سموئیل کی پہلی کتاب
3 اِس دوران وہ لڑکا سموئیل، عیلی کی نگرانی میں یہوواہ کی* خدمت کرتا رہا۔ اُس زمانے میں یہوواہ کا پیغام کم ہی نازل ہوتا تھا اور رُویات بھی عام نہیں تھیں۔
2 ایک دن عیلی اپنی جگہ پر لیٹے ہوئے تھے۔ اُن کی نظر کافی کمزور ہو چُکی تھی اور اُنہیں صحیح سے دِکھائی نہیں دیتا تھا۔ 3 خدا کے چراغ کو ابھی تک بجھایا نہیں گیا تھا اور سموئیل یہوواہ کی ہیکل* میں وہاں لیٹے تھے جہاں خدا کا صندوق تھا۔ 4 پھر یہوواہ نے سموئیل کو آواز دی۔ اُنہوں نے جواب دیا: ”جی ابھی آیا۔“ 5 سموئیل بھاگ کر عیلی کے پاس گئے اور اُن سے کہا: ”آپ نے مجھے بُلایا تھا؟“ اُنہوں نے جواب دیا: ”مَیں نے آپ کو نہیں بُلایا۔ جا کر پھر سے لیٹ جاؤ۔“ اِس پر سموئیل واپس جا کر لیٹ گئے۔ 6 یہوواہ نے دوبارہ آواز دی: ”سموئیل!“ اِس پر سموئیل اُٹھ کر عیلی کے پاس گئے اور کہا: ”آپ نے مجھے بُلایا تھا؟“ لیکن اُنہوں نے کہا: ”بیٹا! مَیں نے آپ کو نہیں بُلایا۔ جاؤ پھر سے لیٹ جاؤ۔“ 7 (ابھی تک سموئیل نے یہوواہ کو اچھی طرح نہیں جانا تھا اور یہوواہ کا کلام ابھی تک اُن پر نازل نہیں ہوا تھا۔) 8 پھر یہوواہ نے تیسری بار آواز دی: ”سموئیل!“ اِس پر وہ اُٹھے اور عیلی کے پاس جا کر کہا: ”آپ نے مجھے بُلایا تھا؟“
تب عیلی کو اندازہ ہوا کہ یہوواہ اُس لڑکے کو آواز دے رہا تھا۔ 9 اِس لیے عیلی نے سموئیل سے کہا: ”جاؤ لیٹ جاؤ اور اگر وہ آپ کو آواز دے تو آپ کہنا: ”اَے یہوواہ! فرما، تیرا بندہ سُن رہا ہے۔““ پھر سموئیل جا کر اپنی جگہ پر لیٹ گئے۔
10 یہوواہ وہاں آ کر کھڑا ہوا اور پہلے کی طرح آواز دی: ”سموئیل! سموئیل!“ اِس پر سموئیل نے کہا: ”فرما، تیرا بندہ سُن رہا ہے۔“ 11 یہوواہ نے سموئیل سے کہا: ”دیکھو! مَیں اِسرائیل میں کچھ ایسا کرنے والا ہوں جس کے بارے میں سننے والے ہر شخص کے دونوں کانوں میں سنسناہٹ ہوگی۔ 12 اُس دن مَیں عیلی کے بارے میں شروع سے لے کر آخر تک وہ سب کچھ پورا کروں گا جو مَیں نے اُس کے گھرانے کے متعلق کہا ہے۔ 13 تُم اُسے بتانا کہ مَیں اُس کے گھرانے کو اِس گُناہ کی ایسی سزا دوں گا جو اُسے ہمیشہ تک بھگتنی پڑے گی کیونکہ اُسے پتہ تھا کہ اُس کے بیٹے خدا کی توہین کر رہے ہیں لیکن اُس نے اُنہیں نہیں روکا۔ 14 اِس لیے مَیں نے عیلی کے گھرانے کے بارے میں قسم کھائی ہے کہ اُس کے گُناہ کا کفارہ کبھی بھی قربانیوں یا نذرانوں کے ذریعے ادا نہیں ہو سکے گا۔“
15 سموئیل صبح ہونے تک لیٹے رہے۔ پھر اُنہوں نے یہوواہ کے گھر کے دروازے کھولے۔ وہ عیلی کو اِس رُویا کے بارے میں بتانے سے ڈر رہے تھے۔ 16 مگر عیلی نے سموئیل کو بُلایا: ”سموئیل! میرے بیٹے!“ اِس پر اُنہوں نے کہا: ”جی ابھی آیا۔“ 17 عیلی نے اُن سے پوچھا: ”اُس نے آپ کو کیا پیغام دیا؟ مہربانی سے مجھ سے کچھ مت چھپاؤ۔ اُس نے آپ سے جو کچھ کہا ہے، اگر آپ نے اُس میں سے ایک بھی بات چھپائی تو خدا آپ کو کڑی سے کڑی سزا دے۔“ 18 تب سموئیل نے اُنہیں سب کچھ بتایا اور اُن سے ایک بھی بات نہیں چھپائی۔ اِس پر عیلی نے کہا: ”یہ یہوواہ کی طرف سے ہے۔ وہ وہی کرے جو اُس کی نظر میں ٹھیک ہے۔“
19 سموئیل بڑے ہوتے گئے اور یہوواہ اُن کے ساتھ تھا اور اُس نے سموئیل کی کہی ہر بات پوری کی۔* 20 دان سے بِیرسبع تک سارا اِسرائیل جان گیا کہ یہوواہ نے سموئیل کو اپنا نبی چُنا ہے۔ 21 یہوواہ سیلا* میں ظاہر ہوتا رہا۔ یہوواہ نے خود کو سیلا میں سموئیل پر ظاہر کِیا، ہاں، یہوواہ نے اپنے کلام کے ذریعے خود کو اُن پر ظاہر کِیا۔