سموئیل کی پہلی کتاب
23 کچھ وقت بعد داؤد کو خبر ملی: ”فِلسطینیوں نے شہر قعیلہ پر حملہ کر دیا ہے اور وہ اُن کے کھلیانوں* سے اناج لُوٹ رہے ہیں۔“ 2 تب داؤد نے یہوواہ سے پوچھا: ”کیا مَیں جا کر فِلسطینیوں کو مار ڈالوں؟“ یہوواہ نے داؤد سے کہا: ”جاؤ، فِلسطینیوں کو مار ڈالو اور قعیلہ کو بچاؤ۔“ 3 لیکن داؤد کے آدمیوں نے اُن سے کہا: ”دیکھیں ہم تو یہاں یہوداہ میں اِتنے ڈرے ہوئے ہیں تو پھر اگر ہم قعیلہ جا کر فِلسطینیوں سے جنگ کریں گے تو تب ہم کتنے خوفزدہ ہوں گے!“ 4 اِس لیے داؤد نے دوبارہ یہوواہ سے پوچھا۔ یہوواہ نے اُنہیں جواب دیا: ”اُٹھو! نیچے قعیلہ جاؤ کیونکہ مَیں فِلسطینیوں کو تمہارے حوالے کر دوں گا۔“ 5 پھر داؤد اپنے آدمیوں کے ساتھ قعیلہ گئے اور فِلسطینیوں سے لڑے۔ وہ اُن کے مویشیوں کو اُٹھا لائے، بڑی تعداد میں اُن لوگوں کو ہلاک کِیا اور قعیلہ کے لوگوں کو بچا لیا۔
6 جب اخیمَلِک کے بیٹے ابیآتر بھاگ کر قعیلہ میں داؤد کے پاس آئے تھے تو اُن کے پاس ایک افود تھا۔ 7 ساؤل کو خبر ملی کہ داؤد قعیلہ میں ہیں۔ اِس پر ساؤل نے کہا: ”خدا نے اُسے میرے حوالے کر دیا ہے* کیونکہ وہ مضبوط دروازوں والے شہر میں آ کر خود پھنس گیا ہے۔“ 8 ساؤل نے سب لوگوں کو جنگ کے لیے بُلایا تاکہ وہ نیچے قعیلہ جائیں اور داؤد اور اُن کے آدمیوں کو گھیر لیں۔ 9 جب داؤد کو پتہ چلا کہ ساؤل اُن کے خلاف سازش گھڑ رہے ہیں تو اُنہوں نے کاہن ابیآتر سے کہا: ”میرے پاس افود لائیں۔“ 10 پھر داؤد نے کہا: ”اَے اِسرائیل کے خدا یہوواہ! تیرے خادم نے سنا ہے کہ ساؤل کا اِرادہ ہے کہ وہ قعیلہ آ کر میری وجہ سے اِس شہر کو تباہ کر دیں۔ 11 اَے اِسرائیل کے خدا یہوواہ! مہربانی سے اپنے بندے کو بتا کہ کیا قعیلہ کے حاکم* مجھے ساؤل کے حوالے کر دیں گے؟ کیا ساؤل یہاں آئیں گے جیسے کہ مَیں نے سنا ہے؟“ یہوواہ نے جواب دیا: ”وہ آئے گا۔“ 12 پھر داؤد نے پوچھا: ”کیا قعیلہ کے حاکم مجھے اور میرے آدمیوں کو ساؤل کے حوالے کر دیں گے؟“ یہوواہ نے جواب دیا: ”ہاں، وہ تمہیں اُس کے حوالے کر دیں گے۔“
13 داؤد کے ساتھ تقریباً 600 آدمی تھے۔ وہ سب فوراً اُٹھے اور قعیلہ سے نکل گئے۔ وہ فرق فرق جگہوں پر گھومتے تھے اور جو بھی جگہ محفوظ لگتی تھی، وہاں رُک جاتے تھے۔ جب ساؤل کو پتہ چلا کہ داؤد قعیلہ سے بھاگ گئے ہیں تو وہ اُن کے پیچھے نہیں گئے۔ 14 داؤد زِیف کے ویرانے کے پہاڑی علاقے میں ایسی جگہوں پر چھپے رہے جہاں پہنچنا مشکل تھا۔ ساؤل مسلسل اُنہیں ڈھونڈتے رہے لیکن یہوواہ نے داؤد کو اُن کے حوالے نہیں کِیا۔ 15 جب داؤد زِیف کے ویرانے میں حورِش میں تھے تو اُنہیں پتہ چلا کہ* ساؤل اُن کی جان لینے کے لیے نکل پڑے ہیں۔
16 ساؤل کے بیٹے یونتن حورِش میں داؤد سے ملنے آئے اور یہوواہ پر اُن کا بھروسا مضبوط کِیا۔* 17 اُنہوں نے داؤد سے کہا: ”ڈرو مت کیونکہ میرے والد ساؤل آپ کو نہیں ڈھونڈ پائیں گے۔ آپ اِسرائیل کے بادشاہ ہو گے اور میرا رُتبہ آپ کے بعد ہوگا۔ میرے والد ساؤل بھی یہ جانتے ہیں۔“ 18 پھر اُن دونوں نے یہوواہ کو حاضروناظر جان کر ایک عہد باندھا۔ داؤد حورِش میں رہے اور یونتن اپنے گھر واپس چلے گئے۔
19 بعد میں زِیف کے لوگ اُوپر جِبعہ میں ساؤل کے پاس گئے اور اُنہیں بتایا: ”داؤد ہمارے قریب ہی حورِش میں ایسی جگہوں پر چھپے ہوئے ہیں جہاں پہنچنا مشکل ہے۔ وہ یشیمون* کے جنوب میں* حکیلہ کی پہاڑی پر ہیں۔ 20 بادشاہ سلامت! آپ* جب چاہیں، آئیں اور ہم اُنہیں آپ کے حوالے کر دیں گے۔“ 21 اِس پر ساؤل نے کہا: ”یہوواہ آپ کو برکت دے کیونکہ آپ نے مجھ پر مہربانی کی ہے۔ 22 مہربانی سے جائیں اور اُس کا صحیح ٹھکانا معلوم کرنے کی کوشش کریں اور پتہ لگائیں کہ کس نے اُسے وہاں دیکھا ہے کیونکہ مجھے بتایا گیا ہے کہ وہ بہت چالاک ہے۔ 23 اُن ساری جگہوں کا ٹھیک ٹھیک پتہ لگائیں جہاں وہ چھپتا ہے اور ثبوت کے ساتھ میرے پاس واپس آئیں۔ پھر مَیں آپ کے ساتھ جاؤں گا اور اگر وہ اُس علاقے میں ہوا تو مَیں اُسے یہوداہ کے سارے خاندانوں* میں سے بھی ڈھونڈ لوں گا۔“
24 پھر وہ لوگ زِیف واپس چلے گئے اور بعد میں ساؤل بھی وہاں گئے۔ اُس وقت داؤد اور اُن کے آدمی معون کے ویرانے میں تھے جو یشیمون کے جنوب میں اراباہ میں ہے۔ 25 پھر ساؤل اپنے آدمیوں کے ساتھ داؤد کو ڈھونڈنے آئے۔ یہ خبر سُن کر داؤد فوراً نیچے چٹان کی طرف چلے گئے اور معون کے ویرانے میں ہی رہے۔ جب ساؤل کو یہ پتہ چلا تو وہ معون کے ویرانے میں داؤد کے پیچھے گئے۔ 26 جب ساؤل پہاڑ کی ایک طرف پہنچے تو داؤد اور اُن کے آدمی پہاڑ کی دوسری طرف تھے۔ داؤد جلد سے جلد ساؤل سے دُور جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ مگر ساؤل اور اُن کے آدمی داؤد اور اُن کے آدمیوں کو پکڑنے کے لیے اُن کے قریب پہنچتے جا رہے تھے۔ 27 پھر ایک قاصد ساؤل کے پاس آیا اور اُن سے کہا: ”جلدی چلیں کیونکہ فِلسطینیوں نے ملک پر حملہ کر دیا ہے۔“ 28 تب ساؤل داؤد کا پیچھا کرنا چھوڑ کر فِلسطینیوں کا مقابلہ کرنے چلے گئے۔ اِسی وجہ سے اُس جگہ کا نام علیٰحدگی کی چٹان* پڑ گیا۔
29 پھر داؤد اُوپر عینجدی کی طرف چلے گئے اور وہاں ایسی جگہوں پر رہے جہاں پہنچنا مشکل تھا۔