اَمثال
5 میرے بیٹے! میری دانشبھری باتوں پر دھیان دو۔
میری سُوجھبُوجھ سے بھری باتوں کو پوری توجہ سے سنو
2 تاکہ آپ اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی حفاظت کر سکو
اور آپ کے لبوں سے ہمیشہ صحیح علم کی باتیں نکلیں
3 کیونکہ بدکردار* عورت کے لبوں سے شہد کے چھتّے کی طرح مٹھاس ٹپکتی ہے
اور اُس کی زبان تیل سے بھی زیادہ چکنی ہے۔
5 اُس کے پاؤں موت کی طرف لے جاتے ہیں
اور اُس کے قدم سیدھا قبر* کی طرف۔
6 وہ زندگی کی راہ کے بارے میں بالکل بھی نہیں سوچتی؛
وہ بھٹکتی پھرتی ہے اور نہیں جانتی کہ اُسے کہاں جانا ہے۔
7 میرے بیٹو! میری سنو!
جو مَیں کہہ رہا ہوں، اُس سے مُنہ نہ موڑو۔
8 اُس عورت سے دُور رہو؛
اُس کے گھر کے دروازے کے قریب نہ جاؤ
9 تاکہ آپ اپنی نیکنامی* نہ گنوا بیٹھو
اور نہ ہی اپنی باقی کی زندگی دُکھ کی فصل کاٹو۔
10 اور ایسا نہ ہو کہ اجنبی آپ کی دولت* ہڑپ جائیں
اور آپ کی محنت کا پھل پردیسی کے گھر چلا جائے۔
11 اگر ایسا ہوا تو زندگی کے آخری وقت میں
جب آپ کی طاقت اور صحت جواب دے جائے گی تو آپ کراہو گے
12 اور کہو گے: ”مَیں نے تربیت سے نفرت کیوں کی؟
میرے دل نے اِصلاح کو حقیر کیوں سمجھا؟
13 مَیں نے اپنے اُستادوں کی نہیں سنی
اور اُن کی باتوں پر دھیان نہیں دیا۔
16 آپ کے چشمے باہر کیوں بہیں
اور آپ کی ندیاں چوکوں میں کیوں بہیں؟
17 وہ صرف آپ کے لیے ہوں
نہ کہ آپ کے ساتھ ساتھ اجنبیوں کے لیے بھی۔
18 آپ کے چشمے پر برکت ہو
اور آپ اپنی جوانی کی بیوی کے ساتھ خوش رہو
19 وہ پیاری ہِرنی اور دلکش پہاڑی بکری ہے۔
اُس کی چھاتیاں ہمیشہ آپ کو راحت بخشیں۔*
آپ سدا اُس کی محبت میں گِرفتار رہو۔
21 اِنسان کی راہیں یہوواہ کی نظروں سے چھپی نہیں ہیں؛
وہ اُس کی سب راہوں کو جانچتا ہے۔
22 بُرے شخص کی اپنی غلطیاں اُسے پھندے میں پھنسا دیتی ہیں
اور وہ اپنے ہی گُناہ کی رسیوں میں جکڑا جائے گا۔
23 وہ تربیت کو قبول نہ کرنے کی وجہ سے مر جائے گا
اور اپنی سخت حماقت کی وجہ سے بھٹک جائے گا۔