-
کیا آپ خدا کی آگاہی پر دھیان دینگے؟مینارِنگہبانی—1993ء | 1 جولائی
-
-
حالیہ برسوں میں مصیبت کے ایک اور سبب کی بابت بہت کچھ کہا گیا ہے: انسان کا ماحولیات کو تباہ کرنا۔ اگرچہ یسوع نے اپنی پیشینگوئی میں خاص طور پر اس کا ذکر تو نہیں کیا تھا، تاہم مکاشفہ ۱۱:۱۸ ظاہر کرتی ہے کہ آنے والی بربادی سے پہلے، انسان ”زمین کو تباہ“ کر رہا ہوگا۔ اس تباہی کے واقع ہونے کی کافی شہادت موجود ہے۔ کتاب سٹیٹ آف دی ورلڈ ۱۹۸۸، میں ماحولیاتی مشیر نارمن مائرز کا اقتباس یہ خوفناک پیغام دیتا ہے: ”ماضی کی کسی بھی نسل کو اپنی زندگی میں اتنی بھاری تعداد میں لوگوں کے ناپید ہونے کے امکان کا سامنا نہ تھا۔ نہ ہی مستقبل کی کسی نسل کو کبھی ایسے چیلنج کا سامنا کرنا پڑیگا: اگر یہ موجودہ نسل اس کام پر قابو پانے میں ناکام ہو جاتی ہے تو نقصان ہو چکا ہوگا پھر اس کے لئے دوبارہ کچھ نہیں کیا جا سکے گا۔“
فضا میں اوزون کے خاتمے کی بابت نیوزویک میگزین کے ۱۷ فروری ۱۹۹۲ کے شمارے کی رپورٹ پر غور کریں۔ گرینپیس اوزون اسپیشلسٹ الیگزینڈر ایلن کا حوالہ یہ آگاہی دیتے ہوئے دیا گیا تھا کہ اوزون میں خرابی ”اب مستقبل میں زمین پر تمام طرح کی زندگی کے لئے ایک خطرہ بن گئی ہے۔“—زمین کی ماحولیاتی بربادی کی مزید شہادت کیلئے اس صفحہ کے بکس کو دیکھیں۔
-
-
کیا آپ خدا کی آگاہی پر دھیان دینگے؟مینارِنگہبانی—1993ء | 1 جولائی
-
-
[صفحہ 6 پر بکس]
ماحولیاتی مسائل—زمانوں کا ایک نشان
▫ شمالی نصفکرہ کے خطاستوا کے گنجانآباد علاقے میں جس قدر سائنسدانوں نے فقط چند سال پہلے خیال کیا تھا اوزون کی پرت اس سے دگنی رفتار کے ساتھ پتلی ہو رہی ہے۔
▫ کمازکم ۱۴۰ نباتاتی اور حیواناتی اقسام ہر روز ناپید ہو رہی ہیں۔
▫ حرارت کو اکٹھا کرنے والی کاربن ڈائیآکسائیڈ کی فضائی سطح اس وقت کی نسبت جب کارخانے اس قدر زیادہ نہ تھے اب ۲۶ فیصد بلند ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
▫ ۱۹ ویں صدی کے وسط میں جب ریکارڈ رکھنا شروع کیا گیا تو اس وقت سے لیکر کسی بھی سال کی نسبت ۱۹۹۰ میں سطح زمین زیادہ گرم تھی، ریکارڈ کردہ سات انتہائی گرم سالوں میں سے چھ ۱۹۸۰ سے لیکر وقوعپذیر ہوئے ہیں۔
▫ فی سال ۴۰،۰۰۰،۰۰۰ ایکڑ کی شرح سے جنگلات ختم ہو رہے ہیں اتنا بڑا رقبہ جو فنلینڈ کے ملک کے نصف کے برابر ہے۔
▫ دنیا کی آبادی ۹۲ ملین سالانہ کی شرح سے بڑھ رہی ہے—تقریباً ہر سال ایک میکسیکو کے شہر کے اضافے کے برابر، اس تعداد میں سے ۸۸ ملین کا اضافہ ترقیپزیر ممالک کے اندر ہو رہا ہے۔
▫ کوئی ۲.۱ بلین لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔
ورلڈواچ انسٹیٹیوٹ کی کتاب سٹیٹ آف دی ورلڈ ۱۹۹۲، صفحات ۳، ۴، ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ نورٹن اینڈ کمپنی، نیویارک، لندن کے مطابق۔
-