عبرانیوں
8 ہم نے جو کچھ کہا ہے، اُس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارا ایسا ہی کاہنِاعظم ہے۔ اور وہ آسمان پر عظیم خدا کے تخت کی دائیں طرف بیٹھ گیا ہے 2 اور مُقدسترین خانے میں اور اُس حقیقی خیمے میں خادم ہے جسے کسی اِنسان نے نہیں بلکہ یہوواہ* نے کھڑا کِیا ہے۔ 3 ہر کاہنِاعظم کو نذرانے اور قربانیاں پیش کرنے کے لیے مقرر کِیا جاتا ہے اِس لیے ضروری تھا کہ ہمارا کاہنِاعظم بھی کچھ پیش کرے۔ 4 اگر وہ زمین پر ہوتا تو وہ کاہن نہ ہوتا کیونکہ شریعت کے مطابق نذرانے پیش کرنے کے لیے پہلے سے آدمی مقرر ہیں۔ 5 اور اِن آدمیوں کی خدمت آسمانی چیزوں کی نقل اور سایہ ہے کیونکہ جب موسیٰ خیمے کو بنانے والے تھے تو خدا نے اُن کو یہ حکم دیا: ”خیال رکھنا کہ تُم سب چیزوں کو اُس نمونے کے مطابق بناؤ جو تمہیں پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا۔“ 6 لیکن یسوع کو اِن آدمیوں سے زیادہ اچھی خدمت دی گئی ہے کیونکہ وہ زیادہ اچھے عہد کے درمیانی ہیں جسے زیادہ اچھے وعدوں کی بِنا پر قانونی حیثیت دی گئی ہے۔
7 اگر پہلے عہد میں کمی نہ ہوتی تو دوسرے کی ضرورت نہ پڑتی۔ 8 اور چونکہ اُس نے دیکھا کہ لوگوں میں کمی ہے اِس لیے اُس نے کہا: ”یہوواہ* کہتا ہے کہ ”دیکھو! وہ دن آ رہے ہیں جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے سے نیا عہد باندھوں گا۔ 9 یہ اُس عہد کی طرح نہیں ہوگا جو مَیں نے اُس دن اُن کے باپدادا سے باندھا جب مَیں نے اُن کا ہاتھ پکڑا تاکہ اُن کو ملک مصر سے نکال لاؤں۔ لیکن چونکہ وہ میرے عہد پر قائم نہیں رہے اِس لیے مَیں نے اُن کو اُن کے حال پر چھوڑ دیا۔“ یہ یہوواہ* فرماتا ہے۔
10 یہوواہ* کہتا ہے کہ ”مَیں اُن دنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے یہ عہد باندھوں گا: مَیں اپنے حکم اُن کے ذہن میں ڈالوں گا اور اُن کے دل پر لکھوں گا۔ اور مَیں اُن کا خدا بنوں گا اور وہ میری قوم بنیں گے۔
11 اور پھر اُن میں سے کوئی اپنے پڑوسی اور اپنے بھائی سے یہ نہیں کہے گا کہ ”یہوواہ* کو جانو!“ کیونکہ وہ سب مجھے جانیں گے، ہاں، سب سے چھوٹے سے لے کر سب سے بڑے تک۔ 12 کیونکہ مَیں اُن کے بُرے کاموں کو معاف کروں گا اور اُن کے گُناہوں کو بالکل یاد نہیں کروں گا۔“ “
13 جب اُس نے ”نئے عہد“ کا ذکر کِیا تو اُس نے پہلے کو فالتو قرار دیا۔ اب جو چیز پُرانی اور فالتو ہے، وہ مٹنے والی ہے۔