سموئیل کی پہلی کتاب
12 آخر میں سموئیل نے سارے اِسرائیل سے کہا: ”آپ نے جو کہا تھا، مَیں نے وہ کر دیا ہے۔ مَیں نے آپ پر حکمرانی کرنے کے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دیا ہے۔ 2 یہ آپ کا بادشاہ ہے جو آپ کی رہنمائی کرے گا۔* رہی میری بات تو مَیں بوڑھا ہو چُکا ہوں اور میرے بال سفید ہو گئے ہیں اور میرے بیٹے بھی آپ کے بیچ ہیں۔ مَیں چھوٹی عمر سے آج تک آپ کی رہنمائی کرتا آیا ہوں۔ 3 مَیں آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ اگر آپ میں سے کسی کو مجھ سے کوئی شکایت ہے تو یہوواہ اور اُس کے مسحشُدہ* بندے کے سامنے بتائے۔ کیا مَیں نے کسی کا بیل یا گدھا لیا؟ کیا مَیں نے کسی سے دھوکا کِیا یا اُس پر ظلم کِیا؟ کیا مَیں نے کبھی رشوت لے کر غلط فیصلہ کِیا؟ اگر مَیں نے ایسا کچھ کِیا ہے تو مَیں اِس کی بھرپائی کروں گا۔“ 4 اِس پر اُنہوں نے کہا: ”آپ نے نہ تو ہمارے ساتھ دھوکا کِیا نہ ہم پر ظلم کِیا اور نہ کسی کے ہاتھ سے کچھ لیا۔“ 5 سموئیل نے اُن سے کہا: ”آج یہوواہ اور اُس کا مسحشُدہ بندہ اِس بات کے گواہ ہیں کہ آپ کو مجھ پر اِلزام لگانے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔“* اِس پر لوگوں نے کہا: ”ہاں، وہ گواہ ہے۔“
6 پھر سموئیل نے لوگوں سے کہا: ”بےشک یہوواہ گواہ ہے جس نے موسیٰ اور ہارون کو چُنا اور جو آپ کے باپدادا کو ملک مصر سے نکال لایا۔ 7 اب اپنی اپنی جگہ کھڑے ہو جائیں اور مَیں اُن سب نیک کاموں کو سامنے رکھتے ہوئے یہوواہ کے حضور آپ کا اِنصاف کروں گا جو یہوواہ نے آپ کے لیے اور آپ کے باپدادا کے لیے کیے ہیں۔
8 جب یعقوب مصر گئے اور آپ کے باپدادا مدد کے لیے یہوواہ کو پکارنے لگے تو یہوواہ نے موسیٰ اور ہارون کو بھیجا تاکہ وہ آپ کے باپدادا کو مصر سے نکالیں اور اُنہیں اِس جگہ لا کر بسائیں۔ 9 لیکن وہ اپنے خدا یہوواہ کو بھول گئے اور اُس نے اُنہیں حصور کی فوج کے سربراہ سیسرا اور فِلسطینیوں اور موآب کے بادشاہ کے ہاتھ بیچ دیا اور وہ اُن کے خلاف لڑے۔ 10 پھر وہ مدد کے لیے یہوواہ کو پکارنے لگے اور کہنے لگے: ”ہم نے گُناہ کِیا ہے کیونکہ ہم نے یہوواہ کو چھوڑ دیا اور بعل دیوتاؤں اور عستارات کے بُتوں کو پوجنے لگے۔ اب ہمیں ہمارے دُشمنوں کے ہاتھ سے چھڑا تاکہ ہم تیری خدمت کریں۔“ 11 تب یہوواہ نے یرُبّعل، بِدان، اِفتاح اور سموئیل کو بھیجا اور آپ کو آپ کے آسپاس کے سب دُشمنوں کے ہاتھ سے چھڑایا تاکہ آپ امن سکون سے رہ سکیں۔ 12 جب آپ نے دیکھا کہ عمونیوں کا بادشاہ ناحس آپ پر حملہ کرنے آیا ہے تو آپ بار بار مجھ سے کہنے لگے: ”نہیں، ہم نے طے کر لیا ہے کہ ہمارا ایک بادشاہ ہو“ حالانکہ آپ کا خدا یہوواہ آپ کا بادشاہ ہے۔ 13 آپ نے بادشاہ کی مانگ کی تھی۔ یہ ہے وہ بادشاہ جسے آپ نے چُنا ہے۔ دیکھیں، یہوواہ نے آپ پر ایک بادشاہ مقرر کر دیا ہے۔ 14 اگر آپ یہوواہ کا خوف رکھیں گے، اُس کی خدمت کریں گے، اُس کی بات مانیں گے، یہوواہ کے حکموں کی خلافورزی نہیں کریں گے اور آپ اور آپ پر حکمرانی کرنے والا بادشاہ یہوواہ کی راہ پر چلیں گے تو یہ اچھی بات ہوگی۔ 15 لیکن اگر آپ یہوواہ کی بات نہیں مانیں گے اور یہوواہ کے حکموں کی خلافورزی کریں گے تو یہوواہ* آپ کے اور آپ کے والدوں کے خلاف ہو جائے گا۔ 16 اب اپنی اپنی جگہ کھڑے ہو جائیں اور دیکھیں کہ یہوواہ آپ کی آنکھوں کے سامنے کون سا حیرانکُن کام کرنے والا ہے۔ 17 یہ گندم کی کٹائی کا موسم ہے نا؟ مَیں یہوواہ سے دُعا کروں گا کہ بادل گرجیں اور بارش ہو۔ پھر آپ جان جائیں گے اور سمجھ جائیں گے کہ آپ نے بادشاہ کی مانگ کر کے یہوواہ کی نظر میں کتنا بُرا کام کِیا ہے۔“
18 پھر سموئیل نے یہوواہ سے دُعا کی اور اُس دن یہوواہ کی طرف سے بادل گرجے اور بارش ہوئی۔ یہ دیکھ کر سب لوگوں پر یہوواہ اور سموئیل کا شدید خوف چھا گیا۔ 19 سب لوگ سموئیل سے کہنے لگے: ”اپنے خدا یہوواہ سے اپنے خادموں کے لیے دُعا کریں کیونکہ ہم مرنا نہیں چاہتے۔ ہم نے بادشاہ کی مانگ کر کے اپنے گُناہوں میں اِضافہ کِیا ہے۔“
20 تب سموئیل نے لوگوں سے کہا: ”ڈریں مت۔ بےشک آپ نے یہ گُناہ کِیا ہے مگر اب آپ یہوواہ کی راہ سے نہ ہٹنا اور پورے دل سے یہوواہ کی خدمت کرنا۔ 21 کھوکھلی* چیزوں کے پیچھے مت بھاگنا جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور جو بچا نہیں سکتیں کیونکہ وہ کھوکھلی* ہوتی ہیں۔ 22 یہوواہ اپنے عظیم نام کی خاطر اپنے بندوں کو ترک نہیں کرے گا کیونکہ یہوواہ نے خود آپ کو اپنی قوم کے طور پر چُنا ہے۔ 23 جہاں تک میری بات ہے تو مَیں آپ کے لیے دُعا کرنا کبھی نہیں چھوڑ سکتا کیونکہ اِس طرح مَیں یہوواہ کے خلاف گُناہ کر رہا ہوں گا۔ مَیں آپ کو اچھے اور صحیح راستے کی تعلیم دیتا رہوں گا۔ 24 بس آپ یہوواہ کا خوف رکھنا اور پورے دل اور وفاداری* سے اُس کی خدمت کرنا کیونکہ دیکھیں اُس نے آپ کے لیے کتنے بڑے بڑے کام کیے ہیں۔ 25 لیکن اگر آپ ہٹدھرمی سے بُرے کام کریں گے تو آپ کا اور آپ کے بادشاہ دونوں کا نامونشان مٹ جائے گا۔“