سفری نگہبان—آدمیوں کی صورت میں انعام
”جب وہ عالمِبالا پر چڑھا تو قیدیوں کو ساتھ لے گیا اور آدمیوں [”کی صورت میں،“ اینڈبلیو] انعام دئے۔“—افسیوں ۴:۸۔
۱. ۱۸۹۴ کے دوران اس جریدے میں کس نئے کام کا اعلان کِیا گیا تھا؟
کوئی ایک صدی پہلے، واچ ٹاور نے ایک نیا اعلان کِیا۔ اسے ”منادی کے کام کا ایک اَور پہلو“ کہا گیا۔ اس نئی کارگزاری میں کیا شامل تھا؟ یہ سفری نگہبانوں کے کام کی جدید ابتدا تھی۔ اس جریدے کے ستمبر ۱، ۱۸۹۴ کے شمارے نے وضاحت کی کہ اب سے لائق بھائی بائبل طالبعلموں کے گروپوں کا ’اُنہیں سچائی میں مضبوط کرنے کے مقصد کیلئے‘ دَورہ کِیا کرینگے۔
۲. سرکٹ اور ڈسٹرکٹ نگہبانوں کے کیا فرائض ہیں؟
۲ پہلی صدی س.ع. میں، پولس اور برنباس جیسے نگہبانوں نے کلیسیاؤں کا دَورہ کِیا۔ ان وفادار آدمیوں کا مقصد کلیسیاؤں کو ’مضبوط‘ کرنا تھا۔ (۲-کرنتھیوں ۱۰:۸) آجکل، ہمیں ایسے ہزاروں آدمی بخشے گئے ہیں جو منظم طریقے سے ایسا کر رہے ہیں۔ یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی نے اُنہیں بطور سرکٹ اور ڈسٹرکٹ اوورسیئر مقرر کِیا ہے۔ سرکٹ اوورسیئر سال میں دو مرتبہ ایک ایک ہفتے کے لئے ۲۰ کلیسیاؤں میں خدمت انجام دیتا ہے جس میں وہ ریکارڈز کی جانچپڑتال کرتا ہے، تقاریر پیش کرتا اور مقامی بادشاہتی پبلشروں کے ساتھ میدانی خدمتگزاری میں حصہ لیتا ہے۔ ڈسٹرکٹ اوورسیئر کئی ایک سرکٹوں کی سالانہ سرکٹ اسمبلیوں میں سے ہر ایک کا چیئرمین ہوتا ہے، میزبان کلیسیا کیساتھ میدانی خدمتگزاری میں شریک ہوتا ہے اور بائبل پر مبنی تقاریر سے حوصلہافزائی فراہم کرتا ہے۔
اُنکا خودایثارانہ جذبہ
۳. سفری نگہبانوں کو خودایثارانہ جذبہ رکھنے کی ضرورت کیوں ہے؟
۳ سفری نگہبان مسلسل سفر کرتے رہتے ہیں۔ یہ خودایثارانہ جذبے کا تقاضا کرتا ہے۔ ایک کلیسیا سے دوسری میں جانا اکثر مشکل ہو سکتا ہے لیکن یہ آدمی اور ان کی بیویاں مسرور رُجحان کے ساتھ ایسا کرتے ہیں۔ ایک سرکٹ اوورسیئر نے کہا: ”میری بیوی بڑی مددگار ہے اور کبھی شکایت نہیں کرتی . . . وہ اپنے خودایثارانہ جذبے کے لئے بہت تعریف کی مستحق ہے۔“ بعض سرکٹ اوورسیئر کلیسیاؤں کے درمیان ۱۰۰۰ کلومیٹر سے زیادہ سفر کرتے ہیں۔ بہتیرے گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں لیکن دیگر عوامی ٹرانسپورٹ، سائیکل، گھوڑے پر یا پیدل ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں۔ ایک افریقی سرکٹ اوورسیئر کو ایک کلیسیا تک پہنچنے کے لئے اپنی بیوی کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر دریا عبور کرنا پڑتا ہے۔ اپنے مشنری دَوروں پر، پولس رسول کو گرمی اور سردی، بھوک اور پیاس، بیداری میں کٹی ہوئی راتوں، مختلف خطرات اور متشدّد اذیت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اُسے ”سب کلیسیاؤں کی فکر“ بھی تھی—ایک ایسا تجربہ جو آجکل کے سفری نگہبانوں کیلئے عام ہے۔—۲-کرنتھیوں ۱۱:۲۳-۲۹۔
۴. صحت کے مسائل سفری نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کی زندگیوں پر کیا اثر ڈال سکتے ہیں؟
۴ پولس کے ساتھی تیمتھیس کی طرح، سفری نگہبان اور اُنکی بیویوں کو بعضاوقات صحت کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ (۱-تیمتھیس ۵:۲۳) اس سے اُن پر اَور زیادہ بوجھ پڑ جاتا ہے۔ ایک سرکٹ اوورسیئر کی بیوی بیان کرتی ہے: ”جب مَیں ٹھیک نہیں ہوتی تو بھائیوں سے ملنا ہمیشہ ایک بوجھ لگتا ہے۔ بندشِحیض کے شروع ہو جانے کی وجہ سے تو یہ مجھے خاص طور پر مشکل دکھائی دیتا ہے۔ ہر ہفتے اپنا سامان سمیٹنا اور کسی دوسری جگہ کی طرف چل پڑنا واقعی ایک چیلنج ہے۔ مجھے اکثر یہوواہ سے دُعا کرنی پڑتی ہے کہ مجھے چلتے رہنے کی قوت عطا فرما۔“
۵. مختلف آزمائشوں کے باوجود، سفری نگہبانوں اور اُن کی بیویوں نے کیسا جذبہ ظاہر کِیا ہے؟
۵ صحت کے مسائل اور دیگر آزمائشوں کے باوجود، سفری نگہبان اور اُنکی بیویاں اپنی خدمت میں خوشی محسوس کرتے ہیں اور خودایثارانہ محبت ظاہر کرتے ہیں۔ بعض نے اذیت یا جنگ کے دوران روحانی مدد فراہم کرنے کیلئے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا ہے۔ کلیسیاؤں کا دَورہ کرتے وقت، اُنہوں نے پولس کی طرح کا جذبہ ظاہر کِیا ہے جس نے تھسلنیکے کے مسیحیوں کو بتایا: ”جس طرح ماں اپنے بچوں کو پالتی ہے اُسی طرح ہم تمہارے درمیان نرمی کے ساتھ رہے۔ اور اُسی طرح ہم تمہارے بہت مشتاق ہو کر نہ فقط خدا کی خوشخبری بلکہ اپنی جان تک بھی تمہیں دے دینے کو راضی تھے۔ اس واسطے کہ تم ہمارے پیارے ہو گئے تھے۔“—۱-تھسلنیکیوں ۲:۷، ۸۔
۶، ۷. محنتی سفری نگہبان کونسا مثبت تاثر چھوڑتے ہیں؟
۶ مسیحی کلیسیا کے دیگر بزرگوں کی طرح، سفری نگہبان بھی ”کلام سنانے اور تعلیم دینے میں محنت کرتے ہیں۔“ پس ضرور ہے کہ ایسے تمام بزرگ ”دوچند عزت کے لائق سمجھے جائیں۔“ (۱-تیمتھیس ۵:۱۷) اگر ہم ’اُن کے چالچلن کے انجام پر غور کرنے‘ کے بعد ’اُن کے ایمان کی تقلید کرتے ہیں‘ تو اُن کا نمونہ ہمارے لئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔—عبرانیوں ۱۳:۷۔
۷ بعض سفری بزرگوں نے دیگر لوگوں پر کیسا تاثر چھوڑا ہے؟ ”بھائی پی ___ نے میری زندگی پر کتنا عمدہ اثر ڈالا تھا!“ یہوواہ کے ایک گواہ نے لکھا۔ ”وہ ۱۹۶۰ سے میکسیکو میں سفری نگہبان تھا۔ جب مَیں بچہ تھا تو مَیں بڑے اشتیاق اور خوشی سے اُس کے دَوروں کا انتظار کِیا کرتا تھا۔ جب مَیں دس برس کا تھا تو اُس نے مجھ سے کہا ’تم بھی سرکٹ اوورسیئر بنو گے۔‘ عنفوانِشباب کے مشکل دَور میں، مَیں نے اکثر اُس کی طرف رجوع کِیا کیونکہ اُس کے پاس ہمیشہ پُرحکمت باتیں ہوتی تھیں۔ اُس نے اپنی زندگی گلّے کی گلّہبانی میں ہی گزار دی! اب جبکہ مَیں خود سرکٹ اوورسیئر ہوں، مَیں ہمیشہ چھوٹے بچوں کے لئے وقت نکالنے کی کوشش کرتا ہوں اور اُن کے سامنے تھیوکریٹک نشانے رکھتا ہوں جیسےکہ اُس نے میرے سامنے رکھے تھے۔ اپنی زندگی کے آخری سالوں میں بھی، عارضۂقلب کے مسائل کے باوجود، بھائی پی __ نے ہمیشہ کوئینہکوئی حوصلہافزا بات کہنے کی کوشش کی۔ فروری ۱۹۹۵ میں، اپنی موت سے ایک دن قبل، وہ میرے ساتھ سپیشل اسمبلی ڈے پر گئے اور ایک بھائی کے سامنے جو ایک ماہرِتعمیرات تھا عمدہ نشانے رکھے۔ اُس بھائی نے فوراً بیتایل میں خدمت کرنے کے لئے درخواست دے دی۔“
اُنکی قدر کی جاتی ہے
۸. افسیوں ۴ باب میں بیانکردہ ”آدمیوں کی صورت میں انعام“ کون ہیں اور وہ کلیسیا کو کیسے فائدہ پہنچاتے ہیں؟
۸ سفری نگہبان اور دیگر بزرگ جنہیں خدا کے غیرمستحق فضل سے خدمتی تفویضات عطا کی جاتی ہیں وہ ”آدمیوں کی صورت میں انعام“ کہلاتے ہیں۔ یہوواہ کے نمائندے اور کلیسیا کے سردار کی حیثیت سے، یسوع نے اس مقصد کے لئے یہ روحانی آدمی عطا کئے ہیں تاکہ ہم انفرادی طور پر مضبوط ہوں اور پختگی حاصل کریں۔ (افسیوں ۴:۸-۱۵) ہر انعام قدردانی کے اظہار کا مستحق ہوتا ہے۔ یہ بات خاص طور پر ایسے تحفے کے سلسلے میں سچ ہے جو ہمیں یہوواہ کی خدمت کرتے رہنے کیلئے تقویت دیتا ہے۔ لہٰذا، ہم سفری نگہبانوں کے کام کیلئے اپنی قدردانی کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟ کن طریقوں سے ہم ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم ’ان آدمیوں کو عزیز خیال کرتے ہیں‘؟—فلپیوں ۲:۲۹۔
۹. ہم کن طریقوں سے سفری نگہبانوں کیلئے قدردانی ظاہر کر سکتے ہیں؟
۹ جب سرکٹ اوورسیئر کے دَورے کا اعلان کِیا جاتا ہے تو ہم اُس ہفتے کے دوران کلیسیائی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینے کے لئے منصوبہسازی کر سکتے ہیں۔ شاید ہم اس دَورے کے دوران میدانی خدمت کے انتظامات کی حمایت کرنے کیلئے اضافی وقت مختص کر سکتے ہیں۔ ہم اُس ماہ امدادی پائنیروں کے طور پر خدمت کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ یقیناً ہم اپنی خدمتگزاری کو بہتر بنانے کیلئے سرکٹ اوورسیئر کی تجاویز پر عمل کرنا چاہینگے۔ ایسی اثرپذیر رُوح ہمیں فائدہ پہنچائیگی اور اُسے یقین دلائیگی کہ اُسکا دَورہ مفید رہا ہے۔ جیہاں، سفری نگہبان ہمیں مضبوط کرنے کیلئے کلیسیا کا دَورہ کرتے ہیں لیکن اُنہیں بھی روحانی طور پر مضبوط کئے جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے اوقات بھی تھے جب پولس کو حوصلہافزائی کی حاجت تھی اور اُس نے اکثر ساتھی مسیحیوں سے درخواست کی کہ اُسکے واسطے دُعا کریں۔ (اعمال ۲۸:۱۵؛ رومیوں ۱۵:۳۰-۳۲؛ ۲-کرنتھیوں ۱:۱۱؛ کلسیوں ۴:۲، ۳؛ ۱-تھسلنیکیوں ۵:۲۵) اسی طرح دورِحاضر کے سفری نگہبانوں کو بھی ہماری دُعاؤں اور حوصلہافزائی کی ضرورت ہے۔
۱۰. ہم سفری نگہبان کے کام کو خوشگوار بنانے کیلئے کیسے مدد کر سکتے ہیں؟
۱۰ کیا ہم نے سرکٹ اوورسیئر اور اُسکی اہلیہ کو بتایا ہے کہ ہم اُنکے دَوروں کی کتنی قدر کرتے ہیں؟ جو مفید مشورت وہ پیش کرتا ہے کیا ہم اُس کیلئے اُسکا شکریہ ادا کرتے ہیں؟ جب میدانی خدمت کی بابت اُسکی تجاویز خدمتگزاری میں ہماری خوشی کو دوبالا کرتی ہیں تو کیا ہم اُسے بتاتے ہیں؟ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو یہ اُسکے کام کو خوشگوار بنانے میں مدد دیگا۔ (عبرانیوں ۱۳:۱۷) سپین میں ایک سرکٹ اوورسیئر نے خاص طور پر اس بات کا ذکر کِیا کہ وہ اور اُسکی بیوی شکریے کے اُن خطوط کی بہت قدر کرتے ہیں جو اُنہیں کلیسیاؤں کا دَورہ کرنے کے بعد موصول ہوئے۔ ”ہم ان کارڈز کو اپنے پاس رکھتے ہیں اور جب ہم بےحوصلہ ہوتے ہیں تو انہیں پڑھتے ہیں،“ وہ بیان کرتا ہے۔ ”وہ حقیقی حوصلہافزائی کا ذریعہ ہیں۔“
۱۱. ہمیں سرکٹ اور ڈسٹرکٹ نگہبانوں کی بیویوں پر یہ کیوں ظاہر کرنا چاہئے کہ اُن سے محبت کی جاتی ہے اور اُنکی قدر کی جاتی ہے؟
۱۱ سفری نگہبان کی بیوی یقیناً تعریفی کلمات سے فائدہ اُٹھاتی ہے۔ خدمت کے اس میدان میں اپنے شوہر کی مدد کرنے کیلئے اُس نے بہت بڑی قربانیاں دی ہیں۔ یہ وفادار بہنیں اپنے ذاتی گھر اور، بہت سے معاملات میں، اولاد پیدا کرنے کی فطرتی خواہش کو دبا دیتی ہیں۔ افتاح کی بیٹی یہوواہ کی ایک خادمہ تھی جو اپنے باپ کی منت کی وجہ سے شوہر اور خاندان بنانے کے موقع سے خوشی سے دستبردار ہو گئی۔ (قضاۃ ۱۱:۳۰-۳۹) اُسکی قربانی کو کیسا خیال کِیا جاتا تھا؟ قضاۃ ۱۱:۴۰ بیان کرتی ہے: ”سالبسال اسرائیلی عورتیں جاکر برس میں چار دن تک افتاح جلعادی کی بیٹی کی یادگاری کرتی تھیں۔“ یہ کسقدر عمدہ بات ہوتی ہے جب ہم سرکٹ اور ڈسٹرکٹ اوورسیئر کی بیویوں پر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اُن سے محبت کی جاتی ہے اور اُنکی قدر کی جاتی ہے!
”مسافرپروری سے غافل نہ رہو“
۱۲، ۱۳. (ا) سفری نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کی خاطرداری کرنے کے لئے کونسی صحیفائی بنیاد موجود ہے؟ (ب) وضاحت کریں کہ ایسی خاطرداری باہمی طور پر کیسے فائدہمند ہو سکتی ہے۔
۱۲ مسیحی سفری خدمتگزاروں کیلئے محبت اور قدردانی ظاہر کرنے کا ایک اَور طریقہ خاطرداری کرنا ہے۔ (عبرانیوں ۱۳:۲) یوحنا رسول نے سفری مشنریوں کے طور پر کلیسیا کا دَورہ کرنے والوں کی خاطرداری کرنے کیلئے گِیُس کی تعریف کی۔ یوحنا نے لکھا: ”اَے پیارے! جوکچھ تُو اُن بھائیوں کے ساتھ کرتا ہے جو پردیسی بھی ہیں وہ دیانت سے کرتا ہے۔ اُنہوں نے کلیسیا کے سامنے تیری محبت کی گواہی دی تھی۔ اگر تُو اُنہیں اُس طرح روانہ کریگا جس طرح خدا کے لوگوں کو مناسب ہے تو اچھا کریگا۔ کیونکہ وہ اُس نام کی خاطر نکلے ہیں اور غیرقوموں سے کچھ نہیں لیتے۔ پس ایسوں کی خاطرداری کرنا ہم پر فرض ہے تاکہ ہم بھی حق کی تائید میں اُنکے ہمخدمت ہوں۔“ (۳-یوحنا ۵-۸) آجکل، ہم سفری نگہبانوں اور اُنکی بیویوں کی ایسی ہی خاطرداری کرنے سے بادشاہتی منادی کی کارگزاری کو فروغ دے سکتے ہیں۔ بِلاشُبہ، مقامی بزرگوں کو یقین کر لینا چاہئے کہ رہائش کے انتظامات تسلیبخش ہیں لیکن ایک ڈسٹرکٹ اوورسیئر نے کہا: ”بھائیوں کیساتھ ہماری رفاقت کا انحصار اس بات پر نہیں کہ کون ہمارے لئے کچھ کر سکتا ہے۔ ہم تو ایسا تاثر بھی نہیں دینا چاہینگے۔ ہم اپنے بھائیوں میں سے کسی کی بھی خاطرداری کو قبول کرنے کیلئے تیار ہوتے ہیں خواہ وہ امیر ہوں یا غریب۔“
۱۳ خاطرداری باہمی فائدے کا باعث ہو سکتی ہے۔ ”ہمارے خاندان میں، سفری نگہبانوں کو اپنے ہاں قیام کرنے کی دعوت دینا ہمارا دستور تھا،“ ایک سابق سرکٹ اوورسیئر ژواژ جواب بیتایل میں خدمت کر رہا ہے، یاد کرتا ہے۔ ”مَیں محسوس کرتا ہوں کہ ان دَوروں نے میری اتنی زیادہ مدد کی ہے کہ مَیں اسکا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ جوانی میں مجھے کچھ روحانی مسائل درپیش تھے۔ میری ماں اسکی وجہ سے پریشان تھی لیکن یہ نہیں جانتی تھی کہ کیسے مدد کرے اور اسلئے سرکٹ اوورسیئر سے درخواست کی کہ مجھ سے بات کرے۔ پہلے تو مَیں نے اُسے نظرانداز کرنا چاہا کیونکہ مجھے تنقید کئے جانے کا خدشہ تھا۔ لیکن اُسکے دوستانہ انداز نے بالآخر مجھے جیت لیا۔ ایک سوموار اُس نے مجھے اپنے ساتھ کھانا کھانے کی دعوت دی اور مَیں نے اپنا دل کھولکر رکھ دیا کیونکہ مجھے یقین تھا کہ میرا مؤقف سمجھ لیا گیا تھا۔ اُس نے بڑے غور سے سنا۔ اُسکی عملی تجاویز کارگر ثابت ہوئیں اور مَیں روحانی طور پر ترقی کرنے لگا۔“
۱۴. ہمیں سفری بزرگوں پر نکتہچینی کرنے کی بجائے قدردانی کیوں ظاہر کرنی چاہئے؟
۱۴ سفری نگہبان جوان اور عمررسیدہ دونوں کیلئے روحانی مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ لہٰذا، ہمیں اُسکی کوششوں کیلئے اپنی قدردانی کا اظہار ضرور کرنا چاہئے۔ تاہم، اگر ہم اُسکی کمزوریوں کی وجہ سے اُس پر تنقید کرتے ہیں یا پھر غیرموزوں طور پر اُسکا موازنہ اُن کے ساتھ کرتے ہیں جنہوں نے اس سے پہلے دَورہ کِیا تھا تو کیا ہو؟ غالباً، یہ بڑا حوصلہشکن ہوگا۔ پولس کیلئے اپنے کام پر تنقید سننا حوصلہافزائی کا باعث نہیں تھا۔ ظاہری طور پر، کرنتھس کے بعض مسیحی اُسکی وضعقطع اور کلام کرنے کی صلاحیت کی بابت حقارتآمیز باتیں کر رہے تھے۔ اُس نے خود ایسے نقادوں کا ذِکر کِیا: ”اُسکے خط تو البتہ مؤثر اور زبردست ہیں لیکن جب خود موجود ہوتا ہے تو کمزور سا معلوم ہوتا ہے اور اُسکی تقریر لچر ہے۔“ (۲-کرنتھیوں ۱۰:۱۰) تاہم، خوشی کی بات ہے کہ سفری نگہبان عموماً پُرمحبت قدرافزا باتیں سنتے ہیں۔
۱۵، ۱۶. سفری نگہبان اور اُنکی بیویاں اپنے ساتھی ایمانداروں کی طرف سے ظاہرکردہ محبت اور جوشوجذبے سے کیسا اثر لیتے ہیں؟
۱۵ لاطینی امریکہ میں ایک سرکٹ اوورسیئر دنبھر کیچڑ والے راستوں پر چلتے ہوئے اپنے روحانی بھائیوں اور بہنوں سے ملنے کیلئے جاتا ہے جو ایسے علاقے میں رہتے ہیں جس پر گوریلے قابض ہیں۔ ”جس طریقے سے بھائی دَورے کیلئے قدردانی ظاہر کرتے ہیں اُسے دیکھنا دل پر گہرا اثر کرتا ہے،“ وہ لکھتا ہے۔ ”اگرچہ بہت سے خطرات اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے، مجھے وہاں پہنچنے کیلئے بہت جدوجہد کرنی پڑتی ہے، اس سب کا اجر مجھے بھائیوں کی طرف سے ظاہر کی جانے والی محبت اور جوشوجذبے سے مل جاتا ہے۔“
۱۶ افریقہ سے ایک سرکٹ اوورسیئر لکھتا ہے: ”اُس محبت کی وجہ سے جو بھائیوں نے ہماری لئے دکھائی، ہمیں تنزانیہ سے اتنا زیادہ لگاؤ ہو گیا تھا! بھائی ہم سے سیکھنے کیلئے تیار تھے اور وہ ہمیں اپنے گھروں میں مدعو کرکے خوش تھے۔“ پولس رسول اور پہلی صدی کے مسیحی بیاہتا جوڑے اکولہ اور پرسکہ کے درمیان ایک پُرمحبت اور خوشآئند رشتہ پایا جاتا تھا۔ دراصل، پولس نے اُنکی بابت کہا: ”پرسکہؔ اور اکوؔلہ سے میرا سلام کہو۔ وہ مسیح یسوؔع میں میرے ہمخدمت ہیں۔ اُنہوں نے میری جان کے لئے اپنا سر دے رکھا تھا اور صرف مَیں ہی نہیں بلکہ غیرقوموں کی سب کلیسیائیں بھی اُنکی شکرگذار ہیں۔“ (رومیوں ۱۶:۳، ۴) سفری نگہبان اور اُنکی بیویاں دورِحاضر کے اکولہ اور پرسکہ کی طرح کے اپنے دوستوں کیلئے شکرگزار ہیں جو خاطرداری کرنے اور رفاقت فراہم کرنے کیلئے اپنی خاص کوشش کرتے ہیں۔
کلیسیاؤں کو مضبوط کرنا
۱۷. یہ کیوں کہا جا سکتا ہے کہ سفری نگہبانوں کے انتظام کے پیچھے حکمت پنہاں ہے اور وہ اپنے لئے ہدایت کہاں سے حاصل کرتے ہیں؟
۱۷ یسوع نے فرمایا: ”حکمت اپنے کاموں سے راست ثابت ہوئی۔“ (متی ۱۱:۱۹) سفری نگہبانوں کے انتظام کے پیچھے جو حکمت پنہاں ہے وہ اس سے ظاہر ہوتی ہے کہ یہ خدا کے لوگوں کی کلیسیاؤں کو مضبوط کرنے میں مدد دیتا ہے۔ پولس کے دوسرے مشنری سفر کے دوران، وہ اور سیلاس کامیابی کیساتھ ”کلیسیاؤں کو مضبوط [کرتے ہوئے] سوؔریہ اور کِلکیہؔ سے“ گزرے۔ اعمال کی کتاب ہمیں بتاتی ہے: ”وہ جن جن شہروں میں سے گذرتے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لئے پہنچاتے جاتے تھے جو یرؔوشلیم کے رسولوں اور بزرگوں نے جاری کئے تھے۔ پس کلیسیائیں ایمان میں مضبوط اور شمار میں روزبروز زیادہ ہوتی گئیں۔“ (اعمال ۱۵:۴۰، ۴۱؛ ۱۶:۴، ۵) دورِحاضر کے سفری نگہبان دیگر تمام مسیحیوں کی طرح صحائف اور ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ کی مطبوعات سے روحانی ہدایت حاصل کرتے ہیں۔—متی ۲۴:۴۵۔
۱۸. سفری نگہبان کلیسیاؤں کو کیسے مضبوط کرتے ہیں؟
۱۸ جیہاں، سفری بزرگوں کو لگاتار یہوواہ کی روحانی میز سے خوراک حاصل کرتے رہنا چاہئے۔ اُنہیں اُن طریقوں اور راہنمائیوں سے بخوبی واقف ہونا چاہئے جنکی پیروی خدا کی تنظیم کرتی ہے۔ اس طرح ایسے اشخاص دوسروں کیلئے حقیقی برکت کا باعث بن سکتے ہیں۔ میدانی خدمت میں جوشوجذبے کے اپنے عمدہ نمونے سے وہ ساتھی ایمانداروں کی مسیحی خدمتگزاری میں ترقی کرنے کیلئے مدد کر سکتے ہیں۔ ان مہمان بزرگوں کی طرف سے پیش کی جانے والی بائبل پر مبنی تقاریر سامعین کو روحانی طور پر مضبوط کرتی ہیں۔ خدا کے کلام کی مشورت کا اطلاق کرنے، پوری زمین پر یہوواہ کے لوگوں کیساتھ مِل کر خدمت کرنے اور ’دیانتدار نوکر‘ کی طرف سے آنے والی روحانی فراہمیوں کو استعمال کرنے میں دوسروں کی مدد کرنے سے، سفری نگہبان اُن کلیسیاؤں کو مضبوط کرتے ہیں جنکا دَورہ کرنے کا اُنہیں شرف بخشا جاتا ہے۔
۱۹. غوروفکر کیلئے کونسے سوالات ابھی باقی ہیں؟
۱۹ جب یہوواہ کی تنظیم نے تقریباً سو سال پہلے بائبل طالبعلموں کے درمیان سفری بزرگوں کے کام کا آغاز کِیا تو اس جریدے نے بیان کِیا تھا: ”ہم اس کے نتائج اور خداوند کی مزید راہنمائی کے منتظر رہینگے۔“ یہوواہ کی راہنمائی صاف ظاہر ہے۔ اُسکی برکت اور گورننگ باڈی کی زیرِنگرانی ہونے کی وجہ سے اس کام کو سالوں کے دوران وسیع اور خامیوں سے پاک کِیا گیا ہے۔ نتیجتاً، پوری زمین پر یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیائیں ایمان میں مضبوط ہوئی ہیں اور روزبروز تعداد میں بڑھ رہی ہیں۔ بدیہی طور پر یہوواہ آدمیوں کی صورت میں ان انعامات کے خودایثارانہ جذبے کو برکت دے رہا ہے۔ لیکن سفری نگہبان کامیابی کیساتھ اپنے کام کو کیسے پورا کر سکتے ہیں؟ اُنکے مقاصد کیا ہیں؟ وہ بہترین نتائج کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
آپ کیسے جواب دینگے؟
▫ سرکٹ اور ڈسٹرکٹ نگہبانوں کے چند فرائض کیا ہیں؟
▫ سفری نگہبانوں کو خودایثارانہ جذبہ رکھنے کی ضرورت کیوں ہے؟
▫ سفری بزرگوں اور اُنکی بیویوں کے کام کیلئے قدردانی کیسے ظاہر کی جا سکتی ہے؟
▫ سفری نگہبان کلیسیاؤں کو ایمان میں مضبوط کرنے کیلئے کیا کر سکتے ہیں؟
[تصویر]
مسلسل سفر کرتے رہنا خودایثارانہ جذبے کا تقاضا کرتا ہے
[تصویر]
کیا آپنے سفری نگہبانوں اور اُنکی بیویوں کی خاطرداری کی ہے؟