یہوواہ خدا وہ باتیں ظاہر کرتا ہے ”جن کا جلد ہونا ضرور ہے“
”یسوؔع مسیح کا مکاشفہ جو اُسے خدا کی طرف سے اِس لئے ہوا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جن کا جلد ہونا ضرور ہے۔“—مکا ۱:۱۔
آپ کیا جواب دیں گے؟
مورت کا کونسا حصہ عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ کی علامت ہے؟
یوحنا رسول نے عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ اور اقوامِمتحدہ کے درمیان تعلق کو کیسے ظاہر کِیا؟
دانیایل نبی اور یوحنا رسول نے کیسے ظاہر کِیا کہ انسانی حکمرانی کا خاتمہ ہو جائے گا؟
۱، ۲. (الف) دانیایل نبی اور یوحنا رسول کی پیشینگوئیوں پر غور کرنے سے ہمیں کیا فائدہ ہوگا؟ (ب) حیوان کے پہلے چھ سر کن حکومتوں کی علامت ہیں؟
دانیایل نبی اور یوحنا رسول کی پیشینگوئیوں پر غور کرنے سے ہم آجکل ہونے والے بہت سے واقعات کی اہمیت کو سمجھ سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ہم اُن واقعات کو بھی سمجھنے کے قابل ہوں گے جو مستقبل میں پیش آئیں گے۔ پچھلے مضمون میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ یوحنا رسول نے رویا میں سات سروں والا حیوان دیکھا، دانیایل نبی نے رویا میں دس سینگوں والا حیوان دیکھا اور نبوکدنضر بادشاہ نے خواب میں ایک بڑی مورت کو دیکھا۔ اِن سب کا آپس میں کیا تعلق ہے؟ اور اِن سب کے بارے میں سمجھ حاصل کر لینے سے ہمیں کیا کرنے کی ترغیب ملے گی؟
۲ آئیں، سب سے پہلے یوحنا رسول کی رویا پر غور کریں۔ (مکا ۱۳ باب) ہم دیکھ چکے ہیں کہ حیوان کے پہلے چھ سر مصر، اسور، بابل، مادی اور فارس، یونان اور روم کی علامت ہیں۔ اِن سب نے عورت کی نسل کے ساتھ عداوت ظاہر کی۔ (پید ۳:۱۵) جب یوحنا رسول نے رویا کو لکھا تو اُس وقت روم عالمی طاقت تھا۔ یوحنا کے دَور کے بعد بھی روم کئی صدیوں تک عالمی طاقت رہا۔ لیکن آخرکار حیوان کے ساتویں سر نے عالمی طاقت کے طور پر روم کی جگہ لینی تھی۔ کونسی عالمی طاقت ساتواں سر ثابت ہوئی اور اِس نے عورت کی نسل کے ساتھ کیسا سلوک کِیا؟
برطانیہ اور امریکہ عالمی طاقت بن گئے
۳. دس سینگوں والا ہولناک حیوان کس کی علامت ہے اور دس سینگ کس کی طرف اشارہ کرتے ہیں؟
۳ جس حیوان کا ذکر مکاشفہ ۱۳:۱ میں کِیا گیا ہے، ہم اُس کے ساتویں سر کی شناخت کیسے کر سکتے ہیں؟ اِس کے لئے ضروری ہے کہ ہم یوحنا رسول کی رویا کے علاوہ دانیایل نبی کی اُس رویا پر بھی غور کریں جس میں اُنہوں نے دس سینگوں والا ہولناک حیوان دیکھا تھا۔a (دانیایل ۷:۷، ۸، ۲۳، ۲۴ کو پڑھیں۔) دانیایل نبی نے رویا میں جو حیوان دیکھا، وہ عالمی طاقت روم کی علامت ہے۔ (صفحہ ۱۴ اور ۱۵ پر چارٹ کو دیکھیں۔) پانچویں صدی عیسوی میں رومی سلطنت چھوٹےچھوٹے حصوں میں بٹنے لگی۔ اِس ہولناک حیوان کے دس سینگ اُن سلطنتوں کی علامت ہیں جو روم سے نکلی تھیں۔
۴، ۵. (الف) ’ایک چھوٹے سینگ‘ نے کیا کِیا؟ (ب) حیوان کا ساتواں سر کونسی عالمی طاقت کی علامت ہے؟
۴ دانیایل نبی نے رویا میں دیکھا کہ دس سینگوں والے حیوان کے سر پر ”ایک چھوٹا سا سینگ“ نکلتا ہے جو تین سینگوں کو جڑ سے اُکھاڑ دیتا ہے۔ ایسا کب اور کیسے ہوا؟ برطانیہ پہلے رومی سلطنت کی سرحد پر واقع ایک غیراہم علاقہ تھا۔ سپین، نیدرلینڈز اور فرانس بھی پہلے رومی سلطنت کے حصے تھے۔ سترھویں صدی تک یہ تینوں برطانیہ سے زیادہ اثرورسوخ رکھتے تھے۔ لیکن برطانیہ نے ایکایک کرکے اِن تینوں کو شکست دے دی۔ اٹھارھویں صدی کے وسط تک برطانیہ دُنیا کی ایک بڑی طاقت کے طور پر اُبھر آیا تھا۔ لیکن یہ ابھی تک حیوان کا ساتواں سر نہیں بنا تھا۔
۵ برطانیہ، شمالی امریکہ کی کچھ ریاستوں پر بھی حکومت کرتا تھا۔ برطانیہ کو ایک طاقتور سلطنت بنے ابھی تھوڑا ہی عرصہ ہوا تھا کہ اِن ریاستوں نے بغاوت کر دی اور برطانیہ سے الگ ہو گئیں۔ پھر بھی برطانیہ نے اِن متحدہ ریاستوں (یعنی امریکہ) کو ترقی کرنے سے نہ روکا بلکہ اپنی بحری فوج کے ذریعے اِن کی حفاظت کی۔ جب ۱۹۱۴ء میں خداوند کا دن شروع ہوا تو اُس وقت تک برطانیہ تاریخ کی سب سے بڑی سلطنت بن چُکا تھا اور امریکہ دُنیا کی سب سے بڑی صنعتی طاقت بن چُکا تھا۔b پہلی عالمی جنگ کے دوران برطانیہ اور امریکہ کے درمیان تعلقات اَور بھی گہرے ہو گئے۔ یوں حیوان کا ساتواں سر اینگلو امریکن عالمی طاقت (یعنی برطانیہ اور امریکہ کے اتحاد) کے روپ میں سامنے آیا۔ حیوان کے اِس سر نے عورت کی نسل کے ساتھ کیسا سلوک کِیا؟
۶. حیوان کے ساتویں سر نے خدا کے بندوں کے ساتھ کیسا سلوک کِیا؟
۶ خداوند کا دن شروع ہونے کے تھوڑی دیر بعد حیوان کے ساتویں سر نے مسیح کے بھائیوں پر حملہ کر دیا۔ (متی ۲۵:۴۰) یسوع مسیح نے بتایا تھا کہ جب وہ بادشاہ بنیں گے تو اُس وقت عورت کی نسل کے کچھ ارکان زمین پر موجود ہوں گے اور وہ کام کر رہے ہوں گے جس کا حکم یسوع مسیح نے دیا تھا۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷؛ گل ۳:۲۶-۲۹) برطانیہ اور امریکہ نے اِن مُقدسوں کے خلاف لڑنے کو کمر کس لی۔ (مکا ۱۳:۳، ۷) اِس عالمی طاقت نے پہلی عالمی جنگ کے دوران خدا کے بندوں کو ستایا، اُن کی بعض کتابوں کی تقسیم پر پابندی لگا دی اور دیانتدار نوکر جماعت کے نمائندوں کو جیل میں ڈال دیا۔ حیوان کے ساتویں سر نے کچھ عرصے کے لئے مُنادی کا کام تو جیسے بند ہی کرا دیا تھا۔ یہوواہ خدا نے یہ واقعات یوحنا رسول کو رویا میں دِکھا دئے تھے۔ اُس نے یوحنا رسول کو یہ بھی بتایا تھا کہ عورت کی نسل کے ارکان پھر سے مُنادی کا کام شروع کریں گے۔ (مکا ۱۱:۳، ۷-۱۱) یہوواہ خدا کے بندوں کی تاریخ کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ واقعات اُن کے ساتھ بالکل ایسے ہی پیش آئے تھے۔
لوہے اور مٹی کے پاؤں
۷. حیوان کے ساتویں سر اور مورت میں کیا تعلق ہے؟
۷ مورت کے پاؤں اور حیوان کا ساتواں سر ایک ہی عالمی طاقت کی علامت ہیں اور وہ برطانیہ اور امریکہ ہے۔ برطانیہ روم سے نکلا تھا۔ اور امریکہ، برطانیہ سے نکلا تھا۔ لہٰذا یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ امریکہ بھی روم سے ہی نکلا تھا۔ اِس لئے مورت کے پاؤں میں لوہا ہے۔ لیکن اِن میں مٹی بھی ملی ہوئی ہے۔ (دانیایل ۲:۴۱-۴۳ کو پڑھیں۔) لوہے اور مٹی سے بنے ہوئے پاؤں اور حیوان کا ساتواں سر دونوں ایک ہی دَور میں وجود میں آئے۔ یہ وہ وقت تھا جب برطانیہ اور امریکہ عالمی طاقت بنے۔ جس طرح لوہے اور مٹی سے بنی ہوئی چیز خالص لوہے کی چیز کے مقابلے میں کمزور ہوتی ہے اُسی طرح عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ، روم کی نسبت کمزور ہے۔ لیکن یہ عالمی طاقت کس وجہ سے کمزور ہو گئی؟
۸، ۹. (الف) حیوان کے ساتویں سر نے لوہے جیسی مضبوطی کیسے ظاہر کی؟ (ب) مورت کے پاؤں میں شامل مٹی کس کی طرف اشارہ کرتی ہے؟
۸ حیوان کے ساتویں سر نے کئی موقعوں پر لوہے جیسی مضبوطی ظاہر کی ہے۔ مثال کے طور پر اِس نے پہلی عالمی جنگ جیت کر اپنی طاقت کا لوہا منوایا۔ دوسری عالمی جنگ میں بھی اِس کی لوہے جیسی طاقت نظر آئی۔c اِس کے بعد بھی ساتویں سر نے کئی بار لوہے جیسی سختی اور مضبوطی دِکھائی۔ لیکن اِس عالمی طاقت کی اِبتدا سے ہی اِس میں لوہے کے ساتھ مٹی بھی شامل رہی۔
۹ یہوواہ خدا کے بندے کافی عرصے سے یہ سمجھنے کی کوشش کرتے آئے ہیں کہ مورت کے پاؤں کس کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ دانیایل ۲:۴۱ سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوہے اور مٹی سے بنے ہوئے پاؤں صرف ایک ہی ”سلطنت“ کی علامت ہیں۔ لہٰذا مٹی، برطانیہ اور امریکہ کے اندر موجود کچھ عناصر کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ یہ ایسے عناصر ہیں جن کی وجہ سے برطانیہ اور امریکہ، رومی حکومت کی نسبت کمزور ہیں۔ دانیایل نبی نے کہا کہ مٹی ”بنیآدم“ یعنی عام لوگ ہیں۔ (دان ۲:۴۳) برطانیہ اور امریکہ کے تحت رہنے والے لوگ اپنے شہری حقوق حاصل کرنے کے لئے لڑے، مزدوروں نے اپنے حقوق کی خاطر آواز اُٹھائی اور مختلف ملکوں نے آزادی کی تحریکیں چلائیں۔ یوں عام لوگوں نے اِس عالمی طاقت کے اثر کو کمزور کِیا۔ اِس کے علاوہ لوگ فرقفرق سیاسی نظریات رکھتے ہیں اور جب کوئی سیاسی رہنما بہت تھوڑے ووٹوں سے جیتتا ہے تو اُس کے لئے اپنے وعدوں کو پورا کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ بہت سے لوگ اُس کی پالیسیوں کی حمایت نہیں کرتے۔ دانیایل نبی کی پیشینگوئی کے مطابق یہ ”سلطنت کچھ قوی اور کچھ ضعیف“ ہے۔—دان ۲:۴۲؛ ۲-تیم ۳:۱-۳۔
۱۰، ۱۱. (الف) مورت کے ”پاؤں“ کے ساتھ کیا ہوگا؟ (ب) ہم مورت کے پاؤں کی اُنگلیوں کی تعداد کے بارے میں کس نتیجے پر پہنچتے ہیں؟
۱۰ اِس اکیسویں صدی میں بھی برطانیہ اور امریکہ کی دوستی قائم ہے۔ عالمی معاملات کے سلسلے میں اُن کی پالیسی اکثر ایک ہی ہوتی ہے۔ مٹی اور لوہے کے پاؤں مورت کا آخری حصہ ہیں اور ساتواں سر حیوان کا آخری سر ہے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ اور امریکہ آخری عالمی طاقت ہے۔ اِس کے بعد اَور کوئی عالمی طاقت نہیں آئے گی۔ حالانکہ عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ، لوہے جیسی رومی سلطنت کے مقابلے میں کمزور ہے تو بھی یہ اپنے آپ ختم نہیں ہوگی۔
۱۱ کیا مورت کے پاؤں کی اُنگلیوں کی تعداد کوئی خاص اہمیت رکھتی ہے؟ غور کریں کہ دانیایل نبی نے دوسری رویاؤں میں کچھ خاص اعداد کا ذکر کِیا۔ مثال کے طور پر اُنہوں نے بعض رویاؤں میں جو حیوان دیکھے، اُن حیوانوں کے سینگوں کی تعداد بھی بتائی۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سینگوں کی تعداد کچھ خاص معنی رکھتی ہے۔ لیکن جب دانیایل نبی نے نبوکدنضر بادشاہ کے خواب کی تعبیر کی تو اُنہوں نے یہ نہیں بتایا کہ مورت کے پاؤں کی اُنگلیاں کتنی تھیں۔ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ جس طرح مورت کے بازوں، ہاتھوں، ہاتھوں کی اُنگلیوں، ٹانگوں اور پاؤں کی تعداد اہم نہیں ہے اُسی طرح پاؤں کی اُنگلیوں کی تعداد بھی اہم نہیں ہے۔ لیکن دانیایل نبی نے یہ ضرور بتایا تھا کہ مورت کے پاؤں کی اُنگلیاں لوہے اور مٹی کی بنی ہوئی ہیں۔ لہٰذا دانیایل نبی نے مورت کے پاؤں کے بارے میں جو کچھ بتایا، اُس سے ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ برطانیہ اور امریکہ ہی وہ عالمی طاقت ہے جس کے دَور میں ”پتھر“ (یعنی خدا کی بادشاہت) مورت کے پاؤں سے ٹکرائے گا۔—دان ۲:۴۵۔
دو سینگوں والا حیوان
۱۲، ۱۳. دو سینگوں والا حیوان کس کی علامت ہے اور یہ کیا کرتا ہے؟
۱۲ اگرچہ عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ میں لوہے اور مٹی کی ملاوٹ ہے پھر بھی یوحنا رسول کی رویا کے مطابق یہ عالمی طاقت اِس آخری زمانے میں ایک اہم کام انجام دے گی۔ یوحنا رسول نے رویا میں ایک حیوان دیکھا جس کے دو سینگ تھے اور جو اژدہا کی طرح بولتا تھا۔ یہ عجیب حیوان کس کی علامت ہے؟ اِس حیوان کے چونکہ دو سینگ ہیں اِس لئے یہ ایک ایسی عالمی طاقت کی طرف اشارہ کرتا ہے جو دو حکومتوں پر مشتمل ہے۔ اصل میں یہ حیوان بھی عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ کی ہی علامت ہے جو یوحنا رسول کی رویا کے مطابق اب ایک خاص کام کرتا ہے۔—مکاشفہ ۱۳:۱۱-۱۵ کو پڑھیں۔
۱۳ یہ لوگوں کو سات سروں والے حیوان کا بُت بنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ یوحنا رسول نے لکھا کہ حیوان کا بُت ظاہر ہوگا، پھر غائب ہو جائے گا اور پھر ظاہر ہوگا۔ ایک تنظیم کے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا جس کی حمایت برطانیہ اور امریکہ کرتے تھے۔ اِس تنظیم کا مقصد دُنیا کی قوموں کو متحد کرنا اور اُن کی نمائندگی کرنا تھا۔d یہ تنظیم پہلی عالمی جنگ کے بعد وجود میں آئی اور اِس کا نام لیگآفنیشنز (یعنی انجمنِاقوام) رکھا گیا۔ جب دوسری عالمی جنگ شروع ہوئی تو یہ تنظیم ختم ہوگی۔ اِس جنگ کے دوران خدا کے بندوں نے یہ اعلان کِیا کہ مکاشفہ کی پیشینگوئی کے مطابق حیوان کا بُت یعنی یہ تنظیم پھر سے وجود میں آئے گی۔ یہ تنظیم واقعی دوبارہ وجود میں آئی اور اِس کا نیا نام اقوامِمتحدہ رکھا گیا۔—مکا ۱۷:۸۔
۱۴. حیوان کا بُت کس لحاظ سے ’آٹھواں بادشاہ‘ ہے؟
۱۴ یوحنا رسول نے سات سروں والے حیوان کے بُت کو ’آٹھواں بادشاہ‘ کہا۔ یہ کس لحاظ سے بادشاہ ہے؟ دراصل یہ بُت، حیوان کا آٹھواں سر نہیں ہے، یہ محض اُس کا عکس ہے۔ اِس بُت کے پاس اپنا کوئی اختیار نہیں ہے۔ لیکن اِسے اُن قوموں نے اختیار دیا ہے جو اِس کی رُکن ہیں، خاص طور پر عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ۔ (مکا ۱۷:۱۰، ۱۱) اِسی اختیار کے بلبوتے پر یہ ایک ایسا کام کرے گا جس سے دُنیا کی تاریخ ہی بدل جائے گی۔ اِس لئے یوحنا رسول نے اِسے بادشاہ کہا۔
حیوان کا بُت کسبی کا نامونشان مٹا دے گا
۱۵، ۱۶. کسبی کس کی علامت ہے اور اِس کی حمایت میں کیا فرق آیا ہے؟
۱۵ یوحنا رسول نے رویا میں دیکھا کہ ایک قرمزی رنگ کے حیوان یعنی سات سروں والے حیوان کے بُت پر ایک کسبی سوار ہے۔ اِس کسبی کا نام ”بڑا شہر بابلؔ“ ہے۔ (مکا ۱۷:۱-۶) یہ کسبی تمام جھوٹے مذاہب کی علامت ہے جن میں سب سے نمایاں مسیحی دُنیا کے چرچ ہیں۔ جھوٹے مذاہب نے حیوان کے بُت یعنی لیگآفنیشنز اور اقوامِمتحدہ کی کُھلےعام حمایت کی ہے اور اِنہیں اپنی مرضی سے چلانے کی کوشش کی ہے۔
۱۶ یوحنا رسول نے رویا میں یہ بھی دیکھا کہ کسبی پانیوں پر بیٹھی ہے۔ پانی اُن لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو کسبی کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن خداوند کے دن کے دوران یہ پانی کافی حد تک سُوکھ گئے ہیں یعنی کسبی کی حمایت کرنے والے لوگوں میں کافی کمی ہو گئی ہے۔ (مکا ۱۶:۱۲؛ ۱۷:۱۵) مثال کے طور پر جب حیوان کا بُت ظاہر ہوا تھا تو مغربی ملکوں میں چرچوں کا بڑا زور تھا۔ لیکن آجکل چرچوں کا پہلے جیسا اثر نہیں رہا اور نہ ہی لوگوں کی نظر میں چرچ کے رہنماؤں کی پہلے جیسی عزت ہے۔ بہت سے لوگ تو یہ ماننے لگے ہیں کہ آجکل زیادہتر مسائل مذہب ہی کی وجہ پیدا ہو رہے ہیں۔ کئی لوگ تو کھلمکُھلا یہ کہتے ہیں کہ مذہب کو ختم کر دینا ہی اچھا ہے۔
۱۷. جلد ہی جھوٹے مذہب کے ساتھ کیا ہوگا اور کیوں؟
۱۷ جھوٹے مذہب پر آہستہآہستہ زوال نہیں آئے گا۔ یہ کسبی حکمرانوں کو اُس وقت تک اپنی اُنگلیوں پر نچاتی رہے گی جب تک خدا حکمرانوں کے دل میں اِسے ختم کرنے کا خیال نہیں ڈالتا۔ (مکاشفہ ۱۷:۱۶، ۱۷ کو پڑھیں۔) جلد ہی یہوواہ خدا انسانی حکومتوں کو یہ ترغیب دے گا کہ وہ جھوٹے مذہب پر حملہ کریں۔ چونکہ اقوامِمتحدہ سیاسی حکومتوں کی نمائندگی کرتی ہے اِس لئے یہ جھوٹے مذہب کو ختم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔ انسانی حکومتیں کسبی کے اختیار کو مٹی میں ملا دیں گی اور اُس کی ساری دولت کو برباد کر دیں گی۔ آج سے بیس یا تیس سال پہلے کبھی کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ مذہب زوال کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔ آجکل یہ کسبی قرمزی رنگ کے حیوان پر سوار تو ہے مگر یہ گِرنے والی ہے۔ یہ آہستہآہستہ نہیں بلکہ ایک دم سے گِرے گی اور بہت ہی بُری طرح گِرے گی۔—مکا ۱۸:۷، ۸، ۱۵-۱۹۔
حیوان آخرکار اپنے انجام کو پہنچیں گے
۱۸. (الف) حیوان کیا کرے گا اور اِس کا کیا نتیجہ نکلے گا؟ (ب) دانیایل ۲:۴۴ کے مطابق خدا کی بادشاہت کن سلطنتوں کو ختم کرے گی؟ (صفحہ ۱۹ پر دئے گئے بکس کو دیکھیں۔)
۱۸ جھوٹے مذہب کے خاتمے کے بعد حیوان یعنی شیطان کا سیاسی نظام خدا کی بادشاہت پر حملہ کرے گا۔ انسانی حکومتیں آسمان پر تو جا نہیں سکیں گی اِس لئے وہ اُن لوگوں پر اپنا غصہ نکالیں گی جو خدا کی بادشاہت کی حمایت کرتے ہیں۔ اِس کے نتیجے میں خدا اپنے لوگوں کو بچانے کے لئے جنگ لڑے گا۔ (مکا ۱۶:۱۳-۱۶؛ ۱۷:۱۲-۱۴) دانیایل نبی نے اِس جنگ کے ایک پہلو پر روشنی ڈالی جس سے پتہ چلتا ہے کہ اِس جنگ میں وہ حکومتیں ختم ہوں گی جنہیں مورت کے مختلف حصوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔ (دانیایل ۲: ۴۴ کو پڑھیں۔) دراصل اِس جنگ میں سات سروں والے حیوان، اُس کے بُت اور دو سینگوں والے حیوان کو ختم کر دیا جائے گا۔
۱۹. ہم کس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں اور اب کیا کرنے کا وقت ہے؟
۱۹ ہم حیوان کے ساتویں سر کے دَور میں رہ رہے ہیں۔ اِس حیوان کے ختم ہونے سے پہلے اِس کا کوئی اَور سر نہیں نکلے گا۔ عالمی طاقت برطانیہ اور امریکہ کے دَور میں ہی جھوٹے مذہب کا خاتمہ ہوگا۔ واقعی دانیایل نبی اور یوحنا رسول کی رویاؤں کی ایکایک بات پوری ہوئی ہے۔ لہٰذا ہم یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ جلد ہی جھوٹے مذہب کی تباہی ہوگی اور ہرمجِدّون کی جنگ شروع ہوگی۔ خدا نے یہ سارے بھید ہم پر آشکارا کر دئے ہیں۔ لیکن کیا ہم اُن ساری باتوں پر دھیان دیتے ہیں جو یہوواہ خدا نے ہم پر ظاہر کی ہیں؟ (۲-پطر ۱:۱۹) اب وقت ہے کہ ہم یہوواہ خدا کے وفادار رہنے اور اُس کی بادشاہت کی حمایت کرنے کا عزم کریں۔—مکا ۱۴:۶، ۷۔
[فٹنوٹ]
a بائبل میں دس کا عدد اکثر ایک مکمل جماعت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اور اِس رویا میں یہ عدد اُن تمام سلطنتوں کی طرف اشارہ کرتا ہے جو روم سے نکلی تھیں۔
b برطانوی سلطنت اور امریکہ دونوں اٹھارھویں صدی سے موجود ہیں۔ لیکن یوحنا رسول کی رویا سے پتہ چلتا ہے کہ خداوند کا دن شروع ہونے کے بعد یہ دونوں ایک عالمی طاقت ہوں گے۔ دراصل مکاشفہ کی کتاب میں جو بھی پیشینگوئیاں درج ہیں، اِن کی تکمیل ”خداوند کے دن“ میں ہوتی ہے۔ (مکا ۱:۱۰) پہلی عالمی جنگ کے دوران برطانیہ اور امریکہ نے ایک عالمی طاقت کے طور پر کام کرنا شروع کِیا۔
c دانیایل نبی کی پیشینگوئی کے مطابق دوسری عالمی جنگ کے دوران اِس بادشاہ یعنی برطانیہ اور امریکہ نے بہت زیادہ تباہی مچائی۔ (دان ۸:۲۴) مثال کے طور پر امریکہ نے ایک دُشمن قوم پر دو ایٹمی بم گِرائے جس کی وجہ سے بہت بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
d انگریزی کتاب ریولیشن—اِٹس گرینڈ کلائمکس ایٹ ہینڈ! کے صفحہ ۲۴۰، ۲۴۱ اور ۲۵۳ کو دیکھیں۔
[صفحہ ۱۹ پر بکس]
اصطلاح ”اِن تمام مملکتوں“ سے کیا مُراد ہے؟
دانیایل ۲:۴۴ میں پیشینگوئی کی گئی کہ خدا کی بادشاہت ”اِن تمام مملکتوں کو ٹکڑےٹکڑے اور نیست کرے گی۔“ یہ پیشینگوئی صرف اُن مملکتوں یعنی حکومتوں کی طرف اشارہ کرتی ہے جنہیں مورت کے مختلف حصوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔
کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ باقی سلطنتیں ختم نہیں ہوں گی؟ مکاشفہ میں درج پیشینگوئی اِس سلسلے میں مزید معلومات فراہم کرتی ہے۔ اِس میں بتایا گیا ہے کہ ”ساری دُنیا کے بادشاہوں“ کو ”قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم“ کی لڑائی کے لئے جمع کِیا جائے گا۔ (مکا ۱۶:۱۴؛ ۱۹:۱۹-۲۱) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہرمجِدّون میں نہ صرف وہ حکومتیں ختم ہوں گی جنہیں مورت کے مختلف حصوں سے تشبیہ دی گئی ہے بلکہ باقی تمام انسانی حکومتیں بھی ختم ہوں گی۔