یسعیاہ
26 اُس دن ملک یہوداہ میں یہ گیت گایا جائے گا:
”ہمارا شہر بہت مضبوط ہے۔
خدا نجات کو اِس کی دیواریں اور پُشتے* بناتا ہے۔
2 دروازے کھولو تاکہ نیک قوم داخل ہو سکے،
وہ قوم جو وفاداری کی راہ پر چل رہی ہے۔
3 تُو اُن کی حفاظت کرے گا جن کا مکمل اِعتماد تجھ پر ہے؛*
تُو اُنہیں ہمیشہ سکون دے گا
کیونکہ وہ تجھ پر بھروسا رکھتے ہیں۔
4 ہمیشہ یہوواہ پر بھروسا رکھو
کیونکہ یاہ* یہوواہ ابدی چٹان ہے۔
5 اُس نے بلندیوں پر رہنے والوں، ہاں، اُونچے شہر کو گِرا دیا ہے۔
اُس نے اُسے گِرا دیا ہے؛
اُس نے اُسے زمین پر گِرا دیا ہے؛
اُس نے اُسے خاک میں ملا دیا ہے۔
6 وہ پیروں تلے روندا جائے گا،
ہاں، مصیبتزدہ اور ادنیٰ لوگوں کے پیروں تلے۔“
کیونکہ تُو راست ہے۔
تُو نیک شخص کا راستہ ہموار کرے گا۔
8 اَے یہوواہ! ہم تیرے اِنصاف کی راہ پر چلتے ہوئے
تجھ سے اُمید لگاتے ہیں۔
ہم* تیرے نام اور تیری یادگار کے لیے* ترستے ہیں۔
9 رات کو میرا روم روم* تیرے لیے ترستا ہے،
ہاں، میری روح تجھے ڈھونڈتی رہتی ہے؛
جب تُو زمین کے لیے فیصلے کرتا ہے
تو زمین کے رہنے والے نیکی کا درس پاتے ہیں۔
10 اگر بُرے شخص پر مہربانی بھی کی جائے
تو بھی وہ نیکی کا درس حاصل نہیں کرے گا۔
وہ راستی کے ملک میں بھی بُرے کام کرے گا
اور یہوواہ کی عظمت نہیں دیکھے گا۔
11 اَے یہوواہ! تیرا ہاتھ اُٹھا ہے لیکن وہ اِسے نہیں دیکھتے۔
وہ تیرے بندوں کے لیے تیری غیرت دیکھیں گے اور اُنہیں شرمندہ کِیا جائے گا،
ہاں، تیری آگ تیرے مخالفوں کو بھسم کر دے گی۔
12 اَے یہوواہ! تُو ہمیں امنوسکون بخشے گا
کیونکہ ہم جو کچھ کر پائے ہیں،
تیری وجہ سے کر پائے ہیں۔
13 اَے ہمارے خدا یہوواہ! تیرے علاوہ دوسرے مالکوں نے بھی ہم پر حکمرانی کی ہے
لیکن ہم صرف تیرے نام کا ذکر کرتے ہیں۔
14 وہ مر چُکے ہیں؛ وہ زندہ نہیں ہوں گے۔
وہ موت کی وجہ سے بےبس ہیں؛ وہ نہیں اُٹھیں گے
کیونکہ تُو نے اُن کی طرف توجہ کی ہے کہ اُنہیں تباہ کر دے
اور اُن کا نامونشان مٹا دے۔
15 اَے یہوواہ! تُو نے قوم کو بڑھایا ہے،
ہاں، تُو نے قوم کو بڑھایا ہے؛
تُو نے اپنی شان ظاہر کی ہے؛
تُو نے ملک کی ساری سرحدیں دُور دُور تک بڑھائی ہیں۔
16 اَے یہوواہ! اُنہوں نے مصیبت میں تجھ سے رُجوع کِیا؛
جب تُو نے اُنہیں سزا دی تو اُنہوں نے دل کھول* کر دھیمی آواز میں دُعا کی۔
17 اَے یہوواہ! تیری وجہ سے ہماری حالت اُس حاملہ عورت جیسی ہے
جو بچے کو جنم دینے والی ہو؛
جسے دردیں لگی ہوں اور جو درد سے چلّا رہی ہو۔
18 ہم حاملہ ہوئے، ہمیں دردیں لگیں
لیکن ہم نے صرف ہوا کو جنم دیا۔
ہم ملک کو نجات نہیں دِلا پائے
اور ملک کو آباد کرنے کے لیے کوئی پیدا نہیں ہوا۔
19 ”تمہارے جو لوگ مر چُکے ہیں، وہ زندہ ہو جائیں گے۔
میرے بندوں کی لاشیں اُٹھ کھڑی ہوں گی۔
مٹی میں بسنے والو!
جاگو اور خوشی سے للکارو
کیونکہ تمہاری اوس صبح کی اوس* کی طرح ہے؛
زمین موت کی وجہ سے بےبس پڑے لوگوں کو زندہ ہونے دے گی۔*
20 میرے بندو! جاؤ، اپنے اندر والے کمروں میں داخل ہو
اور اپنے پیچھے دروازے بند کر لو۔
تھوڑی دیر کے لیے چھپ جاؤ
جب تک کہ قہر* ختم نہیں ہو جاتا
21 کیونکہ دیکھو! یہوواہ اپنی جگہ سے آ رہا ہے
تاکہ ملک کے لوگوں سے اُن کے گُناہوں کا حساب لے؛
ملک وہ خون سامنے لائے گا جو اِس میں بہایا گیا ہے
اور اُن لوگوں کو اَور نہیں چھپائے گا جنہیں اِس میں قتل کِیا گیا ہے۔“