سبق نمبر 56
کلیسیا میں اِتحاد برقرار رکھیں
جب ہم اپنے ہمایمانوں کے ساتھ ہوتے ہیں تو ہم داؤد بادشاہ کی طرح یہ محسوس کرتے ہیں:”کیسی اچھی اور خوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم مل کر رہیں۔“ (زبور 133:1) ہمارے درمیان جو اِتحاد پایا جاتا ہے، وہ خودبخود پیدا نہیں ہوتا بلکہ ہم میں سے ہر ایک اِسے برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا ہے۔
1. خدا کے بندوں کے درمیان پایا جانے والا اِتحاد خاص کیوں ہے؟
اگر آپ کسی اَور ملک میں اِجلاس میں جائیں تو شاید آپ وہ زبان نہ سمجھ پائیں جس میں وہ اِجلاس ہو رہا ہے۔ لیکن پھر بھی کئی باتوں کی وجہ سے آپ کو اپنائیت کا احساس ہوگا۔ ایسا کیوں ہے؟ ہم بائبل کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے پوری دُنیا میں ایک جیسی کتابیں اور رسالے اِستعمال کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے لیے محبت ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور چاہے ہم کہیں بھی رہتے ہوں، ہم سب ’یہوواہ سے دُعا کرتے ہیں اور ایک دل ہو کر اُس کی عبادت کرتے ہیں۔‘—صفنیاہ 3:9۔
2. آپ کلیسیا کے اِتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
بائبل میں لکھا ہے: ”ایک دوسرے سے دل کی گہرائی سے محبت کریں۔“ (1-پطرس 1:22) آپ اِس نصیحت پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟ دوسروں کی خامیوں کی بجائے اُن کی خوبیوں پر دھیان دیں۔ صرف ایسے بہن بھائیوں سے دوستی نہ کریں جن کی پسند آپ سے ملتی ہے بلکہ ایسے بہن بھائیوں کو بھی جاننے کی کوشش کریں جو آپ سے فرق ہیں۔ اِس کے علاوہ ہم اپنے اندر سے ہر قسم کے تعصب کو ختم کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔—1-پطرس 2:17 کو پڑھیں۔a
3. اگر آپ کا اپنے کسی ہمایمان سے اِختلاف ہو جائے تو آپ کیا کریں گے؟
سچ ہے کہ ہم میں اِتحاد پایا جاتا ہے لیکن ہم سب عیبدار بھی ہیں۔ کبھی کبھار ہم ایک دوسرے کا دل دُکھاتے ہیں یا ایک دوسرے کی توقعات پر پورا نہیں اُترتے۔ اِس لیے خدا کے کلام میں ہمیں نصیحت کی گئی ہے کہ ”ایک دوسرے کو معاف کریں۔ جیسے یہوواہ نے آپ کو دل سے معاف کِیا ہے ویسے ہی آپ بھی دوسروں کو معاف کریں۔“ (کُلسّیوں 3:13 کو پڑھیں۔) ہم نے بےشمار دفعہ یہوواہ کا دل دُکھایا ہے لیکن اُس نے ہمیں معاف کر دیا ہے۔ اِس لیے وہ ہم سے توقع کرتا ہے کہ ہم بھی اپنے بہن بھائیوں کو معاف کریں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے کسی کا دل دُکھایا ہے تو معاملے کو حل کرنے میں پہل کریں۔—متی 5:23، 24 کو پڑھیں۔b
موضوع کی گہرائی میں جائیں
دیکھیں کہ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کلیسیا کے امن اور اِتحاد کو برقرار رکھ سکیں۔
4. تعصب پر قابو پائیں
ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنے سب بہن بھائیوں سے محبت کریں۔ لیکن شاید ہمیں ایسے بہن بھائیوں کو قبول کرنا مشکل لگے جو ہم سے فرق ہیں۔ ایسی صورت میں ہم کیا کر سکتے ہیں؟ اعمال 10:34، 35 کو پڑھیں اور پھر اِن سوالوں پر باتچیت کریں:
یہوواہ خدا ہر طرح کے لوگوں کو اپنے گواہوں کے طور پر قبول کرتا ہے۔ اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ اُن بہن بھائیوں کے بارے میں کیسی سوچ اپنائیں گے جو آپ سے فرق ہیں؟
آپ کے علاقے میں کس طرح کا تعصب عام ہے جس سے آپ بچنا چاہتے ہیں؟
دوسرا کُرنتھیوں 6:11-13 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
آپ کے خیال میں آپ اپنے دل میں اُن بہن بھائیوں کے لیے زیادہ محبت کیسے پیدا کر سکتے ہیں جو آپ سے فرق ہیں؟
5. دل سے معاف کریں اور صلح کر لیں
یہوواہ خدا ہمیں دل سے معاف کرتا ہے حالانکہ ایسا کبھی نہیں ہوگا کہ ہمیں یہوواہ کو معاف کرنے کی ضرورت پڑے۔ زبور 86:5 کو پڑھیں اور پھر اِن سوالوں پر باتچیت کریں:
یہوواہ خدا کے معاف کرنے کے حوالے سے کون سی بات خاص ہے؟
آپ اِس بات کے لیے شکرگزار کیوں ہیں کہ یہوواہ خدا ہمیں معاف کر دیتا ہے؟
کن صورتوں میں ہمارے لیے دوسروں کے ساتھ صلح سے رہنا مشکل ہو سکتا ہے؟
ہم یہوواہ خدا کی مثال پر عمل کیسے کر سکتے ہیں اور اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ اِتحاد کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟ امثال 19:11 کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
جب کوئی آپ کو غصہ دِلاتا ہے یا آپ کا دل دُکھاتا ہے تو آپ صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
کبھی کبھی ہم دوسروں کا دل دُکھاتے ہیں۔ ایسی صورت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ ویڈیو چلائیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
اِس ویڈیو میں بہن نے صلح کرنے کے لیے کیا کِیا؟
6. اپنے بہن بھائیوں کی خوبیوں پر دھیان دینے کی کوشش کریں
جب ہم اپنے بہن بھائیوں کے زیادہ قریب ہوتے ہیں تو ہم اُن کی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں جاننے لگتے ہیں۔ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم اُن کی خوبیوں پر دھیان دے سکیں؟ ویڈیو چلائیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
اپنے بہن بھائیوں کی خوبیوں پر دھیان دینے میں کیا چیز آپ کی مدد کر سکتی ہے؟
یہوواہ خدا ہماری خوبیوں پر دھیان دیتا ہے۔ 2-تواریخ 16:9 کے پہلے حصے کو پڑھیں اور پھر اِس سوال پر باتچیت کریں:
یہ جان کر آپ کو کیسا لگتا ہے کہ یہوواہ خدا آپ کی خوبیوں پر دھیان دیتا ہے؟
کچھ لوگ کہتے ہیں: ”مَیں کسی کو تبھی معاف کروں گا جب وہ ثابت کرے گا کہ وہ واقعی معافی حاصل کرنا چاہتا ہے۔“
ہمیں دوسروں کو معاف کرنے کے لیے تیار کیوں رہنا چاہیے؟
خلاصہ
آپ کلیسیا کے اِتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے دوسروں کو معاف کرنے اور سب بہن بھائیوں کے لیے محبت ظاہر کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
دُہرائی
آپ تعصب پر قابو کیسے پا سکتے ہیں؟
اگر آپ کا اپنے کسی ہمایمان سے اِختلاف ہو جائے تو آپ کیا کریں گے؟
آپ یہوواہ خدا کی مثال پر عمل کرتے ہوئے دوسروں کو معاف کیوں کرنا چاہتے ہیں؟
مزید جانیں
اِس ویڈیو میں دیکھیں کہ یسوع مسیح نے کون سی مثال دی جس پر غور کرنے سے ہم دوسروں میں نقص نکالنے سے بچ سکتے ہیں۔
اِس مضمون میں پڑھیں کہ اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہماری کوئی غلطی نہیں ہے تو کیا پھر بھی ہمیں دوسروں سے معافی مانگنی چاہیے۔
”معافی مانگنا—صلح کی کُنجی“ (مینارِنگہبانی، 1 نومبر 2002ء)
دیکھیں کہ دو ایسے آدمیوں نے ایک دوسرے کے ساتھ اِتحاد سے رہنا کیسے سیکھا جو ایک ایسے ملک میں پلے بڑھے تھے جہاں نسلی تعصب عام تھا۔
جانیں کہ آپ آپسی مسئلوں کو جلد سے جلد کیسے حل کر سکتے ہیں تاکہ کلیسیا کا اِتحاد خراب نہ ہو۔
”محبت ظاہر کرتے ہوئے اِختلافات کو ختم کریں“ (مینارِنگہبانی، مئی 2016ء)
a کتاب کے آخر میں نکتہ نمبر 6 میں غور کریں کہ محبت کی وجہ سے مسیحی ایسی بیماریاں پھیلانے سے کیسے بچ سکتے ہیں جو ایک شخص سے دوسرے شخص کو لگ سکتی ہیں۔
b کتاب کے آخر میں نکتہ نمبر 7 میں بتایا جائے گا کہ ہم کاروباری اور قانونی معاملوں کو کیسے نمٹا سکتے ہیں۔