یسعیاہ
46 بیل* گُھٹنے ٹیکتا ہے؛ نبو* جھکتا ہے۔
اُن کے بُت جانوروں پر، ہاں، مالبردار جانوروں پر ایسے سامان کی طرح لدے ہیں
جو نڈھال جانوروں کے لیے بوجھ بن جاتا ہے۔
2 وہ ایک ساتھ جھکتے اور گُھٹنے ٹیکتے ہیں؛
وہ لدے ہوئے بوجھ کو* بچا نہیں سکتے
اور وہ خود ہی* قید میں چلے جاتے ہیں۔
3 اَے یعقوب کے گھرانے اور اِسرائیل کے گھرانے کے باقی بچے ہوئے سب لوگو! میری سنو!
ہاں، تُم سب جنہیں مَیں نے پیدائش سے سنبھالا اور کوکھ سے ہی اُٹھائے پھرا۔
4 مَیں تمہارے بڑھاپے تک ایسا ہی رہوں گا؛
مَیں تمہارے بال سفید ہونے تک تمہیں اُٹھائے رکھوں گا۔
جیسے مَیں نے اب تک کِیا ہے، مَیں تمہیں اُٹھائے پھروں گا، تمہیں سنبھالوں گا اور تمہیں بچاؤں گا۔
5 تُم مجھے کس سے تشبیہ دو گے یا مجھے کس کے برابر ٹھہراؤ گے یا کس سے میرا موازنہ کرو گے
تاکہ ہم ایک جیسے لگیں؟
6 ایسے لوگ ہیں جو اپنی تھیلی سے سونا نکال نکال کر دیتے ہیں؛
وہ ترازو میں چاندی تولتے ہیں۔
وہ دھاتگر کو مزدوری پر رکھتے ہیں جو اُس سے ایک بُت بناتا ہے۔
پھر وہ اُس کے سامنے مُنہ کے بل جھکتے ہیں، ہاں، اُس کی پرستش کرتے ہیں۔
7 وہ اُسے اپنے کندھوں پر اُٹھاتے ہیں؛
وہ اُسے لے جا کر اُس کی جگہ پر رکھتے ہیں اور وہ وہیں کھڑا رہتا ہے۔
وہ اپنی جگہ سے نہیں ہلتا۔
وہ اُسے پکارتے ہیں لیکن وہ جواب نہیں دیتا؛
وہ کسی کو مصیبت سے بچا نہیں سکتا۔
8 اِن باتوں کو یاد رکھو اور ہمت کرو۔
اَے گُناہگارو! اِن باتوں کو دل میں بٹھا لو۔
9 قدیم زمانے کی گزری* باتوں کو یاد رکھو
کہ مَیں خدا ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں ہے۔
مَیں خدا ہوں اور میرے جیسا کوئی نہیں ہے۔
10 مَیں شروع سے ہی انجام کے بارے میں بتا دیتا ہوں
اور قدیم زمانے سے ہی اُن باتوں کے بارے میں جو ابھی تک نہیں ہوئیں۔
مَیں کہتا ہوں: ”میرا فیصلہ* قائم رہے گا
اور مَیں وہی کروں گا جو مَیں چاہتا ہوں۔“
11 مَیں مشرق سے* ایک شکاری پرندے کو بُلا رہا ہوں،
ہاں، دُوردراز ملک سے ایک آدمی کو جو میرے فیصلے* پر عمل کرے گا۔
مَیں نے جو کہا ہے، وہ کروں گا۔
مَیں نے جو مقصد ٹھہرایا ہے، مَیں اُسے بھی پورا کروں گا۔
12 اَے ڈھیٹھ* دل لوگو! تُم جو نیکی سے دُور ہو،
میری سنو!
13 مَیں اپنی نیکی کو نزدیک لایا ہوں؛
وہ دُور نہیں ہے؛
مَیں نجات دِلانے میں دیر نہیں کروں گا۔
مَیں صِیّون کو نجات دِلاؤں گا اور اِسرائیل کو اپنی شان بخشوں گا۔