متی
2 یسوع، ہیرودیس* بادشاہ کے زمانے میں یہودیہ کے شہر بیتلحم میں پیدا ہوئے۔ اِس کے بعد مشرق سے کچھ نجومی یروشلیم آئے 2 اور پوچھنے لگے: ”وہ بچہ کہاں ہے جو یہودیوں کا بادشاہ ہے؟ جب ہم مشرق میں تھے تو ہم نے اُس کا ستارہ دیکھا اور ہم اُس کی تعظیم کرنے* آئے ہیں۔“ 3 یہ سُن کر بادشاہ ہیرودیس اور یروشلیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔ 4 بادشاہ نے اعلیٰ کاہنوں اور شریعت کے عالموں کو جمع کِیا اور اُن سے پوچھا کہ ”مسیح* کو کہاں پیدا ہونا تھا؟“ 5 اُنہوں نے جواب دیا: ”یہودیہ کے علاقے بیتلحم میں کیونکہ نبی نے یہ لکھا تھا: 6 ”اور تُو بیتلحم جو یہودیہ کے علاقے میں ہے، تجھے یہودیہ کے حکمران کمتر خیال نہ کریں کیونکہ تجھ میں سے ایک ایسا حکمران آئے گا جو میری قوم اِسرائیل کی پیشوائی کرے گا۔“ “
7 پھر ہیرودیس نے چپکے سے اُن نجومیوں کو بلوایا اور اُن سے پوچھا: ”ستارہ پہلی بار کب دِکھائی دیا تھا؟“ 8 اِس کے بعد اُس نے اُن کو بیتلحم بھیجا اور اُن سے کہا: ”جاؤ، بچے کو ڈھونڈو اور جب وہ تمہیں مل جائے تو واپس آ کر مجھے بتانا تاکہ مَیں بھی جا کر اُس کی تعظیم کروں۔“ 9 بادشاہ کی بات سُن کر وہ روانہ ہوئے اور دیکھو! جو ستارہ اُنہوں نے مشرق میں دیکھا تھا، وہ اُن کے آگے آگے چلنے لگا اور اُس جگہ جا کر رُک گیا جہاں وہ بچہ تھا۔ 10 نجومی ستارے کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ 11 اور جب وہ گھر کے اندر گئے تو اُنہوں نے اُس بچے کو اپنی ماں یعنی مریم کے ساتھ دیکھا اور جھک کر اُس کی تعظیم کی۔ پھر اُنہوں نے اپنا سامان کھولا اور اُسے تحفے کے طور پر سونا، لوبان اور مُر دیا۔ 12 لیکن خدا نے نجومیوں کو خواب میں خبردار کِیا کہ وہ ہیرودیس کے پاس واپس نہ جائیں اِس لیے وہ دوسرے راستے سے اپنے ملک لوٹ گئے۔
13 نجومیوں کے جانے کے بعد یہوواہ* کا فرشتہ یوسف کے خواب میں آیا اور اُن سے کہنے لگا: ”اُٹھیں! بچے اور اُس کی ماں کو لے کر مصر بھاگ جائیں اور اُس وقت تک وہاں رہیں جب تک کہ مَیں آپ کو واپس آنے کو نہ کہوں کیونکہ ہیرودیس اِس بچے کو ڈھونڈے گا تاکہ اِسے مروا ڈالے۔“ 14 پھر یوسف اُٹھے اور اُسی رات بچے اور اُس کی ماں کو لے کر مصر گئے 15 اور ہیرودیس کی موت تک وہیں رہے۔ اِس طرح وہ بات پوری ہوئی جو یہوواہ* نے اپنے نبی کے ذریعے کہی تھی کہ ”مَیں نے اپنے بیٹے کو مصر سے بلایا۔“
16 جب ہیرودیس نے دیکھا کہ نجومیوں نے اُسے دھوکا دیا ہے تو اُسے سخت غصہ آیا اور اُس نے حکم دیا کہ بیتلحم اور اُس کے اِردگِرد کے سارے علاقوں میں دو سال یا اِس سے کم عمر کے سب لڑکوں کو مار ڈالا جائے۔ اُس نے اِس عمر کا حساب اُس تاریخ سے لگایا جب نجومیوں نے پہلی بار ستارے کو دیکھا تھا۔ 17 اِس طرح وہ بات پوری ہوئی جو یرمیاہ نبی نے کہی تھی کہ 18 ”رامہ میں رونے دھونے اور ماتم کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ راخل اپنے بچوں کے لیے رو رہی ہے اور تسلی قبول کرنے کو تیار نہیں ہے کیونکہ اُس کے بچے نہیں رہے۔“
19 جب ہیرودیس مر گیا تو یہوواہ* کا فرشتہ خواب میں یوسف کو دِکھائی دیا 20 اور کہنے لگا: ”اُٹھیں، بچے اور اُس کی ماں کو لے کر ملک اِسرائیل جائیں کیونکہ جو لوگ بچے کی جان لینا چاہتے تھے، وہ مر گئے ہیں۔“ 21 اِس پر یوسف اُٹھے اور بچے اور اُس کی ماں کو لے کر اِسرائیل گئے۔ 22 لیکن جب اُنہوں نے سنا کہ ارخلاؤس اپنے باپ ہیرودیس کی جگہ یہودیہ کا حکمران بن گیا ہے تو اُنہیں یہودیہ جانے سے ڈر لگا۔ اور خدا نے بھی خواب میں اُن کو وہاں جانے سے خبردار کِیا۔ اِس لیے وہ گلیل کے علاقے میں چلے گئے 23 اور ایک شہر میں رہنے لگے جس کا نام ناصرت تھا تاکہ وہ بات پوری ہو جو نبیوں کے ذریعے کہی گئی تھی کہ ”وہ ناصری* کہلائے گا۔“