-
کیا گُناہوں کا اعتراف کرنا ضروری ہے؟مینارِنگہبانی—2010ء | اکتوبر
-
-
اِس سوال کا جواب ہمیں یعقوب کے اِن الفاظ سے ملتا ہے: ”اگر تُم میں کوئی [روحانی طور پر] بیمار ہو تو کلیسیا کے بزرگوں کو بلائے اور وہ [یہوواہ] کے نام سے اُس کو تیل مل کر اُس کے لئے دُعا کریں۔ جو دُعا ایمان کے ساتھ ہوگی اُس کے باعث بیمار بچ جائے گا اور [یہوواہ] اُسے اُٹھا کھڑا کرے گا اور اگر اُس نے گُناہ کئے ہوں تو اُن کی بھی معافی ہو جائے گی۔“—یعقوب ۵:۱۴، ۱۵۔
اِن آیات میں بزرگوں کی حوصلہافزائی کی گئی ہے کہ وہ کلیسیا کے ارکان کی مدد کریں۔ یعقوب نے کہا کہ سنگین گُناہ کرنے والا شخص ”بیمار“ ہے۔ لہٰذا، ایسے ’بیمار شخص کو بچانے‘ کے لئے بزرگوں کو اُس کے گُناہوں کا اعتراف سننے کے علاوہ کچھ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ یعقوب کے مطابق اِس سلسلے میں دو کام ضروری ہیں۔
-
-
کیا گُناہوں کا اعتراف کرنا ضروری ہے؟مینارِنگہبانی—2010ء | اکتوبر
-
-
بزرگوں کو اُس شخص کے ساتھ مل کر ”ایمان“ سے دُعا بھی کرنی چاہئے۔ یہ سچ ہے کہ بزرگوں کی دُعاؤں سے خدا کا فیصلہ نہیں بدل سکتا۔ پھر بھی اُن کی دُعائیں خدا کی نظر میں اہم ہیں اور وہ مسیح کے فدیے کی بِنا پر معاف کرنے کے لئے تیار رہتا ہے۔ (۱-یوحنا ۲:۲) خدا ہر اُس شخص کی مدد کرتا ہے جو دل سے اپنے گُناہوں سے توبہ کرتا ہے اور پھر ”توبہ کے موافق کام“ کرتا ہے۔—اعمال ۲۶:۲۰۔
-