سلیمان کی غزلُالغزلات
3 مَیں نے راتوں کو اپنے بستر پر
اپنے محبوب کو* ڈھونڈا؛
مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن وہ مجھے نہیں ملا۔
2 مَیں نے کہا: ”مَیں اُٹھ کر شہر میں گھوموں گی؛
مَیں گلیوں اور چوکوں میں جاؤں گی؛
مَیں اپنے محبوب کو* ڈھونڈوں گی۔“
مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن وہ مجھے نہیں ملا۔
3 مجھے شہر میں گشت کرنے والے پہرےدار ملے
مَیں نے اُن سے پوچھا: ”کیا آپ نے میرے محبوب کو* دیکھا ہے؟“
4 مَیں ابھی اُن سے تھوڑا ہی آگے گئی تھی
کہ مجھے میرا محبوب* مل گیا۔
مَیں نے اُسے پکڑ لیا اور تب تک نہیں چھوڑا
جب تک مَیں اُسے اپنی ماں کے گھر میں،
ہاں، مجھے جنم دینے والی کے کمرے میں نہیں لے گئی۔
5 یروشلم کی بیٹیو! مَیں تمہیں میدان کی ہِرنیوں
اور غزالوں کی قسم دیتی ہوں
کہ میرے دل میں محبت جگانے کی کوشش نہ کرو
جب تک کہ یہ خودبخود نہ جاگے۔“
6 ”یہ ویرانے سے دُھوئیں کے ستونوں جیسا کیا آ رہا ہے
جو مُر اور لبان اور تاجروں کے ہر طرح کے عطر سے مہک رہا ہے؟“
7 ”دیکھو! یہ سلیمان کی پالکی* ہے؛
اِس کے اِردگِرد اِسرائیل کے زورآور آدمیوں میں سے 60 آدمی ہیں۔
8 وہ سب تلواروں سے لیس ہیں؛
سب جنگ کرنے میں ماہر ہیں؛
ہر ایک کے پہلو میں اُس کی تلوار ہے
تاکہ رات کے خطروں کا سامنا کر سکے۔“
9 ”یہ بادشاہ سلیمان کی شاہی پالکی ہے
جو اُنہوں نے لبنان کے درختوں سے اپنے لیے بنوائی۔
10 اُنہوں نے چاندی سے اِس کے ستون بنوائے
اور سونے سے اِس کی ٹیکیں۔
اِس کی گدی جامنی اُون کی ہے
اور یروشلم کی بیٹیوں نے اِسے اندر سے بڑے پیار سے سجایا ہے۔“
11 ”صِیّون کی بیٹیو! باہر جاؤ؛
بادشاہ سلیمان کی طرف دیکھو
جنہوں نے وہ کُلّاہ* پہنا ہے
جو اُن کی والدہ نے اُن کی شادی کے دن پر اُن کے لیے بنایا،
ہاں، اُس دن پر جب بادشاہ کا دل خوشی سے جھوم رہا تھا۔“