کیا مجھے مُقدسین سے دُعا کرنی چاہیے؟
پاک کلام کا جواب
جی نہیں۔ پاک کلام سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں صرف اور صرف خدا سے دُعا کرنی چاہیے اور ہمیں ایسا صرف یسوع مسیح کے وسیلے سے کرنا چاہیے۔ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”تُم اِس طرح دُعا کِیا کرو۔ کہ اَے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے۔ تیرا نام پاک مانا جائے۔“ (متی 6:9، کیتھولک ترجمہ) یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو خدا کے سوا کسی سے بھی دُعا کرنے کی ہدایت نہیں کی، نہ ہی مُقدسین سے، نہ فرشتوں سے اور نہ ہی کسی اَور سے۔
یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں سے یہ بھی کہا: ”راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں۔ کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔“ (یوحنا 14:6، کیتھولک ترجمہ) خدا نے صرف یسوع مسیح کو مقرر کِیا ہے کہ وہ ہماری طرف سے اُس کے حضور اِلتجائیں کریں۔—عبرانیوں 7:25۔
کیا مَیں خدا اور مُقدسین دونوں سے دُعا کر سکتا ہوں؟
دس حکموں میں سے ایک حکم میں خدا نے کہا: ”مَیں خداوند تیرا خدا، خدائےغیور ہوں۔“ (خروج 20:5، کیتھولک ترجمہ) اِس بات کا کیا مطلب ہے کہ خدا خدائےغیور ہے؟ پاک کلام کے ”ترجمہ نئی دُنیا“ کے مطابق اِس کا مطلب یہ ہے کہ خدا چاہتا ہے کہ ہم صرف اور صرف اُس کی بندگی کریں۔ خدا چاہتا ہے کہ صرف اور صرف اُس کی بندگی کرنے کی وجہ سے ہم دُعائیں بھی صرف اُسی سے کریں۔—یسعیاہ 48:11۔
اگر ہم خدا کے سوا کسی اَور سے یہاں تک کہ مُقدسین یا فرشتوں سے بھی دُعا کرتے ہیں تو ہم خدا کو ناراض کرتے ہیں۔ جب یوحنا رسول نے ایک فرشتے کو سجدہ کرنے کی کوشش کی تو فرشتے نے اُنہیں ایسا کرنے سے روکا اور کہا: ”خبردار ایسا نہ کر کیونکہ مَیں تیرا اور تیرے اُن بھائیوں کا ہمخدمت ہوں جن کے پاس یسوع کی گواہی ہے۔ خدا کو سجدہ کر۔“—مکاشفہ 19:10، کیتھولک ترجمہ۔