یسعیاہ
47 اَے بابل کی کنواری بیٹی!
نیچے آ اور خاک میں بیٹھ۔
اَے کسدیوں کی بیٹی! نیچے زمین پر بیٹھ جہاں کوئی تخت نہیں ہے
کیونکہ لوگ پھر کبھی تجھے نازک اور لاڈلی نہیں کہیں گے۔
2 ہاتھ والی چکی لے اور آٹا پیس۔
اپنا نقاب اُتار۔
اپنا دامن ہٹا کر اپنی ٹانگیں ننگی کر۔
دریاؤں کو پار کر۔
3 تیرا ننگاپن سب کے سامنے لایا جائے گا۔
تجھے شرمناک حالت میں دیکھا جائے گا۔
مَیں بدلہ لوں گا اور کوئی اِنسان میرے راستے میں کھڑا نہیں ہوگا۔*
4 ”جو ہمیں چھڑا* رہا ہے، وہ اِسرائیل کا پاک خدا ہے۔
اُس کا نام فوجوں کا خدا یہوواہ ہے۔“
5 اَے کسدیوں کی بیٹی!
چپ کر کے بیٹھ جا اور اندھیرے میں چلی جا؛
اب سے تجھے بادشاہتوں کی مالکن* نہیں کہا جائے گا۔
6 مجھے اپنے بندوں پر غصہ آیا۔
مَیں نے اپنی وراثت کو ناپاک ہونے دیا؛
مَیں نے اُنہیں تیرے حوالے کر دیا۔
لیکن تُو نے اُن پر رحم نہیں کِیا۔
تُو نے بوڑھوں پر بھی بھاری جُوا رکھا۔
7 تُو نے کہا: ”مَیں ہمیشہ ہمیشہ تک مالکن* رہوں گی۔“
تُو نے اپنے کاموں پر غور نہیں کِیا؛
تُو نے نہیں سوچا کہ اِس سب کا کیا انجام ہوگا۔
8 اَے عیاش عورت! سُن،
ہاں، تُو جو خود کو محفوظ سمجھ کر بیٹھی ہے اور اپنے دل میں کہتی ہے:
”مَیں عظیم ہوں اور مجھ جیسا کوئی نہیں۔
مَیں بیوہ نہیں ہوں گی۔
مجھے کبھی اپنے بچوں کو کھونا نہیں پڑے گا۔“
9 لیکن تجھے اِن دونوں چیزوں کا اچانک، ہاں، ایک ہی دن میں سامنا ہوگا:
تُو اپنے بچوں کو کھو دے گی اور بیوہ ہو جائے گی۔
تیرے بےاِنتہا جادوٹونے اور سارے طاقتور منتروں کی وجہ سے*
یہ آفتیں پوری شدت سے تجھ پر آ پڑیں گی۔
10 تُو نے اپنے بُرے کاموں پر بھروسا کِیا۔
تُو نے کہا: ”کوئی مجھے نہیں دیکھتا۔“
تیری دانشمندی اور علم نے تجھے گمراہ کِیا
اور تُو نے اپنے دل میں کہا: ”مَیں عظیم ہوں اور مجھ جیسا کوئی نہیں۔“
11 لیکن آفت تجھ پر ٹوٹ پڑے گی
اور تیرا کوئی بھی جادومنتر اُسے روک نہیں پائے گا۔*
تجھ پر مصیبت آئے گی اور تُو اُسے ٹال نہیں پائے گی۔
تُو اچانک ایسی تباہی کا شکار ہوگی جس کے بارے میں تُو نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔
12 اِس لیے منتر پھونکتی رہ اور خوب جادوٹونا کرتی رہ
جو تُو اپنی جوانی سے بڑی محنت سے کرتی آئی ہے۔
شاید تجھے کچھ فائدہ ہو
اور شاید تُو لوگوں میں اپنا خوف پیدا کر سکے۔
13 تُو اپنے ڈھیر سارے مُشیروں کی سُن سُن کر تھک گئی ہے۔
اب وہ آگے آئیں اور تجھے بچائیں،
ہاں، وہ جو آسمان کی پوجا کرتے ہیں؛* جو ستاروں کو غور سے دیکھتے ہیں؛
جو نئے چاند کو دیکھ کر یہ بتاتے ہیں کہ تیرے ساتھ کیا کیا ہوگا۔
14 دیکھ! وہ بھوسے کی طرح ہیں۔
آگ اُنہیں جلا دے گی۔
وہ خود کو* شعلے کی شدت سے بچا نہیں سکیں گے۔
وہ کوئلے نہیں ہیں جن سے گرمائش ملے
اور نہ ہی آگ ہیں جس کے سامنے بیٹھا جائے۔
15 تیرے منتر پڑھنے والوں کا بھی یہی حال ہوگا،
جن کے ساتھ تُو جوانی سے محنت کرتی آئی ہے۔
وہ بھٹک جائیں گے، ہر کوئی اِدھر اُدھر* بھاگ جائے گا۔
تجھے بچانے والا کوئی نہیں ہوگا۔