پاک رہنے کا عزم کریں
”اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور . . . اپنے دلوں کو پاک کرو۔“—یعقو 4:8۔
1. یہ دُنیا کیسے طرزِزندگی کو فروغ دیتی ہے؟
ہم ایک ایسی دُنیا میں رہتے ہیں جو بدکاری سے بھری ہے۔ بہت سے ملکوں میں ہمجنسپرستی اور شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنے کو بُرا نہیں سمجھا جاتا۔ یہاں تک کہ اِشتہاروں، فلموں، کتابوں وغیرہ میں بھی ایسے طرزِزندگی کو فروغ دیا جاتا ہے۔ (زبور 12:8) دُنیا میں پھیلی بدکاری کو دیکھ کر شاید ہم سوچیں: ”کیا پاک رہنا واقعی ممکن ہے؟“ سچے مسیحی پورے یقین کے ساتھ اِس سوال کا جواب ہاں میں دے سکتے ہیں۔ واقعی خدا کی مدد سے ہم پاک رہ سکتے ہیں۔—1-تھسلُنیکیوں 4:3-5 کو پڑھیں۔
2، 3. (الف) اپنے دل سے غلط خواہشوں کو دُور کرنا ضروری کیوں ہے؟ (ب) اِس مضمون میں ہم کن تین باتوں پر غور کریں گے؟
2 پاک زندگی گزارنے کے لیے ہمیں اپنے دل سے غلط خواہشوں کو دُور کرنا چاہیے۔ جس طرح کانٹے پر لگا چارہ مچھلی کو اپنی طرف کھینچتا ہے اُسی طرح غلط خواہشات اور گندے خیال ہمیں گُناہ کی طرف کھینچ لے جاتے ہیں۔ اگر ایک شخص اپنے دل سے فوراً غلط خواہشات کو نہیں نکالتا تو یہ اُس کے دل میں جڑ پکڑ سکتی ہیں۔ اور پھر جب اُسے اپنی خواہشات پر عمل کرنے کا موقع ملتا ہے تو وہ آسانی سے گُناہ کر بیٹھتا ہے۔ بائبل میں لکھی یہ بات واقعی سچ ہے: ”خواہش . . . گُناہ کو جنتی ہے۔“—یعقوب 1:14، 15 کو پڑھیں۔
3 ہمیں اِس بات کو یاد رکھنا چاہیے کہ پَل بھر کی خواہش بھی سنگین گُناہ کا باعث بن سکتی ہے۔ اِس لیے ہمیں خبردار رہنا چاہیے کہ ہم اپنے دل میں کسی غلط خواہش کو پلنے نہ دیں۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم بدکاری کے پھندے میں پھنسنے سے بچ جائیں گے اور اِس کے سنگین نتائج کا سامنا نہیں کریں گے۔ (گل 5:16) اِس مضمون میں ہم تین باتوں پر غور کریں گے جو غلط خواہشوں پر قابو پانے میں ہمارے کام آ سکتی ہیں۔ (1) یہوواہ خدا کی قربت (2) اُس کے کلام کی مشورت (3) پُختہ مسیحیوں کی مدد۔
”خدا کے نزدیک جاؤ“
4. یہوواہ خدا کے نزدیک جانا اہم کیوں ہے؟
4 جو لوگ ”خدا کے نزدیک“ جانا چاہتے ہیں، اُن کو بائبل میں یہ نصیحت کی گئی ہے کہ ”اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور . . . اپنے دلوں کو پاک کرو۔“ (یعقو 4:8) اگر ہمیں یہوواہ خدا کی دوستی عزیز ہے تو ہم نہ صرف اچھے کام کرنے سے بلکہ اپنے خیالات کو پاک رکھنے سے بھی اُسے خوش کرنے کی کوشش کریں گے۔ اگر ہمارے خیالات پاک ہوں گے تو ہمارا دل بھی پاک رہے گا۔ (زبور 24:3، 4؛ 51:6؛ فل 4:8) یہوواہ خدا جانتا ہے کہ عیبدار ہونے کی وجہ سے ہمارے دلودماغ میں گندے خیالات اور خواہشات آ سکتی ہیں۔ لیکن اگر ہم ایسے خیالات اور خواہشات کو رد کرنے کی بجائے اِنہیں اپنے دل میں جگہ بنانے دیتے ہیں تو یہوواہ خدا کو بہت دُکھ ہوتا ہے۔ (پید 6:5، 6) لہٰذا ہمیں اپنی سوچ کو پاک رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
5، 6. بُری خواہشوں پر قابو پانے کے سلسلے میں دُعا ہماری مدد کیسے کر سکتی ہے؟
5 ہمیں خدا سے مسلسل یہ دُعا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ گندے خیالات پر قابو پانے میں ہماری مدد کرے۔ یوں ہم یہوواہ خدا پر بھروسا ظاہر کریں گے۔ جب ہم دُعا کے ذریعے خدا کے نزدیک جاتے ہیں تو وہ بھی ہمارے نزدیک آ جاتا ہے۔ وہ فراخدلی سے ہمیں اپنی روح دیتا ہے تاکہ پاک رہنے کا ہمارا عزم مضبوط رہے۔ لہٰذا دُعا میں خدا کو بتائیں کہ آپ اپنے دل کے خیالات کو پاک رکھنے سے اُسے خوش کرنا چاہتے ہیں۔ (زبور 19:14) کیا ہم عاجزی سے خدا سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمیں جانچے اور دیکھے کہ ہم میں کوئی ”بُری روِش“ یعنی ایسی غلط خواہش تو نہیں جو ہمیں گُناہ کی طرف لے جا سکتی ہے؟ (زبور 139:23، 24) کیا ہم باقاعدگی سے یہ دُعا کرتے ہیں کہ خدا ہماری مدد کرے تاکہ ہم آزمائش کا سامنا کرتے وقت اُس کے وفادار رہیں؟—متی 6:13۔
6 سچائی میں آنے سے پہلے شاید ہم کچھ ایسے کام کرنا پسند کرتے تھے جن سے یہوواہ خدا کو نفرت ہے۔ اور ہو سکتا ہے کہ ہم ابھی بھی اپنی غلط خواہشوں سے لڑ رہے ہیں۔ لیکن یہوواہ خدا کی مدد سے ہم اپنے اندر تبدیلیاں لا سکتے ہیں اور اُسے خوش کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب داؤد بادشاہ نے بتسبع کے ساتھ زِناکاری کی تو اُنہوں نے یہوواہ خدا سے اِلتجا کی: ”میرے اندر پاک دل پیدا کر، مجھ میں نئے سرے سے ثابت قدم روح قائم کر۔“ (زبور 51:10، 12، اُردو جیو ورشن) عیبدار ہونے کی وجہ سے ہم غلط کام کرنے کی طرف مائل ہیں لیکن یہوواہ خدا ہمارے اِس اِرادے کو مضبوط کر سکتا ہے کہ ہم اُس کے فرمانبردار رہیں۔ اگر ہمارے دل میں غلط خواہشوں نے جڑ پکڑی بھی ہے تو بھی یہوواہ خدا ہماری مدد کر سکتا ہے کہ غلط خواہشات ہم پر حاوی نہ ہوں اور ہم اُس کے حکموں پر عمل کرتے رہیں۔—زبور 119:133۔
”کلام پر عمل کرنے والے بنو“
7. خدا کا کلام ہمیں بُرے خیالات سے محفوظ کیسے رکھ سکتا ہے؟
7 یہوواہ خدا اپنے کلام کے ذریعے ہماری دُعاؤں کا جواب دیتا ہے۔ جو حکمت خدا کے کلام میں پائی جاتی ہے ”اوّل تو وہ پاک ہوتی ہے۔“ (یعقو 3:17) بائبل کو روزانہ پڑھنے اور اِس پر سوچ بچار کرنے سے ہم اپنے ذہن کو بُرے خیالات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ (زبور 19:7، 11؛ 119:9، 11) اِس کے علاوہ بائبل میں ایسی مثالیں اور نصیحتیں درج ہیں جن کی مدد سے ہم بُری خواہشوں کا شکار ہونے سے بچ سکتے ہیں۔
8، 9. (الف) ایک جوان آدمی بدکار عورت کے ساتھ حرامکاری کیوں کر بیٹھا؟ (ب) امثال 7 باب میں درج آگاہی کن صورتحال میں لاگو ہو سکتی ہے؟
8 امثال 5:8 میں لکھا ہے: ”[بدکار] عورت سے اپنی راہ دُور رکھ اور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جا۔“ امثال 7 باب میں درج بیان سے پتہ چلتا ہے کہ اِس نصیحت کو نظرانداز کرنا کس قدر نقصاندہ ہے۔ اِس باب میں ایک ایسے جوان آدمی کا ذکر کِیا گیا ہے جو شام کے وقت ایک بدکار عورت کے گھر کے راستے سے گزرتا ہے۔ گلی کے کونے میں یہ بدکار عورت اُس کے پاس آتی ہے۔ اِس عورت نے بےحیا لباس پہنا ہوا ہے۔ وہ اُسے پکڑ لیتی ہے اور چُومنے لگتی ہے۔ اُس کی چکنیچپڑی باتیں جوان آدمی میں جنسی ہوس کو جگا دیتی ہیں اور وہ خود کو قابو میں نہیں رکھ پاتا اور بدکاری کر بیٹھتا ہے۔ لگتا ہے کہ اِس جوان آدمی کا اِرادہ بدکاری کرنے کا نہیں تھا۔ دراصل وہ ”بےعقل“ تھا۔ مگر پھر بھی اُسے اپنی حرکت کے تباہکُن نتائج بھگتنے پڑے۔ کتنا اچھا ہوتا اگر وہ اِس عورت کے گھر کے آس پاس نہ آتا!—امثا 7:6-27۔
9 بعض اوقات شاید ہم بھی سمجھداری سے کام نہیں لیتے اور خود کو ایسی صورتحال میں ڈال لیتے ہیں جس میں ہمارے دل میں غلط خواہشیں بیدار ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر رات کے وقت ٹیوی پر بعض چینل گندے پروگرام دِکھاتے ہیں۔ لہٰذا اگر ایسے وقت میں ہم ٹیوی کے چینل گھماتے رہتے ہیں تو یہ خطرے سے خالی نہیں ہو سکتا۔ اِس کے علاوہ اگر ہم ویبسائٹ پر نظر آنے والے کسی لنک پر بِلاسوچے سمجھے کلک کرتے ہیں یا ایسی ویبسائٹ پر جاتے ہیں جن میں فحش مواد یا جسمفروشی کا اِشتہار دیا جاتا ہے تو ہمارے اندر غلط خواہشات بیدار ہو سکتی ہیں اور یوں ہم غلط کام کر سکتے ہیں۔
10. دللگی کرنا کیوں خطرناک ہے؟ (اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔)
10 خدا کے کلام میں ہمیں نصیحت کی گئی ہے کہ ہمیں مخالف جنس کے ساتھ کیسے پیش آنا چاہیے۔ (1-تیمُتھیُس 5:2 کو پڑھیں۔) مسیحیوں کو کسی ایسے شخص کے ساتھ رومانی تعلق قائم نہیں کرنا چاہیے جس سے وہ شادی کرنے کا اِرادہ نہیں رکھتے یا جو اُن کا جیون ساتھی نہیں ہے۔ بعض کو شاید لگے کہ اگر آپ کسی کو چُھوئے بغیر بس اپنی اداؤں سے یہ تاثر دیتے ہیں کہ آپ اُسے چاہتے ہیں تو اِس میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن دللگی کرنے یا دللگی کرنے والے شخص کو غلط تاثر دینے سے ہمارے دماغ میں غلط خیالات پیدا ہو سکتے ہیں جو بدکاری کا باعث بن سکتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوا ہے اور ہم بھی اِس خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
11. یوسف نے کون سی شاندار مثال قائم کی؟
11 جب یوسف کو ایسی صورتحال کا سامنا ہوا تو اُنہوں نے بڑی سمجھداری سے کام لیا۔ یوسف کے مالک فوطیفار کی بیوی نے یوسف کو اپنے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر اُکسایا مگر یوسف نے اُس کی نہیں سنی۔ (پید 39:7، 8) فوطیفار کی بیوی نے بھی ہار نہیں مانی۔ وہ ہر دن یوسف کو اُکساتی رہی کہ وہ ”ہمبستر ہونے کے لیے اُس کے ساتھ لیٹے۔“ (پید 39:10) عبرانی زبان میں اِس آیت میں فوطیفار کی بیوی نے یوسف کو اپنے ساتھ وقت گزارنے کے لیے بھی کہا۔ بائبل کے ایک عالم کے مطابق فوطیفار کی بیوی کو یہ اُمید تھی کہ اگر یوسف اُس کے ساتھ تھوڑی دیر اکیلے وقت گزاریں گے تو یوسف کے دل میں اُس کے ساتھ سونے کی خواہش پیدا ہو جائے گی۔ لیکن یوسف نے ٹھان لیا تھا کہ وہ نہ تو فوطیفار کی بیوی کے ساتھ دللگی کریں گے اور نہ ہی اُسے یہ تاثر دیں گے کہ اُنہیں اُس کی حرکتیں پسند ہیں۔ یوں یوسف نے اپنے دل میں غلط خواہشیں پیدا نہیں ہونے دیں۔ پھر جب ایک دن فوطیفار کی بیوی نے زبردستی یوسف کے ساتھ جنسی تعلقات کرنے کی کوشش کی تو یوسف نے فوری قدم اُٹھایا۔ بائبل میں لکھا ہے: ”وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگا اور باہر نکل گیا۔“—پید 39:12۔
12. ہم کیسے جانتے ہیں کہ جو کچھ ہم دیکھتے ہیں، اُس کا اثر ہمارے دل پر ہوتا ہے؟
12 بائبل میں بتایا گیا ہے کہ جو کچھ ہم دیکھتے ہیں، اِس کا ہمارے دل پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ اگر ہم مخالف جنس کو غلط نظر سے دیکھتے ہیں تو ہمارے دل میں غلط خواہشیں بیدار ہو سکتی ہیں۔ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے کہا: ”جس کسی نے بُری خواہش سے کسی عورت پر نگاہ کی وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔“ (متی 5:28) یاد کریں کہ بادشاہ داؤد کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ اُنہوں نے ”چھت پر سے . . . ایک عورت کو دیکھا جو نہا رہی تھی۔“ (2-سمو 11:2) داؤد نے اپنی نظریں اور اپنا دھیان اُس عورت سے نہیں ہٹایا۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ عورت کسی اَور کی بیوی ہے، اُن کے دل میں اُس کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کی خواہش پیدا ہوئی اور وہ اُس کے ساتھ زِناکاری کر بیٹھے۔
13. ہمیں اپنی آنکھوں سے عہد کیوں باندھنا چاہیے اور ایسا کرنے میں کیا شامل ہے؟
13 اگر ہم اپنے دلودماغ کو گندے خیالات سے پاک رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی ایوب کی طرح اپنی ”آنکھوں سے عہد“ کرنا چاہیے۔ (ایو 31:1، 7، 9) ہمیں عزم کرنا چاہیے کہ ہم اپنی آنکھوں کو قابو میں رکھیں گے اور کسی شخص کو گندی نظر سے نہیں دیکھیں گے۔ اِس کے علاوہ اگر ہمیں کمپیوٹر یا سائنبورڈ پر یا پھر کسی رسالے وغیرہ میں کوئی گندی تصویر نظر آتی ہے تو ہم اپنی نظریں اِس سے فوراً پھیر لیں گے۔
14. پاک رہنے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
14 اِس مضمون میں بتائی گئی باتوں پر غور کرنے کے بعد شاید آپ کو لگے کہ آپ کو اپنی غلط خواہشوں پر قابو پانے کے لیے مزید کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا ہے تو فوراً قدم اُٹھائیں۔ خدا کے کلام میں درج نصیحتوں پر عمل کریں کیونکہ یہ آپ کو غلط کام سے دُور رہنے اور پاک رہنے میں مدد دے سکتی ہیں۔—یعقوب 1:21-25 کو پڑھیں۔
کلیسیا کے بزرگوں سے مدد لیں
15. اگر ہمیں غلط خواہشوں پر قابو پانا مشکل لگتا ہے تو دوسروں سے مدد لینا کیوں ضروری ہے؟
15 اگر ہمیں غلط خواہشات پر قابو پانا مشکل لگتا ہے تو کلیسیا میں کسی ایسے بہن یا بھائی سے بات کریں جو کافی عرصے سے یہوواہ خدا کی خدمت کر رہا ہے اور جو آپ کو خدا کے کلام سے اچھی مشورت دے سکتا ہے۔ سچ ہے کہ دوسروں کو اپنی غلط خواہشوں کے بارے میں بتانا آسان نہیں ہوتا لیکن ایسا کرنے سے ہمیں بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔ (امثا 18:1؛ عبر 3:12، 13) ایک پُختہ مسیحی ہماری توجہ کچھ ایسی کمزوریوں پر دِلا سکتا ہے جن سے ہم واقف نہیں۔ یوں ہم اپنے اندر کچھ ضروری تبدیلیاں لا سکیں گے اور یہوواہ خدا کے ساتھ اپنی دوستی برقرار رکھ سکیں گے۔
16، 17. (الف) بزرگ اُن بہن بھائیوں کی مدد کیسے کرتے ہیں جنہیں اپنی غلط خواہشات پر قابو پانا مشکل لگتا ہے؟ مثال دیں۔ (ب) جن لوگوں کو فحش مواد دیکھنے کی عادت ہے، اُنہیں فوراً دوسروں سے مدد کیوں لینی چاہیے؟
16 غلط خواہشوں کو دُور کرنے کے سلسلے میں کلیسیا کے بزرگ خاص طور پر ہماری بہت مدد کر سکتے ہیں۔ (یعقوب 5:13-15 کو پڑھیں۔) برازیل میں رہنے والا ایک جوان بھائی کافی سالوں سے اپنی غلط خواہشات کے خلاف لڑ رہا تھا۔ وہ کہتا ہے: ”مَیں جانتا تھا کہ جن باتوں کے بارے میں مَیں اکثر سوچتا تھا، اُن سے یہوواہ خدا کو نفرت تھی۔ مگر مجھے دوسروں کو اپنے مسئلے کے بارے میں بتاتے ہوئے بھی شرم آتی تھی۔“ لیکن ایک بزرگ کو لگا کہ اِس بھائی کو مدد کی ضرورت ہے اور اُس نے بھائی کی حوصلہافزائی کی کہ وہ بزرگوں سے مدد حاصل کرے۔ یہ بھائی کہتا ہے: ”مجھے یقین نہیں آ رہا تھا کہ بزرگ اِتنے مہربان ہیں۔ وہ میرے ساتھ بڑی نرمی سے پیش آئے اور مجھے اچھی طرح سے سمجھا۔ اُنہوں نے بڑے دھیان سے میری بات سنی۔ اُنہوں نے مجھے بائبل سے اِس بات کا یقین دِلایا کہ یہوواہ خدا مجھ سے محبت کرتا ہے۔ اِس طرح میرے لیے اُس مشورت کو قبول کرنا آسان ہو گیا جو وہ بائبل سے مجھے دے رہے تھے۔“ اب اِس بھائی کا یہوواہ خدا کے ساتھ مضبوط رشتہ ہے۔ وہ کہتا ہے: ”اب مجھے یقین ہو گیا ہے کہ دوسروں سے مدد لینا کتنا ضروری ہے، بجائے یہ کہ ہم اپنے مسئلے کو اکیلے ہی حل کرنے کی کوشش کریں۔“
17 اگر آپ کو فحش مواد دیکھنے کی عادت ہے تو اِس سے چھٹکارا پانے کے لیے فوراً دوسروں سے مدد لیں۔ آپ مدد لینے میں جتنی دیر لگائیں گے اُتنا ہی زیادہ آپ بدکاری کرنے کے خطرے میں ہوں گے۔ اگر آپ بدکاری کر بیٹھیں گے تو اِس سے دوسروں کو دُکھ پہنچے گا اور یہوواہ خدا کی بدنامی ہوگی۔ خدا کے بہت سے بندوں نے اِس عادت سے چھٹکارا پانے کے لیے دوسروں سے مدد لی کیونکہ وہ یہوواہ خدا کو خوش کرنا چاہتے تھے اور کلیسیا سے دُور نہیں جانا چاہتے تھے۔—یعقو 1:15؛ زبور 141:5؛ عبر 12:5، 6۔
پاک رہنے کا عزم کریں
18. آپ کا عزم کیا ہے؟
18 شیطان کی دُنیا کے معیار دن بہدن گِرتے جا رہے ہیں۔ لیکن خدا کے خادم اپنے خیالات کو پاک رکھنے اور خدا کے اعلیٰ معیاروں کے مطابق چلنے کی جی جان سے کوشش کر رہے ہیں۔ یہوواہ خدا کو اپنے اِن خادموں پر ناز ہے۔ آئیں، یہ عزم کریں کہ ہم یہوواہ خدا کی قربت میں رہیں گے اور اُس کے کلام اور کلیسیا کی طرف سے ملنے والی رہنمائی کے مطابق چلتے رہیں گے۔ اگر ہم پاک رہیں گے تو ہم خوش رہیں گے اور ہمارا ضمیر صاف رہے گا۔ (زبور 119:5، 6) مستقبل میں جب شیطان کو ختم کر دیا جائے گا تو ہمیں بُرائی سے پاک دُنیا میں ہمیشہ تک رہنے کا اعزاز ملے گا۔