”بشارت کا کام انجام دے“
”تُو سب باتوں میں ہوشیار رہ . . . بشارت کا کام انجام دے۔“—۲-تیمتھیس ۴:۵۔
۱. یسوع نے اپنے شاگردوں کو کیا حکم دیا تھا؟
یہوواہ کے نام اور مقاصد کا اعلان ساری زمین پر کِیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خدا کے مخصوصشُدہ لوگوں نے اُس حکم پر دل لگایا ہے جو یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو دیا تھا: ”تم جاکر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور رُوحاُلقدس کے نام سے بپتسمہ دو۔ اور اُن کو یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا مَیں نے تم کو حکم دیا۔“—متی ۲۸:۱۹، ۲۰۔
۲. نگہبان تیمتھیس نے کونسی ہدایت حاصل کی اور مسیحی نگہبان اپنی خدمت کو کیسے پورا کر سکتے ہیں؟
۲ یسوع کے پہلی صدی کے شاگردوں نے اس حکم کو بہت سنجیدگی سے لیا تھا۔ مثال کے طور پر، پولس رسول نے اپنے ساتھی مسیحی نگہبان تیمتھیس کو تاکید کی: ”بشارت کا کام انجام دے اپنی خدمت کو پورا کر۔“ (۲-تیمتھیس ۴:۵) آجکل، ایک نگہبان باقاعدگی سے میدانی خدمت میں حصہ لیکر سرگرم بادشاہتی مُناد بننے سے اپنی خدمت کو پورا کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، کلیسیائی کتابی مطالعے کے نگہبان کو منادی کے کام میں پیشوائی کرنے اور دوسروں کی تربیت کرنے کا بااَجر شرف حاصل ہے۔ پولس نے خوشخبری کی منادی کرنے اور خدمتگزاری میں دوسروں کی تربیت کرنے کی اپنی ذاتی ذمہداری پوری کی تھی۔—اعمال ۲۰:۲۰؛ ۱-کرنتھیوں ۹:۱۶، ۱۷۔
ماضی کے سرگرم مبشر
۳، ۴. فلپس کو ایک مبشر کے طور پر کونسے تجربات حاصل ہوئے تھے؟
۳ ابتدائی مسیحی سرگرم مبشروں کے طور پر مشہور تھے۔ مبشر فلپس پر غور کریں۔ وہ اُن ”سات نیک نام شخصوں“ میں سے ایک تھا جو ”رُوح اور دانائی سے بھرے ہوئے“ تھے اور جنہیں یروشلیم کی یونانی اور عبرانی بولنے والی مسیحی بیواؤں کو غیرجانبداری سے خوراک تقسیم کرنے کے لئے منتخب کِیا گیا تھا۔ (اعمال ۶:۱-۶) جب یہ خاص خدمت ختم ہو گئی اور اذیت نے رسولوں کے سوا تمام شاگردوں کو تتربتر کر دیا تو فلپس سامریہ میں چلا گیا۔ اس نے خوشخبری کی منادی کی اور روح سے تقویت پاکر اس نے بدروحوں کو نکالا اور لنگڑوں اور مفلوجوں کو شفا دی۔ سامریہ کے بہت سے لوگوں نے بادشاہتی پیغام کو قبول کرکے بپتسمہ لے لیا۔ یہ سنکر یروشلیم میں رسولوں نے پطرس اور یوحنا کو سامریہ روانہ کِیا تاکہ نئے بپتسمہیافتہ ایماندار رُوحاُلقدس حاصل کر سکیں۔—اعمال ۸:۴-۱۷۔
۴ اس کے بعد خدا کی روح نے غزہ کی راہ پر حبشی خوجہ سے ملنے کے لئے فلپس کی راہنمائی کی۔ فلپس کے یسعیاہ کی پیشینگوئی کی وضاحت کرنے کے بعد، ”حبشیوں کی ملکہ کندؔاکے“ کا یہ وزیر یسوع مسیح پر ایمان لے آتا ہے اور بپتسمہ لے لیتا ہے۔ (اعمال ۸:۲۶-۳۸) اس کے بعد فلپس ”سب شہروں میں خوشخبری سناتا“ اشدود سے ہوتا ہوا قیصریہ کو چلا جاتا ہے۔ (اعمال ۸:۳۹، ۴۰) اس نے یقیناً مبشر کے کام میں ایک عمدہ نمونہ قائم کِیا تھا!
۵. فلپس کی چار بیٹیاں خاص طور پر کس بات کے لئے مشہور تھیں؟
۵ فلپس ۲۰ سال بعد بھی قیصریہ میں ایک سرگرم مبشر تھا۔ جب پولس اور لوقا نے ان کے ہاں قیام کِیا تو اس کی ”چار کنواری بیٹیاں تھیں جو نبوّت کرتی تھیں۔“ (اعمال ۲۱:۸-۱۰) بدیہی طور پر ان کی روحانی طور پر اچھی تربیت ہوئی تھی، خدمتگزاری کے لئے ان میں جوش تھا اور انہیں نبوّت کرنے کا بھی شرف حاصل تھا۔ خدمتگزاری کے لئے والدین کا جوشوجذبہ آجکل بھی بیٹے اور بیٹیوں پر عمدہ اثر رکھتا ہے اور انہیں زندگیبھر سرگرمی سے بشارت کا کام کرنے کی تحریک دے سکتا ہے۔
آجکل سرگرم مبشر
۶. پہلی صدی کے مبشروں کو کونسی کامیابی حاصل ہوئی تھی؟
۶ ہمارے زمانے اور اخیر زمانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یسوع مسیح نے بیان کِیا: ”ضرور ہے کہ پہلے سب قوموں میں انجیل کی منادی کی جائے۔“ (مرقس ۱۳:۱۰) ”تمام دُنیا میں“ خوشخبری کی منادی ہو جانے کے بعد خاتمہ آ جائے گا۔ (متی ۲۴:۱۴) پولس اور پہلی صدی کے دیگر مبشروں نے خوشخبری کا اعلان کِیا اور بہتیرے ایمان لے آئے اور پوری سلطنت میں بہت سے مقامات پر کلیسیائیں تشکیل دی گئیں۔ ان کلیسیاؤں میں خدمت کرنے والے مقررہ بزرگ اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ بشارتی کام میں شرکت کرتے ہیں اور منادی کے کام کو دوردراز تک وسیع کرتے ہیں۔ یہوواہ کا کلام اُن دنوں بڑھتا اور پھیلتا گیا جیساکہ آجکل بھی ہے کیونکہ لاکھوں لاکھ یہوواہ کے گواہ بشارتی کام کر رہے ہیں۔ (اعمال ۱۹:۲۰) کیا آپ یہوواہ کے ان شادمان مداحین میں سے ایک ہیں؟
۷. آجکل بادشاہتی مناد کیا کام کر رہے ہیں؟
۷ موجودہ دَور کے بہتیرے بادشاہتی مناد بشارتی کام میں اپنی شرکت کو وسیع کرنے کے مختلف مواقع سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔ ہزاروں مشنری خدمت میں شریک ہیں اور لاکھوں لاکھ ریگولر اور امدادی پائنیروں کے طور پر کُلوقتی بشارتی کارگزاری میں حصہ لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سرگرم بادشاہتی پبلشروں کے طور پر خدمت کرنے والے مردوزن اور بچے کیا ہی عمدہ کام کر رہے ہیں! واقعی، یہوواہ کے تمام لوگ مسیحی مبشروں کے طور پر شانہبشانہ خدمت کرتے ہوئے اس کی کثیر برکات سے استفادہ کر رہے ہیں۔—صفنیاہ ۳:۹۔
۸. اس وقت نشان لگانے کا کونسا کام ہو رہا ہے اور اسے کون کر رہے ہیں؟
۸ خدا نے یسوع کے ممسوح پیروکاروں کو پوری زمین پر خوشخبری کی منادی کرنے کی ذمہداری سونپی ہے۔ اس بشارتی کام میں مسیح کی ’دوسری بھیڑیں‘ ان کی حمایت کر رہی ہیں۔ (یوحنا ۱۰:۱۶) نبوّتی طور پر، زندگی بچانے کا یہ کام اُن لوگوں کی پیشانی پر نشان لگانے سے وابستہ ہے جو اس وقت رونما ہونے والے مکروہ کاموں پر روتے اور آہیں مارتے ہیں۔ جلد ہی شریر نظام برباد کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، زمین کے باشندوں تک زندگی بچانے والی سچائیاں پہنچانا کتنا بڑا شرف ہے!—حزقیایل ۹:۴-۶، ۱۱۔
۹. خدمتگزاری میں نئے اشخاص کی مدد کیسے ہو سکتی ہے؟
۹ اگر ہم کچھ وقت سے بشارتی کام میں شرکت کر رہے ہیں تو بہت اغلب ہے کہ ہم کلیسیا میں نئے اشخاص کی کسی حد تک مدد کر سکتے ہیں۔ کبھیکبھار ہم ان کے ساتھ خدمتگزاری میں جا سکتے ہیں۔ بزرگوں کے طور پر خدمت کرنے والے ساتھی پیروکاروں کی روحانی طور پر مدد کر سکتے ہیں۔ فروتن نگہبانوں کی عمدہ کوششیں سرگرم اور پھلدار مبشر بننے میں دوسروں کی مدد کر سکتی ہیں۔—۲-پطرس ۱:۵-۸۔
گھرباگھر گواہی دینا
۱۰. مسیح اور اس کے ابتدائی پیروکاروں نے خدمتگزاری میں کونسا عمدہ نمونہ قائم کِیا؟
۱۰ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کے لئے ایک مبشر کے طور پر عمدہ نمونہ قائم کِیا۔ مسیح اور اس کے رسولوں کی خدمتگزاری کے متعلق خدا کا کلام بیان کرتا ہے: ”تھوڑے عرصہ کے بعد یوں ہوا کہ وہ منادی کرتا اور خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سناتا ہوا شہر شہر اور گاؤں گاؤں پھرنے لگا اور وہ بارہ اُس کے ساتھ تھے۔“ (لوقا ۸:۱) رسولوں کی بابت کیا ہے؟ پنتِکُست ۳۳ س.ع. پر رُوحاُلقدس کے نزول کے بعد، ”وہ ہیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلیم دینے اور اس بات کی خوشخبری سنانے سے کہ یسوؔع ہی مسیح ہے باز نہ آئے۔“—اعمال ۵:۴۲۔
۱۱. اعمال ۲۰:۲۰، ۲۱ کے مطابق پولس نے اپنی خدمتگزاری میں کیا کچھ انجام دیا؟
۱۱ اپنے سرگرم بشارتی کام کی وجہ سے پولس رسول افسس کے مسیحی بزرگوں سے کہہ سکتا تھا: ”جو جو باتیں تمہارے فائدہ کی تھیں اُن کے بیان کرنے اور علانیہ اور گھرگھر سکھانے سے کبھی نہ جھجکا۔“ جب پولس ’گھرگھر سکھا رہا‘ تھا تو کیا وہ یہوواہ کے پرستاروں کے گھروں پر ملاقات کر رہا تھا اور ایمانداروں سے گلّہبانی کی ملاقاتیں کر رہا تھا؟ ایسا نہیں تھا کیونکہ وہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے: ”یہودیوں اور یونانیوں کے روبرو گواہی دیتا رہا کہ خدا کے سامنے توبہ کرنا اور ہمارے خداوند یسوؔع مسیح پر ایمان لانا چاہئے۔“ (اعمال ۲۰:۲۰، ۲۱) عام طور پر، یہوواہ کے لئے پہلے ہی مخصوصشُدہ اشخاص کو ’خدا کے سامنے توبہ کرنے اور ہمارے خداوند یسوؔع مسیح پر ایمان لانے‘ کی بابت ہدایت کی ضرورت نہیں ہے۔ پولس نے افسس کے مسیحی بزرگوں کو گھرباگھر خدمتگزاری کی تربیت دی جبکہ بےایمانوں کو توبہ اور ایمان کی بابت تعلیم دی۔ ایسا کرنے سے، پولس یسوع کے قائمکردہ طریقۂکار کی نقل کر رہا تھا۔
۱۲، ۱۳. فلپیوں ۱:۷ کی مطابقت میں، یہوواہ کے لوگوں نے مُنادی کرنے کے اپنے حق کی بابت کیا کِیا ہے؟
۱۲ گھرباگھر کی خدمتگزاری مشکل ہو سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، جب ہم بائبل کے پیغام کے ساتھ بعض لوگوں کے گھروں پر جاتے ہیں تو وہ ناراض ہو جاتے ہیں۔ ہم لوگوں کو ناراض کرنا نہیں چاہتے۔ تاہم، گھرباگھر کی خدمتگزاری ایک صحیفائی ذمہداری ہے اور خدا اور پڑوسی کے لئے محبت ہمیں اس طریقے سے گواہی دینے کی تحریک دیتی ہے۔ (مرقس ۱۲:۲۸-۳۱) گھرباگھر کی مُنادی کرنے کے اپنے حق کا دفاع کرنے اور اسے قانونی طور پر جائز قرار دینے کے لئے ہم نے عدالتوں میں مقدمات پیش کئے ہیں جس میں ریاستہائےمتحدہ کا سپریم کورٹ بھی شامل ہے۔ (فلپیوں ۱:۷) تقریباً اُس عدالت نے ہمیشہ ہمارے حق میں ہی فیصلہ دیا۔ عدالت کا مندرجہذیل فیصلہ اس کی ایک مثال ہے:
۱۳ ”مذہبی اشتہارات کی دستی تقسیم بشارت دینے کا اُتنا ہی قدیم طریقہ ہے جتناکہ ان اشتہارات کی اشاعت ہے۔ سالوں کے دوران یہ مختلف مذہبی تحریکوں کی اہم قوت ثابت ہوئی ہے۔ آجکل بھی مختلف مذہبی گروہ ہزاروں گھروں پر خوشخبری سنانے اور لوگوں کو اپنا ہمایمان بنانے کے لئے اس طریقے کو بڑے پیمانے پر استعمال کر رہے ہیں۔ . . . اس قسم کی مذہبی کارگزاری [ریاستہائےمتحدہ کے آئین] میں سرِفہرست شق ہے بالکل اُسی طرح جیسے گرجاگھروں میں عبادت اور مُنادی کو بلند مقام حاصل ہے۔“—مرڈوک وی۔ پینسلوانیا، ۱۹۴۳۔
کیوں مُنادی کرتے رہیں؟
۱۴. ہماری خدمتگزاری کا مجموعی اثر کیا ہو سکتا ہے؟
۱۴ گھرباگھر گواہی دینے کی مختلف وجوہات ہیں۔ ہر بار جب ہم صاحبِخانہ سے ملتے ہیں تو ہم کوئی نہ کوئی صحیفائی سچائی کا بیج بونے کی کوشش کرتے ہیں۔ واپسی ملاقاتیں کرنے سے ہم اُسے پانی دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ پس مجموعی طور پر، اس کا صاحبِخانہ پر اچھا اثر پڑ سکتا ہے جیسےکہ پولس نے لکھا: ”مَیں نے درخت لگایا اور اپلوؔس نے پانی دیا مگر بڑھایا خدا نے۔“ (۱-کرنتھیوں ۳:۶) پس اس اعتماد کے ساتھ ’بیج بوتے اور پانی دیتے رہیں کہ یہوواہ اسے بڑھائیگا۔‘
۱۵، ۱۶. ہم لوگوں کے گھروں پر باربار کیوں جاتے ہیں؟
۱۵ ہم بشارت کا کام اس لئے کرتے ہیں کیونکہ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ ہم مُنادی کرنے سے اپنی اور اپنے سننے والوں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں۔ (۱-تیمتھیس ۴:۱۶) اگر ہمیں پتہ چلے کہ کسی شخص کی زندگی خطرے میں ہے تو کیا ہم اُس کی مدد کرنے کے لئے سرسری سی کوشش کریں گے؟ ہرگز نہیں! چونکہ نجات کا مسئلہ اُلجھا ہوا ہے اس لئے ہم بار بار لوگوں کے گھروں پر جاتے ہیں۔ حالات بدلتے رہتے ہیں۔ ایک شخص جو شاید ایک موقع پر مصروف ہے اور ہماری بات نہیں سن سکتا ممکن ہے کہ دوسرے موقع پر بائبل کا پیغام سننے کے لئے تیار ہو۔ شاید اس بار خاندان کا کوئی دوسرا فرد دروازہ کھولے اور صحیفائی گفتگو کرنے کا موقع مل سکے۔
۱۶ صاحبِخانہ کے حالات کے علاوہ اُن کا رُجحان بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کسی عزیز کی وفات ایک شخص کو بادشاہتی پیغام سننے کی تحریک دے سکتی ہے۔ ہم اُس شخص کو تسلی دینا، اُسے اُس کی روحانی ضروریات سے باخبر کرنا اور یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ سب کچھ کتنا اطمینانبخش ہے۔—متی ۵:۳، ۴۔
۱۷. ہماری مُنادی کرنے کی سب سے بڑی وجہ کیا ہے؟
۱۷ ہمارے گھرباگھر گواہی دینے یا دیگر طریقوں سے مسیحی خدمتگزاری میں شرکت کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہماری یہوواہ کے نام کو مشہور کرنے کی خواہش ہے۔ (خروج ۹:۱۶؛ زبور ۸۳:۱۸) جب ہمارا بشارتی کام سچائی اور راستبازی سے محبت رکھنے والوں کو یہوواہ کے پرستار بننے میں مدد دیتا ہے تو یہ بڑی خوشی کا باعث ہوتا ہے! زبورنویس نے یہ گیت گایا: ”اَے نوجوانو اور کنواریو! اَے بڈھو اور بچو! یہ سب [یہوواہ] کے نام کی حمد کریں۔ کیونکہ صرف اُسی کا نام ممتاز ہے۔ اُس کا جلال زمین اور آسمان سے بلند ہے۔“—زبور ۱۴۸:۱۲، ۱۳۔
بشارتی کام ہمیں ذاتی طور پر فائدہ پہنچاتا ہے
۱۸. بشارتی کام انجام دینے سے ہم کیسے مستفید ہوتے ہیں؟
۱۸ بشارت کا کام مختلف طریقوں سے ہمیں ذاتی طور پر بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ خوشخبری کے ساتھ گھرباگھر جانا ہمیں فروتن بننے میں مدد دیتا ہے، بالخصوص جب ہمیں محبت کے ساتھ قبول نہیں کِیا جاتا۔ مؤثر مبشر بننے کے لئے، ہمیں پولس کی مانند بننے کی ضرورت ہے جو ’سب آدمیوں کے لئے سب کچھ بنا تاکہ کسی طرح سے بعض کو بچائے۔‘ (۱-کرنتھیوں ۹:۱۹-۲۳) خدمتگزاری میں تجربہ ہمیں موقعشناس بننے میں مدد دیتا ہے۔ یہوواہ پر توکل کرنے اور الفاظ کا مناسب انتخاب کرنے سے ہم پولس کی اس مشورت کا اطلاق کر سکتے ہیں: ”تمہارا کلام ہمیشہ ایسا پُرفضل اور نمکین ہوکہ تمہیں ہر شخص کو مناسب جواب دینا آ جائے۔“—کلسیوں ۴:۶۔
۱۹. مبشر کیسے رُوحاُلقدس سے مدد حاصل کرتے ہیں؟
۱۹ بشارتی کام ہمیں خدا کی پاک رُوح پر توکل کرنے کی بھی تحریک دیتا ہے۔ (زکریاہ ۴:۶) اس طرح، رُوح کے پھل یعنی ”محبت۔ خوشی۔ اطمینان۔ تحمل۔ مہربانی۔ نیکی۔ ایمانداری۔ حلم۔ پرہیزگاری۔“ ہماری خدمتگزاری کا واضح حصہ بن جاتے ہیں۔ (گلتیوں ۵:۲۲، ۲۳) رُوحاُلقدس لوگوں کے ساتھ ہمارے برتاؤ پر بھی اثرانداز ہوتی ہے، کیونکہ رُوح کی راہنمائی ہی ہمیں خوشخبری کا اعلان کرتے وقت محبت کو عمل میں لانے، خوش اور مطمئن رہنے، تحمل اور مہربانی ظاہر کرنے، نیکی اور ایمانداری ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ حلم اور پرہیزگاری کا مظاہرہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
۲۰، ۲۱. مبشروں کے طور پر مصروف رہنے کے چند فوائد اور برکات کیا ہیں؟
۲۰ مبشر کے طور پر ہمیں ایک اَور برکت حاصل ہوتی ہے کہ ہم زیادہ ہمدرد بن جاتے ہیں۔ جب لوگ بیماری، بیروزگاری، گھریلو مشکلات جیسے اپنے مسائل کا ذکر کرتے ہیں تو ہم مشیروں کے طور پر تو مشورہ نہیں دیتے لیکن ہم صحائف کی مدد سے اُنہیں تسلی اور حوصلہافزائی دیتے ہیں۔ ہم اُن لوگوں کے لئے بھی فکرمند ہوتے ہیں جو روحانی طور پر اندھے ہیں مگر راستبازی سے محبت رکھتے ہیں۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۴) پس ایسے لوگوں کی روحانی مدد کرنا کتنی بڑی برکت ہے جو ”ہمیشہ کی زندگی کے لئے مقرر کئے گئے“ ہیں!—اعمال ۱۳:۴۸۔
۲۱ بشارتی کام میں باقاعدہ شرکت ہمیں اپنے ذہنوں کو روحانی چیزوں پر مرکوز رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ (لوقا ۱۱:۳۴) یہ واقعی مفید ہے ورنہ ہم مادہپرستی کا شکار ہو سکتے ہیں جو آج کی دُنیا میں بہت عام ہے۔ یوحنا رسول نے مسیحیوں کو تاکید کی: ”نہ دُنیا سے محبت رکھو نہ اُن چیزوں سے جو دُنیا میں ہیں۔ جو کوئی دُنیا سے محبت رکھتا ہے اُس میں باپ کی محبت نہیں۔ کیونکہ جوکچھ دُنیا میں ہے یعنی جسم کی خواہش اور آنکھوں کی خواہش اور زندگی کی شیخی وہ باپ کی طرف سے نہیں بلکہ دُنیا کی طرف سے ہے۔ دُنیا اور اُس کی خواہش دونوں مٹتی جاتی ہیں لیکن جو خدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائم رہے گا۔“ (۱-یوحنا ۲:۱۵-۱۷) پس مبشروں کے طور پر خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے رہنا ہمیں دُنیا سے محبت کرنے سے محفوظ رکھے گا۔—۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۸۔
آسمان پر خزانہ جمع کریں
۲۲، ۲۳. (ا) مسیحی مبشر کونسا خزانہ جمع کرتے ہیں؟ (ب) اگلا مضمون کیسے ہماری مدد کرے گا؟
۲۲ سرگرم بادشاہتی منادی دائمی فوائد پر منتج ہوتی ہے۔ یسوع نے اس بات کو یوں ظاہر کِیا: ”اپنے واسطے زمین پر مال جمع نہ کرو جہاں کیڑا اور زنگ خراب کرتا ہے اور جہاں چور نقب لگاتے اور چراتے ہیں۔ بلکہ اپنے لئے آسمان پر مال جمع کرو جہاں نہ کیڑا خراب کرتا ہے نہ زنگ اور نہ وہاں چور نقب لگاتے اور چراتے ہیں۔ کیونکہ جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دل بھی لگا رہے گا۔“—متی ۶:۱۹-۲۱۔
۲۳ یہ جانتے ہوئے کہ حاکمِاعلیٰ یہوواہ کے گواہ ہونے سے بڑھ کر کوئی استحقاق نہیں ہمیں آسمان پر خزانہ جمع کرنا چاہئے۔ (یسعیاہ ۴۳:۱۰-۱۲) جب ہم خدا کے خادموں کے طور پر اپنے کام کو پورا کرتے ہیں تو ہم اُس مسیحی عورت کی طرح محسوس کر سکتے ہیں جس نے ۹۰ کے دہے میں خدا کی خدمت میں صرفکردہ اپنی طویل زندگی کی بابت کہا: ”مَیں یہوواہ کی شکرگزار ہوں کہ میری تمام کوتاہیوں کے باوجود اُس نے مجھے اِن تمام سالوں کے دوران خدمت کرنے کا موقع بخشا ہے اور مَیں اس یقین کے ساتھ دُعا کرتی ہوں کہ وہ ابدتک میرا شفیق باپ رہے گا۔“ اگر ہم بھی خدا کے ساتھ اپنے رشتے کو ایسا ہی قیمتی سمجھتے ہیں تو یقیناً ہم بشارتی کام کو پوری طرح انجام دینا چاہیں گے۔ اگلا مضمون ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ ہم کیسے اپنی خدمت کو پورا کر سکتے ہیں۔
آپ کیسے جواب دیں گے؟
• ہمیں کیوں بشارتی کام کرنا چاہئے؟
• زمانہ جدید اور ماضی کے مبشروں کی خدمت کی بابت آپ کیا کہہ سکتے ہیں؟
• ہم گھرباگھر گواہی کیوں دیتے ہیں؟
• مبشر کے طور پر خدمت انجام دینے سے آپ ذاتی طور پر کیسے مستفید ہوتے ہیں؟
[صفحہ ۱۰ پر تصویر]
جدید زمانہ میں بھی فلپس اور اُس کی بیٹیوں جیسے شاندار مبشروں کی مثالیں ہیں
[صفحہ ۱۴ پر تصویر]
جب آپ دوسروں کو خوشخبری سناتے ہیں تو اس سے آپ کو ذاتی طور پر کیا فائدہ پہنچتا ہے؟