2-کُرنتھیوں
4 اب چونکہ خدا نے ہم پر رحم کر کے ہمیں یہ خدمت سونپی ہے اِس لیے ہم ہمت نہیں ہارتے۔ 2 ہم نے اُن شرمناک کاموں کو رد کر دیا ہے جو پردے کے پیچھے کیے جاتے ہیں، ہم چالاکی نہیں کرتے اور خدا کے کلام میں ملاوٹ بھی نہیں کرتے بلکہ ہم خدا کو حاضروناظر جان کر سچائی کو ظاہر کرتے ہیں اور یوں سب لوگوں* کے لیے اچھی مثال قائم کرتے ہیں۔ 3 جہاں تک اُس خوشخبری کا تعلق ہے جو ہم سناتے ہیں، اگر اُس پر نقاب پڑا ہے تو یہ اُن لوگوں کے لیے ہے جو ہلاک ہوں گے۔ 4 یہی وہ غیرایمان والے ہیں جن کی عقلوں کو اِس دُنیا* کے خدا نے اندھا کر رکھا ہے تاکہ وہ اُس کے بارے میں جو ہوبہو خدا کی طرح ہے، ہاں، مسیح کے بارے میں شاندار خوشخبری سے روشن نہ ہو جائیں۔ 5 دراصل ہم اپنے بارے میں نہیں بلکہ یسوع مسیح کے بارے میں مُنادی کر رہے ہیں کہ وہ مالک ہیں اور اُن کی خاطر ہم آپ کے غلام ہیں۔ 6 کیونکہ خدا ہی نے کہا تھا کہ ”تاریکی میں روشنی چمکے“ اور اُسی نے ہمارے دلوں کو مسیح* کے ذریعے اپنے شاندار علم سے روشن کر دیا ہے۔
7 ہمارے پاس مٹی کے برتنوں میں یہ خزانہ ہے تاکہ ظاہر ہو جائے کہ جو قوت ہمیں ملی ہے، وہ اِنسانی قوت سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ قوت خدا کی طرف سے ہے، ہماری طرف سے نہیں۔ 8 ہمیں دبایا تو جاتا ہے لیکن ہم کچلے نہیں جاتے؛ ہم حیرانوپریشان تو ہوتے ہیں لیکن ہم نااُمید نہیں ہوتے؛ 9 ہمیں اذیت تو پہنچائی جاتی ہے لیکن ہم بےسہارا نہیں چھوڑے جاتے؛ ہمیں گِرایا تو جاتا ہے لیکن ہم تباہ نہیں ہوتے۔ 10 ہم ہر وقت ویسا ہی سلوک برداشت کرتے ہیں جیسا یسوع نے برداشت کِیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اُن جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ 11 ہاں، ہم جی تو رہے ہیں لیکن ہمیں ہر وقت یسوع کی خاطر موت کا سامنا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اُن جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ 12 لہٰذا ہمیں تو موت کا سامنا رہتا ہے لیکن اِس کے نتیجے میں آپ کو زندگی ملتی ہے۔
13 آپ جانتے ہیں کہ لکھا ہے: ”مَیں ایمان رکھتا ہوں اِس لیے مَیں بولتا ہوں۔“ ہم بھی اِس طرح کا ایمان* رکھتے ہیں اِس لیے ہم بولتے ہیں 14 کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جس نے یسوع کو زندہ کِیا، وہ ہمیں بھی یسوع کی طرح زندہ کرے گا اور ہم سب کو اُن کے حضور پیش کرے گا۔ 15 ہم یہ سب کچھ آپ کی خاطر کرتے ہیں تاکہ خدا کی عظیم رحمت بڑھتی جائے کیونکہ بہت لوگ اُس کا شکر ادا کر کے اُس کی بڑائی کرتے ہیں۔
16 اِس لیے ہم ہمت نہیں ہارتے۔ بےشک ہم باہر سے ختم ہوتے جا رہے ہیں لیکن اندر سے دن بہ دن نئے بنتے جا رہے ہیں۔ 17 ہم جن مصیبتوں کا سامنا کرتے ہیں، وہ تھوڑی دیر کے لیے ہیں اور سخت نہیں ہیں لیکن اِن کے نتیجے میں ہمیں ایسی شان ملے گی جو بڑھتی ہی جائے گی اور ہمیشہ تک رہے گی۔ 18 اِس دوران ہم اُن چیزوں پر نظریں نہیں جمائے رکھتے جو دیکھی جا سکتی ہیں بلکہ ہماری نظریں اَندیکھی چیزوں پر جمی ہیں کیونکہ جو چیزیں دیکھی جا سکتی ہیں، وہ وقتی ہیں جبکہ اَندیکھی چیزیں ابدی ہیں۔