیا یہ سوچ صحیح ہے؟ اگر ہاں تو کیوں اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟
خلاصہ
ہماری باتوں کا دوسروں پر گہرا اثر ہو سکتا ہے اِس لیے ہمیں اِس بارے میں سوچ بچار کرنی چاہیے کہ ہم کیا کہیں گے، کب کہیں گے اور کیسے کہیں گے۔
دُہرائی
آپ اپنی بولنے کی صلاحیت کو دوسروں کی مدد کرنے کے لیے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟
آپ کس طرح کی باتوں سے دُور رہنا چاہتے ہیں؟
ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم ہمیشہ دوسروں سے نرمی سے بات کریں اور اُن کا حوصلہ بڑھائیں؟
مزید جانیں
ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہماری باتوں سے دوسروں کا حوصلہ بڑھے؟
اِس مضمون میں پڑھیں کہ آپ گندی زبان اِستعمال کرنے سے کیسے بچ سکتے ہیں۔
”کیا گالیاں دینا واقعی بُری بات ہے؟“ (ویبسائٹ پر مضمون)
اِس ویڈیو میں دیکھیں کہ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ دوسروں کے بارے میں غلط باتیں کہنے سے بچ سکیں۔
مَیں دوسروں کی بُرائیاں کرنے سے کیسے بچ سکتا ہوں؟ (36:2)
اِس مضمون میں پڑھیں کہ یہوواہ خدا نے ایک آدمی کی مدد کیسے کی تاکہ وہ گندی زبان اِستعمال کرنا چھوڑ سکے۔
”مَیں سوچنے لگا کہ آخر مَیں اپنی زندگی کے ساتھ کر کیا رہا ہوں“ (”مینارِنگہبانی“ کا مضمون)