زبور
موسیقار کے لیے۔ اِس گیت کو ”دُور کے خاموش کبوتر“ کی دُھن پر گایا جائے۔ داؤد کا مِکتام۔* یہ گیت اُس وقت کا ہے جب فِلسطینیوں نے داؤد کو جات میں پکڑ لیا۔
56 اَے خدا! مجھ پر مہربانی کر کیونکہ فانی اِنسان مجھ پر حملے کر رہے ہیں۔*
وہ سارا دن مجھ سے لڑتے رہتے ہیں اور مجھ پر ظلم کرتے رہتے ہیں۔
2 میرے دُشمن دن بھر مجھے کاٹنے کو دوڑتے ہیں؛
بہت سے لوگ غرور سے مجھ سے لڑتے ہیں۔
3 جب مجھے ڈر لگتا ہے تو مَیں تجھ پر بھروسا کرتا ہوں،
4 ہاں، اُس خدا پر جس کے کلام کی مَیں تعریف کرتا ہوں؛
میرا بھروسا خدا پر ہے اِس لیے مَیں خوفزدہ نہیں ہوں۔
معمولی سا اِنسان میرا کیا بگاڑ سکتا ہے؟
5 وہ دن بھر میرے لیے مصیبتیں کھڑی کرتے ہیں
اور ہر وقت مجھے نقصان پہنچانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔
6 وہ چھپ کر مجھ پر حملہ کرتے ہیں؛
وہ میرے ہر قدم پر نظر رکھتے ہیں
کیونکہ وہ میری جان لینا چاہتے ہیں۔
7 اَے خدا! اُن کی بُرائی کی وجہ سے اُنہیں ٹھکرا دے۔
غصے سے قوموں کا تختہ اُلٹ دے۔
8 تُو میرے اِدھر اُدھر بھٹکنے کا حساب رکھتا ہے۔
میرے آنسوؤں کو اپنی مشک میں جمع کر لے۔
وہ تیری کتاب میں لکھے ہیں۔
9 جس دن مَیں تجھے مدد کے لیے پکاروں گا، میرے دُشمن اُلٹے پاؤں بھاگ جائیں گے۔
مجھے پورا یقین ہے کہ خدا میری طرف ہے،
10 ہاں، وہ خدا جس کے کلام کی مَیں تعریف کرتا ہوں،
ہاں، یہوواہ جس کے کلام کی مَیں تعریف کرتا ہوں۔
11 میرا بھروسا خدا پر ہے اِس لیے مَیں خوفزدہ نہیں ہوں۔
معمولی سا اِنسان میرا کیا بگاڑ سکتا ہے؟
12 اَے خدا! وہ منتیں پوری کرنا میرا فرض ہے جو مَیں نے تیرے حضور مانی ہیں؛
مَیں تیرے سامنے شکرگزاری کا اِظہار کروں گا
13 کیونکہ تُو نے مجھے* موت سے چھڑایا ہے
اور میرے پاؤں کو ٹھوکر لگنے سے بچایا ہے
تاکہ مَیں تیرے حضور زندگی کی روشنی میں چلتا رہوں۔