اَمثال
2 امیر اور غریب میں ایک بات ملتی جلتی ہے*
اور وہ یہ کہ دونوں کو یہوواہ نے بنایا ہے۔
3 سمجھدار شخص خطرہ دیکھ کر چھپ جاتا ہے
لیکن ناتجربہکار شخص آگے بڑھتا جاتا ہے اور انجام* بھگتتا ہے۔
4 خاکسار ہونے اور یہوواہ کا خوف رکھنے سے
دولت، عزت اور زندگی ملتی ہے۔
5 ٹیڑھی چال چلنے والے شخص کے راستے میں کانٹے اور پھندے ہوتے ہیں
لیکن زندگی* کی قدر کرنے والا شخص اِن سے دُور رہتا ہے۔
6 لڑکے* کو اُس راہ پر چلنا سکھاؤ جس پر اُسے چلنا چاہیے؛
وہ بوڑھا ہو کر بھی اُس راہ سے نہیں ہٹے گا۔
7 امیر غریب پر حکمرانی کرتا ہے
اور قرض لینے والا قرض دینے والے کا غلام ہوتا ہے۔
8 جو بُرائی کا بیج بوتا ہے، وہ مصیبت کی فصل کاٹے گا
اور جس چھڑی سے وہ قہر ڈھاتا ہے، وہ ٹوٹ جائے گی۔
9 دریادل شخص کو* برکت ملے گی
کیونکہ وہ اپنا کھانا غریبوں کے ساتھ بانٹتا ہے۔
11 جس شخص کو پاک دل پسند ہے اور جس کی باتیں دلکش ہیں،
بادشاہ اُس کے دوست بنیں گے۔
12 یہوواہ کی آنکھیں علم کی حفاظت کرتی ہیں
لیکن وہ دھوکےبازوں کی باتوں کو اُلٹ دیتا ہے۔
13 سُست آدمی کہتا ہے: ”باہر شیر ہے!
اگر مَیں باہر گیا تو چوک میں مارا جاؤں گا!“
14 بدکردار* عورت کا مُنہ گہرا گڑھا ہے؛
جس شخص کو یہوواہ قصوروار قرار دیتا ہے، وہ اِس میں گِرے گا۔
16 جو اپنی دولت بڑھانے کے لیے غریبوں کو ٹھگتا ہے
اور جو امیروں کو تحفے دیتا ہے، وہ کنگال ہو جائے گا۔
17 دانشمندوں کی باتوں پر کان دھرو
تاکہ آپ کا دل میری تعلیم کی طرف لگے
18 کیونکہ اگر آپ اِن باتوں کو اپنے دل میں بسائے رکھو گے تو آپ کو خوشی ملے گی
اور یہ سب باتیں مسلسل آپ کے لبوں پر رہیں گی۔
19 مَیں آج آپ کو تعلیم دے رہا ہوں
تاکہ آپ کا بھروسا یہوواہ پر رہے۔
20 مَیں نے آپ کو مشورے اور ہدایتیں دینے کے لیے
پہلے بھی کافی کچھ لکھا ہے
21 تاکہ آپ کو سچی اور قابلِبھروسا باتیں سکھا سکوں
اور آپ اُس شخص کے پاس صحیح خبر لے جا سکو جس نے آپ کو بھیجا ہے۔
22 غریب کو یہ سوچ کر نہ لُوٹو کہ وہ غریب ہے
اور شہر کے دروازے پر ادنیٰ شخص پر ظلم نہ ڈھاؤ
23 کیونکہ یہوواہ خود اُن کا مُقدمہ لڑے گا
اور جو اُنہیں لُوٹتے ہیں، اُن کی جان لے لے گا۔*
24 گرممزاج شخص کے ساتھ میلجول نہ رکھو
اور اُس شخص کے ساتھ نہ اُٹھو بیٹھو جو فوراً غصے میں آ جاتا ہے
25 تاکہ ایسا نہ ہو کہ آپ اُس کے طورطریقے سیکھ لو
اور خود کو* پھندے میں پھنسا لو۔
26 اُن لوگوں میں شامل نہ ہو جو لیندین کے معاملے میں ہاتھ ملاتے ہیں
اور قرض لینے والوں کی ضمانت دیتے ہیں۔
27 اگر آپ کے پاس قرض چُکانے کے لیے کچھ نہ ہو
تو آپ کا بستر آپ کے نیچے سے کھینچ لیا جائے گا!
28 اُس قدیم نشان کو نہ ہٹاؤ
جو آپ کے باپدادا نے حد مقرر کرنے کے لیے لگایا تھا۔
29 کیا آپ نے کسی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو اپنے کام میں ماہر ہے؟
وہ بادشاہوں کے سامنے کھڑا ہوگا،
عام اِنسانوں کے سامنے نہیں۔