عبرانیوں
9 پہلے عہد میں عبادت کے سلسلے میں شریعت کے حکم تھے اور زمین پر ایک مُقدس مقام بھی تھا۔ 2 جب اِس خیمے کے پہلے خانے کو بنایا گیا تو اِس میں شمعدان اور میز اور نذرانے کی روٹیاں رکھی گئیں اور یہ خانہ مُقدس خانہ کہلاتا ہے۔ 3 لیکن دوسرے پردے کے پیچھے وہ خانہ تھا جسے مُقدسترین خانہ کہتے ہیں۔ 4 اُس میں سونے کا بخوردان اور عہد کا صندوق تھا جس کے چاروں طرف سونا لگا ہوا تھا۔ اُس صندوق میں عہد کی تختیاں تھیں، من سے بھرا سونے کا مرتبان تھا اور ہارون کی وہ لاٹھی تھی جس پر کلیاں نکلی تھیں۔ 5 اُس کے کفارے کے ڈھکن کے اُوپر شاندار کروبی تھے۔ لیکن ابھی اِن چیزوں کو تفصیل سے بیان کرنے کا وقت نہیں۔
6 جب یہ سب چیزیں بن گئیں تو کاہن باقاعدگی سے خیمے کے پہلے خانے میں جانے لگے تاکہ مُقدس خدمت انجام دیں۔ 7 لیکن دوسرے خانے میں صرف کاہنِاعظم سال میں ایک بار جاتا ہے اور خون ضرور ساتھ لے جاتا ہے تاکہ اِسے اپنے لیے اور لوگوں کے اُن گُناہوں کے لیے پیش کر سکے جو اُنہوں نے انجانے میں کیے ہیں۔ 8 اِس طرح پاک روح ظاہر کرتی ہے کہ جب تک پہلا خیمہ موجود تھا تب تک مُقدسترین خانے میں جانے والا راستہ نہیں دِکھایا گیا تھا۔ 9 یہ خیمہ موجودہ چیزوں کی تشبیہ ہے اور اِس بندوبست کے تحت نذرانے اور قربانیاں پیش کی جاتی ہیں۔ لیکن یہ چیزیں عبادت کرنے والے شخص کے ضمیر کو مکمل طور پر صاف نہیں کر سکتیں۔ 10 اِن کا تعلق صرف کھانوں اور مشروبات اور طہارت کی رسموں* سے ہے۔ شریعت کے یہ حکم جسمانی چیزوں سے متعلق تھے اور اِنہیں معاملوں کو درست کرنے کے لیے مقررہ وقت تک رہنا تھا۔
11 لیکن مسیح کاہنِاعظم کے طور پر وہ اچھی چیزیں لانے کے لیے آیا جو آ چکی ہیں اور اُس خیمے میں داخل ہوا جو زیادہ عظیم اور کامل ہے اور ہاتھ کا بنا ہوا نہیں یعنی اِس زمین کا نہیں ہے۔ 12 پھر وہ مُقدسترین خانے میں ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے داخل ہوا لیکن بکروں اور بچھڑوں کا خون لے کر نہیں بلکہ اپنا خون لے کر اور یوں ہمارے لیے ابدی نجات* حاصل کی۔ 13 کیونکہ کاہن بکروں اور بیلوں کا خون اور بچھیا کی راکھ چھڑک کر ناپاک لوگوں کو جسمانی طور پر پاک کرتے ہیں۔ 14 لیکن مسیح کا خون تو اِس سے کہیں زیادہ قیمتی ہے! اُس نے ابدی روح کی رہنمائی میں اپنے آپ کو خدا کے لیے ایک بےعیب قربانی کے طور پر پیش کِیا اور اپنے خون سے ہمارے ضمیر کو مُردہ کاموں سے پاک کِیا تاکہ ہم زندہ خدا کی عبادت کر سکیں۔
15 لہٰذا وہ ایک نئے عہد کا درمیانی ہے کیونکہ اُس نے اپنی جان دے کر فدیہ ادا کِیا اور یوں اُن لوگوں کو رِہائی دِلائی جنہوں نے پہلے عہد کے تحت گُناہ کیے تھے تاکہ بلائے گئے لوگوں سے ابدی وراثت کا وعدہ کِیا جا سکے۔ 16 کیونکہ جب ایک عہد باندھا جاتا ہے تو عہد کے اِنسانی درمیانی کو مرنا پڑتا ہے 17 کیونکہ عہد موت کے ذریعے ہی عمل میں آتا ہے۔ جب تک عہد کا اِنسانی درمیانی زندہ ہے تب تک عہد عمل میں نہیں آتا۔ 18 اِسی لیے تو پہلا عہد بھی اُس وقت تک عمل میں نہیں آیا جب تک خون نہیں بہایا گیا۔ 19 کیونکہ جب موسیٰ نے پوری قوم کو شریعت کے تمام حکم سنا دیے تو اُنہوں نے بکروں اور جوان بیلوں کا خون لیا اور اِس میں پانی ملایا۔ پھر اُنہوں نے زوفے کی ٹہنی اور گہری سُرخ اُون سے اُس خون کو کتاب* اور پوری قوم پر چھڑکا 20 اور کہا: ”یہ اُس عہد کا خون ہے جس پر قائم رہنے کا حکم خدا نے آپ لوگوں کو دیا ہے۔“ 21 اُنہوں نے یہ خون خیمے اور مُقدس خدمت کے تمام برتنوں پر بھی چھڑکا۔ 22 شریعت کے مطابق تقریباً ساری چیزیں خون سے پاک ہو جاتی ہیں اور جب تک خون نہیں بہایا جاتا، گُناہ معاف نہیں ہوتے۔
23 اِس لیے ضروری تھا کہ آسمانی چیزوں کی نقلوں کو جانوروں کی قربانیوں سے پاک کِیا جائے۔ لیکن آسمانی چیزوں کو پاک کرنے کے لیے اِن سے بہتر قربانیوں کی ضرورت ہے۔ 24 کیونکہ مسیح ہاتھ سے بنے مُقدسترین خانے میں داخل نہیں ہوا جو اصل کی نقل ہے بلکہ وہ آسمان میں داخل ہوا تاکہ ہماری خاطر خدا کے سامنے حاضر ہو۔ 25 یوں مسیح نے اپنے آپ کو قربانی کے طور پر بار بار پیش نہیں کِیا جیسے کاہنِاعظم کرتا ہے جب وہ ہر سال جانوروں کا خون لے کر مُقدسترین خانے میں جاتا ہے۔ 26 ورنہ تو مسیح کو دُنیا کی بنیاد ڈالے جانے سے لے کر اب تک بار بار تکلیف اُٹھانی پڑتی۔ لیکن وہ اِس آخری زمانے میں ایک ہی بار آیا تاکہ اپنی جان دے کر گُناہوں کو مٹا دے۔ 27 جیسے اِنسانوں کو ایک ہی بار مرنا پڑتا ہے اور اِس کے بعد عدالت ہوگی 28 اِسی طرح مسیح بھی ایک ہی بار بہت سے لوگوں کے گُناہوں کے لیے قربان ہوا۔ جب وہ دوسری بار آئے گا تو گُناہوں کو دُور کرنے کے لیے نہیں بلکہ اُن لوگوں کو نجات دِلانے کے لیے آئے گا جو شدت سے اُس کا اِنتظار کر رہے ہیں۔