سلاطین کی دوسری کتاب
5 سُوریہ کے بادشاہ کی فوج کے سربراہ نعمان ایک مُعزز آدمی تھے۔ اُن کے مالک کی نظر میں اُن کی بڑی عزت تھی کیونکہ اُن کے ذریعے یہوواہ نے سُوریہ کو فتح* دِلائی تھی۔ وہ ایک طاقتور جنگجو تھے۔ لیکن اُنہیں کوڑھ کی بیماری* تھی۔ 2 ایک بار جب سُوریانی اِسرائیل میں لُوٹمار کرنے گئے تو وہ ایک چھوٹی لڑکی کو قیدی بنا کر لے آئے جو نعمان کی بیوی کی خادمہ بن گئی۔ 3 اُس نے اپنی مالکن سے کہا: ”اگر میرے مالک اُس نبی کے پاس جائیں جو سامریہ میں ہے تو وہ اُن کا کوڑھ دُور کر سکتا ہے۔“ 4 اِس لیے وہ* اپنے مالک کے پاس گئے اور اُسے بتایا کہ اِسرائیلی لڑکی نے کیا کہا ہے۔
5 پھر سُوریہ کے بادشاہ نے نعمان سے کہا: ”جاؤ، مَیں اِسرائیل کے بادشاہ کو تمہارے ہاتھ ایک خط بھیج دوں گا۔“ تب نعمان اپنے ساتھ دس قِنطار* چاندی، سونے کے 6000 ٹکڑے اور دس جوڑے کپڑے لے کر گئے۔ 6 وہ اِسرائیل کے بادشاہ کے پاس وہ خط لائے جس میں لکھا تھا: ”اِس خط کے ساتھ مَیں اپنے خادم نعمان کو آپ کے پاس بھیج رہا ہوں تاکہ آپ اُس کا کوڑھ دُور کر دیں۔“ 7 جیسے ہی اِسرائیل کے بادشاہ نے وہ خط پڑھا، اُس نے اپنے کپڑے پھاڑ دیے اور کہا: ”کیا مَیں خدا ہوں جو میرے پاس زندگی اور موت دینے کا اِختیار ہے؟ اُس نے اِس آدمی کو میرے پاس بھیج کر مجھ سے کہا ہے کہ مَیں اِس کا کوڑھ دُور کر دوں! دیکھ لو، وہ مجھ سے لڑائی چھیڑنا چاہتا ہے۔“
8 لیکن جب سچے خدا کے بندے اِلیشع نے سنا کہ اِسرائیل کے بادشاہ نے اپنے کپڑے پھاڑے ہیں تو اُس نے فوراً بادشاہ کو یہ پیغام بھجوایا: ”آپ نے اپنے کپڑے کیوں پھاڑے ہیں؟ مہربانی سے اُسے میرے پاس بھیجیں تاکہ اُسے پتہ چل جائے کہ اِسرائیل میں ایک نبی ہے۔“ 9 اِس لیے نعمان اپنے گھوڑوں اور جنگی رتھوں کے ساتھ اِلیشع کے گھر گئے اور اُن کے گھر کے دروازے پر کھڑے ہو گئے۔ 10 لیکن اِلیشع نے ایک قاصد کو اُن کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا: ”جائیں اور دریائےاُردن* میں سات بار نہائیں۔ پھر آپ کا جسم ٹھیک ہو جائے گا اور آپ پاک صاف ہو جائیں گے۔“ 11 اِس پر نعمان غصے میں آ گئے اور یہ کہتے ہوئے وہاں سے جانے لگے: ”مَیں تو یہ سوچ کر آیا تھا کہ ”وہ میرے پاس باہر آئے گا اور یہاں کھڑا ہو کر اپنے خدا یہوواہ کا نام لے کر اُسے پکارے گا اور اپنا ہاتھ کوڑھ والی جگہ پر پھیر کر اِسے ٹھیک کر دے گا۔“ 12 کیا دمشق کے دریا ابانہ اور فرفر اِسرائیل کے سب دریاؤں سے زیادہ اچھے نہیں ہیں؟ کیا مَیں اُن میں نہا کر پاک صاف نہیں ہو سکتا؟“ یہ کہہ کر وہ مُڑے اور طیش میں وہاں سے چلے گئے۔
13 نعمان کے خادم اُن کے پاس آئے اور کہنے لگے: ”مالک!* اگر نبی آپ کو کوئی بہت مشکل کام کرنے کو کہتا تو کیا آپ وہ نہ کرتے؟ اب اگر اُس نے صرف اِتنا کہا ہے کہ ”نہائیں اور آپ پاک صاف ہو جائیں گے“ تو ایسا کرنے میں کیا حرج ہے؟“ 14 تب نعمان نے سچے خدا کے بندے کی بات پر عمل کِیا اور جا کر دریائےاُردن میں سات بار ڈبکی لگائی۔ تب اُن کا جسم چھوٹے لڑکے کے جسم کی طرح ہو گیا اور وہ پاک صاف ہو گئے۔
15 اِس کے بعد نعمان اپنے سارے قافلے کے ساتھ سچے خدا کے بندے کے پاس واپس آئے اور اُس کے سامنے کھڑے ہو کر کہنے لگے: ”اب مَیں جان گیا ہوں کہ پوری زمین پر اِسرائیل کے علاوہ کہیں اَور خدا نہیں ہے۔ مہربانی سے اپنے خادم کی طرف سے یہ تحفہ قبول کریں۔“ 16 لیکن اِلیشع نے کہا: ”زندہ خدا یہوواہ کی قسم جس کی مَیں عبادت کرتا ہوں،* مَیں یہ تحفہ قبول نہیں کروں گا۔“ نعمان نے بہت اِصرار کِیا لیکن اِلیشع تحفہ قبول کرنے سے اِنکار کرتے رہے۔ 17 آخر نعمان نے کہا: ”ٹھیک ہے لیکن مہربانی سے اپنے اِس خادم کو اِس زمین کی اِتنی مٹی لے جانے دیں جتنی دو خچروں پر لادی جا سکے کیونکہ آپ کا خادم اب یہوواہ کے علاوہ کسی اَور خدا کے حضور بھسم ہونے والی قربانی یا کوئی اَور قربانی پیش نہیں کرے گا۔ 18 مگر یہوواہ آپ کے خادم کو بس اِس چیز کے لیے معاف کر دے: جب میرا مالک رِمّون کے مندر* میں اُس کے سامنے جھکنے جاتا ہے تو وہ میرے بازو کا سہارا لیتا ہے۔ اِس لیے مجھے بھی رِمّون کے مندر میں جھکنا پڑتا ہے۔ جب مَیں رِمّون کے مندر میں جھکوں تو یہوواہ مہربانی کر کے آپ کے اِس خادم کو معاف کر دے۔“ 19 اِس پر اِلیشع نے اُن سے کہا: ”سلامتی سے جائیں۔“ جب وہ وہاں سے چلے گئے اور تھوڑا فاصلہ طے کر لیا 20 تو سچے خدا کے بندے اِلیشع کے خادم جیحازی نے سوچا: ”میرے مالک نے نعمان سُوریانی کو ایسے ہی جانے دیا اور اُس کا لایا ہوا تحفہ قبول نہیں کِیا۔ زندہ خدا یہوواہ کی قسم، مَیں بھاگ کر اُس کے پیچھے جاؤں گا اور اُس سے کچھ نہ کچھ لوں گا۔“ 21 تب جیحازی نعمان کے پیچھے گئے۔ جب نعمان نے دیکھا کہ کوئی اُن کے پیچھے بھاگتا ہوا آ رہا ہے تو وہ اپنے رتھ سے اُتر کر اُس سے ملے اور پوچھا: ”سب ٹھیک ہے؟“ 22 اِس پر جیحازی نے کہا: ”سب ٹھیک ہے۔ میرے مالک نے مجھے بھیجا ہے اور کہا ہے: ”ابھی ابھی اِفرائیم کے پہاڑی علاقے سے دو جوان آدمی میرے پاس آئے ہیں جو نبیوں کے بیٹے ہیں۔ مہربانی سے اُن کے لیے ایک قِنطار چاندی اور دو جوڑے کپڑے دے دیں۔““ 23 نعمان نے کہا: ”آپ ایک نہیں دو قِنطار چاندی لے لیں۔“ نعمان اُن سے اِصرار کرتے رہے اور اُنہوں نے دو تھیلوں میں دو قِنطار چاندی لپیٹ کر اور دو جوڑے کپڑے لے کر اپنے خادموں کو دیے جو اِن چیزوں کو جیحازی کے آگے آگے لے کر چلنے لگے۔
24 جب جیحازی عوفلِ* پہنچے تو اُنہوں نے اُن خادموں کے ہاتھ سے وہ چیزیں لے لیں اور اُنہیں گھر میں رکھ کر اُن آدمیوں کو واپس بھیج دیا۔ اُن آدمیوں کے جانے کے بعد 25 جیحازی اندر جا کر اپنے مالک کے پاس کھڑے ہو گئے۔ اِلیشع نے اُن سے پوچھا: ”آپ کہاں سے آئے ہو، جیحازی؟“ جیحازی نے کہا: ”آپ کا خادم تو کہیں نہیں گیا تھا۔“ 26 اِلیشع نے اُن سے کہا: ”جب وہ آدمی آپ سے ملنے کے لیے رتھ سے اُترا تھا تو میرا دل جان گیا تھا۔ کیا یہ چاندی، کپڑے، زیتون، انگور کے باغ، بھیڑیں، گائے بیل، نوکر یا نوکرانیاں قبول کرنے کا وقت ہے؟ 27 اب نعمان کا کوڑھ آپ کو اور آپ کی نسل کو ہمیشہ تک لگا رہے گا۔“ تب جیحازی کو کوڑھ ہو گیا اور اُن کا جسم برف کی طرح سفید ہو گیا اور وہ فوراً اِلیشع کے سامنے سے چلے گئے۔